سر کچھ روشنی جاپانی طرز تعلیم پہ ڈالیے ۔
@عرفان بھائی پہلے میرے اس واحد سوال کا جواب دے دیں کہ پولی پولی ویال (پولی ایتھائلینز و پروپلینز) عرف عام میں نیرنگ پرا تے شاپر کب تک ڈی گریڈ ایبل ہو جائیں گے- اور تب تک انکے ممکنہ نقصانات پر کچھ روشنی ڈالیں- شکریہ
عرفان سعید
استاد محترم محفل جان توں پہلاں اے دس دیو کوئی گلی بنی ست سالاں اچ کہ جواب ای اے؟
اس کا جواب تو میں دے چکا تھا۔ اب بھی یہی جواب ہے۔اور میرے نزدیک اصل مسئلہ سوئے استعمال ہے ۔ پولیمر اپنی ذات میں کوئی مسئلہ پیدا نہیں کرتا۔خالص سائنسی بنیادوں پر اس کا جواب یہ ہے کہ کبھی بھی نہیں۔جب تک شاپنگ بیگ پولی ایتھیلین (مختصرا: پالیتھین) اور اس قببیل کے پولیمر سے بن رہے ہیں، اس کا امکان تقریبا صفر ہے الا یہ کہ بائیو ٹیکنالوجی میں کوئی ایسا محیر العقول کارنامہ رونما ہو کہ ان پلاسٹک کو کھانے والے مائکرو آرگنزم وجود میں آ جائیں۔ پلاسٹک کے جس عالمی عفریت کے تناظر میں آپ نے سوال اٹھایا ہے، اس سے نمٹنے کے دو طریقے ہیں۔
۱۔ پالیتھین اور اس قبیل کے پلاسٹک کو ایک بار استعمال کے بعد کوڑا کرکٹ بنانے کی بجائے دوبارہ کارآمد و قابلِ استعمال بنایا جائے۔اس سمت بہت تیزی سے کام جاری ہے۔ نہ صرف یہ کہ تحقیقاتی ادارے اور بڑی کمپنیاں اس جانب تیزی سے پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں بلکہ حکومتیں ایسی قانون سازی کر رہی ہیں کہ ری سائیکلنگ کے امر کو یقینی بنایا جائے۔
۲۔ پالیتھین پلاسٹک کی بجائے ایسے پولیمر استعمال کیے جائیں جو قدرتی طور پر اجزا میں منتشر ہو جائیں۔ مجھے دو وجوہات کی بنا پر اس مذہب کے مبلغوں سے شدید اختلاف ہے۔ پہلے یہ کہ ایسے پلاسٹک کی قیمت ہوشربا ہو گی اور ایک عام آدمی کی دسترس سے دور ہو گا۔ دوسرے یہ کہ ایسے پلاسٹک ہمارے حیاتیاتی ماحول کے فطری سلسلے میں دخل انداز ہو کر پالیتھین سے بڑا دیو ہمارے سامنے کھڑا کر دیں گے۔
ہر ریسورس finite ہے۔ اگر آپ زیادہ کتابیں پڑھ کر آنکھوں کا استعمال کریں گے تو بینائی بھی جلد جاتی رہے گی۔ کم از کم مجھے تو یہی بتایا گیا تھابچپن میں سنا تھا کہ دماغ کے زیادہ استعمال سےانسان جلدی فزیکلی ویک ہوتا ہے، کیا یہ سچ ہے
میرے ساتھ یہ ہو چکا ہے۔ 😪ہر ریسورس finite ہے۔ اگر آپ زیادہ کتابیں پڑھ کر آنکھوں کا استعمال کریں گے تو بینائی بھی جلد جاتی رہے گی۔ کم از کم مجھے تو یہی بتایا گیا تھا
لیکن دوسری طرف یہ نظریہ بھی ہے نا کہ جو حصہ کم استعمال کرتے ہیں وہ جاتا رہتا ہے۔۔۔ جو استعمال کرتے ہیں وہی شارپ ہوتا ہے؟ہر ریسورس finite ہے۔ اگر آپ زیادہ کتابیں پڑھ کر آنکھوں کا استعمال کریں گے تو بینائی بھی جلد جاتی رہے گی۔ کم از کم مجھے تو یہی بتایا گیا تھا
مجھے لگتا ہے کہ محفل بھی ضرور ایک عدد ریسورس ہی تھا، جو کثرتِ استعمال سے ختم ہوا چاہتا ہے ۔ہر ریسورس finite ہے۔ اگر آپ زیادہ کتابیں پڑھ کر آنکھوں کا استعمال کریں گے تو بینائی بھی جلد جاتی رہے گی۔ کم از کم مجھے تو یہی بتایا گیا تھا
وہ پینسل اور شارپنر کی بابت ارشاد فرمایا گیا تھا ۔لیکن دوسری طرف یہ نظریہ بھی ہے نا کہ جو حصہ کم استعمال کرتے ہیں وہ جاتا رہتا ہے۔۔۔ جو استعمال کرتے ہیں وہی شارپ ہوتا ہے؟
مجھے لگتا ہے محفل ایک محبوبہ ہے جو کہتی ہے مجھے ٹائم نئیں دیتے اب جاو۔مجھے لگتا ہے کہ محفل بھی ضرور ایک عدد ریسورس ہی تھا، جو کثرتِ استعمال سے ختم ہوا چاہتا ہے ۔
پنسل استعمال کے بغیر بھی نویں نکور رہتی ہے۔وہ پینسل اور شارپنر کی بابت ارشاد فرمایا گیا تھا ۔
لیکن شارپنر کو زنگ لگ جاتا تھا۔پنسل استعمال کے بغیر بھی نویں نکور رہتی ہے۔
آکسیجن بند کر دیں اس کی!لیکن شارپنر کو زنگ لگ جاتا تھا۔
تو کیا محفل کی کہیں اور نسبت طے پائی!!!!مجھے لگتا ہے محفل ایک محبوبہ ہے جو کہتی ہے مجھے ٹائم نئیں دیتے اب جاو۔
بڑوں کی کوئی بات چیت ہو تو رہی تھی۔ سب سے پہلے زیک نے کمرے سے نکل کر سن گن دی تھی۔تو کیا محفل کی کہیں اور نسبت طے پائی!!!!
پھر بھی یہ این ایروبک اعمال و افعال جاری رکھے گا۔آکسیجن بن کر دیں اس کی!