گُلِ یاسمیں
لائبریرین
ویسے وہ درخت ہمارا نہیں بلکہ سبز بھتنی کا ہے۔
واہ! پھر کیا بندر کو نہیں دیے کھانے کو؟ہمارے اخروٹ کے درخت پر بہت سارے اخروٹ لگے ہیں
نہیں ہوتیں آسانیاں جب سب بجھرا بکھرا بھی ہوہاں، بات تو درست ہے مگر ہمیشہ آسانیاں نہیں ہوا کرتیں۔
نہیں جانتے ہم کہ یہ سبز بھتنی کون یا کیا ہے۔ویسے وہ درخت ہمارا نہیں بلکہ سبز بھتنی کا ہے۔
مگر وہ تو گلہریوں کے لیے ہیں۔ بندر اخروٹ نہیں کھاتےواہ! پھر کیا بندر کو نہیں دیے کھانے کو؟
مگر ایک وقت آئے گا کہ سب سنور جائے گا۔نہیں ہوتیں آسانیاں جب سب بجھرا بکھرا بھی ہو
لازم ہے کہ آپ کو یاد دلائیں آپ کا بندر کوئی عام بندر نہیں بلکہ اچھا دھاری بندر ہے۔مگر وہ تو گلہریوں کے لیے ہیں۔ بندر اخروٹ نہیں کھاتے
گل کو بھی یہی امید ہے اللہ سے۔مگر ایک وقت آئے گا کہ سب سنور جائے گا۔
کتنی اچھی یاداشت ہے خیرسے آپ کی۔لازم ہے کہ آپ کو یاد دلائیں آپ کا بندر کوئی عام بندر نہیں بلکہ اچھا دھاری بندر ہے۔
قلم سے چیزیں لکھتے بھی نہیں ہم اتنی، نہ ہمارے دماغ پر یادیں صحیح سے لکھی جاتی ہیں، اور آپ کا کہنا ہے اچھی یادداشت ہے۔کتنی اچھی یاداشت ہے خیرسے آپ کی۔
فوراً آمین کہا ہم نےگل کو بھی یہی امید ہے اللہ سے۔
عالم تو یہ ہے کہ دل پر لکھی چیزیں مٹتی بھی نہیں!
ضرور ایسا ہی ہےعالم تو یہ ہے کہ دل پر لکھی چیزیں مٹتی بھی نہیں!
صحیح فرمایا آپ نے! آپ کا انتخابِ اشعار داد طلب ہے!ضرور ایسا ہی ہے
اس طرح اس نے کیا ہے شیشہِ دل چُور چُور
ذرّے ذرّے میں نظر آتا ہے اکثر دل مجھے
شکریہ نوازش مہربانیصحیح فرمایا آپ نے! آپ کا انتخابِ اشعار داد طلب ہے!