احتجاج ریکارڈ کروائیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

علی وقار

محفلین
جسے آپ ایمان کہہ رہے ہیں اسے عرف عام میں آبپارہ کہتے ہیں
جو خبر گرم ہے، اور اب تو اسے باسی خبر کہہ سکتے ہیں کہ، دراصل یہ جرنیلوں کی سرد جنگ ہے، جو پس منظر میں جاری و ساری ہے، اور پیش منظر پر سیاست دان، میڈیا پرسنالٹیز، اہم عہدوں پر فائز عہدے داران، اوپینئن لیڈرز و دیگر باہم دست و گریباں ہیں یعنی یہ معاشرہ مزیدمنقسم ہو چکا ہے اور دراڑیں گہری اور مزید واضح ہو چکی ہیں۔ تشویش ناک!
 

زیک

مسافر
جو خبر گرم ہے، اور اب تو اسے باسی خبر کہہ سکتے ہیں کہ، دراصل یہ جرنیلوں کی سرد جنگ ہے، جو پس منظر میں جاری و ساری ہے، اور پیش منظر پر سیاست دان، میڈیا پرسنالٹیز، اہم عہدوں پر فائز عہدے داران، اوپینئن لیڈرز و دیگر باہم دست و گریباں ہیں یعنی یہ معاشرہ مزیدمنقسم ہو چکا ہے اور دراڑیں گہری اور مزید واضح ہو چکی ہیں۔ تشویش ناک!
کم از کم قمر باجوہ اور فیض حمید کو فوری برطرف کر دینا چاہیئے۔ امید ہے تحریک انصاف والے بھی اس سے اتفاق کریں گے۔
 

علی وقار

محفلین
کم از کم قمر باجوہ اور فیض حمید کو فوری برطرف کر دینا چاہیئے۔ امید ہے تحریک انصاف والے بھی اس سے اتفاق کریں گے۔
میر ی نظر میں فی الوقت صورت حال یہ ہے کہ پی ڈی ایم کی مرضی ہو گی کہ قوم صرف فیض سے محروم ہوجائے، قمر کی روشنی انہیں منور کیے رکھے اور تحریک انصاف قمر کی روشنی کو چونکہ اب امریکی آفتاب سے مستعار سمجھتی ہے اس لیے وہ گو قمر گو کی گردان جاری رکھنے پر بضد ہے مگر بہرصورت فیض کی امیدوار و طلب گار ہے۔ یہ معرکہ آرائی شاید اکتوبر نومبر تک جاری رہے گی اور اس کے بعد نئے سرے سے بساط سجائے جانے کی توقع ہے۔

قمر فیض کو کنارے لگا کر بھی بوجوہ اسے برطرف کرنے سے ہنوز قاصر ہے اور فیض قمر کے احکامات کے ماتحت ہے مگر اپنی مرضی چلانے کی کوشش بھی کرتا ہے اور کبھی کبھار گرفت میں بھی آ جاتا ہے مگر اسے بھی اندرون خانہ اچھی خاصی سپورٹ حاصل ہے۔ مجھے تو لگتا ہے کہ اگر فیض صاحب ریٹائر بھی ہو گئے تو بھی عمران خان انہیں ڈی جی آئی ایس آئی بنا لیں گے اگر اقتدار میں آ گئے۔ باجوہ صاحب تو شاید محض بیلنسنگ ایکٹ میں ہی مشغول ہیں، تاکہ بعد از ریٹائرمنٹ انہیں کوئی تنگ نہ کر پائے۔ بیانیوں کی اس جنگ میں جو خاموش بیٹھے ہیں، خان صاحب انہیں انسان نہیں سمجھتے اور جو اس جنگ میں پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں، انہیں باطل کا نمائندہ سمجھتے ہیں۔ پی ڈی ایم والوں کے روح رواں قبلہ مولانا صاحب بھی کچھ ایسے ہی زریں خیالات رکھتے ہیں اور پہلے سے تقسیم در تقسیم کا شکار پاکستانی عوام خیر اور طاغوت کی اس معرکہ آرائی کا منظر دیکھ رہی ہے، کبھی تماشائی بن کر، کبھی تماشے میں شامل ہو کر۔
 
آخری تدوین:
آج میرے ایک دوست نے مجھے بتایا کہ عمران خان صاحب کو اُن کی پیرنی نے پہلے ہی بتادیا تھا کہ جب تک بزدار وزیراعظم ہے آپ بھی جب تک ہی وزیراعظم رہیں گے ۔ بزدار کو ایک سال پہلے ہی ہٹا دینا چاھئیے تھا
علیم خان اور علوی صاحب جب ہی اِن کی پارٹی سے چلے گئے۔ ظاہر سی بات ہے پارٹی پر اِن لوگوں نے ہی پیسہ لگایا تھا بعد میں بھی عمران خان کو ہٹا نا پڑا بزدار کو ۔
لیکن جب تک دیر ہوچکی تھی۔ یہ لوگ کہتے تھے کہ بزدار نااہل ہے اِس میں کوئی قابلیت نہیں ہے لیکن انہوں نے نا مانا انجام آپ کے سامنے تھا۔
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
ایسی بات نہیں ہے امریکہ تو خود پاکستان سے منگواتا ہے اچھے اور کام کے لوگ :)

یہی بات ہے پیارے! کاش وہ ہماری اچھائی کو جان سکیں۔ کام کے تو خیر ہم ہیں ہی۔
ابھی بھی وقت ہے چھوڑ دیں پاکستان۔ دیکھ لیں محفل کے کتنے اچھے لوگ اور اچھے محفلین نہیں تو ان کے بچے جنوبی ایشیا چھوڑ چکے
 

زیک

مسافر
وہ صرف کمانے جاتے ہیں چھٹیاں پاکستان میں ہی گزارنے آتے ہیں
کمانے؟ جو برطانیہ، امریکا، کینیڈا وغیرہ کے شہری بن چکے وہ صرف کمائی کا معاملہ تو نہ ہوا۔ ہاں کچھ مانتے نہیں ہیں کہ چھوڑ چکے۔

چھٹیاں گزارنے سے انسان وہاں کا تو نہیں ہو جاتا ورنہ دو درجن ممالک سے میرا تعلق ہوتا۔ ویسے میں آخری بار 3 سال قبل پاکستان گیا تھا۔
 
کمانے؟ جو برطانیہ، امریکا، کینیڈا وغیرہ کے شہری بن چکے وہ صرف کمائی کا معاملہ تو نہ ہوا۔ ہاں کچھ مانتے نہیں ہیں کہ چھوڑ چکے۔

چھٹیاں گزارنے سے انسان وہاں کا تو نہیں ہو جاتا ورنہ دو درجن ممالک سے میرا تعلق ہوتا۔ ویسے میں آخری بار 3 سال قبل پاکستان گیا تھا۔
چھٹیاں گزارنے انسان وہاں ہی جاتا ہے جہاں اُسے لگتا ہے کہ سکون ملے گا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اچھا یاد دلایا۔۔ 😊
سینیٹ میں یہی کام حکومتی اتحادیوں نے کیا جو عدم اعتماد میں اپوزیشن نے کیا۔ اب خدا جانے کس کو کیا کہا جائے۔
انتہائی ایمان دارانہ الیکشن تھے
پی ٹی آئی نے یہ کام کیا۔ لیکن مجبوری میں کیا۔ سینٹ انتخابات سے پہلے عمران خان نے ہر ممکن کوشش کی ووث میں شو آف ہینڈ کیا جائے ، یعنی معلوم ہو کہ کس نے کسے ووٹ دیا۔ لیکن چھانگا مانگا کے پروردہ خانوادوں نے یہ نہیں ہونے دیا۔

پہلے منڈی زرداری نے لگائی۔ اور انہیں ان کے اس کھیل میں شکست دینے کے لیے پی ٹی آئی نے بھی ویسے ہی ہتھکنڈے استعمال کیے۔
 
پی ٹی آئی نے یہ کام کیا۔ لیکن مجبوری میں کیا۔ سینٹ انتخابات سے پہلے عمران خان نے ہر ممکن کوشش کی ووث میں شو آف ہینڈ کیا جائے ، یعنی معلوم ہو کہ کس نے کسے ووٹ دیا۔ لیکن چھانگا مانگا کے پروردہ خانوادوں نے یہ نہیں ہونے دیا۔

پہلے منڈی زرداری نے لگائی۔ اور انہیں ان کے اس کھیل میں شکست دینے کے لیے پی ٹی آئی نے بھی ویسے ہی ہتھکنڈے استعمال کیے۔
پی ٹی آئی کے حامی ہمیشہ آدھی بات ہی بتاتے ہیں :)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top