شاعری کی لوٹ مار سیل

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ہاہاہا۔ ۔ آپ کو تو خوش ہونا چاہیے کہ آپ کا بزنس چل پڑا ہے ۔ :LOL:اب ہم ایک صغیم دیوان چھپوائیں یا درجن بھر کتا بچے!
ویسے پیڑ گننے کے فائدے کم اور نقصانات زیادہ ہوتے ہیں ۔ :grin:
کیا خاک بزنس چل پڑا ۔ آپ جیسے دو تین اور گاہک آگئے تو ہمارا کام تو ٹھپ ہی سمجھیے۔ اللّٰہ ہی جانے کب کمیٹیاں نکلیں گی اور کب اُگاہی ہوگی۔ تب تک توتمام اسٹاف شعرا غزلوں کے بجائے مرثیے اور شہر آشوب لکھنے لگیں گے ۔
اگر دیوان جلد از جلد نہ بھیجا تو امی والی ڈانٹ بھی آتی ہے ہمیں ۔ جی ی ی ی ی !!:grin:
ارررے۔ معاف کردیجیے ۔ غلطی ہوگئی۔ دیوان بھجواتے ہیں آپ کو۔ چپل ہاتھ سے رکھ دیجیے ۔
ہم تو بڑے بھیا ہو کر بھی ساری عمر اپنی بہنوں سے یہی دھمکیاں سنتے اور ڈانٹیں کھاتے آئے ہیں ۔ پس ثابت ہوا کہ بہن چھوٹی ہو یا بڑی۔ بہن بہن ہوتی ہے ۔:):) :) اللّٰہ کریم آپ کو خوش رکھے ، خواہر محترم ۔ بیشک آپ زندہ دل ، صاف دل، خوش دل ، سادہ دل ، وغیرہ وغیرہ دل کی مالک ہیں ۔ اللّٰہ کریم ہمیشہ زندہ رکھے! بہت دعائیں
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اتنا ہنسانے کا بہت شکریہ ۔ مضمون کے علاوہ آپ کے جوابات بھی بے انتہا مزہ دے گئے۔ :applause: :applause:
یوسفی کی جگہ بہرحال خالی ہے۔ کیا خیال ہے ظہیراحمدظہیر بھائی؟؟
ہنسنے کا شکریہ! جیسے سوال تھے ویسے ہی جواب ۔ دونوں ہی پرلطف رہے۔
حسنِ ظن کا بہت شکریہ ۔ میں کیا ،میری بساط کیا! اللّٰہ آپ کو اجرِ خیر عطا فرمائے ۔ یوسفی کی جگہ ہمیشہ خالی رہے گی۔ یہ جگہ پُر ہونے کے لیے خالی نہیں ہوئی ۔ یوسفی جیسے قلمکار ایک دو ہی پیدا ہوتے ہیں ۔
میں کس کھیت کی گاجر ہوں ۔ مجھے تو ہما شما میں شمار کیجیے۔ یوسفی صاحب کے خوشہ چینوں میں تو بڑے بڑے لوگ شامل ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ شعر ہو یا نثر ، ہر نیا لکھنے والا پرانے لکھاریوں کے کاندھوں پر سوار ہوکر آتا ہے۔ اور پہلے سے موجود بنیادوں پر اپنی عمارت کھڑی کرتا ہے ۔ یوسفی صاحب مینارۂ نور ہیں اور طنز و مزاح کا ہر سفینہ اس کی روشنی میں اپنا راستہ متعین کرتا ہے ۔
 

علی وقار

محفلین
ہنسنے کا شکریہ! جیسے سوال تھے ویسے ہی جواب ۔ دونوں ہی پرلطف رہے۔
حسنِ ظن کا بہت شکریہ ۔ میں کیا ،میری بساط کیا! اللّٰہ آپ کو اجرِ خیر عطا فرمائے ۔ یوسفی کی جگہ ہمیشہ خالی رہے گی۔ یہ جگہ پُر ہونے کے لیے خالی نہیں ہوئی ۔ یوسفی جیسے قلمکار ایک دو ہی پیدا ہوتے ہیں ۔
میں کس کھیت کی گاجر ہوں ۔ مجھے تو ہما شما میں شمار کیجیے۔ یوسفی صاحب کے خوشہ چینوں میں تو بڑے بڑے لوگ شامل ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ شعر ہو یا نثر ، ہر نیا لکھنے والا پرانے لکھاریوں کے کاندھوں پر سوار ہوکر آتا ہے۔ اور پہلے سے موجود بنیادوں پر اپنی عمارت کھڑی کرتا ہے ۔ یوسفی صاحب مینارۂ نور ہیں اور طنز و مزاح کا ہر سفینہ اس کی روشنی میں اپنا راستہ متعین کرتا ہے ۔
ظہیر بھائی، کیا آپ نے اردو مزاح نگاروں کو پڑھا؟ اگر ہاں تو، نام تو بتلائیے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ظہیر بھائی، کیا آپ نے اردو مزاح نگاروں کو پڑھا؟ اگر ہاں تو، نام تو بتلائیے۔
علی بھائی، اگر سوال یوں پوچھا جائے کہ صف اول کے کس مزاح نگار کو نہیں پڑھا تو جواب دیناآسان ہوگا۔ویسے ستر اسی کی دہائی تک شائع شدہ تقریبا ہر قابل ذکر مصنف کو پڑھا ۔ بعد میں صرف چنیدہ لوگوں کو۔ جب ڈاکٹر یونس بٹ جیسے "مزاح نگار" پیدا ہونے لگے تو خوش قسمتی سے کتابیں پڑھنے کی فرصت بھی کم ہوگئی ۔ سو بچت ہوگئی۔:)
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ظہیر بھائی، کیا ٹرکوں، بسوں اور کوسٹروں والی شاعری مل سکتی ہے۔ اگر مل سکتی ہے تو براہِ کرم ان کے نرخ بھی اپنی دکان پر آویزاں کریں۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ظہیر بھائی، کیا ٹرکوں، بسوں اور کوسٹروں والی شاعری مل سکتی ہے۔ اگر مل سکتی ہے تو براہِ کرم ان کے نرخ بھی اپنی دکان پر آویزاں کریں۔
دیوانِ ٹریفک کی اشاعت کے بعد سے یہ کاروبار تو بند ہوگیا ۔:)
یہاں امریکا میں ایک صاحب ہیں انہوں نے غالباً آٹھ دس سال پہلے "دیوانِ ٹریفک" کے نام سے ایک کتاب شائع کی تھی۔ اس کے لیے وہ باقاعدہ پاکستان گئے اور بسوں ، رکشوں اور ٹرکوں کا تعاقب کرکے کئی سو اشعار اس کتاب کے لیےجمع کیے ۔ کئی سال پہلے شکاگو کے کتاب گھر میں ( ادبی کتب کی مشہور دکان جسے حیدرآباد دکن کے ایک شاعر و ادیب چلاتے ہیں ) کھڑے کھڑے اس کتاب کی ورق گردانی کرنےکا اتفاق ہوا ۔ ایک قطعہ کچھ اس طرح کا تھا جو ذہن میں رہ گیا۔

پھٹے جو دودھ تو کھیر ہوجائے
لگے جو تکا تو تیر ہوجائے
برامت کہو کسی موالی کو
نہ جانے کب وزیر ہوجائے

اشعار میں وزن نہیں ہے لیکن بات بہت وزنی ہے۔ اتفاق کرنا پڑے گا۔ :):):)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
یہ تو شاید بند ہو گئی
عین ممکن ہے ایسا ہوگیا ہو۔ کئی سال ہوگئے اس دکان پر گئے مجھے۔
ویسے بھی اب کتابوں کی دکان کا چلنا بہت مشکل ہے ۔ صاحبِ دوکان عمر رسیدہ آدمی ہیں اور وہاں جب بھی جاؤ یہی معلوم ہوتا تھا کہ کاروبار کے بجائے خود کو مصروف رکھنے کے لیے دکان کھول رکھی ہے۔ آج کسی کو فون کرکے معلوم کرتا ہوں ۔ اللّٰہ کرے کہ وہ صاحب خیریت سے ہوں ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
تھینکس گیونگ پر شکاگو گئے تو ڈیون ایوینیو پر بھی جانا ہوا تھا۔ خیال تو یہی ہے کہ دکان بڑھا گئے لیکن پکا نہیں کہہ سکتا
ڈیون ایونیو المعروف بہ دیوان!:)
اب یاد آیا کہ وہ صاحب اکثر نماز وغیرہ کے لیے کچھ دیر کو دکان بند کرکے چلے جاتے تھے۔ شاید آپ کا اس طرف جانا کسی ایسے ہی وقفے میں ہوا ہو۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
دیوانِ ٹریفک کی اشاعت کے بعد سے یہ کاروبار تو بند ہوگیا ۔:)
یہاں امریکا میں ایک صاحب ہیں انہوں نے غالباً آٹھ دس سال پہلے "دیوانِ ٹریفک" کے نام سے ایک کتاب شائع کی تھی۔ اس کے لیے وہ باقاعدہ پاکستان گئے اور بسوں ، رکشوں اور ٹرکوں کا تعاقب کرکے کئی سو اشعار اس کتاب کے لیےجمع کیے ۔ کئی سال پہلے شکاگو کے کتاب گھر میں ( ادبی کتب کی مشہور دکان جسے حیدرآباد دکن کے ایک شاعر و ادیب چلاتے ہیں ) کھڑے کھڑے اس کتاب کی ورق گردانی کرنےکا اتفاق ہوا ۔ ایک قطعہ کچھ اس طرح کا تھا جو ذہن میں رہ گیا۔

پھٹے جو دودھ تو کھیر ہوجائے
لگے جو تکا تو تیر ہوجائے
برامت کہو کسی موالی کو
نہ جانے کب وزیر ہوجائے

اشعار میں وزن نہیں ہے لیکن بات بہت وزنی ہے۔ اتفاق کرنا پڑے گا۔ :):):)
اب اشتباہ ہورہا ہے کہ کتاب کا نام دیوان ٹریفک نہیں بلکہ دیوان ٹرانسپورٹ تھا شاید۔ اگر کہیں سے مل جائے تو بہت دیر تک اچھی تفریح کا سامان مہیا کرسکتا ہے۔ :)
 

علی وقار

محفلین
دیوانِ ٹریفک کی اشاعت کے بعد سے یہ کاروبار تو بند ہوگیا ۔:)
یہاں امریکا میں ایک صاحب ہیں انہوں نے غالباً آٹھ دس سال پہلے "دیوانِ ٹریفک" کے نام سے ایک کتاب شائع کی تھی۔ اس کے لیے وہ باقاعدہ پاکستان گئے اور بسوں ، رکشوں اور ٹرکوں کا تعاقب کرکے کئی سو اشعار اس کتاب کے لیےجمع کیے ۔ کئی سال پہلے شکاگو کے کتاب گھر میں ( ادبی کتب کی مشہور دکان جسے حیدرآباد دکن کے ایک شاعر و ادیب چلاتے ہیں ) کھڑے کھڑے اس کتاب کی ورق گردانی کرنےکا اتفاق ہوا ۔ ایک قطعہ کچھ اس طرح کا تھا جو ذہن میں رہ گیا۔

پھٹے جو دودھ تو کھیر ہوجائے
لگے جو تکا تو تیر ہوجائے
برامت کہو کسی موالی کو
نہ جانے کب وزیر ہوجائے

اشعار میں وزن نہیں ہے لیکن بات بہت وزنی ہے۔ اتفاق کرنا پڑے گا۔ :):):)
نذیر انبالوی کی تالیف کردہ "مزاحیہ شاعری کا انسائیکلو پیڈیا" میں بھی ایک سیکشن "چلتا پھرتا ادب" کے عنوان سے ہے۔
جسے یہاں بھی ابن توقیر بھائی ایک لڑی کی صورت میں پیش کر چکے ہیں۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
نذیر انبالوی کی تالیف کردہ "مزاحیہ شاعری کا انسائیکلو پیڈیا" میں بھی ایک سیکشن "چلتا پھرتا ادب" کے عنوان سے ہے۔
جسے یہاں بھی ابن توقیر بھائی ایک لڑی کی صورت میں پیش کر چکے ہیں۔
مزیدار ٹرکش شاعری !
یا پھر ٹرکیہ شاعری کہنا چاہیئے؟! :)
 

صابرہ امین

لائبریرین
خواہر محترم ۔ بیشک آپ زندہ دل ، صاف دل، خوش دل ، سادہ دل ، وغیرہ وغیرہ دل کی مالک ہیں ۔ اللّٰہ کریم ہمیشہ زندہ رکھے! بہت دعائیں
ہائیں اتنی چھی اچھی تعریفیں پہلے کیوں نظر نہ آئیں!! :bee::bee::bee::dancing::dancing::dancing:بھئی آپ کا نام تو ہم نے پرسنل ریفرنس مہیا کرنے والوں میں ٹاپ آف دا لسٹ کر دیا ہے ۔ امید ہے ٹاپ کرنے پر پھولے نہیں سمائیں گے ۔ ۔ :biggrin:
 

صابرہ امین

لائبریرین
ارررے۔ معاف کردیجیے ۔ غلطی ہوگئی۔ دیوان بھجواتے ہیں آپ کو۔ چپل ہاتھ سے رکھ دیجیے ۔
اگرچہ آپ نے یہ بات مذاق میں ہے مگر نہ جانے کیوں پرانے زمانے کی امیاں یاد آ گئیں۔ وہ ایک آدھ لگا بھی لیتی تھیں اور خاصی ڈانٹ ڈپٹ تو معمولی بات تھی مگر بچے بھول بھال جاتے تھے ۔
آج کل تو بچوں کو ذرا سمجھانے کی کوشش کیجیے اور پھر ان ناراض ہونے پر وضاحتیں دیجیے اور مناتے رہیے ۔
اس وقت کو بھی ہماری باری پر ہی بدلنا تھا۔ :biggrin:
 
Top