مراد پانی کی جمع پانیوں ؟ عرصے سے اس کا استعمال چلا آ رہا ہے تو اسے درست ماننا ہی چاہیے۔ ویسے ظفری نے مصرع الٹا لکھ کر بے بحر کر دیا!!اب ناؤ سے پانیوں کا ناطہ نہیں رہا
اس بارے میں تو الف عین استادِ محترم ہی بہتر بتا سکتے ہوں ۔ باقی ڈانٹ تو مجھے پڑنی ہی ہے کہ اپنا سبق تو یاد نہیں رکھتے۔ دوسروں کو بھاشن دیتے ہو۔![]()
بھری بزم میں راز کی بات کہہ دیمیری بھی ایک ایسی غزل کہیں کھو گئی تھی ۔ جو مل نہیں رہی ۔
شکریہ۔ یہ آپ کی سخن فہمی ہے۔گو کہ غزل ہی ساری اچھی ہے مگر مقطع کمال کا ہے ۔ زبردست ۔
وہ تو صحیح ہے لیکن اس طرح ناؤ ، بحر میں ڈوب جائے گی۔اب ناؤ سے پانیوں کا ناطہ نہیں رہا