لیاقت علی عاصم یہاں رہنا معطل کرنے وال تھا کہ تم آئے - لیاقت علی عاصم

محمداحمد

لائبریرین

غزل

یہاں رہنا معطل کرنے وال تھا کہ تم آئے
میں دروازہ مقفل کرنے والا تھا کہ تم آئے

تمھاری آہٹوں نے لو بچائی میری آنکھوں کی
میں خود کو خود سے اوجھل کرنے والا تھا کہ تم آئے

چھتوں پر لوگ ہوتے اور میرا رقصِ تنہائی
مجھے یہ چاند پاگل کرنے والا تھا کہ تم آئے

بہت بے سایہ و بے آب لگتی تھی زمینِ دل
سو اک آنسو کو بادل کرنے والا تھا کہ تم آئے

بلا کر اک نئے شاداب چہرے کو میں کھڑکی میں
پُرانا مسئلہ حل کرنے والا تھا کہ تم آئے

تمھارے نام کی ہچکی تھی ہونٹوں پر سمٹنے کو
میں سناٹا مکمل کرنے والا تھا کہ تم آئے


لیاقت علی عاصم
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ احمد صاحب، لیاقت علی عاصم صاحب کی خوبصورت غزل شیئر کرنے کیلیئے۔

چھتوں پر لوگ ہوتے اور میرا رقصِ تنہائی
مجھے یہ چاند پاگل کرنے والا تھا کہ تم آئے


بہت خوب، لا جواب
 

مغزل

محفلین
کیا بات ہے شہزادے ۔۔۔ مسلسل حیران پہ حیران کئے جارہے ہو۔
واہ سبحان اللہ ۔۔
( ایک بات کہ عاصم بھائی یہاں موجود ہیں )
 

مغزل

محفلین
میں سناٹا مکمل کرنے والا تھا کہ تم آئے ----------- لیاقت علی عاصم

لیاقت علی عاصم کی ایک لاجواب غزل جو میں نے ان سے پہلی ملاقات میں سنی تھی ۔ملاحظہ کیجے ۔۔۔۔۔

غزل

یہاں رہنا معطل کرنے والا تھا کہ تم آئے
میں دروازہ مقفل کرنے والا تھا کہ تم آئے

تمھاری آہٹوں نے لو بچائی میری آنکھوں کی
میں خود کو خود سے اوجھل کرنے والا تھا کہ تم آئے

چھتوں پر لوگ ہوتے اور میرا رقصِ تنہائی
مجھے یہ چاند پاگل کرنے والا تھا کہ تم آئے

بہت بے سایہ و بے آب لگتی تھی زمینِ دل
سو اک آنسو کو بادل کرنے والا تھا کہ تم آئے

بلا کر اک نئے شاداب چہرے کو میں کھڑکی میں
پُرانا مسئلہ حل کرنے والا تھا کہ تم آئے

تمھارے نام کی ہچکی تھی ہونٹوں پر سمٹنے کو
میں سناٹا مکمل کرنے والا تھا کہ تم آئے

لیاقت علی عاصم
 
بہت خوب ہے مغل بھائی۔۔۔۔ بہت خوب ماشاء اللہ۔ لیاقت علی عاصم صاحب کو میرا سلام کہیے گا اور اس غزل کی پسندیدگی کا بھی بتایئے گا۔
 
Top