کچھ کے لئے میرا نام بھی عجیب و غریب ہے:
Zack سب سے پہلے تو بہت شرمندگی کی بات۔۔میں آج تک آپ کو Zeek کہتی رہی۔۔۔جبکہ آپ زَیک ہیں
Zack سب سے پہلے تو بہت شرمندگی کی بات۔۔میں آج تک آپ کو Zeek کہتی رہی۔۔۔جبکہ آپ زَیک ہیں
نام کلچرل کانٹیکسٹ کا حصہ ہوتے ہیں۔ محمد پاکستان میں اکثر سابقے کے طور پر نام کا حصہ ہوتا ہے۔ اسی طرح کبھی کبھی احمد لاحقے کے طور پر۔ اسی لئے محمداحمد کا نام پڑھ کر سوچنا پڑتا ہے کہ ان کو کس یک لفظی نام سے پکارا جائے۔
شاعری کی تو اپنی دنیا ہے۔ تخلص غالب تھا لیکن شاعر صاحب پنشن کے لئے کمپنی بہادر کو چھٹیاں لکھتے رہتے تھے۔اگر آپ شاعری کے زمرے میں آتے جاتے
آپ کو شاید یاد ہو کہ میں نے آپ سے کافی عرصہ قبل پوچھ لیا تھا کہ آپ کیا کہلوانا پسند کریں گےآپ کی یہ مشکل بہت پہلے دور ہو جاتی۔
غالب کا جواب تو غالب ہی دیں گے۔ ہم تو اپنی کرنی کے جواب دہ ہیں۔شاعری کی تو اپنی دنیا ہے۔ تخلص غالب تھا لیکن شاعر صاحب پنشن کے لئے کمپنی بہادر کو چھٹیاں لکھتے رہتے تھے۔
جی۔ یاد آتا ہے کچھ کچھ۔آپ کو شاید یاد ہو کہ میں نے آپ سے کافی عرصہ قبل پوچھ لیا تھا کہ آپ کیا کہلوانا پسند کریں گے
عمران کے کیا معنی ہیں؟ مریم؟ موسٰی؟اسلام ہم مسلمانوں کو یہ سکھاتا ہے کہ ہم اپنے بچوں کے نام اچھے اور با معنی نام رکھیں۔
صرف عجیب، غریب ہر گز نہیں۔عجیب و غریب نام لگتا ہے؟![]()
معروف دینی شخصیات کے ناموں کا حکم مختلف ہے۔ اس طرح کے نام نسبت کی وجہ سے رکھے جا سکتے ہیں۔عمران کے کیا معنی ہیں؟ مریم؟ موسٰی؟
تخلص کا سا گمان ہوتا ہے۔کچھ کے لئے میرا نام بھی عجیب و غریب ہے:
بچپن کی ایک بات مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ حیدرآباد میں لکڑیوں کی ایک ٹال ہوا کرتی تھی جس کے مالک ایک پٹھان تھے جو قبائلی علاقے سے تلاشِ معاش کے لیے حیدرآباد آکر بس گئے تھے ۔ کثیرالاولاد تھے ۔سائیکل خان
مغرب کا کلچر ناموں کے بارے میں بہت حساس رویہ رکھتا ہے۔ پہلا نام کہاں اور کیسے استعمال کرنا ہے اور کن موقعوں پر لاسٹ نیم یا سرنیم استعمال کرنا ہے اس کے باقاعدہ آداب ہیں ۔ یہاں ہجرت کرنے والے تمام لوگ شروع شروع میں اس مسئلے کی نزاکتوں سے واقف نہیں ہوتے اس لیے کاغذات میں ذاتی نام اور خاندانی نام لکھتے وقت ان باتوں کو نہیں سوچتے اور کچھ بھی لکھ دیتے ہیں ۔ بعد میں بعض اوقات بہت مزاحیہ سی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے۔دوسرے ہمیں نام بگاڑنے کا بھی بہت شوق ہے۔ انتہائی محترم ناموں کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے۔ انھیں بطور مثال پیش کرنا بھی مناسب معلوم نہیں ہوتا۔
جن ناموں کے ساتھ "اللہ" آتا ہو، انھیں مختصر نہیں کرنا چاہیے۔ ہاں نام کا دوسرا جزو استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن دونوں کو ملا کر مختصر کرنا بے حد نامناسب ہے اور میرے خیال سے گناہ بھی ہے۔
اصل میں یہ وہ باتیں ہیں جو ہمیں مغرب سے سیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہاں تو نام کا بگاڑا جانا بہت عام ہے۔ بچے تو رہے ایک طرف، بڑوں کے نام بھی بگاڑ کر لیے جاتے ہیں۔ صد شکر کہ میں کبھی اس جہالت کا حصہ نہ رہا، اور اس حوالے سے میں اپنے والدین اور اساتذہ کو ہی کریڈٹ دوں گا۔مغرب کا کلچر ناموں کے بارے میں بہت حساس رویہ رکھتا ہے۔ پہلا نام کہاں اور کیسے استعمال کرنا ہے اور کن موقعوں پر لاسٹ نیم یا سرنیم استعمال کرنا ہے اس کے باقاعدہ آداب ہیں ۔
ویسے پاکستان میں بھی پی اے سی سی میں جاب کے دوران امریکن کلچرل سینٹر ہونے کی وجہ سے ہمیں ہمیشہ سر یا لاسٹ نیم سے پکا را گیا، مس جمال یا مسسز امین۔ ہمیں بھی اکثر اساتذہ کے فرسٹ نیمزکبھی معلوم نہ ہوئے نہ کبھی جاننے کی کوشش کی۔ حتی کہ عرصے بعد معلوم ہوا کہ مسسز ارشد اور مسسز احمد ماں بیٹی ہیں کیونکہ وہ ایک دوسرے کو انہی ناموں سے پکارتی تھیں۔مغرب کا کلچر ناموں کے بارے میں بہت حساس رویہ رکھتا ہے۔ پہلا نام کہاں اور کیسے استعمال کرنا ہے اور کن موقعوں پر لاسٹ نیم یا سرنیم استعمال کرنا ہے اس کے باقاعدہ آداب ہیں ۔ یہاں ہجرت کرنے والے تمام لوگ شروع شروع میں اس مسئلے کی نزاکتوں سے واقف نہیں ہوتے اس لیے کاغذات میں ذاتی نام اور خاندانی نام لکھتے وقت ان باتوں کو نہیں سوچتے اور کچھ بھی لکھ دیتے ہیں ۔ بعد میں بعض اوقات بہت مزاحیہ سی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے۔
میرے ایک قریبی ڈاکٹر دوست کا نام ندیم اللہ ہے ۔ انہوں نے شروع میں دستاویزات میں ذاتی نام ندیم اور سرنیم Ullah لکھ دیا ۔ اب ان کے سفید کوٹ پر ، اُن کے بیج پر Dr. Ullahلکھا ہوتا ہے اور ہسپتال میں ہر آدمی انہیں ڈاکٹر اُلّا کہتا ہے۔
اسی طرح جن لوگوں کے نام عبد سے شروع ہوتے ہیں مثلاً عبدالغنی وغیرہ ۔ انہیں بے تکلف لوگ "عبدو"کہہ کر بلاتے ہیں ۔![]()