تعارف بہت مختصر سا تعارف ہے میرا

ماضی ہی سے آئی ہوں۔
مستقبل سے بھلا کیسے آ سکتی ہوں۔ والدہ تو ہیں نہیں۔ اور والد محترم ان سے پہلے اللہ پاک کے پاس جا چکے۔
اللہ تعالی آپ کے والدین کو کروٹ کروٹ سکون نصیب فرمائیں!!!!!
مستقبل سے ایسے آ سکتے ہوتے ہیں کہ زندگی میں وہ لوگ ذرا آگے بڑھ گئے ہوتے ہیں اور پھر ٹائم ٹریول کر کے اپنے ماضی میں جاتے ہیں، جن میں ان کے والدین بھی حیات ہوتے ہیں (الحمدللہ میرے)! لیکن یہ بات سچ ہے کہ آپ نہ ماضی سے ہیں نہ مستقبل سے کیونکہ عمر آپ کی برابر ہے۔ یا پھر یہ بتائیں کہ کئی برس پہلے 29 کی ہو کے پونڈز لگانا شروع کی تھی؟ اور بڑھتی عمر جیسے تھم سی گئی وغیرہ۔۔۔ :LOL:
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اللہ تعالی آپ کے والدین کو کروٹ کروٹ سکون نصیب فرمائیں!!!!!
مستقبل سے ایسے آ سکتے ہوتے ہیں کہ زندگی میں وہ لوگ ذرا آگے بڑھ گئے ہوتے ہیں اور پھر ٹائم ٹریول کر کے اپنے ماضی میں جاتے ہیں، جن میں ان کے والدین بھی حیات ہوتے ہیں (الحمدللہ میرے)! لیکن یہ بات سچ ہے کہ آپ نہ ماضی سے ہیں نہ مستقبل سے کیونکہ عمر آپ کی برابر ہے۔ یا پھر یہ بتائیں کہ کئی برس پہلے 29 کی ہو کے پونڈز لگانا شروع کی تھی؟ اور بڑھتی عمر جیسے تھم سی گئی وغیرہ۔۔۔ :LOL:
نہیں۔۔۔ نہ وقت تھمتا ہے نہ ارادے اور نہ عمر۔ 😃
 
نہیں۔۔۔ نہ وقت تھمتا ہے نہ ارادے اور نہ عمر۔ 😃
اے وقت ذرا تھم جا ، یہ کیسی روانی ہے
آنکھوں میں ابھی باقی اک خوابِ جوانی ہے

کیا قصہ سنائیں ہم اس عمرِ گریزاں کا
فرصت ہے بہت تھوڑی اور لمبی کہانی ہے

اک راز ہے سینے میں ، رکھا نہیں جاتا اب
آکر کبھی سن جاؤ اک بات پرانی ہے

سچے تھے ترے وعدے ، سچے ہیں بہانے بھی
بس ہم کو شکایت کی عادت ہی پرانی ہے

جو کچھ بھی کہا تم نے ، تم کو ہی خبر ہوگی
ہم نے تو سنا جو کچھ دنیا کی زبانی ہے

گزری جو بنا تیرے اُس عمر کا افسانہ
ہونٹوں کی خموشی ہے ، آنکھوں کا یہ پانی ہے

اے یادِ شبِ الفت ! کچھ اور تھپک مجھ کو
پلکوں پر ابھی باقی دن بھرکی گرانی ہے

امید کی خوشبو ہے ، یادوں کے دیئے روشن
ہر وقت تصور میں اک شام سہانی ہے

ظہیراحمدظہیر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۱۹۹۹
 
Top