نستعلیق کی تیاری

arifkarim

معطل
درست فرمایا قادری بھائی، خاکسار کافی عرصہ سے دوستوں کو باور کرانے کی کوشش کر رہا ہے کہ چونکہ انپیج کے لگیچرز پر پہلے بہت بار کام ہو چکا ہے ، اس لئے عین ممکن ہے کہ اس پر مبنی فانٹس مستقبل میں کبھی ریلیز ہو جائیں۔ اسلئے اس پر کام کرنا یقینا وقت کا ضیاع ہوگا۔
عماد نستعلیق کو بنیاد بنانے پر اکثریت کی رائے ہے۔ تو اس پر ہی کام شروع کر تے ہیں۔ بلال؛ آپ ہمیں ٹیمز میں‌ تقسیم کریں‌ تاکہ کام آگے بڑھایا جا سکے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
جب سے محترم شاکر القادری برادر نے خبر دی ہے کہ جواد بھی ایک فونٹ میں لگیچرز ڈالنے کے لیے کام کر رہے ہیں تو اب مہر ثبت ہو گئی ہے کہ انپیج کے نوری نستعلیق پر کام نہ کیا جائے۔

از شاکر القادری:
میں اس مرحلہ پر نئی خطاطی کروانے اور اس سلسلہ میں چندہ کی تجویز کی حمایت نہیں کرونگا یہ اخرا جات اس وقت کیے جائیں جب یہاں موجود ٹیم ایک مرتبہ فونٹ بنانے میں تجرباتی مہارت پیدا کرلے یہ ہمارا پہلا فونٹ ہوگا اور تجرباتی بنیادوں پر ہوگا اس لیے میں نے جو طریقہ تجویز کیا تھا کہ
کرلب کے ترسیمہ جات پر عماد فونٹ لاگو کر کے اس کی پی ڈی ایف بنا لی جائے اور پھر جن جن ترسیموں کے نقاط کو درست کرنا ہو ان پر کورل میں کام کر لیا جائے اور ناگزیر صورت میں کچھ لگیچر لکھوائے بھی جا سکتے ہیں

یہ چندے والی تجویز بہت شروع میں دی گئی تھی جب ہم بحث کا آغاز کر رہے تھے اور بہت سے آئیڈیاز ہمارے ذہن میں نہیں تھے۔ مگر بعد میں یہ آئیڈیا آنے کے بعد کے ہم لگیچرز حاسل کرنے کے لیے کرلپ کی لسٹ کا استعمال کر سکتے ہیں، یہ چندے والی تجویز منسوخ ہو چکی ہے۔

عماد نستعلیق کے لگیچرز میں تطویل

محترم شاکر القادری بھائی،
اسکی طرف پہلے بھی میں نے اشارہ کیا تھا کہ عماد نستعلیق کا اردو ورژن تطویل پیدا نہیں کرتا۔
تو بہتر ہو گا کہ کرلپ کی لگیچر لسٹ کو ایم ایس ورڈ میں عماد نستعلیق کے فارسی ورژن کی مدد سے لکھا جائے [اور وہ الفاظ جن میں اردو کے وہ حروف ہیں جو عماد کا فارسی ورژن سپورٹ نہیں کرتا، اسے اردو ورژن کی مدد سے لکھ لیا جائے۔
مگر مسئلہ یہ ہے کہ الفاظ میں تطویل پیدا کرنے کے کچھ اصول ہیں جن سے فی الحال صرف آپ ہی واقف ہیں۔
اسکا مطلب یہ ہوا کہ یہ ورڈ فائلز تو آپ ہی کو بنانا ہو گی۔ بعد میں آپ یہ ورڈ فائلز یہاں اراکین کو بھیج دیں جو اسکے پی ڈی ایف ورژن سے ان الفاظ کو لگیچرز میں تبدیل کر لیں۔

کیا جواد صاحب سے لگیچر بیسڈ فونٹ مل سکتا ہے؟

جواد صاحب نے اپنے اس فونٹ میں پہلے ہی لگیچرز کی یونیکوڈ ویلیوز ڈال رکھی ہیں۔ کیا یہ ممکن ہے کہ جواد صاحب اپنے اس فونٹ کے کریکٹر بیسڈ فونٹ کے گلائفز نکال دیں، اور اسکے وولٹ سے بھی کریکٹر بیسڈ فونٹ کی لاجک نکال دیں، اور باقی جو چیز بچے اسے ہمارے حوالے کر دیں۔

اس سے ہو گا یہ کہ ہمارا کام بہت آسان ہو جائے گا اور ہمیں عماد نستعلیق کے صرف لگیچرز ڈالنے ہوں گے مگر ان لگیچرز کی یونیکوڈ ویلیوز ڈالنے سے بچت ہو جائے گی۔

میرا خیال ہے کہ ایسے خالی فونٹ میں عماد نستعلیق کریکٹر بیسڈ فونٹ کے گلائفز ڈالنا، اور وولٹ میں عماد نستعلیق کے ٹیبل امپورٹ کرنا زیادہ آسان ثابت ہو گا بہ نسبت ان اٹھارہ ہزار لگیچرز کی ویلیو ڈالنے کے۔

اگر جواد صاحب سے یہ خالی فونٹ مل جائے تو اس میں عماد نستعلیق نما نسخ فونٹ بھی لینکس استعمال کرنے والوں کے لیے ڈالا جا سکتا ہے۔

عماد نستعلیق کے اردو ورژن سے غیر ضروری گلائفز نکالنا

اردو ورژن میں تطویل کی سہولت نہیں [ویسے بھی تطویل شدہ لگیچرز شامل کرنے کے بعد کریکٹر بیسڈ فونٹ میں تطویل کی سہولت دینے کا فائدہ نہیں]۔ تو عماد نستعلیق کو سمپل بنانے کے لیے سب سے پہلے تو ان تطویل کے گلائفز کو نکالا جانا چاہیے۔

پھر عماد نستعلیق میں بہت سی خالی جگہیں ہیں جہاں کوئی گلائف نہین استعمال کیا گیا ہے۔ کیا انہیں بھی نکالا جا سکتا ہے؟

اگر ان خالی جگہوں اور تطویل والے گلائفز کو نکال دیا جائے تو لگیچرز ڈالنے کے لیے ہمارے پاس زیادہ جگہ میسر آ سکتی ہے۔

عماد نستعلیق میں مزید بہتری کے لیے ایک آئیڈیا

"بڑی ے" صرف اور صرف اردو میں استعمال ہوتی ہے۔
اس بڑی ے کا ایک وصف یہ ہے کہ اردو زبان کا کوئی لفظ اٹھا کر دیکھ لیں، آپ کو اس بڑی ے پر کوئی اعراب نظر نہیں آئیں گے۔

تو کیا یہ بہتر نہ ہو گا کہ اگر ہم عماد نستعلیق میں لگیچرز ڈال ہی رہے ہیں تو اس کے کریکٹر بیسڈ ورژن سے بڑی ے کو نکال دیا جائے [اور اسکے وولٹ ورک سے بھی] ۔ اس طرح وہ الفاظ جن میں آخر میں "پے" یا "چے" وغیرہ آتا ہے، وہ نقاط کے حوالے سے بالکل صحیح ڈسپلے ہونا شروع ہو جائیں گے۔

اگر جواد صاحب کو یہ چیز پسند آتی ہے تو اس پر مزید بحث ہو سکتی ہے اور میرے ذہن میں بڑی ے سے نپٹنے کا ایک اور زیادہ بہتر حل بھی موجود ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
میں معذرت خواہ ہوں کہ میں چونکہ میں اس فانٹ پر ابھی کام کررہا ہوں اس لئے اس کو یوں فورم پر اوپن نہیں کرسکتا۔ بننے کے بعد میرا وعدہ ہے کہ اسے ضرور اسی فورم پر منظر عام پر لاؤں گا۔ اس کے ترسیمہ جات فاروق صاحب کی اجازت سے ان کے فانٹ "خط رعنا"‌سے مستعار لئے گئے ہیں۔

کوئی بات نہیں بھائی جی، ہم سمجھ سکتے ہیں کہ جبتک یہ فونٹ زیر تکمیل ہے اسے اوپن کرنا آپ کے لیے ممکن نہ ہو گا۔

بہرحال، کیا ذیل کی چیزیں آپ ہمیں دے سکتے ہیں:

1۔ کیا آپ کچھ سکرین شاٹ پیش کر سکتے ہیں۔
2۔ اور کیا آپ ہمیں اس نئے فونٹ کے مزید کچھ فیچرز کے متعلق بتا سکتے ہیں، مثلا اس میں کتنے گلائفز اور ترسیمے استعمال ہو رہے ہیں، کیا اس میں کشتیاں استعمال ہو رہی ہیں اور نقاط الگ سے وولٹ کی مدد سے لگائے جائیں گے، اسکی رفتار کیا ہے وغیرہ وغیرہ۔ ۔۔۔۔ اور سب سے اہم، یہ کب تک ریلیز ہو سکے گا؟

اگر ان سوالات کے جوابات مل جائیں تو بہت بہتر رہے گا [خصوصا سکرین شاٹ اہم ہیں کیونکہ ویب پر استعمال کے حوالے سے چند نکات ایسے ہیں جو ہر نستعلیق فونٹ کا حصہ ہونے چاہیے ہیں تاکہ یہ فونٹ ویب پر کامیاب ہو سکے، اور ان نکات کی طرف میں اُسی وقت نشاندہی کر سکوں گی جب کچھ سکرین شاٹ سامنے ہوں]
 

بلال

محفلین
دوست یعنی شاکر ، عبدالمجید، علوی امجد، عارف کریم، ابو کاشان اور میں یعنی ایم بلال۔۔۔ یہ تو ہوئے وہ لوگ جو عملی کام کریں گے باقی مہوش بہن مشوروں میں ہر لمحہ ساتھ ساتھ ہوں گی۔ اس کے علاوہ باقی جو بھی عملی کام میں شامل ہونا چاہے ہم اُس کا لاکھ بار شکریہ ادا کریں گے اور اس کا اجر بے شک اللہ تعالٰی ہی دے سکتا ہے۔۔۔ باقی تمام دوست اپنے قیمتی مشورے ضرور دیتے رہیں تاکہ کام بہتر سے بہتر ہو۔۔۔

ویسے ہم اگر کسی فانٹ کو نئے سرے سے بنائیں تو اس میں کتنی اور کیا محنت کرنی پڑے گی؟ اور یہ کتنا مشکل کام ہے؟
تمام ماہرین فانٹ کی تیاری کے مراحل چند نکات میں بتا دیں تو پھر کام کو تقسیم کیا جائے۔۔۔

///////////////////////////////

آج میں اپنے استادِ محترم کو ملا جب میں نے نستعلیق کے حروف کی اشکال بدلنے کی بات کی اور کمپیوٹر فانٹ کے بارے میں کچھ مشکلات بتائیں تو انہوں نے بتایا کہ کمپیوٹر کتابت کے شروع میں یا اس سے پہلے روزنامہ جنگ میں ایک رسم الخط استعمال ہوتا تھا جو ہے تو نستعلیق تھا لیکن اس میں آج کے نستعلیق جیسے مسائل نہیں تھے۔ یعنی اس میں نسخ کی طرح کسی حرف کی مفرد، ابتدائی، درمیانی اور آخری شکل ہی ہوتی تھی۔ اور وہ مختلف حروف کے ساتھ ایک جیسی رہتی تھیں۔ وہ نستعلیق خط آج کے نستعلیق سے تھوڑا بہت مختلف تھا۔ ویسے کیا کوئی دوست اُس کے بارے میں جانتا ہے؟
اگر ہمیں اس رسم الخط کی کوئی تحریر مل جائے تو ہو سکتا ہے کہ اس کو دیکھنے سے کچھ حرف کی اشکال میں تھوڑی بہت تبدیلی کر کے ایک معیاری خط تیار کیا جا سکے۔۔۔


برادرم عبدالمجید!
نوری نستعلیق کو استعمال کرنا قطعا غیر قانونی نہیں ہوگا اس سے گریز کی وجہ یہ نہیں ہے کہ اس کا استعمال غیر قانونی ہوگا بلکہ گریز کا یہ رویہ میں نے کسی مصلحت کے تحت اختیار کیا تھا اور اس مصلحت کے ایک پہلو کی جانب اس سے قبل بہن مہوش علی اشارہ کر چکی ہیں
میں بھی عرض کروں کہ برادرم محسن حجازی اور ظہور سولنگی پہلے ہی یہ ترسیمہ جاتی فونٹ بنا چکے ہیں اور میں اس فونٹ کو دیکھ چکا ہوں اور اس بات کا امکان بہر حال موجود ہے کہ یہ فونٹ ریلیز کر دیا جائے
اسی طرح برادرم جواد بھی اسی نوری نستعلیق کے لگیچرز پر مبنی فونٹ تیار کر چکے ہیں اور یہ توقع بجا طور پر کی جا سکتی ہے کہ مستقبل میں یہ فونٹ کسی نہ کسی وقت ری لیز ہو جائے
اس کے علاوہ بھی دائیں بائیں سے کچھ ٹھنڈی ہواٶن کے جھونکے محسوس کیے جا رہے ہیں
ان تمام باتوں کے پیش نظر میں نے عماد کے حق میں ووٹ دیا تھا کہ اگر پہلے سے تیار شدہ فونٹ ری لیز ہو جائیں تو ہماری محنت کی اہمیت پھر بھی بر قرار رہے اور ہمارا رننگ و اسلوب پھر بھی جداگانہ رہے

شاکر القادری بھائی جب محسن حجازی، ظہور سولنگی اور جواد صاحب نوری نستعلیق فانٹ بنا رہے ہیں اور کسی بھی وقت ریلیز کر دیں گے تو پھر یوں ایک معیاری فانٹ مل جائے گا۔ یعنی یہاں محفل پر اور باقی سائیٹس پر جب انپیج کی طرز کا نوری نستعلیق فانٹ ہو جائے گا تو پھر کوئی مزید نستعلیق فانٹ بنانے کا کیا فائدہ؟ اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ چلو ایک ایرانی طرز کا فانٹ بھی مل جائے گا تو میرے خیال میں آج کل زیادہ تر لوگ نوری نستعلیق کے عادی ہو چکے ہیں اور معیاری نوری نستعلیق کے ہوتے ہوئے شائد ہی کوئی کوئی دوسرا نستعلیق فانٹ استعمال کرے۔۔۔ نوری نستعلیق کی موجودگی میں پھر سے کوئی نستعلیق فانٹ بنانے کی بجائے کوئی اور تعمیری کام کیا جائے۔ اور ہو سکے تو ہیڈنگ یا باقی کاموں کے لئے کوئی سٹائلش فانٹ بنا لیا جائے۔۔۔
امید ہے میری بات سمجھ گئے ہوں گے اگر نہیں تو میں مزید وضاحت کرتا ہوں دیکھیں نوری نستعلیق کے مقابلے میں کوئی اور نستعلیق فانٹ چند لوگ کے علاوہ عام لوگوں میں پذیرائی حاصل نہیں کر سکے گا۔ یوں محنت کا کیا فائدہ ہو گا۔
ہمارا مقصد اپنا نام بنانا یا اپنے فانٹ کو عام کرنا نہیں۔ بلکہ اصل مقصد تو یہ ہے کہ آج تک کوئی معیاری نستعلیق فانٹ نہیں بنا اور اردو یعنی یونیکوڈ اردو میں نستعلیق کی کمی شدت سے محسوس ہو رہی ہے۔ تو میں نے سوچا کہ کیوں نہ ایک ٹیم بنائی جائے اور وہ نستعلیق کی کمی کو پورا کرے۔
باقی میں محسن حجازی، ظہور سولنگی اور جواد صاحب گذارش کرتا ہوں کہ وہ یہاں آئیں اور بتائیں کہ وہ کوئی فانٹ بنا رہے ہیں تو وہ کس حد تک مکمل ہے اور کب ریلیز ہو گا۔ تاکہ ہم مفت میں یوں دماغ نہ کھپائیں۔ اور ان کی طرف سے آنے والی ٹھنڈی ہواؤں کا ہم بھی مزا چکھیں۔ اگر وہ فانٹ ریلیز کرنے والے ہیں تو ہم کوئی دوسرا تعمیری کام کریں(ابھی اردو کمپیوٹنگ میں بہت کام ہونے ہیں)۔۔۔ اگر بس افواہیں ہی ہیں تو پھر بھی بتائیں تاکہ ہم لوگ اس بارے میں سوچیں۔۔۔
 

arifkarim

معطل
بلال: اب تک نوری نستعلیق پر بہت کام ہو چکا ہے، اب پھر سے اس پر کام کرنے کا کیا فائدہ؟ میں نے اسی لئے شروع میں فیض‌ لاہوری نستعلیق کا مشورہ دیا تھا جو کہ نفیس نستعلیق سے ملتا جلتا ہے۔ اگر ہم اسی کو بیس بنا کر فیض کے گلفس اس میں‌ ڈال دیتے تو بھی اس فانٹ کو بہت پذیرائی ملتی۔ کیونکہ اردو کا اصل خط لاہوری نستعلیق ہی ہے۔ لیکن چونکہ اکثر لوگ عماد نستعلیق کو بنیاد بنانے کا سوچ رہے ہیں، اس لئے فیض‌ لاہوری نستعلیق کامیاب منصوبہ نہیں‌ ہو سکتا۔ عماد نستعلیق طرز ایرانی ہے اور اس میں لگیچرز شامل کر کے ایک ترچھا فانٹ تو کھڑا کیا جا سکتا ہے، حقیقی اردو فانٹ نہیں۔
فی الحال علوی امجد صاحب کے راعنا فانٹ سیمپلز کا انتظار کیجئے۔ اگر اسکا وولٹ اردو خطاطی کے لحاظ سے قابل قبول ہوا، تو پھر اسی کو بنیاد بنانا پڑے گا۔
 

دوست

محفلین
محسن حجازی اور ظہور احمد سولنگی اب کسی فونٹ پر کام نہیں کررہے۔ انھیں مرکز فضیلت کی ملازمت سے کئی ماہ پہلے سبکدوش کیا جاچکا ہے۔ اس کے بعد ان بی‌ٹا فانٹس کا والی وارث کون ہوگا، کوئی نہیں جانتا۔ یہ کھڈے لائن لگ جائیں گے، یا آئندہ سالوں‌ میں عوام کے لیے پیش کیے جائیں گے کوئی پتا نہیں۔ مرکز کے احباب کو فی الحال ایک ہی کام ہے وہ ہے ادھر اُدھر سے تکنیکی مضامین اٹھا کر اردو فورمز پر پوسٹ کرنا۔ شاید یہی مرکز فضیلت کا مقصد بھی ہے۔
چناچہ آپ یہ سوچیں کہ ہم نے صفر سے کام شروع کرنا ہے۔ مجھے شاکرالقادری صاحب کی یہ بات پسند آئی کہ اس فونٹ کو بطور تجرباتی پروجیکٹ کے لیا جائے۔ جب یہ فونٹ‌ توقعات پوری کرے تو مزید پیش رفت بھی کی جاسکتی ہے۔ اس لیے عماد نستعلیق کے ساتھ بسم اللہ کیجیے۔ ہمارا کوئی مقصد نہیں کہ یہ فونٹ‌ کوئی انقلاب ہوگا۔۔۔ یہ کمیونٹی کی بنیاد پر بننے والا پہلا فونٹ ہوگا اور اس کا مقصد بھی تربیت زیادہ ہے۔ اس دوران حاصل ہونے والا تجربات اور پروگرام جو ہمیں لکھنے پڑیں گے آئندہ کے لیے کام آئیں گے۔ اس لیے بسم اللہ کیجیے اور اس فونٹ سے یہ امید مت لگائیے کہ یہ انٹرنیٹ‌ پر اردو کی بلے بلے ہی کروا دے گا اب۔ یہ ابھی پہلا قدم ہوگا۔
وسلام
 

مہوش علی

لائبریرین
چند ایک چیزیں ایسی ہیں جن میں کوئی اور اردو فونٹ عماد نستعلیق کی جگہ نہیں لے سکے گا۔

۱۔ جتنا پروفیشنل یہ فونٹ ہے، اتنا کوئی اور اردو فونٹ نہیں ہے اور بہت مشکل ہے کہ مستقبل میں بھی کوئی ایسا اردو فونٹ منظر پر آئے جو پروفیشنلیزم میں اسکو مات کر سکے۔ محسن نے کچھ سکرین شاٹ یہاں پیش کیے تھے، اور اُن کو دیکھ کر میں کہہ سکتی ہوں کہ لگیچرز کا اضافہ شدہ انکا یہ فونٹ یقینا پاک نستعلیق سے تو خوبصورت ہے، مگر عماد نستعلیق یا انپیج کے اپنے نوری نستعلیق سے زیادہ خوبصورت اور پروفیشنل ہرگز نہیں۔

۲۔ جواد جو فونٹ بنا رہے ہیں، اُسکی تفصیلات کا کچھ علم نہیں۔ اسکے لیے انتظار کرنا پڑے گا۔

۳۔ اور چانسز ہیں کہ عماد نستعلیق کے لگیچرز ہم "تطویل" کے ساتھ شامل کر سکیں گے۔ اسکے بعد عماد نستعلیق وہ واحد نستعلیق فونٹ ہو گا جو کہ ہمارے پاس تطویل کے ساتھ ہو گا۔ یہ فیچر نوری نستعلیق میں بھی نہیں ہے اور اس وجہ سے کتابت کے لیے یقینا بہت سے لوگ اسی فونٹ کو نوری نستعلیق پر ترجیح دیں گے۔ خاص طور پر شعر و شاعری کی کتب کے لیے تطویل کے بعد یہ بہت ہی موزوں ہو گا۔ کیا آپ میں سے کوئی عماد نستعلیق کے ہوتے ہوئے یہ تصور کر سکتا ہے کہ اشعار اور نظموں اور غزلوں کو عماد کی بجائے نوری نستعلیق میں پیش کرے؟

بلکہ کتابت کے حوالے سے بھی سب سے بہترین حل یہ ہے کہ اگر عام ٹیکسٹ نوری نستعلیق میں لکھا جا رہا ہے اور بیچ میں کوئی ایک مصرعہ، یا شعر یا رباعی پیش کرنا پڑے تو وہ نوری نستعلیق کی بجائے دوسرے فونٹ عماد میں ہو۔ تو اسطرح دو فونٹس کا استعمال کسی بھی ٹیکسٹ کو بہت خوبصورت کر دے گا۔

ذرا ایک نظر اس پر ڈالئیے:




ویسے مجھے تطویل کے اصولوں کا کچھ علم نہیں۔
بلکہ یہ امیج دیکھ کر میں تطویل کے حوالے سے مزید الجھ گئی ہوں۔ اور وہ یہ کہ اس امیج میں بہت سے الفاظ ایسے ہیں جن میں تطویل پیدا کی جا سکتی ہے مگر کچھ میں تطویل پیدا کی گئی ہے اور کچھ میں نہیں۔ اسکے برعکس اگر ہم تطویل کو لگیچرز میں ڈال دیں گے تو ہر صورت میں ہر ہر لفظ تطویل دکھا رہا ہو گا جو کہ شاید لکھنے والے کی مرضی کے خلاف ہو۔

ایسی صورت میں تو بہتر یہی ہو گا کہ تطویل کو فونٹ کے کریکٹر بیسڈ حصے کی مدد سے لکھا جائے بجائے تطویل شدہ لگیچرز کے۔
 

علوی امجد

محفلین
عماد نستعلیق کے حوالے سے ذیل کی تصاویر میں ملاحظہ فرمائیں:

1-1.gif


یہ اصل عماد نستعلیق فانٹ ہے۔ اب اس فانٹ‌میں ک اور گ کی لائنوں اور "م" اور "ل" کی کرسی سے نیچے والی لمبائی کو تھوڑا کم کرکے دیکھیں تو یہ نیتجہ نظر آتا ہے۔

2-1.gif


اس ایک تجربہ اور کہ اگر عماد نستعلیق کا ترچھا پن دور کرکے نقاط کی پلیسمنٹ کو درست کیا جائے تو پھر کیسا نظر آئے گا:

4-1.gif


میرے خیال میں موخر الذکر فانٹ ہمارے روایتی لاہوری نستعلیق سے بہت ملتا جلتا ہوجائے گا۔ میرے خیال میں اس کو بنیاد بنایا جاسکتا ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
natamamry1.jpg


اب یہی غزل امیج کے بجائے یونیکوڈ میں۔

[FONT=Urdu_Umad_Nastaliq]ایک لطف ناتمام بڑی دیر تک رہا[/FONT]
[FONT=Urdu_Umad_Nastaliq] وہ مجھ سے ہمکلام بڑی دیر تک رہا[/FONT]
[FONT=Urdu_Umad_Nastaliq] میں تشنہ وصال تھا پیتا چلا گیا[/FONT]
[FONT=Urdu_Umad_Nastaliq] گردش میں آج جام بڑی دیر تک رہا[/FONT]
[FONT=Urdu_Umad_Nastaliq] الجھا رہا وہ زلف پریشاں میں دیر تک[/FONT]
[FONT=Urdu_Umad_Nastaliq] آئینہ زیردام بڑی دیر تک رہا[/FONT]​
اب اگر آپ نے عماد نستعلیق کا بولڈ ورژن انسٹال کر لیا ہے تو اسی کو عماد کے بولڈ ورژن میں۔

[FONT=Urdu_Umad_Nastaliq]ایک لطف ناتمام بڑی دیر تک رہا
وہ مجھ سے ہمکلام بڑی دیر تک رہا
میں تشنہ وصال تھا پیتا چلا گیا
گردش میں آج جام بڑی دیر تک رہا
الجھا رہا وہ زلف پریشاں میں دیر تک
آئینہ زیردام بڑی دیر تک رہا[/FONT]

اور بولڈ میں تھوڑے بڑے سائز میں:

[FONT=Urdu_Umad_Nastaliq]ایک لطف ناتمام بڑی دیر تک رہا
وہ مجھ سے ہمکلام بڑی دیر تک رہا
میں تشنہ وصال تھا پیتا چلا گیا
گردش میں آج جام بڑی دیر تک رہا
الجھا رہا وہ زلف پریشاں میں دیر تک
آئینہ زیردام بڑی دیر تک رہا
[/FONT]

اگر میں غلطی پر ہوں تو میری تصحیح کر دیں، مگر مجھے لگتا ہے کہ برصغیر میں بھی کم از کم شعر و شاعری کے حوالے سے نفیس یا لاہوری نستعلیق کا استعمال بہت کم رہا ہے جبکہ عماد نستعلیق وہ فونٹ ہے جسے برصغیر میں ہمیشہ سے شعر و شاعری کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
 

دوست

محفلین
محفل میں اس کا نام Urdu_Umad_Nastaliq ہے جبکہ میرے پاس آپ کی گرے سکیل فعال والی فائل ہے جس میں نام Urdu_Emad_Nastaliq.ttf ہے۔ اس وجہ سے میں تو نہیں‌ دیکھ سکا اسے۔
 

ابو کاشان

محفلین
دوست یعنی شاکر ، عبدالمجید، علوی امجد، عارف کریم، ابو کاشان اور میں یعنی ایم بلال۔۔۔ یہ تو ہوئے وہ لوگ جو عملی کام کریں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شکریہ بلال بھائی، انشاءاللہ عملی کام کے وقت آپ مجھے اپنے ساتھ پائیں گے۔ باقی میں یہ پوسٹ باقاعدگی کے ساتھ پڑھ رہا ہوں اور پوسٹ بہ پوسٹ باخبر ہوں۔:)
 

مہوش علی

لائبریرین
محفل میں اس کا نام Urdu_Umad_Nastaliq ہے جبکہ میرے پاس آپ کی گرے سکیل فعال والی فائل ہے جس میں نام Urdu_Emad_Nastaliq.ttf ہے۔ اس وجہ سے میں تو نہیں‌ دیکھ سکا اسے۔

شاکر، پتا نہیں آپکے پاس یہ کیوں نہیں چل رہا ہے۔ میں نے بار بار اپنے اپنے سسٹم سے اسے مٹایا ہے اور پھر انٹرنیٹ پر جو فائل آپ لوگوں کو ڈاونلوڈ کے لیے دی تھی ، اُسی کو دوبار ڈاونلوڈ کر کے اپنے سسٹم میں ڈالا ہے اور میرے پاس یہ بالکل صحیح کام کر رہا ہے۔

فونٹ کے دیگر ماہرین شاید آپکی مدد کر سکیں۔


بہرحال ایک بار پھر:

عماد نستعلیق کا گرے سکیل ورژن [چھوٹے سائز کے میں بہترین ڈسپلے کے لیے]

http://www.fileden.com/files/2008/7/5/1990399/Urdu_Emad_Nastaliq.ttf

اور عماد نستعلیق کا بولڈ ورژن:
http://www.fileden.com/files/2008/7/5/1990399/Urdu_Emad_Nastaliq Bold.ttf


باقی فونٹ کے ماہرین سے درخواست ہے کہ وہ شاکر صاحب کی مدد کریں اور ہمیں بتائیں کہ یہ کیونکہ ممکن ہے کہ یہ فونٹ میرے پاس چل رہا اور شاکر کے پاس نہیں؟

////////////////////////

شاکر، آپ کی تسلی کے لیے میں نے اپنی پوسٹ کو امیج میں تبدیل کر دیا ہے۔

اور مجھے یہ کہنے دیجئے کہ عماد نستعلیق میرے پاس اتنی خوبصورتی سے چل رہا ہے کہ میرے لیے کسی دوسرے فونٹ کے استعمال کا سوچنا ہی مشکل ہو رہا ہے۔

خود دیکھ لیجئے کہ اردو شعر و شاعری مکمل طور پر مستقبل میں صرف اور صرف عماد نستعلیق میں لکھی جائے گی۔

Clipboard02.gif


اور بولڈ ورژن میں بڑے سائز میں دیکھیں:

Clipboard03.gif


سب سے اہم بات یہ ہے کہ گرے سکیلنگ کے بعد عماد نستعلیق چھوٹے سائز پر بہت ہی بہترین ڈسپلے دے رہا ہے۔ اور اب جب سے بولڈ ورژن بھی میدان میں آیا ہے، اس وقت سے میں نے اس محفل کے لیے براوزر میں ڈیفالٹ کو عماد نستعلیق کر لیا ہے۔ ایسا کرنے سے سپیڈ تو کم ہو گئی ہے، مگر یقین کریں محفل کا جو حسن مجھے اس وقت دیکھنے کو مل رہا ہے اس کے بعد ایشیا نسخ پر پلٹنے کو کسی کا جی نہیں چاہ سکتا ۔۔۔۔ اور ایشیا نسخ میں اب محفل بہت ہی بدمزہ لگ رہی ہے۔
 

بلال

محفلین
کورل ڈرا 12 میں جب بھی عماد نستعلیق سے کچھ لکھنے کی کوشش کرتا ہوں تو کورل کریش ہو جاتا ہے اور بند ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ نفیس نستعلیق سے لکھا جاتا ہے اور کئی حروف ظاہر نہیں ہوتے جیسے "ر"۔۔۔ سنا ہے عماد نستعلیق لینکس پر نہیں چلتا جبکہ نفیس نستعلیق لینکس پر چلتا ہے۔۔۔
ان مسائل کے حل کے بارے میں کوئی دوست روشنی ڈالے تو بہت بہتر رہے گا۔ پھر رائے شماری کرائی جائے کہ نفیس نستعلیق کو بنیاد بنانا ہے یا عماد نستعلیق کو۔۔۔ اور گلف یا لیگچرز کس فانٹ کے داخل کرنے ہے تاکہ ایک عملی میدان کی طرف روانہ ہوا جائے۔۔۔
ویسے مجھے لگ رہا ہے کہ زیادہ لوگ عماد کے حق میں ہیں۔۔۔ میں ذاتی طور پر بھی عماد نستعلیق کے حق میں ہوں لیکن چاہتا تھا کہ عماد کو بنیاد بنا کر اس میں نوری نستعلیق یا فیض لاہوری نستعلیق کے مکمل کریکٹرز شامل کئے جائیں۔۔۔ باقی دوستو جیسے آپ کی مرضی۔۔۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
عماد نستعلیق کے لگیچرز میں تطویل

محترم شاکر القادری بھائی،
اسکی طرف پہلے بھی میں نے اشارہ کیا تھا کہ عماد نستعلیق کا اردو ورژن تطویل پیدا نہیں کرتا۔
تو بہتر ہو گا کہ کرلپ کی لگیچر لسٹ کو ایم ایس ورڈ میں عماد نستعلیق کے فارسی ورژن کی مدد سے لکھا جائے [اور وہ الفاظ جن میں اردو کے وہ حروف ہیں جو عماد کا فارسی ورژن سپورٹ نہیں کرتا، اسے اردو ورژن کی مدد سے لکھ لیا جائے۔
مگر مسئلہ یہ ہے کہ الفاظ میں تطویل پیدا کرنے کے کچھ اصول ہیں جن سے فی الحال صرف آپ ہی واقف ہیں۔
اسکا مطلب یہ ہوا کہ یہ ورڈ فائلز تو آپ ہی کو بنانا ہو گی۔ بعد میں آپ یہ ورڈ فائلز یہاں اراکین کو بھیج دیں جو اسکے پی ڈی ایف ورژن سے ان الفاظ کو لگیچرز میں تبدیل کر لیں۔
مہوش بہن!
یہ محض ایک غلط فہمی ہے کہ عماد نستعلیق کا اردو ورزن تطویل پیدا نہیں کرتا ۔۔۔۔ ہر گز ایسا نہیں جواد بھائی نے اس ورژن میں تطویل کی سہولت کو مہیا کیا ہے اور اس مقصد کے لیے تطویل کی علامت 0640 کو اس فونٹ میں ڈالا گیا ہے
آپ اپنے کی بورڈ میں اس علامت کو کسی ایک کلید پر متعین کرلین اور پھر کوئی بھی لفظ لکھتے وقت جس حرف میں تطویل ڈالنا ہو اس کے فورا بعد تطویل کی علامت ٹائپ کریں اور باقی لفظ کو حسب دستور مکمل کریں
مثلا "ایسا" کو "ایس۔ا" اور "کنارا" کو "کن۔ارا" لکھیں تو تطویل ظ۔اہر ہوگی

[font="urdu_emad_nastaliq"]مثلا "ایسا" کو "ایس۔ا" اور "کنارا" کو "کن۔ارا" لکھیں تو تطویل ظ۔اہر ہوگی[/font]

[font="urdu_umad_nastaliq"]مثلا "ایسا" کو "ایس۔ا" اور "کنارا" کو "کن۔ارا" لکھیں تو تطویل ظ۔اہر ہوگی[/font]

اب ذرا میری اسی غزل کو دیکھیے یونی کوڈ میں تطویل کے ساتھ
[font="urdu_emad_nastaliq"]
اک۔ لطف۔ نا تم۔ام بڑی دیر تک۔ رھا
وہ مجھ سے ہم کلام بڑی دیر تک۔ رھ۔ا[/font]


[font="urdu_umad_nastaliq"]اک۔ لطف۔ نا تم۔ام بڑی دیر تک۔ رھا
وہ مجھ سے ہم کلام بڑی دیر تک۔ رھ۔ا[/font]
 

دوست

محفلین
مہوش میرے پاس فونٹ انسٹال ہے۔ میرے ٹیکسٹ ایڈیٹر میں بھی قریبًا ٹھیک چل رہا ہے۔ اوپن آفس میں یہ مسئلہ کررہا ہے پاک نستعلیق والا۔ جبکہ براؤزر میں یہ نظر نہیں آتا۔ میں نے ڈیفالٹ فونٹ بھی کرکے دیکھا لیکن یہ فائر فاکس میں ظاہر ہی نہیں ہوتا۔ دوسرا جو چیز میں نے نشان زد کی تھی وہ عِماد اور عُماد ہے۔ محفل پر ٹیگ عُماد نستعلیق کے نام سے ہے۔ خیر لگیچر ڈالنے سے امید ہے مسئلہ حل ہوجائے گا۔ ایک بات پھر ڈیفالٹ فونٹ‌ عماد نستعلیق کرنے سے فائرفاکس کا رویہ ایسے ہوگیا ہے جیسے یہ فونٹ انسٹال ہی نہیں۔
وسلام
 

شاکرالقادری

لائبریرین
فونٹ میں یک رنگی پیدا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ جو فونٹ بنیادی فونٹ کے طور پر استعمال ہو اس میں اسی کے لگیچر ڈالے جائیں
اس لیے اگر
نفیس کو بنیاد بنانا ہے تو لگیچر بھی نفیس میں ہی تیار کیے جائیں
پاک نستعلیق کو بنیاد بنانا ہے تو لگیچر نوری نستعلیق سے لیے جائیں گے
اور اگر عماد نستعلیق کو بنیاد بنانا ہے تو لگیچرز عماد نستعلیق میں ہی تیار کیے جائیں
عماد کو بنیاد بنانے کی صورت میں مزید وضاحت کر دوں کہ ہم لگیچرز میں تطویل نہیں استعمال کریں گے اور تطویل کی سہولت بنیادی فونٹ میں ہی موجود ہوگی
نیز ہم عماد کے بنیادی فونٹ میں صرف انہی لگیچر کا استعمال کریں گے جو کہ بنیادی فونٹ کے ذریعہ درست طور پر ظاہر نہ ہوتے ہوں
 

مہوش علی

لائبریرین
اس ایک تجربہ اور کہ اگر عماد نستعلیق کا ترچھا پن دور کرکے نقاط کی پلیسمنٹ کو درست کیا جائے تو پھر کیسا نظر آئے گا:

4-1.gif


میرے خیال میں موخر الذکر فانٹ ہمارے روایتی لاہوری نستعلیق سے بہت ملتا جلتا ہوجائے گا۔ میرے خیال میں اس کو بنیاد بنایا جاسکتا ہے۔

بھائی جی،
سب سے پہلے تو آپ سے درخواست ہے کہ عماد نستعلیق کا گرے سکیلنگ والا ورژن ڈاونلوڈ کر لیں۔ اسکے بغیر یہ فونٹ 10 یا 12 کے سائز پر اچھا ڈسپلے نہیں دیتا۔ جبکہ گرے سکیلنگ کے بعد اسکی خوبصورتی میں بہت بڑا اضافہ ہو جاتا ہے۔


دوسری بات، آپ نے اوپر عماد نستعلیق کو سیدھا کھڑا کرنے کی کوشش تو بہت اچھی ہے مگر عماد نستعلیق کو کھڑی حالت میں لاتے لاتے اسکا حسن یقینا کافی حد تک مثاثر ہو گا۔


ابتک فونٹز کے میدان میں ہونے والی پیش رفت کو دیکھ کر میری رائے یہ ہے:


1۔ کہتے ہیں کہ کسی چیز کی اہمیت اور حسن اسکے متضاد سے پہچانا چاتا ہے۔ جیسے دن کے اجالے کی پہچان رات کے اندھیرے کی وجہ سے زیادہ بہتر ہوتی ہے۔
اسی طرح کہتے ہیں کہ جب دو چیزیں ایک دوسرے کے بہت قریب ہوں تو اُن کی اہمیت اور حسن کم ہو جاتا ہے۔ مثلا یورپ میں سارے گورے ہی گورے ہیں اس لیے ہر گورا شخص یہ کوشش کر رہا ہوتا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ Sun Bath لے کر اپنے گورے رنگ کو کم کر سکے اور یون دوسرے گوروں میں ممتاز ہو سکے۔
یہی حال ہمارے ملک کا ہے جہاں گورا کرنے والی کریمیں استعمال کر کے لوگ باقیوں سے ممتاز ہونا چاہتے ہیں۔

تمہید کا مقصد یہ ہے کہ:

۔ اردو کے تمام فونٹز مثلا نوری نستعلیق، لاہوری نستعلیق ایک دوسرے سے بہت ملتے ہیں اور صرف ان میں انیس بیس کا فرق ہے۔ لوگ بہت آسانی سے اس بات پر کمپرومائیز کر سکتے ہیں کہ اگر انکے پاس لاہوری نستعلیق نہیں تو وہ نوری نستعلیق کے لگیچرز والے فونٹ پر اکتفا کر لیں۔

اسکے مقابلے میں عماد نستعلیق ان تمام اردو سٹائلز سے کافی ممتاز ہے اور یہی چیز اسے مزید اہمیت اور حسن بخشتی ہے۔

ذرا تصور کیجئیے، ایک صفحہ کے ٹیکسٹ میں سارا ٹیکسٹ نوری نستعلیق میں لکھا جا رہا ہے، مگر بیچ میں ایک مصرعہ یا شعر یا رباعی یا غزل آپ لاہوری نستعلیق میں لکھنا چاہیں گے یا پھر اس چیز کو باقی سے ممتاز کرنے کے لیے عماد نستعلیق کا استعمال کرنا چاہیں گے؟


۔ عماد نستعلیق پر بہت بڑا اعتراض ہے کہ لوگ اسکو اسکی ترچھی اداووں کی وجہ سے قبول نہیں کریں گے۔
جبکہ میرا مشاہدہ کہتا ہے کہ برصغیر کے لوگ اردو شعر و شاعری میں پچھلی صدی سے ہی عماد نستعلیق جیسے فونٹ ۔۔۔۔۔ اور صرف عماد نستعلیق جیسے فونٹ ہی کو قبول کرتے اور استعمال کرتے چلے آئے ہیں۔ اور اگر آج بھی انہیں عماد نستعلیق اور بقیہ اردو نستعلیقی سٹائیل کے فونٹز دے دیے جائیں، تو وہ شعر و شاعری کے لیے صرف اور صرف عماد نستعلیق کا ہی انتخاب کریں گے۔


عماد نستعلیق کے موجودہ ترچھے ورژن میں لگیچرز ڈالنے کا فائدہ
۔ ہمارے پاس جلد ہی نوری نستعلیق کا لگیچر بیسڈ فونٹ بھی ہاتھوں میں ہو گا۔ اسکی موجودگی میں اگر ہم لاہوری نستعلیق کا بھی لگیچر بیسڈ فونٹ بنائیں تو اس سے میدان میں کچھ زیادہ فرق نہیں پڑے گا کیونکہ دونوں فونٹز کا ایک ہی صفحے پر استعمال انہیں ایک دوسرے سے زیادہ ممتاز نہیں کرتا۔

۔ اور پھر لاہوری نستعلیق میں لگیچرز ڈالنے میں فی الحال بنانے میں سب سےبڑی قباحت یہ ہے کہ ابتک ہمارے پاس بنیاد بنانے کے لیے کوئی بھی کریکٹر بیسڈ اچھا لاہوری نستعلیق فونٹ موجود نہیں ہے [نفیس نستعلیق کو بنیاد بنانا بہت بڑی غلطی ثابت ہو سکتا ہے]

۔ کیا یہ بہتر نہ ہو گا کہ ہم امجد علوی صاحب کے خط رعنا والے نستعلیق فونٹ کا انتظار کریں اور پھر یہ فیصلہ کریں کہ اس کو لاہوری نستعلیق میں ڈھال کر اس میں لاہوری نستعلیق کے لگیچرز کا اضافہ کیا جائے۔


۔ اور اس دوران میں ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنے کی بجائے ہم اللہ کا نام لیکر عماد نستعلیق میں لگیچرز ڈالنے کا کام شروع کریں تاکہ اس کی رفتار میں اضافہ کیا جا سکے۔

اہم بات یہ ہے کہ عماد نستعلیق کی رفتار مستقبل میں تھوڑی اور کم ہو سکتی ہے کیونکہ اسکو پرفیکٹ بنانے کے لیے میں جواد صاحب سے بات کرنا چاہ رہی تھی کہ اس کے وولٹ ورک میں "تطویل" کا بھی اضافہ کر دیا جائے تاکہ اردو شعر و شاعری کے لیے یہ ایک پرفیکٹ فونٹ بن سکے۔

مگر چونکہ تطویل کو وولٹ ورک میں ڈالنے سے اسکی رفتاز مزید کم ہو سکتی ہے، تو اسکا ازالہ اس صورت میں ہو سکتا ہے کہ اس میں لگیچرز بھی ڈال دیے جائیں۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
کورل ڈرا 12 میں جب بھی عماد نستعلیق سے کچھ لکھنے کی کوشش کرتا ہوں تو کورل کریش ہو جاتا ہے اور بند ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ نفیس نستعلیق سے لکھا جاتا ہے اور کئی حروف ظاہر نہیں ہوتے جیسے "ر"۔۔۔ سنا ہے عماد نستعلیق لینکس پر نہیں چلتا جبکہ نفیس نستعلیق لینکس پر چلتا ہے۔۔۔
ان مسائل کے حل کے بارے میں کوئی دوست روشنی ڈالے تو بہت بہتر رہے گا۔ پھر رائے شماری کرائی جائے کہ نفیس نستعلیق کو بنیاد بنانا ہے یا عماد نستعلیق کو۔۔۔ اور گلف یا لیگچرز کس فانٹ کے داخل کرنے ہے تاکہ ایک عملی میدان کی طرف روانہ ہوا جائے۔۔۔

نہایت اہم
بلال ان مسائل کا ایک حل تو یہ ہے کہ
کرلب کے ترسیمہ جات کی فہرست کو ایم ایس ورڈ میں کھول کر اس پر عماد نستعلیق اپلائی کر لیا جائے اور پھر اس کی پی ڈی ایف فائل بنا لی جائے
اب پی ڈی ایف فائل سے براہ راست کسی ترسیمہ کو کاپی کر کے فونٹ کرییٹر پروگرام میں فونٹ کو کھول کر کسی بھی گلف میں پیسٹ کر لیا جائے
ایسی صورت میں کورل کی ضرورت ہی نہیں ہوگی
البتہ جن ترسیموں میں نقاط کو درست کرنا مطلوب ہے ان کے لیے کورل کا استعمال ضرورت ہوگا
اس مسئلہ کا بھی حل موجود ہے
وہ یہ کہ بہت کم لوگوں کو علم ہوگا کہ میر عماد نامی پروگرام میں نقطوں کو حرکت دے کر انکے مقامات کو تبدیل کیا جا سکتا ہے اس مقصد کے لیے آپ کو میر عماد انسٹال کرنا ہوگا
اور اب سب سے مزے کی بات آپ کو یہ بتائوں کہ
عماد نستعلیق کے اردو ورژن میں جواد بھائی نے یہ خوبی رکھی ہے کہ
یہ می۔۔۔ر عماد پرگرام کے ساتھ قابل استعمال ہے

لہذا میر عماد انسٹال کریں
کرلپ کے ترسیموں کو ایم ایس ورڈ میں اوپن کریں اور عماد نستعلیق اردو ورژن اپلائی کر لیں
اب میر عماد پروگرام کو چلا کر
جن جن ترسیموں میں نقاط کو حرکت دے کر ان کی درست جاگزینی کرنا ہے وہ کر لیں پھر اس کی پی ڈی ایف فائل بنا لیں
اور لگیچر ڈالنا شروع کر دیں
 

مہوش علی

لائبریرین
مہوش بہن!
یہ محض ایک غلط فہمی ہے کہ عماد نستعلیق کا اردو ورزن تطویل پیدا نہیں کرتا ۔۔۔۔ ہر گز ایسا نہیں جواد بھائی نے اس ورژن میں تطویل کی سہولت کو مہیا کیا ہے اور اس مقصد کے لیے تطویل کی علامت 0640 کو اس فونٹ میں ڈالا گیا ہے
آپ اپنے کی بورڈ میں اس علامت کو کسی ایک کلید پر متعین کرلین اور پھر کوئی بھی لفظ لکھتے وقت جس حرف میں تطویل ڈالنا ہو اس کے فورا بعد تطویل کی علامت ٹائپ کریں اور باقی لفظ کو حسب دستور مکمل کریں
مثلا "ایسا" کو "ایس۔ا" اور "کنارا" کو "کن۔ارا" لکھیں تو تطویل ظ۔اہر ہوگی

[font=urdu_emad_nastaliq]مثلا "ایسا" کو "ایس۔ا" اور "کنارا" کو "کن۔ارا" لکھیں تو تطویل ظ۔اہر ہوگی[/font]

[font=urdu_umad_nastaliq]مثلا "ایسا" کو "ایس۔ا" اور "کنارا" کو "کن۔ارا" لکھیں تو تطویل ظ۔اہر ہوگی[/font]

اب ذرا میری اسی غزل کو دیکھیے یونی کوڈ میں تطویل کے ساتھ
[font=urdu_emad_nastaliq]
اک۔ لطف۔ نا تم۔ام بڑی دیر تک۔ رھا
وہ مجھ سے ہم کلام بڑی دیر تک۔ رھ۔ا[/font]


[font=urdu_umad_nastaliq]اک۔ لطف۔ نا تم۔ام بڑی دیر تک۔ رھا
وہ مجھ سے ہم کلام بڑی دیر تک۔ رھ۔ا[/font]


تطویل کے متعلق آگاہ کرنے کا بہت شکریہ۔
مگر مسئلہ میرے پاس یہ ہو رہا ہے کہ فائر فاکس میں یہ تطویل ظاہر نہیں ہو رہی، مگر انٹرنیٹ ایکسپلورر میں یہ تطویل بنا پرابلم کے ظاہر ہو رہی ہے۔ اسی طرح اوپن آفس میں یہ تطویل بہت ہی خوبصورت لگ رہی ہے۔
بہرحال، فائر فاکس کی اس پرابلم کو نظر انداز کرتے ہوئے، تطویل کی یہ سہولت عماد نستعلیق کو اردو شعر و شاعری کے لیے ایک پرفیکٹ فونٹ بنا رہی ہے۔ میں نے ابھی تجرباتی طور پر چند نظمیں اوپن آفس میں عماد نستعلیق استعمال کرتے ہوئے لکھی ہیں، اور انکا نتیجہ انتہائی شاندار اور حسین ہے۔

میرے خیال میں ہم لوگ اب اتنی ڈسکشن کے بعد فائنل نتیجے تک پہنچنے کے قریب ہیں۔
 
Top