سر میں تو خوشی سے مر جاؤں گا اگر آپ نے ڈائریکٹ ہی اِسے ٹھیک کہہ دیا :glasses-nerdy:
ویسے مجھے نا اور نہ کی تمیز نہیں ہے اگرآپ تھوڑا سی وضاحت فرما دیں تو علم میں اضافہ ہو جائے گا
بہت دنوں بعد شاید سالوں بعد حاضر ہوا ہوں
ایک شعر دماغ میں آگیا،
لکھ دیا تھا اور سوچا کہ اساتذہ کرام کی نظر بھی کر دوں تاکہ اگر نوک پلک سنوارنے کی گنجائش ہو تو سنوار دیں، اگر بلکل ہی بے کار ہے تو ردی کی ٹوکری تو ہے ہی۔۔۔۔۔۔۔۔
جنوں میں قیس نے ایسے پہاڑ کھود دیئے کہ جن پہ اہلِ خرد پاؤں بھی جما نا سکیں
اسلام و علیکم
خوشی سے دل یہ میرا کچھ نہال بھی تو نہیں
غمِ فراق میں لیکن نڈھال بھی تو نہیں
بھلا دیا مجھے اُس نے تو بات ہی کیا ہے
کمال ہے، مگر اتنا کما ل بھی تو نہیں
شکستہ عہد کبھی ذودِ رنج تھا لیکن
ملال ہے کہ اب یہ ملال بھی تو نہیں
غمِ معاش میں یہ بھی تو بھول سکتا ہے
جو رنج تم نے دیا لازوال بھی...
اسلام و علیکم :
میرے چاروں طرف، خنجر بکف کوئی تو ہے
یہاں پہ ایک قاتل صف بہ صف کوئی تو ہے
نشانہ لے رہا ہے دوسروں کی زندگی کا
مگر ہے اُس کا تیر اپنی طرف کوئی تو ہے
سُنا کے سب کو چند آیات وہ قرآن کی
وہ کیوں کرتا ہے معنی کو حذف کوئی تو ہے
وہ دشمن ہے مرا کہ میرے اُس دشمن کا ہے
نجانے ہے وہ...
اسلام و علیکم
زخم کو ہوا دیجیئے
دردِ دِل بڑھا دیجیئے
زہر دینا چاہتے ہیں
جلد با خدا دیجیئے
اُس نے پھول بھیجا ہے
اُس کو اور کیا دیجیئے
جس کو بھی دعا دیجیئے
حد سے بھی سوا دیجیئے
اپنی آنکھ کا موتی
غزل میں سجا دیجیئے
بے رُخی عیاں کر کے
عاشقی چھپا دیجیئے
چھوڑیئے اناؤں کو
رویئے، رلا...
تسلی بھی مجھے دیتے ہیں پر بیزار ملتے ہیں
بھلا یہ کس طرح مجھکو میرے غمخوار ملتے ہیں ؟
سبھی ہیں رات کے باسی، سبھی ہیں ذات کے قیدی
پہ باہر سے تو ہو کہ سب بڑے جی دار ملتے ہیں
اُنہیں تکنا بہت مشکل ، انہیں ملنا بہت آساں
کہ وہ اُس پار بستے ہیں تو یہ اِس پار ملتے ہیں
بہت ساروں کو دنیا راستے میں...