لفظ مہاجر کے استعمال پر اعتراض

ماظق

محفلین
جنرل اسد درانی اور مرزا اسلم بیگ نے اپنے حالیہ انٹرویوز میں کہا ھے کہ ایم کیو ایم کو فوج نے بنایا ھے اور اس کا مقصد سندھ میں پیپلز پارٹی کا زور توڑنا تھا ۔
کیا کسی بھی عوامی حمایت کی حامل پارٹی کو اس طرح دیوار سے لگانا نا انصافی نہیں تھا ۔
چیف جسٹس کے حق میں جب کے سارا پاکستان احتجاج کر رھا تھا ایم کیو ایم نے اپنے ہی لوگوں کی مرضی کے خلاف ایک جنرل کا ساتھ کیوں دیا ۔ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رہ کر اسی کے خلاف بولنے میں کیا راز ھے -
 

ماظق

محفلین
میرے خیال میں آپ کی معلومات ناقص ھیں ۔ جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے جیتنے والے کراچی کے تمام ممبران کا تعلق بھی بھارت سے آئے ھوئے لوگوں سے ھی تھا اور جماعت اسلامی کی طلبا ونگ جمیعت میں بھی اکثریت بھارت سے آنے والے لوگوں کی تھی ۔ الظاف حسین کو تنظیمی پالیسی سے انحراف پر جمیعت سے بے دخل کیا گیا تھا بالکل ایسے ھی جیسے دیر اور سوات میں دہشت گردی میں ملوث تنظیم کے بانی مولانا صوفی محمد کو کسی زمانے میں جماعت اسلامی سے بے دخل کیا اور انہوں نے نفاذ شریعت محمدی کے نام سے ایسی جمّت بنائی جس نے آج پاکستان کو تباھی سے دو چار کیا ھوا ھے ۔ برائے کرم میری اس بات سے یہ نتیجہ اخذ نہ کیا جائے کہ میرا جماعت اسلامی سے کوئی تعلق ھے ۔
 

جہانزیب

محفلین
ایک اور پوسٹ کا اضافہ۔۔۔۔۔۔۔ لیکن اس کا ذکر کوئی نہں‌ کر رہا کہ دیگر نتظمیں‌ کیوں‌ تھیں۔ اور انھوں نے ان لڑکوں‌ کو کیوں‌ قبول نہیں‌ کیا۔۔۔ جو ہندوستانی تھے؟ اور ان کے ساتھ امتیاز کیوں‌برتا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔ دل چسپ بات ہے اس کا جواب دینے کے لیے کوئی تیار نہیں‌ ہے۔

کراچی یونیورسٹی میں‌ جمعیت نامی تنظیم میں‌ "ہندوستانی"‌ نہیں‌ تھے؟ نہیں‌ ہیں؟‌ یا ان کے آباء‌ نے کراچی منتقلی کے وقت "کم قربانیاں" دی تھیں جو اس تنظیم میں‌ شامل لڑکوں‌ کو آپ "اپنے"‌سمجھنے سے انکاری ہیں؟
جبکہ جمعیت نام کی اس تنظیم کی ویب سائٹ‌ پر "اپنوں"‌ کے ہاتھوں‌ جن شہدا کی معلومات لکھی ہیں‌، میرا خیال ہے کہ وہ بھی "اپنے"‌ ہی ہیں‌ ۔
اور اس وقت اس ذیلی تنظیم کی جماعت کا سربراہ بھی تو "ہندوستانی"‌ ہی ہے ۔
ویسے سب سے زیادہ ہندوستانی تو پنجاب میں‌ آ کر آباد ہوئے تھے، پنجاب میں‌ انہیں‌ یہ شکایات کیوں‌ نہیں‌ کہ ہمیں‌ ہندوستانی کہا جاتا ہے؟صرف انہی علاقوں‌ میں‌ انہیں‌ ہندوستانی کیوں‌ کہا گیا جہاں‌ ایم کیو ایم ہے؟
 

جہانزیب

محفلین
اور وہ لوگ جنہوں نے مکہ معظمہ سے مدینہ منورہ ہجرت کی، اُنکی کمیونٹی کو خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مہاجر کا خطاب دیا اور اللہ نے انہیں قرآن میں اسی نام سے یاد کیا۔ چنانچہ اگر مہاجر کا لفظ اتنا ہی بڑا ناقابل معافی جرم تھا تو پھر اللہ اور اسکا رسول ص یہ اہل مکہ سے ہجرت کرنے والوں کو یہ نام کیوں دے رہے ہیں؟
چنانچہ یاد رکھئیے اس نام میں کوئی برائی اور جرم نہیں ہے، بلکہ برائی اور فساد کی جڑ کہیں اور موجود ہے [یعنی ایسا سسٹم جو انصاف پر منبی نہیں]۔یہی سسٹم کی ناانصافی ہے جو کہ باقی بہت سے جرائم کے لیے ام الفساد کی حیثیت رکھتی ہے۔ افسوس کہ لوگوں نے اصل جرم، اصل فساد کی جڑ کو نہ پکڑا اور لفظ مہاجر کے پیچھے پڑ گئے اور اسے ناقابل معافی جرم بنا دیا۔
بالکل، اسی طرح‌ ان مہاجرین کو جن لوگوں‌ نے پناہ دی، اسے انہوں‌ نے انصار کہا ۔ "ٹھگے"‌"بیل" "پینڈو"‌ نہیں‌ کہا تھا ۔
 

مہوش علی

لائبریرین
بالکل، اسی طرح‌ ان مہاجرین کو جن لوگوں‌ نے پناہ دی، اسے انہوں‌ نے انصار کہا ۔ "ٹھگے"‌"بیل" "پینڈو"‌ نہیں‌ کہا تھا ۔

یعنی آپ کہہ رہے کہ اس لیے ہندوستانی، ہندوستوڑے اور بھیے کہنا بالکل حق بجانب ہے۔

خدا کا واسطہ ہے جہانزیب آپ پتا نہیں کیوں اب ہمیشہ مجھ سے لڑنے کے موڈ میں ہوتے ہیں اور میری باتوں کو ہمیشہ منفی مطلب نکالتے ہیں۔

میری تحریر کو آپ پھر ٹھڈنڈے دل و دماغ سے پڑھیں اور اس فرق پڑھے لکھے غیر متعصب لوگوں کو اور متعصب انتہا پسندوں کو ملحوظ خاطر رکھیں۔
از مہوش علی:
ساتواں سوال: لندن میں رہنے والی پاکستانیوں کی تیسری نسل خود کو پاکستانی کیوں کہتی ہے؟

اعتراض کیا جاتا ہے کہ کیوں ان کی تیسری نسل جو پاکستان میں پیدا ہوئی ہے وہ اپنے آپ کو ابھی تک مہاجر کہتی ہے؟​
تو کیا یہ اعتراض کرنے والے یہ نہیں دیکھتے کہ آج کی تاریخ میں بھی لندن میں پاکستانیوں کی تیسری نسل خود کو پاکستانی کہتی ہے؟کیوں؟​
یہ عالمگیر اصول ہے کہ جب تک اس مہاجر کمیونٹی کا اپنا ایک مخصوص کلچر و روایات زندہ ہیں جنہیں یہ انڈیا سے اپنے ساتھ لائے ہیں، اُس وقت تک لفظ "مہاجر" اس مخصوص ثقافت و روایات کی شناخت کے لیے استعمال ہوتا رہے گا۔ یہ لفظ اُسی وقت ختم ہو گا جب یہ ثقافت اور کلچر ختم ہو گی یا دوسری ثقافت میں ضم ہو جائے گی۔​
کسی ایک ثقافت کا مکمل طور پر ختم ہو جانا، یا پھر کسی اور ثقامت میں ضم ہو جانا ایک بہت slow process ہے اور کبھی کبھار کئی صدیوں پر محیط ہوتا ہے۔ اہل کراچی نے پہلے سے ہی کوششیں شروع کر رکھی ہیں کہ وہ اپنے آپ کو "نئے سندھی" کے نام سے متعارف کروائیں۔ ان تمام تر کوششوں کے باوجود مہاجر ثقافت اور سندھی ثقافت میں ابھی بہت فرق ہے اور خاص طور پر جب تک انکی زبان ایک نہیں ہو جاتی اُس وقت تک یہ دونوں ثقافتیں ایک دوسرے میں ضم نہیں ہو پائیں گی۔ چنانچہ ان مسائل کو حل ہونے میں ابھی ایک عرصہ لگے گا۔​
انگلینڈ میں پاکستانیوں کی تیسری اور چوتھی نسلیں آباد ہیں، اور وہ اپنے آپ کو پاکستانی ہی کہتی ہیں کیونکہ ابھی تک وہ برطانوی اصل ثقافت میں ایسی نہیں رچ بس سکی ہے کہ اپنی ثقافت کو مکمل فراموش کر بیٹھے۔ یہ لوگ خود کو پاکستانی کہتے ہیں جبکہ چند متعصب لوگ انہیں "پاکی" کے نام سے بلاتے ہیں [بالکل اسی طرح جیسے مہاجروں کو کچھ متعصب لوگ "ہندوستانی"، "ہندوستوڑے" یا "بھیے" وغیرہ کے ناموں سے بلاتے ہیں]
آٹھواں سوال: میرا مطالبہ ہے کہ آپ آج اس مہاجر کمیونٹی کو ایک نام دیں

آج میری آپ سے یہ مطالبہ اور درخواست ہے کہ:​

  • یہ کمیونٹی جس نے انڈیا سے ہجرت کی تھی، اسے آج اپنی نقافت و روایات کے پہچان کے لیے ایک نام کی ضرورت ہے۔
  • پنجابی، سندھی، بلوچی و پٹھان سب اپنے آپ کو اور اپنی ثقافت و کلچر کو ان انڈیا سے ہجرت کرنے والوں کی ثقافت و کلچر سے ممتاز کرتے ہیں
  • چنانچہ یقینا اس انڈیا سے ہجرت کر کے آنے والی کمیونٹی کو اپنی ثقافت وکلچر کی پہچان کے لیے ایک نام کی ضرورت ہے۔
چنانچہ آپ آج ان دو سوالوں کے جواب دی:

  • پہلا یہ کہ آپ اس کمیونٹی کے لیے کوئی ایس نام تجویز کریں جو انکی ثقافت و کلچر کی نمائندگی کرتا ہو۔
  • دوسرا یہ بتلائیں کہ تاریخ میں وہ کونسا موڑ ہونا چاہیے تھا جہاں اس کمیونٹی کو مہاجر کی جگہ یہ نام دیا جاتا۔
چلیں اس سوال کو ذرا دیر کے لیے بھولتے ہیں کہ اس کمیونٹی نے اپنے لیے کیا نام تجویز کیا۔ آئیے اس پر بات کریں کہ بقیہ پاکستان نے اس کمیونٹی کے لیے کیا کیا نام تجویز کیے۔
اور تلخ حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ آج انکے مہاجر نام پر معترض ہیں، انہوں نے ماضی میں انکے لیے اور کوئی دوسرا نام تجویز نہیں کیا سوائے انتہائی متعصب رذیل ناموں کے جیسے "ہندوستانی"،"ہندوستوڑے" اور "بھیے" وغیرہ کے۔
ان متعصب ناموں کے مقابلے میں یقیناً مہاجر نام بہت عزت مند نام ہے اور بقیہ پاکستان کے غیر متعصب لوگوں نے اسی مہاجر لفظ کے ساتھ اس کمیونٹی کو یاد کیا ہے اور یہ ہندوستانی یا ہندوستوڑے کے مقابلے میں بہت بہتر نام ہے۔
 

ماظق

محفلین
میں کبھی کراچی نہیں گیا لیکن میڈیا پر اور وہاں رھنے والے کچھ جاننے والوں کی زبانی سنا ھے کہ کہ پچھلے سال جب عمران خان نے الطاف حسین سے اصولی اختلافات پر باتیں کی تو کراچی بھر کی دیواروں پر عمران خان کے خلاف فخش باتیں اور گالیاں لکھی گئی،ان حالات میں آپ ایسی باتیں کس طرح کہہ سکتی ہیں - یہ ایک پرانا طریقہ ھے کہ جب اپنے گناہ نہ چھپیں تو دوسروں کے نام پر غلط کر کے دوسروں کو بھی اپنے جیسا مشہور کر دو

یعنی آپ کہہ رہے کہ اس لیے ہندوستانی، ہندوستوڑے اور بھیے کہنا بالکل حق بجانب ہے۔
 

جہانزیب

محفلین
یعنی آپ کہہ رہے کہ اس لیے ہندوستانی، ہندوستوڑے اور بھیے کہنا بالکل حق بجانب ہے۔

خدا کا واسطہ ہے جہانزیب آپ پتا نہیں کیوں اب ہمیشہ مجھ سے لڑنے کے موڈ میں ہوتے ہیں اور میری باتوں کو ہمیشہ منفی مطلب نکالتے ہیں۔

میری تحریر کو آپ پھر ٹھڈنڈے دل و دماغ سے پڑھیں اور اس فرق پڑھے لکھے غیر متعصب لوگوں کو اور متعصب انتہا پسندوں کو ملحوظ خاطر رکھیں۔

مہوش اگر آپ کو ایسا لگا کہ میں آپ سے لڑ رہا ہوں تو میری طرف سے معذرت ۔
میں آپ کے دلائل پڑھتا ہوں، کچھ سے متفق ہوتا ہوں اور کچھ سے نہیں، البتہ ایک مشورہ بعض اوقات آپ دلائل کی رو میں یا شائد جذبات میں ایسے الفاظ استعمال کر جاتی ہیں، کہ متفق ہوتے ہوئے بھی الفاظ جیسے "لولے لنگڑے اعتراضات" اور اس طرح کے دیگر جملہ جات ان کی اہمیت کم کر دیتے ہیں۔
اوپر والے پیغام میں میں نے آپ کا جو اقتباس پیش کیا تھا، اس کا مقصد یہ نہیں تھا کہ مجھے آپ کی بات سے اتفاق نہیں، صرف یہ دکھانا مقصود تھا کہ تعصب پسند ہر صف میں موجود ہیں ۔
میں نے پہلی دفعہ لفظ "ہندوستڑے" اس دھاگے میں پڑھا ہے، البتہ کراچی قیام کے دوران پنجابیوں کے لئے لفظ "ڈھگے" مجھے خود کہا گیا ہے، پٹھانوں کے لئے "اخروٹ" کا لفظ بھی کراچی میں عام بولا جاتا ہے ۔ اس کے باوجود میں تمام کراچی والوں کو مورد الزام نہیں ٹھہراتا، بلکہ جو شخص کہتا ہے اور تعصب کی وجہ سے کہتا ہے ہمیں اس کے خلاف ہونا چاہیے، چاہے مہاجر ہو یا پنجابی یا کوئی اور ۔
کراچی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون، میری والدہ(جو کراچی میں پیدا ہوئیں اور پلی بڑھیں) کو ازراہ ہمدردی کہے، Aunti don't mind, پنجابی بولتا بندہ جاہل لگتا ہے، اور یہی خاتون کہیں کہ پنجابی خوبصورت ہوتے ہیں، لیکن منہ کھولتے ہی سارا کام خراب ہو جاتا ہے ۔تو بات کا الزام کیا سب مہاجروں‌ کو دے دوں؟

میرا کہنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ تعصب ہر جگہ ہے، انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ ہم دونوں طرف ایک ہی طرح کا جائزہ لیں ۔ نہ تو سب مہاجروں میں تعصب ہے نہ ہی پاکستان کی دوسری قوموں میں مہاجروں کے خلاف تعصب ہے ۔ کچھ لوگ ہر طرف موجود ہیں جن کی باتوں کو ہوا بنا کر سیاسی مقاصد حاصل کئے جا رہے ہیں ۔
 

ابن عادل

محفلین
میں پوری پوسٹ پڑھنے کے باوجود کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پایا ۔۔۔۔۔ آیا لفظ مہاجر کی مذمت کی جارہی ہے یا اسے اختیار کرنے کا جوز پیش کیا جارہا ہے ۔
حقیقت یہ ہے کہ مہاجر کا لفظ حقوق کے حصول کی خاطر استعمال کیا گیا اور حقوق پس منظر میں رہ گئے اب صرف سیاست باقی ہے ۔ حتی کہ اب بھی مہاجر قومیت اسی استحصال کا شکار ہے جسوقت وہ تب تھی جب اسے مہاجر شناخت دی گئی تھی ۔ مہاجر کی شناخت کتنی غلط تھی اس کا ادارک یا پھر اس کے ذریعے مزید سیاست کے نا چلنے کا ادراک کرکے اس سے جان چھڑا لی گئی اور متحدہ کا لقب استعمال کیا گیا ۔ مختصر یہ کہ لسانی سیاست کا آغاز اور اس میں تشدد پسندی کی روایت جو اس لفظ کے ذریعے جاری کی گئی وہ تاحال جاری ہے ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
ایک اور پوسٹ کا اضافہ۔۔۔۔۔۔۔ لیکن اس کا ذکر کوئی نہں‌ کر رہا کہ دیگر نتظمیں‌ کیوں‌ تھیں۔ اور انھوں نے ان لڑکوں‌ کو کیوں‌ قبول نہیں‌ کیا۔۔۔ جو ہندوستانی تھے؟ اور ان کے ساتھ امتیاز کیوں‌برتا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔ دل چسپ بات ہے اس کا جواب دینے کے لیے کوئی تیار نہیں‌ ہے۔

بھائی اس کا جواب سیدھا سادا ہے کہ جو تنظیموں نے آپ کے ساتھ کیا۔ کیا آپ اس سے بھی بڑھ کے ان کے ساتھ کریں گے؟ صرف اس لئے کہ آپ کے ساتھ ایسا ہوا۔ پھر آپ میں اور ان تنظیموں میں کوئی فرق نہیں۔
 

arifkarim

معطل
اگر کسی نے اسکول میں کیمسٹری پڑھی ہو تو موجودہ پاکستان کی کیمسٹری درج ذیل ہے: :)
b060.gif
 
مدیر کی آخری تدوین:

آبی ٹوکول

محفلین
مہاجر اس لیے ہوئے کہ انھیں‌ سندھی نہیں‌قبول کر رہے تھے۔ وہ پنجابی اسٹوڈینٹس کے درمیان تنہا نظر آئے۔۔۔۔۔۔ اور اسی قسم کے دیگر اسباب ہیں جن سے نظر چرائی جا رہی ہے اور کچھ نہیں‌ ہے۔ آخر پاکستان بن گیا تھا تو پھر پنجابی اسٹوڈینٹس فیڈریشن کی کیا ضرورت رہی تھی؟ پختون اتحاد کیا تھا؟ سندھی تنظیمیں‌ کیوں‌ قائم رہیں؟ اس پر کوئی اعترض نہیں‌ کسی کو؟

ایک اور پوسٹ کا اضافہ۔۔۔۔۔۔۔ لیکن اس کا ذکر کوئی نہں‌ کر رہا کہ دیگر نتظمیں‌ کیوں‌ تھیں۔ اور انھوں نے ان لڑکوں‌ کو کیوں‌ قبول نہیں‌ کیا۔۔۔ جو ہندوستانی تھے؟ اور ان کے ساتھ امتیاز کیوں‌برتا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔ دل چسپ بات ہے اس کا جواب دینے کے لیے کوئی تیار نہیں‌ ہے۔

اگر بالفرض یہ مان بھی لیا جائے کہ مہاجر اس لیے ہوئے کہ دیگر لسانی یا علاقائی تنظیمیں پہلے سے موجود تھیں تو پھر آپ ہی مجھے بتائیے کہ کیا ایک برائی دوسری برائی کے لیے وجہ جواز بن سکتی ہے ؟ اگر بن ہی سکتی ہے تو پھر اس وجہ جواز کو اس مجوزہ برائی کے فقط وجود میں آنے کے لیے ہی بطور جواز پیش کیا جانا چاہیے نہ کے اس برائی سے جنم لینی والی دیگر مزید برائیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے بھی فقط بار بار اسی پہلے جواز کو بطور جواز پیش کیا جائے ۔ ۔ ۔
یہ پنجابی سندھی اور مہاجر اور پشتون جیسی تنطیمیں فقط انہی علاقوں میں کیوں پنپتی رہیں کہ جو علاقے ایم کیو ایم کے زیر اثر تھے کیوں یہ تنظیمیں سرحد بلوچستان یا پھر خود پنجاب میں نہیں پھلی پھولیں اگر غور کیا جائے تو بہت سے سوالوں کا جواب یہاں سے ہی مل سکتا ہے ۔ ۔ ۔
 

dxbgraphics

محفلین
پشتون ، پنجابی ۔ سندھی، بلوچی یہ ساری قومیں ہیں لیکن مہاجر لفظ قومیت کی شناخت نہیں بلکہ ایک شفٹنگ پلیس کی شناخت کرتا ہے اس کو قومیت کے زمرے میں لانے والوں پر ہنسنے کے علاوہ کیا کیاجاسکتا ہے
 

مہوش علی

لائبریرین
جب لفظ مہاجر کا ایک مخصوص کمیونٹی پر اطلاق خود آپ کے نزدیک بھی "نان ایشو " ہے تو پھر اس "نان ایشو" کو اس قدر " ایشو " بنانے کی کیا ضرورت ہے آپ براہراست بھی ان "ایشوز " پر بات کرسکتیں تھیں کہ جو آپکی نظر میں" ایشوز " تھے ۔ آپ نے خود پہلے ایک "نان ایشو " کو "ایشو " بنایا اور پھر اگلے ہی لمحے اسے "نان ایشو " بھی قرار دیا ؟؟؟؟؟؟' ایں چہ معنی دارد ؟؟؟؟

عابد، مجھے افسوس ہے کہ آپ نے ایک غیر متعلق اعتراض کیا ہے۔
کسی مسئلے پر بات ختم اُس وقت ہوتی ہے جب سب اُس کو نان ایشو مان لیں۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک طبقہ تو اپنے اوپر لگنے والے ان الزامات کا جواب اس لیے نہ دے کیونکہ اسکے نزدیک نان ایشو ہے، مگر دوسرا طبقہ کا اوڑھنا بچھونا ہی یہ الزام ہو اور انکی گاڑی اس سے آگے ہی نہ بڑھتی ہو۔

یہ پنجابی سندھی اور مہاجر اور پشتون جیسی تنطیمیں فقط انہی علاقوں میں کیوں پنپتی رہیں کہ جو علاقے ایم کیو ایم کے زیر اثر تھے کیوں یہ تنظیمیں سرحد بلوچستان یا پھر خود پنجاب میں نہیں پھلی پھولیں اگر غور کیا جائے تو بہت سے سوالوں کا جواب یہاں سے ہی مل سکتا ہے ۔ ۔ ۔

آپ پھر سار الزام صرف ایک طبقہ فکر پر دھر رہے ہیں۔
اور پنجاب کو کراچی سے ملانا آپ کی سب سے پہلی غلطی ہے۔
کراچی کے مسائل بالکل الگ ہیں۔

یہ بتلائیں کہ کیا پنجاب میں آ کر دیگر صوبوں کے چھوٹے چھوٹے گروہوں نے بلوچی پنجابی پٹھان جیسی تنظیمیں بنائیں؟
مگر کراچی میں صورتحال یہ ہے کہ یہ سب لسانی تنظیمیں موجود ہیں اور علاقے کی اکثریت مہاجر کو انہوں نے غنڈہ گردی اور بدمعاشی سے نیچے لگا رکھا ہے۔ کیا پنجاب میں آ کر دیگر علاقوں کے لوگوں نے اہل پنجاب کو کبھی نیچے لگا کر رکھا؟ کتنا عرصہ یہ چلتا رہا اور اسکے بعد مہاجر اکثریت کی طرف سے ردعمل آتا ہے۔
اگر آپ اعتراض کرنے سے قبل اس چھوٹی سی بات پر غور کر لیں تو آپکو اندازہ ہو گا آپ کا اعتراض کسقدر غلط ہے۔
ابھی آپکے ذہن میں وہ تمام شکایتیں موجود نہیں ہیں جو اہل کراچی کو اس زمانے میں انصاف کی نافراہمی کی وجہ سے ہوئیں۔ آپ اخلاقیات کو صرف ایک گروہ تک محدود کر رہے ہیں جو عملی زندگی میں بہت مشکل ہے۔
***********

ایک بات اور۔ ایم کیو ایم کا قیام اور ایک کمیونٹی کو مہاجر کا نام دینا الگ الگ چیزیں ہیں۔
اور بات یہ ہے کہ اس کمیونٹی کو مہاجر کا نام ایم کیو ایم کے قیام سے کہیں پہلے دیا گیا تھا۔

اور ہماری گفتگو کا محور اس کمیونٹی کا مہاجر نام ہونا ہے۔ چنانچہ اس بات سے احتراز کرتے ہیں کہ ایم کیو ایم کو اس میں کھینچیں۔
 

عین عین

لائبریرین
اگر بالفرض یہ مان بھی لیا جائے کہ مہاجر اس لیے ہوئے کہ دیگر لسانی یا علاقائی تنظیمیں پہلے سے موجود تھیں تو پھر آپ ہی مجھے بتائیے کہ کیا ایک برائی دوسری برائی کے لیے وجہ جواز بن سکتی ہے ؟ اگر بن ہی سکتی ہے تو پھر اس وجہ جواز کو اس مجوزہ برائی کے فقط وجود میں آنے کے لیے ہی بطور جواز پیش کیا جانا چاہیے نہ کے اس برائی سے جنم لینی والی دیگر مزید برائیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے بھی فقط بار بار اسی پہلے جواز کو بطور جواز پیش کیا جائے ۔ ۔ ۔
یہ پنجابی سندھی اور مہاجر اور پشتون جیسی تنطیمیں فقط انہی علاقوں میں کیوں پنپتی رہیں کہ جو علاقے ایم کیو ایم کے زیر اثر تھے کیوں یہ تنظیمیں سرحد بلوچستان یا پھر خود پنجاب میں نہیں پھلی پھولیں اگر غور کیا جائے تو بہت سے سوالوں کا جواب یہاں سے ہی مل سکتا ہے ۔ ۔ ۔

اگر غور کیا جائے تو واقعی کئی سوالوں کے جواب مل سکتے ہیں۔ جہاں‌تک جمیعت میں‌ ہندوستانیوں‌ کی بات ہے تو وہ تو مذہب کی چادر اوڑھے ہوئے تھے ان کا مسئلہ کیا ہے سب جانتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ بحث اس لیے بے کار ہے کہ کوئی بھی یہ نہیں‌ سمجھنا چاہتا کہ ایم کیو ایم کے وجود میں‌ آنے کی وجہ ضرور رہی ہو گی۔۔۔۔۔۔ حادثہ بے سبب نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہاریوں‌ کو سمندر میں‌ پھینک دو۔ ہندوستانی غدار۔۔۔۔ بھارتی ایجنٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو بھائی پھر یہی سب ہونا تھا جو ہوا۔۔۔۔
 

سعود الحسن

محفلین
پشتون ، پنجابی ۔ سندھی، بلوچی یہ ساری قومیں ہیں لیکن مہاجر لفظ قومیت کی شناخت نہیں بلکہ ایک شفٹنگ پلیس کی شناخت کرتا ہے اس کو قومیت کے زمرے میں لانے والوں پر ہنسنے کے علاوہ کیا کیاجاسکتا ہے

کیا آپ یہاں "قومیت" کی تعریف بیان کر سکتے ہیں۔
 

عین عین

لائبریرین
کیا آپ یہاں "قومیت" کی تعریف بیان کر سکتے ہیں۔

سعود بھائی یہاں‌ تو کوئی بھی کچھ بھی بیان کر سکتا ہے خاص طور پر ایک جماعت کے خلاف تو سب کچھ جائز ہے۔ حقائق گئے بھاڑ میں:)
بس مہاجر کیوں‌ ہوئے۔ کچھ بھی کرتے الگ جماعت نہ بناتے بس۔ یہ غلطی ہو گئی۔ اس کا ازالہ ممکن نہیں‌ہے
 
Top