نظیر سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا

سید زبیر

محفلین
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
ٹک حرص و ہوا کو چھوڑ میاں،مت دیس بدیس پھر مارا​
قزاق اجل کا لوٹے ہے دن رات بجا کر نقارا​
کیا بدھیا بھینسا بیل شترکیا کوئی پلا سر بھارا​
کیا گیہوں چاول موٹھ مٹر،کیا آگ دھواں کیا انگارا​
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا​
کچھ کام نہ آوے گا تیرے، یہ لعل زمرد سیم و زر​
جو پونجی بات میں بکھرے گی پھر آن بنے جاں اوپر​
نقارے نوبت بان نشان دولت حشمت فوجیں لشکر​
کیا مسند تکیہ ملک مکاں کیا چوکی کرسی تخت چھپر​
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا​
ہر آن نفع اور ٹوٹے میں کیوں کیوں مرتا پھرتا ہے بن بن​
ٹک غافل دل میں سوچ ذراہے ساتھ لگا تیرے دشمن​
کیا لونڈی باندی دائی دواکیا بند چیلا نیک چلن​
کیا مندر مسجد تال کنویں کیا گھاٹ سرا کیا باغ چمن​
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا​
جب مرگ بنا کر چابک کو یہ بیل بدن کا ہانکے گا​
کوئی ناج سمیٹے گا تیرا کوئی گون سینے اورٹانکے گا​
ہو ڈھیر اکیلا جنگل میں تو ءاک لحد کی پھانکے گا​
اس جنگل میں پھر آھ نظیر اک بھنگا آن نہ جھانکے گا​
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا​
سید ولی محمد نظیر اکبر آبادی​
۱۷۲۵۔۔۔۔۔۱۸۳۰​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
مکمل کلام پیش خدمت ہے۔ میں کتابی چہرے کے نوٹس سے اٹھا لایا ہوں;)

ٹُک حرص و ہوا کو چھوڑ میاں، مت دیس بدیس پھرے مارا
قزٌاق اجل کا لوٹے ہے دن رات بجا کر نقٌارا
کیا بدھیا، بھینسا، بیل، شتر، کیا گونی پلا ، سر بھارا
کیا گیہوں ، چاول، موٹھ ، مٹر ، کیا آگ، دھواں، کیا انگارا
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

گر تُو ہے لکھی بنجارا ، اور کھیپ بھی تیری بھاری ہے
اے غافل تجھ سے بھی چڑھتا ایک اور بڑا بیوپاری ہے
کیا شکٌر ، مصری، قند، گری، کیا سانبھر میٹھا، کھاری ہے
کیا داکھ ، منقٌا ، سُونٹھ ، مرچ، کیا کیسر، لونگ، سپاری ہے
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

یہ بدھیا لادے، بیل بھرے، جو پُورب پچھٌم جاوے گا
یا سُود بڑھا کر لاوے گا، یا ٹوٹا گھاٹا پاوے گا
قزٌاق اجل کا رستے میں جب بھالا مار گراوے گا
دھن دولت، نانی، پوتا کیا، اک کنبہ کام نہ آوے گا
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

جب چلتے چلتے رستے میں یہ گُون تیری ڈھل جاوے گی
اک بدھیا تیری مٹٌی پر پھر گھاس نہ چرنے آوے گی
یہ کھیپ جو تُو نے لادی ہے، سب حصوں میں بٹ جاوے گی
دھی، پُوت، جنوائی، بیٹا کیا، بنجارن پاس نہ آوے گی
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

کچھ کام نہ آوے گا تیرے، یہ لعل، زمٌرد، سیم و زر
جب پُونجی بات میں بکھرے گی، پھر آن بنے گی جان اوپر
نقٌارے، نوبت، بان، نشاں، دولت، حشمت، فوجیں، لشکر
کیا مسند، تکیہ، مِلک، مکاں، کیا چوکی، کرسی، تخت، چھپٌر
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

ہر آن نفع اور ٹوٹے میں کیوں مرتا پھرتا ہے بن بن؟
ٹک غافل دل میں سوچ ذرا، ہے ساتھ لگا تیرے دشمن
کیا لونڈی، باندی، دائی، دوا، کیا بندا، چیلا، نیک چلن
کیا مندر، مسجد، تال، کنویں، کیا گھاٹ سرا، کیا باغ، چمن
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

کیوں جی پر بوجھ اٹھاتا ہے، ان گُونوں بھاری بھاری کے ؟
جب موت کا ڈیرا آن پڑا، پھر دُونے ہیں بیوپاری کے
کیا ساز، جڑاؤ، زر، زیور، کیا گوٹے دھان کناری کے
کیا گھوڑے زین سنہری کے، کیا ہاتھی لال عماری کے
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

مغرور نہ ہو تلواروں پر، مت پھول بھروسے ڈھالوں کے
سب پٌٹا توڑ کے بھاگیں گے، منہ دیکھ اجل کے بھالوں کے
کیا ڈبٌے موتی ہیروں کے، کیا ڈھیر خزانے مالوں کے
کیا بُغچے تاش مُشجٌر کے، کیا تختے شال مشالوں کے
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

جب مرگ پھرا کر چابُک کو یہ بیل بدن کا ہانکے گا
کوئی تاج سمیٹے گا تیرا، کوئی گُون سیئے اور ٹانکے گا
ہو ڈھیر اکیلا جنگل میں تُو خاک لحد کی پھانکے گا
اُس جنگل میں پھر آہ (نظیر) اک بُھنگا آن نہ جھانکے گا
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا
 

سید زبیر

محفلین
مکمل کلام پیش خدمت ہے۔ میں کتابی چہرے کے نوٹس سے اٹھا لایا ہوں;)

ٹُک حرص و ہوا کو چھوڑ میاں، مت دیس بدیس پھرے مارا
قزٌاق اجل کا لوٹے ہے دن رات بجا کر نقٌارا
کیا بدھیا، بھینسا، بیل، شتر، کیا گونی پلا ، سر بھارا
کیا گیہوں ، چاول، موٹھ ، مٹر ، کیا آگ، دھواں، کیا انگارا
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

گر تُو ہے لکھی بنجارا ، اور کھیپ بھی تیری بھاری ہے
اے غافل تجھ سے بھی چڑھتا ایک اور بڑا بیوپاری ہے
کیا شکٌر ، مصری، قند، گری، کیا سانبھر میٹھا، کھاری ہے
کیا داکھ ، منقٌا ، سُونٹھ ، مرچ، کیا کیسر، لونگ، سپاری ہے
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

یہ بدھیا لادے، بیل بھرے، جو پُورب پچھٌم جاوے گا
یا سُود بڑھا کر لاوے گا، یا ٹوٹا گھاٹا پاوے گا
قزٌاق اجل کا رستے میں جب بھالا مار گراوے گا
دھن دولت، نانی، پوتا کیا، اک کنبہ کام نہ آوے گا
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

جب چلتے چلتے رستے میں یہ گُون تیری ڈھل جاوے گی
اک بدھیا تیری مٹٌی پر پھر گھاس نہ چرنے آوے گی
یہ کھیپ جو تُو نے لادی ہے، سب حصوں میں بٹ جاوے گی
دھی، پُوت، جنوائی، بیٹا کیا، بنجارن پاس نہ آوے گی
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

کچھ کام نہ آوے گا تیرے، یہ لعل، زمٌرد، سیم و زر
جب پُونجی بات میں بکھرے گی، پھر آن بنے گی جان اوپر
نقٌارے، نوبت، بان، نشاں، دولت، حشمت، فوجیں، لشکر
کیا مسند، تکیہ، مِلک، مکاں، کیا چوکی، کرسی، تخت، چھپٌر
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

ہر آن نفع اور ٹوٹے میں کیوں مرتا پھرتا ہے بن بن؟
ٹک غافل دل میں سوچ ذرا، ہے ساتھ لگا تیرے دشمن
کیا لونڈی، باندی، دائی، دوا، کیا بندا، چیلا، نیک چلن
کیا مندر، مسجد، تال، کنویں، کیا گھاٹ سرا، کیا باغ، چمن
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

کیوں جی پر بوجھ اٹھاتا ہے، ان گُونوں بھاری بھاری کے ؟
جب موت کا ڈیرا آن پڑا، پھر دُونے ہیں بیوپاری کے
کیا ساز، جڑاؤ، زر، زیور، کیا گوٹے دھان کناری کے
کیا گھوڑے زین سنہری کے، کیا ہاتھی لال عماری کے
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

مغرور نہ ہو تلواروں پر، مت پھول بھروسے ڈھالوں کے
سب پٌٹا توڑ کے بھاگیں گے، منہ دیکھ اجل کے بھالوں کے
کیا ڈبٌے موتی ہیروں کے، کیا ڈھیر خزانے مالوں کے
کیا بُغچے تاش مُشجٌر کے، کیا تختے شال مشالوں کے
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

جب مرگ پھرا کر چابُک کو یہ بیل بدن کا ہانکے گا
کوئی تاج سمیٹے گا تیرا، کوئی گُون سیئے اور ٹانکے گا
ہو ڈھیر اکیلا جنگل میں تُو خاک لحد کی پھانکے گا
اُس جنگل میں پھر آہ (نظیر) اک بُھنگا آن نہ جھانکے گا
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا، جب لاد چلے گا بنجارا

نہائت مشکور ھوں ۔جزاک اللہ
 

مہ جبین

محفلین
نظیر اکبر آبادی مرحوم ایسا سچا اور سدا بہار کلام کہہ گئے ہیں کہ اسکو جس زمانے میں بھی پڑھیں یکساں کیفیت طاری ہوگی
دنیا اور اُسکی رنگینیوں اور موت کی اٹل حقیقت کو نہایت عمدہ اور شیریں انداز میں بیان کیا ہے

سخت سے سخت دل بھی اس کو پڑھ کر ایک دفعہ تو موت کو ضرور ہی یاد کرتا ہوگا
اور حساس دلوں کو تو یقیناً جھنجھوڑ کر ہی رکھ دیتا ہے

syed Zubair بھائی اور نیرنگ خیال بھائی !
آپ دونوں کا بہت شکریہ،
اتنا اچھا کلام پیش کرنے پر داد قبول کریں
 

سید زبیر

محفلین
محفل کے ساتھیوں کو میرے بجائے نیرنگ خیال صاحب کا مشکور ہونا چاہئیے جنہوں نے مکمل کلام نذر محفل کیا
نیرنگ خیال صاحب ! زبردست
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
نظیر اکبر آبادی مرحوم ایسا سچا اور سدا بہار کلام کہہ گئے ہیں کہ اسکو جس زمانے میں بھی پڑھیں یکساں کیفیت طاری ہوگی
دنیا اور اُسکی رنگینیوں اور موت کی اٹل حقیقت کو نہایت عمدہ اور شیریں انداز میں بیان کیا ہے

سخت سے سخت دل بھی اس کو پڑھ کر ایک دفعہ تو موت کو ضرور ہی یاد کرتا ہوگا
اور حساس دلوں کو تو یقیناً جھنجھوڑ کر ہی رکھ دیتا ہے

syed Zubair بھائی اور نیرنگ خیال بھائی !
آپ دونوں کا بہت شکریہ،
اتنا اچھا کلام پیش کرنے پر داد قبول کریں
آپکا مشکور ہوں

محفل کے ساتھیوں کو میرے بجائے نیرنگ خیال صاحب کا مشکور ہونا چاہئیے جنہوں نے مکمل کلام نذر محفل کیا
نیرنگ خیال صاحب ! زبردست
میں نے تو ناخن کٹایا ہے ۔ اس معرکے کا آغاز تو آپ نے کیا تھا جناب۔ اب بیچ منجدھار چھوڑ کر مت جایئے :D
 

dhump

محفلین
ٹک حرص و ہوا کو چھوڑ میاں مت دیس بدیس پھرےمارا
قزاق اجل کا لوٹے ہے ، دن رات بجا کر نقارا
کیا بدھیا بھینسا بیل شترکیا گونیں پلا سر بھارا
کیا گیہوں چانول موٹھ مٹر کیا آگ دھواں کیاانگارا
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گابنجارا
گر تو ہے لکھی بنجارا اور کھیپ بھی تیری بھاری ہے
اے غافلتجھ سے بھی چڑھتا ایک اور بڑا بیوپاری ہے
کیا شکر مصری قند گری کیا سانبھر میٹھاکھاری ہے
کیا داکھ منقا سونٹھ مرچ کیا کیسر لونگ سپاری ہے
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
توبدھیا لادے بیل بھرے جو پورب پچھم جاوے گا
یا سود بڑھا کر لاوے گا یا ٹوٹا گھاٹاپاوے گا
قزاق اجل کا رستے میں جب بھالا مار گراوے گا
دھن دولت ناتی پوتا کیااک کنبا کام نہ آوے گا
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لادچلے گا بنجارا
ہر منزل میں اب ساتھ تیرے یہ جیتا ڈیرا ڈانڈا ہے
زردام درم کا بھانڈا ہے بندوق سپر اور کھانڈا ہے
جب نایک تن کا نکل گیا جو ملکوںملکوں بانڈا ہے
پھر ہانڈا ہے نہ بھانڈا ہے نہ حلوا ہے نہ مانڈا ہے
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
جبچلتے چلتے رستے میں یہ گون تری ڈھل جاوے گی
اک بدھیا تیری مٹی پر پھر گھاس نہچرنے آوے گی
یہ کھیپ جو تو نے لادی ہےسب حصوں میں بٹ جاوے گی
دھِی پُوتجنوائی بیٹا کیا بنجارن پاس نہ آوے گی
سب ٹھاٹھ پڑا رہجاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
یہ کھیپ بھرے جو جاتا ہے یہ کھیپ میاںمت گن اپنی
اب کوئی گھڑی پل ساعت میں‌یہ کھیپ بدن کی ہے کھپنی
کیا تھال کٹورےچاندی کے کیا پیتل کی ڈبیا ڈھپنی
کیا برتن سونے روپے کے کیا مٹی کی ہنڈیاچینی
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گابنجارا
کچھ کام نہ آوے گا تیرے یہ لعل زمرد سیم و زر
جب پونچی باٹمیں بکھرے گی پھر آن بنے گی جان اوپر
نقارے نوبت بان نشان دولت حشمت فوجیںلشکر
کیا مسند تکیہ ملک مکاں کیا چوکی کرسی تخت چھتر
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گابنجارا
کیوں جی پر بوجھ اٹھاتا ہے ان گونوں بھاری بھاری کے
جب موتکا ڈیرا آن پڑا پھر دونے ہیں بیوپاری کے
کیا ساز جڑاؤ زر زیور کیا گوٹے تھانکناری کے
کیا گھوڑے زین سنہری کے کیا ہاتھی لال عماری کے
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گابنجارا
مغرور نہ ہو تلواروں پر مت بھول بھروسے ڈھالوں کے
سب پٹاتوڑ کےبھاگیں گے منہ دیکھ اجل کے بھالوں کا
کیا ڈبے موتی ہیروں کے کیا ڈھیرخزانے مالوں کے
کیا بقچے تاش مشجر کے کیا تختے شال دو شالوں کے
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گابنجارا
کیا سخت مکاں بنواتا ہے کھم تیرے تن کا ہےپولا
تو اونچےکوٹ اٹھاتا ہے واں گور گڑھے نے منہ کھولا
کیا رینی خندق رند بڑے کیا برج کنگوراانمولا
گڑھ کوٹ رہکلہ توپ قلعہ کیا شیشہ دار اور کیا گولا
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
ہرآن نفح اور ٹوٹے میں کیوں مرتا پھرتا ہےبَن بَن
ٹک غافل دل میں‌سوچ ذرا ہے ساتھلگا تیرے دشمن
کیا لونڈی باندی دائی ددا، کیا بندا چیلا نیک چلن
کیا مندرمسجد تال کنواں کیا کھیتی باڑی پھول چمن
سب ٹھاٹھ پڑارہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
جب مرگ پھرا کر چابک کو یہ بیل بدنکا ہانکے گا
کوئی تاج سمیٹے گا تیرا کوئی گون سیئے اور ٹانکے گا
ہو ڈھیراکیلا جنگل میں تو خاک لحد کی پھانکے گا
اس جنگل میں‌پھر آہ نظیر اک بھنگا آن نہجھانکے گا
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گابنجارا
نظیر اکبرآبادی​
 

باباجی

محفلین
واہ واہ

کچھ کام نہ آوے گا تیرے، یہ لعل زمرد سیم و زر
جو پونجی بات میں بکھرے گی پھر آن بنے جاں اوپر
نقارے نوبت بان نشان دولت حشمت فوجیں لشکر
کیا مسند تکیہ ملک مکاں کیا چوکی کرسی تخت چھپر
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ہر منزل میں اب ساتھ ترے یہ جتّا ڈیرا ڈنڈا ہے
زر دام درم کابھانڈا ہے بندوق سپراور کھانڈا ہے
جب نایک تن کا نکل گیا، جو ملکوں ملکوں ہانڈا ہے
پھر ہانڈا ہے نہ بھانڈا ہے، نہ حلوا ہے نہ مانڈا ہے
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
 
Top