کبھی وقت ملے تو آجاؤ
ہم جھیل کنارے مل بیٹھیں
تم اپنے سکھ کی بات کرو
ہم اپنے دکھ کی بات کریں
ہم ان لمحوں کی بات کریں
جو ساتھ تمہارے بیت گئے
اور عہدِ خزاں کی نذر ہوئے
ہم شہرِِ خواب کے باسی اور
تم چاند ستاروں کی ملکہ
ان سبز رتوں کے دامن میں
ہم پیار کی خوشبو مہکائیں
ان بکھرے سبز نظاروں...
ارادہ کر لیا جاءے تو پھر یہ پوچھنا کیسا
سفر کتنا ہے اور کس طرح طے ہو گا
سفر کی انتہا کیا ہے
ارادہ کر لیا جاءے تو رستے کی تھکن کیسی
سفر کی مشکلیں کیسی
ارادہ کر لیا جاءے تو پھر یہ پوچھنا کیسا
کہ منزل بھی ملے گی یا
بھٹکتےہی رہیں گے عمر بھر دشت و بیا باں میں
بہت پیاری نظم ہے۔ آصف شفیع کی یہ...
آن لائن اردو ڈاٹ کام پر خرم شہزاد کی یہ غزل مجھے پسند آئی
شکل رکھتے تھے دلبروں والی
بات لیکن ستمگروں والی
اس کی چُپ تو بہت ہی گہری تھی
اور آنکھیں سخنوروں والی
ہم مکاں بیچ کر چلے آئے
آپنی صورت نہ تھی گھروں والی
مجھ کو اُڑنے میں تھی بہت مشکل
کوئی صورت نہ تھی پروں والی
دور تک بس...
www.onlineurdu.com پر آصف شفیع کی یہ غزلیں پڑھیں ۔ یہ غزل پسند آئی۔
نہیں ہوتا نسب محبت میں
کیا عجم ، کیا عرب محبت میں
ہم نے اک زندگی گزاری ہے
تم تو آئے ہو اب محبت میں
اور کیا کلفتیں اٹھاتے ہم
ہو گئے جاں بلب محبت میں
خامشی ہی زبان ہوتی ہے
بولتے کب ہیں لب محبت میں
آگہی کے جہان...
مجھے آصف شفیع کی کتاب تیرے ہمراہ چلنا ہے سے یہ غزل پسند آئی۔ آپ لوگوں کے ساتھ شیئر کر رہی ہوں۔
زخموں کو تم پھول کہو اور مت دیکھو کوئی خواب
جینے ہے تو سیکھنے ہوں گے جینے کے آداب
جانے کیا کچھ سوچتے سوچتے آنکھیں ہو گئیں نم
حد نظر تک سامنے تھا اک اشکوں کا تالاب
اتنی جلدی جاناں! کیسے فصل ہری یہ...