سعود عثمانی یہ خوش نظری خوش نظر آنے کے لئے ہے ۔ سعود عثمانی

سعود عثمانی کی کتاب "قوس" سے غزل کا انتخاب​

یہ خوش نظری خوش نظر آنے کے لئے ہے
اندر کی اداسی کو چھپانے کے لئے ہے

میں ساتھ کسی کے بھی سہی ، پاس ہوں تیرے
سب دربدری ایک ٹھکانے کے لئے ہے

ٹوٹے ہوئے خوابوں سے اٹھائی ہوئی دیوار
اِک آخری سپنے کو بچانے کے لئے ہے

اس راہ پہ اک عمر گزر آئے تو دیکھا
یہ راہ فقط لوٹ کے جانے کے لئے ہے

رہ رہ کے کوئی خاک اڑا جاتا ہے مجھ میں
کیا دشت ہے اور کیسے دِوانے کے لئے ہے

تجھ کو نہیں معلوم کہ میں جان چکا ہوں
تو ساتھ فقط ساتھ نبھانے کے لئے ہے

تو نسلِ ہوا سے ہے بھلا تجھ کو خبر کیا
وہ دکھ جو چراغوں کے گھرانے کے لئے ہے


( سعود عثمانی)



 

محمد وارث

لائبریرین
رہ رہ کے کوئی خاک اڑا جاتا ہے مجھ میں
کیا دشت ہے اور کیسے دیوانے کے لئے ہے

بہت خوب اور شکریہ شیئر کرنے کیلیئے!
 

الف عین

لائبریرین
اسی شعر میں جو وارث نے لکجھا ہے، پہلے مصرعےھ میں کچھ چھوٹ گیا ہے، شاید ’جو مجھ میں‘ ہوگا۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
اچھی غزل ہے اور سنا ہے امجد اسلام امجد صاحب اپنے بعد سعود عثمانی کو ہی اچھی شاعر سمجھتے ہیں‌- ابھی کل ہی ان صاحب کا ذکر ہو رہا تھا - بہت شکریہ امید اور محبت!
 
اچھی غزل ہے اور سنا ہے امجد اسلام امجد صاحب اپنے بعد سعود عثمانی کو ہی اچھی شاعر سمجھتے ہیں‌- ابھی کل ہی ان صاحب کا ذکر ہو رہا تھا - بہت شکریہ امید اور محبت!

صحیح کہا آپ نے -- سود عثمانی کی غزلیات میں نیا پن ہے- کتاب کے دیباچہ میں اجد اسلام امجد لکھتے ہیں کہ

""غریب شہر سخن ہائے گفتنی دارد" کے مصداق اس نوجوان کے پاس نہ صرف کہنے کو بہت کچھ ہے بلکہ وہ کہنے کا ہنر اور ڈھب بھی جانتا ہے-"
 

فرحت کیانی

لائبریرین
سعود عثمانی کی کتاب "قوس" سے غزل کا انتخاب​

یہ خوش نظری خوش نظر آنے کے لئے ہے
اندر کی اداسی کو چھپانے کے لئے ہے

میں ساتھ کسی کے بھی سہی ، پاس ہوں تیرے
سب دربدری ایک ٹھکانے کے لئے ہے

اس راہ پہ اک عمر گزار آئے تو دیکھا
یہ راہ فقط لوٹ کے جانے کے لئے ہے

رہ رہ کے کوئی خاک اڑا جاتا ہے مجھ میں
کیا دشت ہے اور کیسے دیوانے کے لئے ہے


تجھ کو نہیں معلوم کہ میں جان چکا ہوں
تو فقط ساتھ نبھانے کے لئے ہے

تو نسل ہوا سے ہے تجھ کو خبر کیا
وہ دکھ جو چراغوں کے گھرانے کے لئے ہے



( سعود عثمانی)



السلام علیکم امید!
طبیعت اچھی ہے ناں اب؟


حسبِ روایت بہترین انتخاب :)
بت شکریہ :)
 
Top