طیارے کے حادثے کی تحقیقات

میں طیارے کے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
طیارے کے حادثے کی تحقیقات ایئربس کمپنی اور امریکی ادارے نیشنل ٹرانسپورٹیشن اینڈ سیفٹی بورڈ سے کروائی جائے۔کیونکہ پاکستانی اداروں کی تحقیقات کبھی عوام کے سامنے نہیں آتیں۔اگر آتیں ہیں تو مفصل نہیں ہوتیں۔
طیارے کے حادثے کی تحقیقات میں نیشنل جیوگرافک چینل کی ٹیم کو بھی شامل کیا جائے۔ تاکہ تحقیقات کی وڈیوز کو ریکارڈ کیا جا سکے۔نیشنل جیوگرافک حادثات کےواقعات کی تحقیقات کو فلمانے میں بہت مشہورہے۔
 

وجی

لائبریرین
ہوگا اسلیئے نہیں
کیونکہ ایسےکاموں کے لیئے پیسہ لگتا ہے اور وہ پیسہ صرف ہمارے لیڈروں کی تحقیقات کے لیئے ہیں
 

mfdarvesh

محفلین
باہر کے ادارے بھی انہی لیڈران کا تحفظ کرتےہیں۔ بے نظیر کے کیس کی رپورٹ دیکھ لیں۔ اقوام متحدہ نے کیا کیا ہے۔ جنرل ضیاالحق کے حادثے کی تحقیقات امریکی ادارے نے کی تھیں کیا نتیجہ نکلا۔ جب تک ہم خود مخلص نہیں ہوں گے، کچھ نہیں ہوگا۔
 

طالوت

محفلین
آجکل فیشن بن گیا ہے ۔ اظہار افسوس ، آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ ، امداد کا مطالبہ ، وغیرہ وغیرہ ۔ پاکستان کی سیاہ سی جماعتوں کی فرمائشیں جانے کس سے ہوتی ہیں حالانکہ وہ خود قریب قریب سب کی سب حکومت میں شامل ہیں اور مطالبے بھی خود ہی کرتی ہیں ۔ کراچی ٹارگٹ کلنگ ، لاہور میں حملے ، بے نظیر بھٹو کیس، کراچی بارہ مئی ، مناواں پر ڈبل اٹیک وغیرہ وغیرہ ۔ وغیرہ ۔
رہی فرحان کی بات تو فرحان کیا ہم سب مل کر بھی گلا پھاڑ لیں ، ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگنے والی ۔ وگرنہ ائیر بلیو کو جکڑ کر اس نسل کے سارے طیارے انڈر گراؤنڈ کر کے شفاف تحقیقات کرنا کوئی ایسا بڑا کام نہیں ۔ ساتھ ہی سول ایوی ایشن اسلام آباد اور اس پرواز سے متعلق تمام ضروری محکموں و افراد کو بھی شامل تفتیش کر کے ذمہ داروں کا تعین کرنا ناممکن نہیں ۔ مگر جس طرح سے پاکستان میں معاملات چلتے ہیں سب کو پتا ہے ۔ تین ٹرینیں ٹکرانے کے بعد کی تحقیقات کا انجام تو سب کو یاد ہی ہو گا جس میں اس سے دوگنے افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے ۔
وسلام
 

فرخ منظور

لائبریرین
سنا ہے جو کپتان یہ طیارہ چلا رہا تھا اسے پی آئی اے نے ریٹائر کر دیا ہو تھا۔ یعنی کافی بوڑھے تھے محترم۔
 

فاتح

لائبریرین
سنا ہے جو کپتان یہ طیارہ چلا رہا تھا اسے پی آئی اے نے ریٹائر کر دیا ہو تھا۔ یعنی کافی بوڑھے تھے محترم۔
تا حال خبروں کے مطابق کیپٹن پرویز اقبال چوہدری جتنے بوڑھے تھے اسی قدر ان کا فلائٹ ریکارڈ صاف اور قابل تحسین تھا۔ میں نے ان کے ہم عصر کیپٹن حضرات کے تبصرے بھی پڑھے ہیں جن میں پرویز اقبال چوہدری کی پروفیشنل صلاحیتوں کو سراہا گیا ہے لہٰذا پی آئی کے ایم ڈی کی طرح اسے "پائلٹ کی غلطی" قرار دینا عقلمندی نہیں خصوصاً ان حالات میں کہ ہنوز طیارے کا بلیک باکس بھی نہیں مل پایا (جو شاید کبھی مل بھی نہ پائے)۔ اگر بلیک باکس مل جاتا تو اس کے ذریعے کاک پٹ میں ہونے والی آخری دو گھنٹوں کی گفتگو اور آخری آٹھ گھنٹوں کے فلائٹ ریکارڈ ڈیٹا کا جائزہ لیا جا سکتا اور تب اس قسم کا بیان دینا دانشمندی ہوتی کہ پائلٹ کی غلطی تھی یا طیارے کی فنی خرابی تھی یا کچھ اور
ایک ایسا بھی واقعہ منظرِ عام پر آ چکا ہے جس میں ایئر بس کمپنی نے ایک فضائی حادثے کے بعد طیارے کی فنی خرابی کو چھپانے کی غرض سے بلیک باکس ہی تبدیل کر دیا تھا اور اس حادثے کو پائلٹ کی غلطی ثابت کر دیا تھا۔
 

فاتح

لائبریرین
فاتح صاحب۔ بلیک باکس مل چکا ہے لیکن اس کی ریکارڈنگ ابھی منظرِ عام پر نہیں آئی۔
اچھا! میرے علم میں نہیں تھا۔۔۔ چلیے تو پھر انتظار کیجیے کہ کب اس میں سے ملنے والے ڈیٹا کا جائزہ لے کر تحقیقات کے نتائج سے آگاہ کیا جاتا ہے۔
 

وجی

لائبریرین
پائلٹ کی عمر کے بارے میں انٹر نیشنل قوانین کے مطابق 65 سال ہے
اور حادثے کا شکار پائلٹ کی عمر 62 سال تھی
 

mfdarvesh

محفلین
پتہ نہیں کس طیارے کا بلیک باکس تھا، ایک سے تین ماہ لگ سکتے ہیں، اس کو ڈی کوڈ کرنے میں
 

طالوت

محفلین
حیرت ہے کہ اول تو بلیک باکس سے معلومات کے حصول کی سہولت نہیں دوسرا تین ماہ ڈی کوڈ میں ۔ حیرت میں ہوں دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی اور ہم ۔ ۔ ۔ ۔ !
 
Top