وزیرِ اعظم عمران خان کے ’بے پردگی اور فحاشی‘ کو ریپ کی وجوہات قرار دینے والے بیان پر شدید تنقید

ہانیہ

محفلین
جاسم محمد بھیا ٹیگ کرنے کے لئے شکریہ۔۔۔۔ میں سوچ رہی ہوں۔۔۔۔اگلی بار عمران خان کو ووٹ دوں یا نہ دوں۔۔۔۔مہنگائی کے باوجود۔۔۔۔۔عمران خان کو ہی ووٹ کرنا تھا۔۔۔۔لیکن اب نہیں کر سکوں گی۔۔۔آکسفورڈ سے پڑھنے کے بعد بھی۔۔۔۔۔victim blaming۔۔۔۔جتنی بھی صفائیاں دے لیں اس بیان کی۔۔۔مجھ جیسے لوگوں کو ان کی بات سمجھ نہیں آنے والی۔۔۔۔victim blaming کا کوئی جواز نہیں۔۔۔۔صرف اپنے آپ پر سے ملبہ ہٹانا ہوتا ہے۔۔۔۔کیونکہ آپ اپنی ذمہ داری صحیح طرح ۔۔۔پوری نہیں کر سکتے ہیں۔۔۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
لاقانونیت ایک ایسا عفریت ہے جس نے معاشرے کو جکڑ رکھا ہے ۔ ہر سطح پر یہ اپنی اپنی قوت سے فساد برپا کرتا ہے ۔
وزیر اعظم کی بات میں کسی حد تک سچائی تو معاشرے کی "اقدار" کا عکس ہے لیکن لاقانونیت کا یہ عفریت مجرم کو تحفظ دینے کا زیادہ ذمہ دار ہے ۔ بڑی سطح کی کرپشن نچلی سطح کی کرپشن کے تحفظ کا ذریعہ بنتی ہے ۔ یوں تہہ بہ تہہ فساد کی حدیں مقرر کرنا دشوار ہوتا ہے ۔ بڑے بڑے قومی جرائم بھی معاشرے کے ریپ سے کم نہیں ۔
 

ہانیہ

محفلین
آپ لوگوں نے ریپ کے کیا کیسز۔۔۔۔دیکھے یا سنیں ہوں گے۔۔۔۔جو ہم دیہات کے بیک گراؤنڈ والے جانتے ہیں۔۔۔۔آپ شہریوں کو تو کچھ بھی نہیں اندازہ ۔۔۔۔کہ کیا کیا ہو سکتا ہے۔۔۔کیا مجبوری ہوتی ہے۔۔۔کیا بے بسی ہوتی ہے۔۔۔اگر جھلک دیکھنی ہو تو یہ ضرور پڑھئے گا۔۔۔۔

بے حس معاشرہ کی بھینٹ

وہ ہندو تھی اور سندھ کی غلام ذہنیت نے اسے کاری کر کے قتل کر دیا
 
آخری تدوین:

ہانیہ

محفلین
ہمیں اچھی "مائیں" چاہیئے ہیں ۔ تا کہ بہترین معاشرہ پروان چڑھے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بنیادی حل یہ ہی ہے۔

کیا تربیت کی ساری ذمہ داری صرف ماں ں کی ہوتی ہے۔۔۔۔باپ کی کوئی ذمہ داری نہیں ہوتی ہے۔۔۔۔بیٹا کہاں آرہا ہے ۔۔۔جا رہا ہے۔۔۔۔کیسے دوست ہیں۔۔۔کیا صرف ماں ہی نظر رکھے۔۔۔۔اس معاشرے کا سارا ملبہ بھی ماں پر ڈال دیا۔۔۔لڑکے ماں سے زیادہ باپ کے تھپڑ سے ڈرتے ہیں۔۔۔وقت پر باپ کنٹرول کر لے ۔۔۔تو یہ آگے بڑھیں ہی نہ۔۔۔اور ہمیں کیا معلوم ہو سکتا ہے۔۔۔۔ہو سکتا ہے گھر کا مرد بھی بری عادتوں میں ملوث ہو۔۔۔۔باپ کو دیکھ کر لڑکے سیکھتے ہوں۔۔۔

انصاف سے کام لینا سیکھیں۔۔۔۔ہر چیز کی ذمہ دار ہماری مائیں نہیں ہیں۔۔۔۔پورا خاندان اور معاشرہ مجرم بناتا ہے۔۔۔۔دادا دادی کا لاڈ پیار۔۔۔۔۔پھوپھی چاچا خالہ ماموں کی بچے کی بے جا سائیڈ لینا۔۔۔۔باہر سے کسی بچے کو مار کر آئے۔۔۔تو اسے شاباشی دینا۔۔۔۔۔ہزار چیزیں ہوتی ہیں مجرم ذہنیت بنانے کے پیچھے۔۔۔۔ماں کی سختی سے کام صرف نہیں چلتا ہے۔۔۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
آکسفورڈ سے پڑھنے کے بعد بھی۔۔۔۔۔victim blaming۔۔۔۔جتنی بھی صفائیاں دے لیں اس بیان کی۔۔۔مجھ جیسے لوگوں کو ان کی بات سمجھ نہیں آنے والی۔۔۔۔victim blaming کا کوئی جواز نہیں۔۔۔۔صرف اپنے آپ پر سے ملبہ ہٹانا ہوتا ہے۔۔۔۔کیونکہ آپ اپنی ذمہ داری صحیح طرح ۔۔۔پوری نہیں کر سکتے ہیں۔۔۔
مردوں کے معاشرہ میں جس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہوتی ہے عموماً اسے کو ہی اس کا ذمہ دار قرار دے دیا جاتا ہے۔ یہ انتہائی افسوس ناک رویہ ہے۔ معلوم نہیں اس معاشرہ کی اصلاح کیسے ہوگی جہاں اس کا وزیر اعظم تک ایسے متنازعہ خیالات رکھتا ہے۔
 

ہانیہ

محفلین
The interview I watched in which he did mention that "if society is going towards vulgarity there are consequences". There is nothing wrong with that in my opinion.
Those who are up in arms about what he said have twisted his words. He mentioned that vulgarity in films and internet lead to lewd behaviour and the fact that he said we should do purdah is not anything alien to what we are required to do by Quran and Sunnah, is it? And also I dont get where everyone is bring women from? Unless you associate paradah with women only, I haven't heard him using any gender specifically.
He is bringing in laws to punish rapists severely which is a step in the right direction, now why the parda bit is dragged and from where to make up a whole one sided story is just weird.

سسٹر یہ ون سائیڈڈ سٹوری نہیں ہے۔۔۔۔عمران خان نے معاشرے کے ان لوگوں کی ترجمانی کی ہے۔۔۔جو ایسی سوچ رکھتے ہیں۔۔۔۔قرآن میں مردوں کو نظریں نیچی رکھنے کا کہا گیا ہے۔۔۔کیا ہمارے معاشرے میں مردوں پر زور دیا جاتا ہے۔۔۔صرف عورت کے پردے پر ہی زور ہے سارا۔۔۔اسلئے پردے سے مراد عورت کا ہی پردہ لیا جائے گا۔۔۔۔
پردے کا مطلب ہوتا ہے ۔۔۔عورتیں الگ جگہ بغیر مردوں کی موجودگی کے کام کریں۔۔صرف عورت کو ٹینٹ نما برقعہ پہنانا ہی پردہ نہیں ہے۔۔۔۔۔کس ہاسپٹل میں پردے کا انتظام ہے۔۔۔یہ تو حکومتی لیول پر ہی ہو سکتا ہے۔۔۔ہم کیا کر سکتے ہیں۔۔۔۔عورتوں مردوں کے ایک ہی وارڈ ہوتے ہیں۔۔۔میل لیڈی ڈاکٹرز ایک ساتھ کام کرتے ہیں۔۔۔۔یہ ایک مثال ہے۔۔۔باقی سب شعبے اور ادارے بھی ملک میں دیکھ لیں۔۔۔۔کہاں پردہ ہے۔۔۔بینک جائیں تو کیا االگ الگ عورتیں مرد بیٹھے ہوتے ہیں۔۔۔۔بیچ میں پردہ ہوتا ہے کیا؟۔۔۔۔

اس کا مطلب ہوا۔۔۔۔ساری ذمہ داری حکومت کی ہے۔۔۔۔پردہ کا انتظام کرنے کے لئے کچھ بھی تو نہیں کر رہی ہے۔۔۔۔

اور سسٹر آپ نے کبھی کاری کے بارے میں پڑھا ہے۔۔۔دو آرٹیکل اوپر شئیر کیے ہیں پڑھ لیجئے گا۔۔۔۔کیسے وڈیرے اور ان کے لفنگے بیٹے دیہاتوں میں۔۔۔معصوم عورتوں کی عزت سے کھیلتے ہیں۔۔۔ان کو کوئی روکنے والا ہے۔۔۔نہیں ان کو کوئی نہیں روک سکتا۔۔۔کیونکہ سمبلی میں یہی بیٹھے ہیں۔۔۔انھوں نے نے ہی تو اپنے دیہاتوں سے ووٹ ان حکمرانوں کو دلوایا ہوتا ہے۔۔۔یہ ان کی پارٹی میں شامل ہوتے ہیں۔۔۔ان کے بغیر حککومتییں چل نہیں سکتی ہیں۔۔۔تو ان کو کیوں روکا جائے گا۔۔۔۔۔عورت ہے نا اور بچے۔۔۔victim blaming۔۔۔سے اپنی حرکتوں اور ناہلی پر پردہ ڈالا جا سکتا ہے۔۔۔
 

AinAlif

محفلین
کیا تربیت کی ساری ذمہ داری صرف ماں ں کی ہوتی ہے۔۔۔۔باپ کی کوئی ذمہ داری نہیں ہوتی ہے۔۔۔۔بیٹا کہاں آرہا ہے ۔۔۔جا رہا ہے۔۔۔۔کیسے دوست ہیں۔۔۔کیا صرف ماں ہی نظر رکھے۔۔۔۔اس معاشرے کا سارا ملبہ بھی ماں پر ڈال دیا۔۔۔لڑکے ماں سے زیادہ باپ کے تھپڑ سے ڈرتے ہیں۔۔۔وقت پر باپ کنٹرول کر لے ۔۔۔تو یہ آگے بڑھیں ہی نہ۔۔۔اور ہمیں کیا معلوم ہو سکتا ہے۔۔۔۔ہو سکتا ہے گھر کا مرد بھی بری عادتوں میں ملوث ہو۔۔۔۔باپ کو دیکھ کر لڑکے سیکھتے ہوں۔۔۔

انصاف سے کام لینا سیکھیں۔۔۔۔ہر چیز کی ذمہ دار ہماری مائیں نہیں ہیں۔۔۔۔پورا خاندان اور معاشرہ مجرم بناتا ہے۔۔۔۔دادا دادی کا لاڈ پیار۔۔۔۔۔پھوپھی چاچا خالہ ماموں کی بچے کی بے جا سائیڈ لینا۔۔۔۔باہر سے کسی بچے کو مار کر آئے۔۔۔تو اسے شاباشی دینا۔۔۔۔۔ہزار چیزیں ہوتی ہیں مجرم ذہنیت بنانے کے پیچھے۔۔۔۔ماں کی سختی سے کام صرف نہیں چلتا ہے۔۔۔۔۔

ارے نہیں آپی۔ میں اس حوالے سے کہہ رہی ہوں کہ جب مائیں اچھی ہوں گی تو انکے بیٹے بھی اچھے ہوں گے اور بیٹیاں بھی"زندگی کے ہر پہلو سے"۔ ماں کا حق سب سے پہلا ہوتا ہے ۔ تو ماؤں کو اپنے لئے اور اپنی اولادوں کے لئے اسٹینڈ لینا چاہیے۔ جوئنٹ فیملی میں اگرچہ یہ مشکل امر ہے ، لیکن حالات سے ڈر کے ہم اپنی نسلیں تباہ نہیں کر سکتی ہیں۔
ہمارے معاشرے میں جس قدر بگاڑ پیدا ہو چکا ہے یہ سب آسانی سے اور اتنی جلدی تو ٹھیک نہیں ہونے والا ۔ ۔ کم سے کم ہماری حیات تک تو بلکل بھی نہیں ۔ ۔ ۔
اور پھر سزائیں تو نتائج پر لاگو ہوتی ہیں۔( بطور آخری حربہ)۔ کیوں نہ ہم وجوہات پر غور کریں تا کہ جرائم کا کچھ سدِ باب ہو سکے۔۔ ۔ ۔
 

AinAlif

محفلین
مشہور افریقی کہاوت ہے:
It takes a village to raise a child
عمران خان نے اس تناظر میں بات کی تھی کہ کرپشن، ریپ ایسے سنگین جرائم ہیں جن کی روک تھام پورا معاشرہ مل کر کرتا ہے۔ کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ کہیں کرپشن ہو رہی ہو اور اردگرد کسی کو کانوں کان خبر نہ ہو؟ کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ کسی علاقہ میں کوئی جنسی بے راہ روی کا شکار ہو اور اہل خانہ، اہل محلہ یا دوست یار اس سے بے خبر ہوں؟ جب پورا معاشرہ عادی مجرموں کو جانتے پہچانتے ہوئے بھی قانون کی گرفت کے نیچے لانے کی کوششیں نہیں کرتا تو بڑھتے ہوئے جرائم کا ذمہ دار وہ خود بھی ہے۔
:thumbsup2:
 

ہانیہ

محفلین
مردوں کے معاشرہ میں جس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہوتی ہے عموماً اسے کو ہی اس کا ذمہ دار قرار دے دیا جاتا ہے۔ یہ انتہائی افسوس ناک رویہ ہے۔ معلوم نہیں اس معاشرہ کی اصلاح کیسے ہوگی جہاں اس کا وزیر اعظم تک ایسے متنازعہ خیالات رکھتا ہے۔

سر۔۔آپ خود بتائیں۔۔۔کیا وزیر اعظم ۔۔۔۔کاری کے خلاف بولنے کی ہمت رکھتے ہی۔۔۔۔کیا وہ کسی وڈیرے کو بول سکتے ہیں۔۔۔۔تمھارے دیہات میں یہ سب کیا ہو رہا ہے۔۔۔۔نہیں۔۔۔شہر تو پھر بہت اچھے ہوتے ہیں۔۔۔لوگ پڑھے لکھے ہوتے ہیں۔۔۔تمیز دار فیملیز ہوتی ہیں۔۔۔ان پڑھ قوم۔۔کا کیا کریں گے۔۔۔۔اور جہاں وحشی ہی ان کے سردار ہوں۔۔۔
 

ہانیہ

محفلین
ارے نہیں آپی۔ میں اس حوالے سے کہہ رہی ہوں کہ جب مائیں اچھی ہوں گی تو انکے بیٹے بھی اچھے ہوں گے اور بیٹیاں بھی"زندگی کے ہر پہلو سے"۔ ماں کا حق سب سے پہلا ہوتا ہے ۔ تو ماؤں کو اپنے لئے اور اپنی اولادوں کے لئے اسٹینڈ لینا چاہیے۔ جوئنٹ فیملی میں اگرچہ یہ مشکل امر ہے ، لیکن حالات سے ڈر کے ہم اپنی نسلیں تباہ نہیں کر سکتی ہیں۔
ہمارے معاشرے میں جس قدر بگاڑ پیدا ہو چکا ہے یہ سب آسانی سے اور اتنی جلدی تو ٹھیک نہیں ہونے والا ۔ ۔ کم سے کم ہماری حیات تک تو بلکل بھی نہیں ۔ ۔ ۔
اور پھر سزائیں تو نتائج پر لاگو ہوتی ہیں۔( بطور آخری حربہ)۔ کیوں نہ ہم وجوہات پر غور کریں تا کہ جرائم کا کچھ سدِ باب ہو سکے۔۔ ۔ ۔

آپ کو اب بھی سمجھ نہیں آیا ہے۔۔۔۔بچے کی تربیت کی ذمہ داری ماں باپ دونوں کی ہوتی ہے۔۔۔۔صرف ماں کی نہیں ہوتی ہے۔۔۔۔میں نے بھی وجوہات پر ہی بات کی ہے۔۔۔۔ماں کے ساتھ باپ بھی ذمہ دار ہوتا ہے۔۔۔۔باپ کما کر آرہا ہے۔۔۔تو ماں بھی گھر کے کام کرتی ہے۔۔۔دونوں می سے ایک بری الذمہ نہیں ہو سکتا ہے۔۔۔کہ اس کی ذمہ داری۔۔۔

میرا تبصرہ دوبارہ پڑھیں۔۔۔۔لڑکے ماں سے زیادہ باپ کے کنٹرول میں ہوتے ہیں۔۔۔باپ کو فالو کرتے ہیں۔۔۔
 

AinAlif

محفلین
آپ کو اب بھی سمجھ نہیں آیا ہے۔۔۔۔بچے کی تربیت کی ذمہ داری ماں باپ دونوں کی ہوتی ہے۔۔۔۔صرف ماں کی نہیں ہوتی ہے۔۔۔۔میں نے بھی وجوہات پر ہی بات کی ہے۔۔۔۔ماں کے ساتھ باپ بھی ذمہ دار ہوتا ہے۔۔۔۔باپ کما کر آرہا ہے۔۔۔تو ماں بھی گھر کے کام کرتی ہے۔۔۔دونوں می سے ایک بری الذمہ نہیں ہو سکتا ہے۔۔۔کہ اس کی ذمہ داری۔۔۔

میرا تبصرہ دوبارہ پڑھیں۔۔۔۔لڑکے ماں سے زیادہ باپ کے کنٹرول میں ہوتے ہیں۔۔۔باپ کو فالو کرتے ہیں۔۔۔
میں نے آپ کی بات سے انکار بالکل نہیں کیا :sidefrown:
 

ہانیہ

محفلین
یہ ہے پاکستان کی پڑھی لکھی قوم کا ایک نمونہ
اگر یہاں مذہبی شدت پسند ہے تو لبرلز بھی کوئی کم شدت پسند نہیں ہیں

سر میں نے ریپ والی ذہنیت اور جہالت کے حوالے سے کہا تھا۔۔۔شہر بہتر ہیں۔۔۔

جہاں تک سارہ تاثیر کے کمنٹ کی بات ہے۔۔۔۔بہت ہی گھٹیا تبصرہ ہے۔۔۔۔ہماری مرضی کسی طرح کا بھی لباس پہنیں۔۔۔چادر پہنیں یا برقعہ۔۔۔ان کو بھی جب کچھ نہیں کہا جا رہا ہے لباس کے حوالے سے۔۔۔۔تو ان جیسے ایلیٹ لوگوں کو ہماری چادر پیا حجاب پر اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔۔۔۔لباس کی سب کو ہی آزادی ہے۔۔۔تو ہمیں بھی ہونی چاہئے۔۔۔کسی کی چادر یا حجاب سے کسی کو کیا نقصان پہنچ سکتا ہے؟۔۔۔۔

ایسے کمنٹ کرنے والوں کو پھر میں یہ جواب دیتی ہوں۔۔۔۔آپکی مرضی آپ کو فرق نہیں پڑتا ہوگا۔۔۔لیکن ہم کسی مرد کی اس حس کی تسکین کا باعث نہیں بننا چاہتی ہیں۔۔۔ہمیں کوئی شوق نہیں ہے مردوں کی ان نظروں کو انجوائے کرنے کا۔۔

آپکی مرضی ۔۔۔نہ کرو پردہ۔۔۔مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ کوئی کیسا لباس پہنا ہے۔۔۔میں لباس پر کسی کو جج نہیں کرتی ہوں۔۔۔۔لیکن ہم پر انگلی اٹھاؤ گے۔۔۔ہم بھی اٹھائیں گے۔۔۔۔
 
آخری تدوین:
اس بحث کا کوئی نتیجہ برآمد ہونے کے امکانات صفر ہیں۔ جہاں عورت کو ازلی گناہ سمیت ہر گناہ کا محرک سمجھنے والوں کی کمی نہیں وہیں لبرلز بھی خم ٹھونک کر میدان میں ہیں۔

جہاں تک موصوف کا تعلق ہے تو یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ان کا کوئی نظریہ نہیں۔ گزشتہ چوبیس سال سے پاکستانی سیاست میں ہر روز یوٹرن لینے کی عادت کی وجہ سے وہ جو منہ میں آیا کہہ ڈالتے ہیں۔ جو لوگ ان کے اقوال کو حق بجانب سمجھتے ہوئے اس کا دفاع کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں وہی لوگ ان کے یو ٹرن کا بھی اسی شد و مد سے دفاع کرتے ہیں۔
 

سید رافع

محفلین
عمران نے یہ اسلامی کارڈ نما بیان مغرب میں اپنی قوت کے اصل مراکز کے اشارے پر دیا ہے تاکہ مہنگائی سے توجہ ہٹائی جائے۔ ورنہ اسکو اسلام سے کیا دلچسپی؟ اس سے قبل ایسی ہی دھواں دار تقریر عمران نے اقوام متحدہ میں تھی تاکہ کشمیر کے معاملے پر قوم کے جذبات ٹھنڈے کیے جا سکیں۔
 

سید رافع

محفلین
عورتوں کا چھیڑا جانا اللہ کی آیات میں سے ایک ہے- یہ عمل تا قیامت رہے گا۔ اس سے بچنے کی تدبیر کرنی ہی ہو گی۔

اور نہ ستائی جائیں۔ سورہ 33 آیت 59
 

سید رافع

محفلین
چھیڑنے والے مرد اللہ کی آیت یعنی نشانی ہیں تاقیامت رہیں گے۔ ان سے بچنے کی تدبیر یہ ہے:

اور اہل ایمان کی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے اوپر اپنی چادروں کے پلو لٹکا لیا کریں یہ زیادہ مناسب طریقہ ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں۔ سورہ 33 آیت 59

خواتین مردوں کے لیے سب سے پسندیدہ ہیں چاہے قیامت تک زمانہ کوئی ہو۔ بیوہ کے متعلق اسکے بیوہ ہوتے ہی اردگرد کے مردوں کے دلوں میں اس سے نکاح کا کیا خیال آنے لگتا ہے۔ چنانچہ قرآن میں ان سے دوران عدت نکاح کے لیے منع کیا گیا ہے ورنہ وہ بھی کر ہی ڈالتے۔ آپ عمران اور پیرانی کی شادی ہی کو لے لیں۔
 

سید رافع

محفلین
ریپ سود کی وجہ سے پھیلا ہوا ہے۔ بلحاظ قرآن سودی نوٹ مجنون بناتا ہے۔ چنانچہ کم کمائیں زیادہ وقت اپنا جنون اتارنے کے لیے لا حول ولا قوت الا باللہ پڑھیں۔ اس سے چھٹکارہ تو نہیں لیکن جیب میں موجود ہر نوٹ کو گناہ تصور کریں۔ اسی طرح اس پر بھی آزمائش سخت ہے سو گھر، گاڑی، اشیاء کے استعمال کو گناہ تصور کریں کہ سب سودی کارخانوں اور اللہ سے جنگ کے بعد وجود میں آئیں۔ اللہ سے جنگ سے مراد قطع رحمی ہے کہ اللہ رحمان ہے۔ اسی لیے آجکل جہاں حرام آمدن ہیں وہاں رحم کے رشتے تک کاٹ دیے جاتے ہیں۔ میاں بیوی میں بھی رحم کا رشتہ ہے وہ بھی اسی جنون میں قطع ہو جاتا ہے۔ اصل جنون سود ہے۔

مگر جو لوگ سود کھاتے ہیں، اُ ن کا حال اُس شخص کا سا ہوتا ہے، جسے شیطان نے چھو کر مجنون کر دیا ہو۔ 2-275
 
Top