اب سب دوبارہ یاد آتا ہے ۔ وہ یخ وبست ہوائیں ، نرم اور دبیز برف ، سرد ہواؤں میں جھومتی ہوئی پتوں سے محروم درخت کی برہنہ شاخیں، سرد شاموں میں تھرتھراتے ہوئے دیوان ایونیو پر کارپارکنگ ڈھونا ، کنگ سوئیٹ کی کشمیری چائے سے سموسوں کیساتھ لطف اندوز ہونا ۔ سب سے بڑھ کر جھیل مشی گن کا ساحل ، اور پھر سی ٹی اے کی ٹرینوں میں سفر ، ڈاؤن ٹاؤن کی سڑکوں پر آوار گردی ، دیوان ایو نیو پر دوستوں کے اپارٹمنٹ میں رات گئے کارڈز کھیلنا ، سب بے تحاشہ یاد آتا ہے ۔ گو کہ اب پہلے جیسے آزادی میسر ہے ، توسوچتا ہوں کہ پھر سے وہ وقت دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کروں ۔ مگر لگتا ہے میں اب اس دنیا میں نہیں رہا ،اب خود کو اس نئے ٹائم فریم میں فٹ نہیں کر پارہا -