بریکینگ نیوز
ہمارے نمائندے کے مطابق اُردو محفل پر ایک بار پھر الیکشن شروع ہوچکے ہیں ۔ مقابلہ بڑے ہی زورو شور سے جاری ہے ۔ کئی ووٹرز اپنے حق رائے “دری“ استعمال کر چکے ہیں مگر ابھی تک وہیں دری پر بیھٹے ہوئے ہیں کہ دال کب بٹتی ہے ۔ جوتوں کے ڈر سے سب چپل پہن کر آئے ہیں کہ دال کہیں محاورۃ کے بجائے حقیقتاً نہ بٹنا شروع ہو جائے ۔
ایک ووٹر نے ایک امیدوار سے بریانی کا مطالبہ بھی کر ڈالا ہے اور اُمیدوار نے بھی اُس کو بریانی کھلانے کا وعدہ کیا ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ اس ووٹر نے پہلی بار بریانی کا لفظ اڈیالہ جیل میں سُنا تھا ۔
ایک اُمیدوار کو اس بات کا غم تھا کہ اگر یہ الیکشن اگر کچھ عرصے بعد ہوتا تو وہ اپنےگھر کے ووٹوں سے ہی جیت جاتا ۔۔۔ مگر کچھ منصوبہ بندیوں نے اس منصوبے کو پائے تکمیل تک پہنچنے سے روک دیا ۔
الیکشن کمیشن نے دھندلی کے امکان کو مدنظر رکھتے ہوئے ۔۔۔ ووٹرز سے کہا ہے کہ وہ چار دفعہ سے زیادہ ووٹ نہیں ڈال سکتے ۔ جس پر ووٹرز نے اعتراض کرتے ہوئے باہر سے ووٹرز لا کر اپنے اپنے اُمیدوارن کو جتانے کا عندیہ دے دیا ہے ۔
اب تک کوئی ووٹ کاسٹ نہیں کیا جاسکا ہے۔ ہمارے نمائندے کے مطابق اس کی وجہ بریانی کی آمد میں تاخیر بتائی جاتی ہے۔
ایک اُمیدوار نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ اُن کے مخالف اُمیدوار کا ایک ووٹر اُن سے آ ملا ہے اور اپنے چاروں ووٹ اُن کے حوالے کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے ۔ ہمارے نمائندے کے مطابق ایلکشن کمیشن نے اس پر سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ناظمین سے گذارش کی ہے کہ لوٹوں کی آمدورفت پر پابندی لگائی جائے ۔اگر وہ لوٹے بےپیندے ہیں تو انہیں حلقے میں ہی داخل نہ ہونے دیا جائے ۔
اُدھر دوسرے اُمیدوار ہاتھ میں جھاڑو لیئے اپنے اُس بے پیندے کے ووٹر کو ڈھونڈ رہے ہیں جس نے اُن سے وعدہ کر کے دوسری پارٹی میں شمولیت اخیتار کر لی ہے ۔ اُن کا کہنا تھا وہ ووٹ جسے بھی دے مگر پہلے میرا پھٹا ہوا پانچ کا نوٹ واپس کرے جوانہوں نے اپنے ووٹر کو کے - ٹو کے سگریٹ کا پیکٹ لانے کے لیئے دیا تھا۔
جیسے جیسے الیکشن عروج پا رہا ہے ۔ ویسے ویسے لوٹوں کا قبلہ اپنے اندورنی دباؤ کے باعث اپنی سمت کا تعین کرنے میں دشواری کا سامنا کر رہا ہے ۔ کیونکہ پنڈی کا طاقتور حلقہ اپنے پڑوسی کیساتھ ہیں ۔ جبکہ یورپی یونین نے بھی ملک خدادداد کو گرے لسٹ میں رکھنے کا عندیہ دیدیا ہے اگر ان کو امیدوار کو کامیابی نہیں ملتی تو ۔
