غزل برائے اصلاح : زخم کو ہوا دیجیئے : از عمران نیازی

Imran Niazi

محفلین
اسلام و علیکم

زخم کو ہوا دیجیئے
دردِ دِل بڑھا دیجیئے
زہر دینا چاہتے ہیں
جلد با خدا دیجیئے
اُس نے پھول بھیجا ہے
اُس کو اور کیا دیجیئے
جس کو بھی دعا دیجیئے
حد سے بھی سوا دیجیئے
اپنی آنکھ کا موتی
غزل میں سجا دیجیئے
بے رُخی عیاں کر کے
عاشقی چھپا دیجیئے
چھوڑیئے اناؤں کو
رویئے، رلا دیجیئے
مرنے والے کہتے ہیں
زندگی تو لا دیجیئے
جینے والے کہتے ہیں
موت کو بھلا دیجیئے
میری زات صحرا کی
خاک تک اُڑا دیجیئے
چھوڑیئے عمران کو
زہن سے مٹا دیجیئے
 

الف عین

لائبریرین
یہ مصرعے بحر سے خارج ہیں، فی الحال اتنا ہی: لیکن یہ اس صورت میں کہ بحر میں اس طرح سمجھا ہوں
دردِ دِل بڑھادیجے
فاعلن مفاعیلن::

زہر دینا چاہتے ہیں
غزل میں سجا دیجیئے
چھوڑیئے عمران کو
 

Imran Niazi

محفلین
یہ مصرعے بحر سے خارج ہیں، فی الحال اتنا ہی: لیکن یہ اس صورت میں کہ بحر میں اس طرح سمجھا ہوں
دردِ دِل بڑھادیجے
فاعلن مفاعیلن::

زہر دینا چاہتے ہیں
غزل میں سجا دیجیئے
چھوڑیئے عمران کو

سر کچھ سمجھ نہیں آئی مجھے تو:confused:
 

الف عین

لائبریرین
یہ تین مصرعے ان بحروں میں ہیں
زہر دینا چاہتے ہیں
فاعلاتن فاعلن

غزل میں سجا دیجیئے
’ز‘ پر جزم لیا جائے تو یہ اسی بحر میں ہو سکتا ہے، فاعلن مفاعیلن

چھوڑیئے عمران کو
فاعلتن فاعلن
زیادہ تر بحر یہ ہے
فاعلن مفاعیلن، جب کہ ’دیجے‘ ردیف مانی جائے۔
 

Imran Niazi

محفلین
یہ تین مصرعے ان بحروں میں ہیں
زہر دینا چاہتے ہیں
فاعلاتن فاعلن

غزل میں سجا دیجیئے
’ز‘ پر جزم لیا جائے تو یہ اسی بحر میں ہو سکتا ہے، فاعلن مفاعیلن

چھوڑیئے عمران کو
فاعلتن فاعلن
زیادہ تر بحر یہ ہے
فاعلن مفاعیلن، جب کہ ’دیجے‘ ردیف مانی جائے۔

ہم کو زہر دینا ہے؟

اور دوسرے کی جگہ

عمران کس کا نام ہے؟

سر یہ دو فقرے کیا ٹھیک ہیں ؟
 
"ہم کو زہر دینا ہے" تو وزن میں لگ رہا ہے۔ لیکن دوسرے کو کچھ یوں کر کے دیکھئے "کس کا نام ہے عمراں"۔ واضح رہے عمراں میں ن کے بجائے غنہ استعمال کیا ہے۔ ایک جگہ ٹائپو بھی ہے جہاں آپ نے ذہن کو زہن لکھ دیا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
سعود کی بات درست ہے، لیکن دوسرے مصرع میں عروض اس کی اجازت بھی دیتا ہے کہ آخری رکن میں ایک ساکن حرف بڑھ جائے، اس لحاظ سے یہ بھی درست ہے کہ عمران‘ مکمل کر دیا جائے۔
کس کا نام ہے عمران
یا
جس کا نام ہے عمران
 
Top