شکاگو 2022

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اب سب دوبارہ یاد آتا ہے ۔ وہ یخ وبست ہوائیں ، نرم اور دبیز برف ، سرد ہواؤں میں جھومتی ہوئی پتوں سے محروم درخت کی برہنہ شاخیں، سرد شاموں میں تھرتھراتے ہوئے دیوان ایونیو پر کارپارکنگ ڈھونا ، کنگ سوئیٹ کی کشمیری چائے سے سموسوں کیساتھ لطف اندوز ہونا ۔ سب سے بڑھ کر جھیل مشی گن کا ساحل ، اور پھر سی ٹی اے کی ٹرینوں میں سفر ، ڈاؤن ٹاؤن کی سڑکوں پر آوار گردی ، دیوان ایو نیو پر دوستوں کے اپارٹمنٹ میں رات گئے کارڈز کھیلنا ، سب بے تحاشہ یاد آتا ہے ۔ گو کہ اب پہلے جیسے آزادی میسر ہے ، توسوچتا ہوں کہ پھر سے وہ وقت دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کروں ۔ مگر لگتا ہے میں اب اس دنیا میں نہیں رہا ،اب خود کو اس نئے ٹائم فریم میں فٹ نہیں کر پارہا -
بیشک زندگی رنگ اور ڈھنگ بدلتی رہتی ہے ۔ اور سچ پوچھیے تو اسی رنگارنگی میں زندگی کا لطف ہے۔ وقت گزر جاتا ہے تو پھر یادیں ہی رہ جاتی ہیں۔
یادش بخیریا یا ناسٹالجیا بذاتِ خود کوئی بری بات نہیں لیکن آگے دیکھنا مت چھوڑیئے۔ آگے بہت کچھ ہے!
 
Top