زحالِ مسکیں مکُن تغافل ۔ چھایا گنگولی

فاتح

لائبریرین
زحالِ مسکیں مکن تغافل درائے نیناں بنائے بتیاں
کہ تابِ ہجراں ندارم اے جاں نہ لے ہو کاہے لگائے چھتیاں

شبانِ ہجراں دراز چوں زلف و روزِ وصلت چوں عمرِ کوتاہ
سکھی پیا کو جو میں نہ دیکھوں تو کیسے کاٹوں اندھیری رتیاں

یکایک از دل دو چشم جادو بصد فریبم ببردِ تسکیں
کسے پڑی ہے جو جا سناوے پیارے پی کو ہماری بتیاں

چوں شمعِ سوزاں، چوں ذرّہ حیراں، ہمیشہ گریاں، بہ عشق آں ما
نہ نیند نیناں، نہ انگ چیناں، نہ آپ آویں، نہ بھیجیں پتیاں

بحقِّ روزِ وصالِ دلبر کہ دادِ ما را غریب خسرو
سپیت من کے ورائے راکھوں جو جائے پاؤں پیا کی کھتیاں
(امیر خسرو)
 

محسن حجازی

محفلین
آہا! چھا گئے ہیں آپ تو! کیا کہنے۔ اگر چہ کلام تو سارا سمجھ نہیں آیا تاہم گایا خوب ہے۔ دھیما دھیما ٹھہرا ٹھہرا۔ فرخ/فاتح بھائی اگر وقت ملے تو اس کی شرح تو کر دیجئے۔
 

فاتح

لائبریرین
آہا! چھا گئے ہیں آپ تو! کیا کہنے۔ اگر چہ کلام تو سارا سمجھ نہیں آیا تاہم گایا خوب ہے۔ دھیما دھیما ٹھہرا ٹھہرا۔ فرخ/فاتح بھائی اگر وقت ملے تو اس کی شرح تو کر دیجئے۔

سارا کلام تو ہمیں بھی سمجھ نہیں آیا۔:wasntme:
کل یہی سوچ رہا تھا کہ اس پہیلی کو جس حد تک بوجھ پایا ہوں کم از کم وہی لکھ دوں لیکن اب آپ کے ارشاد پر عمل کرنا تو فرائض میں شامل ہے قبلہ۔ آج ہی کوشش کرتا ہوں۔ :)
 
Top