وزیرِ اعظم عمران خان کے ’بے پردگی اور فحاشی‘ کو ریپ کی وجوہات قرار دینے والے بیان پر شدید تنقید

جاسم محمد

محفلین
اس کا پروپگنڈا ونگ اس پاپولر بیان والی خبر کی تشہیر کرواتا اور بحث مباحثہ کرواتا ہے تا کہ حکومت کا امپریشن عوام کی نظروں میں بہتر ہو سکے۔
جس معاشرہ میں آزاد بحث و مباحثہ تک کو سازشی نظریہ سے دیکھا جاتا ہے وہاں ترقی کیا خاک ہوگی
 

الف نظامی

لائبریرین
جس معاشرہ میں آزاد بحث و مباحثہ تک کو سازشی نظریہ سے دیکھا جاتا ہے وہاں ترقی کیا خاک ہوگی
معاشی ترقی ؟ آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن
ان سب سے قوم کی توجہ ہٹانے کے لیے کوئی پاپولر بیان دینا تو ضروری ہے نا؟
نہیں :)
 

الف نظامی

لائبریرین
جب آپ نے ایک چیز پروگرام کر دی تو پھر اس بندے کا اختیار کہاں رہ جاتا ہے؟ جس چیز پر اختیار نہ ہو کیا اس کی سزا دینی چاہیے؟
جب آپ کوئی چیز سیکھتے ہیں مثلا پروگرامنگ تو کیا اس کے سیکھنے کے بعد پروگرامنگ کرنے کے لیے اپنا اختیار استعمال کرتے ہیں؟
مزید یہ کہ از خود سیکھنے کے علاوہ سکھانے والے ذرائع کو بھی آپ تجزیہ میں شامل کریں
 
آخری تدوین:

AinAlif

محفلین
نہیں ! میں کہتی ہوں ، ہمارے ٹی وی چینلز پر یوں ہی فحاشی دکھائی جائے گی اور ہم بھی اُسی ٹرینڈ کو فالو کریں گی۔آپ مرد حضرات سارا سال روزے رکھیں ، اور اپنی نظریں نیچی رکھا کریں بس۔ ۔::unsure::notlistening:
 

AinAlif

محفلین
[پتا نہیں کیا ہو گیا ہے اس قوم کو ۔ ۔تنقید تو ایسے کر رہے ہیں کہ جیسے صرف وزیر اعظم ہی مسلمان ہے ، ہم تو نہیں۔ ۔ ۔
 

جاسم محمد

محفلین
آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن
یہ ایسے ہی ہے کہ جب آپ کسی بینک سے قرض لینے جائیں اور وہ اس قرض کی واپسی کیلئے شرائط رکھے تو آپ اسے ڈکٹیشن کہنا شروع کر دیں۔ جو قرضہ دے رہا ہے وہ آپ کا کیا لگتا ہے جو بغیر کسی شرط کے قرض دے دے؟
 

سید ذیشان

محفلین
جب آپ کوئی چیز سیکھتے ہیں مثلا پروگرامنگ تو کیا اس کے سیکھنے کے بعد پروگرامنگ کرنے کے لیے اپنا اختیار استعمال کرتے ہیں؟
مزید یہ کہ از خود سیکھنے کے علاوہ سکھانے والے ذرائع کو بھی آپ تجزیہ میں شامل کریں
ہارڈ کوڈ آپ پروسیسر کو کرتے ہیں جو وہی کرتا ہے جس کا آپ اسے انسٹرکشن دیتے ہیں۔

بہرحال آپ کی تشبیہ کافی بیکار ہے، جو آپ کہنا چاہ رہے ہیں وہ اصل میں یہ ڈیبیٹ ہے:
Nature versus nurture - Wikipedia
 

AinAlif

محفلین
معاشی ترقی ؟ آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن
ان سب سے قوم کی توجہ ہٹانے کے لیے کوئی پاپولر بیان دینا تو ضروری ہے نا؟
نہیں :)
ہاں ویسے بات تو آپکی بھی صحیح ہے ۔ محترم وزیر اعظم صاحب خالی خولی بیان دینے کی بجائے کوئی عملی اقدام کرتے ، قانون نافذ کرواتے تو ۔ زیادہ بہتر ہوتا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
بحث ہم چاہے جتنی مرضی کر لیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں ریپ اور بچوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم کے پیچھے کوئی ایک وجہ نہیں ہے بلکہ کئی ایک عوامل شامل ہیں، جن میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ:

-ملک میں عمومی لا اینڈ آرڈر کی صورتحال۔ مجرموں کو کوئی بھی جرم کرتے ہوئے اس بات کا کسی حد تک اطمینان ہوتا ہے کہ ہم اس جرم کی سزا سے بچ سکتے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدالتوں کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔
-ملک میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری جس کی وجہ سے فرسٹریشن کا شکار ہو کر نوجوان بہت سے جرائم میں مبتلا ہو جاتے ہیں جن میں جنسی جرائم بھی شامل ہیں۔
-ہمارے معاشروں میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی یا فحاشی۔ اس پر بہت لے دے ہو رہی ہے لیکن یہاں سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہمارا معاشرہ مغربی معاشروں سے مختلف ہے، یہاں جن باتوں پر خاندان کے خاندان تباہ و برباد ہو جاتے ہیں مغربی معاشروں میں وہ کوئی بات ہی نہیں سمجھی جاتی۔ یہ محض ایک وجہ ہے اور ہو سکتا ہے کہ یہ سب سے معمولی وجہ ہو اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ ایک بڑی وجہ ہو۔ اس بات کو جانچنے کے لیے کوئی "ایمپریکل" ڈیٹا ہمارے پاس نہیں ہے سو فقط قیافے ہی لگائے جا سکتے ہیں اور اس معاشرے کا حصہ ہوتے ہوئے میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ وجہ بہرحال یہاں موجود ہے چاہے مغربی معاشروں میں یہ وجہ ہو یا نہ ہو۔ یہ بات چونکہ ایک "بگ ماؤتھ" سے نکل گئی ہے سو اس کا بتنگڑ بھی بن گیا ہے۔
 

AinAlif

محفلین
بحث ہم چاہے جتنی مرضی کر لیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں ریپ اور بچوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم کے پیچھے کوئی ایک وجہ نہیں ہے بلکہ کئی ایک عوامل شامل ہیں، جن میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ:

-ملک میں عمومی لا اینڈ آرڈر کی صورتحال۔ مجرموں کو کوئی بھی جرم کرتے ہوئے اس بات کا کسی حد تک اطمینان ہوتا ہے کہ ہم اس جرم کی سزا سے بچ سکتے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدالتوں کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔
-ملک میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری جس کی وجہ سے فرسٹریشن کا شکار ہو کر نوجوان بہت سے جرائم میں مبتلا ہو جاتے ہیں جن میں جنسی جرائم بھی شامل ہیں۔
-ہمارے معاشروں میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی یا فحاشی۔ اس پر بہت لے دے ہو رہی ہے لیکن یہاں سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہمارا معاشرہ مغربی معاشروں سے مختلف ہے، یہاں جن باتوں پر خاندان کے خاندان تباہ و برباد ہو جاتے ہیں مغربی معاشروں میں وہ کوئی بات ہی نہیں سمجھی جاتی۔ یہ محض ایک وجہ ہے اور ہو سکتا ہے کہ یہ سب سے معمولی وجہ ہو اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ ایک بڑی وجہ ہو۔ اس بات کو جانچنے کے لیے کوئی "ایمپریکل" ڈیٹا ہمارے پاس نہیں ہے سو فقط قیافے ہی لگائے جا سکتے ہیں اور اس معاشرے کا حصہ ہوتے ہوئے میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ وجہ بہرحال یہاں موجود ہے چاہے مغربی معاشروں میں یہ وجہ ہو یا نہ ہو۔ یہ بات چونکہ ایک "بگ ماؤتھ" سے نکل گئی ہے سو اس کا بتنگڑ بھی بن گیا ہے۔

ہمیں اچھی "مائیں" چاہیئے ہیں ۔ تا کہ بہترین معاشرہ پروان چڑھے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بنیادی حل یہ ہی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ بات چونکہ ایک "بگ ماؤتھ" سے نکل گئی ہے سو اس کا بتنگڑ بھی بن گیا ہے۔
مشہور افریقی کہاوت ہے:
It takes a village to raise a child
عمران خان نے اس تناظر میں بات کی تھی کہ کرپشن، ریپ ایسے سنگین جرائم ہیں جن کی روک تھام پورا معاشرہ مل کر کرتا ہے۔ کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ کہیں کرپشن ہو رہی ہو اور اردگرد کسی کو کانوں کان خبر نہ ہو؟ کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ کسی علاقہ میں کوئی جنسی بے راہ روی کا شکار ہو اور اہل خانہ، اہل محلہ یا دوست یار اس سے بے خبر ہوں؟ جب پورا معاشرہ عادی مجرموں کو جانتے پہچانتے ہوئے بھی قانون کی گرفت کے نیچے لانے کی کوششیں نہیں کرتا تو بڑھتے ہوئے جرائم کا ذمہ دار وہ خود بھی ہے۔
 

حسرت جاوید

محفلین
ریپ کی بنیادی وجہ جنسی بھوک کا حد سے تجاوز کرنا ہے۔ اگر کوئی شخص دو چار دن سے پیٹ سے بھوکا ہو تو وہ کچھ بھی کھانے کو تیار ہو گا بالکل اسی طرح اگر کوئی شخص مسلسل کئی دن سے جنسی بھوک کا شکار ہو تو وہ اسے مٹانے کے لیے کسی کو بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کرے گا پھر کوئی چاہے بے پردہ ہو یا با پردہ۔ دوسری طرف اس کے برعکس دوسری جنس میں بھی اسی قدر جنسی بھوک پائی جاتی ہے لیکن چونکہ یہ طبقہ میل ڈومینینٹ معاشرے میں محکوم تصور کیا جاتا ہے یا خود کو خود ساختہ کمزور تصور کرتا ہے اس لیے ان کی شاید اس قدر ہمت نہیں پڑتی یا اگر وہ ایسا کریں بھی تو معاشرے کی ان پر نظر نہیں جاتی اور اگر چلی بھی جائے تو پہلا گمان یہی کیا جائے گا یہ کسی مرد کی کارستانی ہے۔
اگر ہم یہ خیال کریں کہ بے پردہ عورت جنسی بھوک کے شکار مرد کے لیے ایک لذیذ اور آسانی سے میسر کھانے کی مانند ہے جو اس کی بھوک کو ابھارتی ہے تو ممکن ہے بے پردہ مرد کے لیے عورت کے بھی یہی جذبات ہوں اور وہ عمومی طور پر مرد طاقتور ہے جیسے ماحول میں ایسا کرنے سے کتراتی ہو یا نظروں میں نہ آتی ہو۔
اگر ہم یہ خیال کریں کہ اگر عورت با پردہ ہو گی تو مرد اس کی طرف اٹریکٹ نہیں ہو گا یا کم ہو گا تو یہ تھیوری بھی مکمل طور پر درست تصور نہیں کی جا سکتی کیونکہ انسان فطری طور پر اس طرف زیادہ توجہ کرتا ہے جہاں تجسس ہو۔ جیسے مرد کے داڑھی رکھ لینے سے یہ گمان نہیں کیا جا سکتا کہ یہ ریپ نہیں کرے گا، اسی طرح پردہ دار عورت کے بارے میں بھی یہ گمان نہیں کیا جا سکتا کہ وہ ریپ کا شکار نہیں ہو گی۔
جہاں تک پردے کی بات ہے تو پردہ کی تعریف ہر معاشرے میں مختلف ہے۔ ہمارے یہاں اگر با پردہ عورت کے پاؤں دیکھ کر بھی جنسی جذبات جاگ جاتے ہوں لیکن بے پردہ معاشروں میں صورتحال اس کے بر عکس بھی ہو سکتی ہے۔ ہمارے یہاں اس کی وجہ شاید شدید جنسی گھٹن ہے۔
 
آخری تدوین:

AinAlif

محفلین
ریپ کی بنیادی وجہ جنسی بھوک کا حد سے تجاوز کرنا ہے۔ اگر کوئی شخص دو چار دن سے پیٹ سے بھوکا ہو تو وہ کچھ بھی کھانے کو تیار ہو گا بالکل اسی طرح اگر کوئی شخص مسلسل کئی دن سے جنسی بھوک کا شکار ہو تو وہ اسے مٹانے کے لیے کسی کو بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کرے گا پھر کوئی چاہے بے پردہ ہو ی:thumbsup2::thumbsup2::thumbsup2:ا باپردہ۔ دوسری طرف اس کے برعکس دوسری جنس میں بھی اسی قدر جنسی بھوک پائی جاتی ہے لیکن چونکہ یہ طبقہ میل ڈومینینٹ معاشرے میں محکوم تصور کیا جاتا ہے یا خود کو خود ساختہ کمزور تصور کرتا ہے اس لیے ان کی شاید اس قدر ہمت نہیں پڑتی یا اگر وہ ایسا کریں بھی تو معاشرے کی ان پر نظر نہیں جاتی اور اگر چلی بھی جائے تو پہلا گمان یہی کیا جائے گا یہ کسی مرد کی کارستانی ہے۔
اگر ہم یہ خیال کریں کہ بے پردہ عورت جنسی بھوک کے شکار مرد کے لیے ایک لذیذ اور آسانی سے میسر کھانے کی مانند ہے جو اس کی بھوک کو ابھارتی ہے تو ممکن ہے بے پردہ مرد کے لیے عورت کے بھی یہی جذبات ہوں اور وہ عمومی طور پر مرد طاقتور ہے جیسے ماحول میں ایسا کرنے سے کتراتی ہو یا نظروں میں نہ آتی ہو۔
اگر ہم یہ خیال کریں کہ اگر عورت با پردہ ہو گی تو مرد اس کی طرف اٹریکٹ نہیں ہو گا یا کم ہو گا تو یہ تھیوری بھی مکمل طور پر درست تصور نہیں کی جا سکتی کیونکہ انسان فطری طور پر اس طرف زیادہ توجہ کرتا ہے جہاں تجسس ہو۔ جیسے مرد کے داڑھی رکھ لینے سے یہ گمان نہیں کیا جا سکتا کہ یہ ریپ نہیں کرے گا، اسی طرح پردہ دار عورت کے بارے میں بھی یہ گمان نہیں کیا جا سکتا کہ وہ ریپ کا شکار نہیں ہو گی۔
جہاں تک پردے کی بات ہے تو پردہ کی تعریف ہر معاشرے میں مختلف ہے۔ ہمارے یہاں اگر باپردہ عورت کے پاؤں دیکھ کر بھی جنسی جذبات جاگ جاتے ہوں لیکن بے پردہ معاشروں میں صورتحال اس کے بر عکس بھی ہو سکتی ہے۔ ہمارے یہاں اس کی وجہ شاید شدید جنسی گھٹن ہے۔
:thumbsup2::thumbsup2::thumbsup2::zabardast1:
 

مقدس

لائبریرین
The interview I watched in which he did mention that "if society is going towards vulgarity there are consequences". There is nothing wrong with that in my opinion.
Those who are up in arms about what he said have twisted his words. He mentioned that vulgarity in films and internet lead to lewd behaviour and the fact that he said we should do purdah is not anything alien to what we are required to do by Quran and Sunnah, is it? And also I dont get where everyone is bring women from? Unless you associate paradah with women only, I haven't heard him using any gender specifically.
He is bringing in laws to punish rapists severely which is a step in the right direction, now why the parda bit is dragged and from where to make up a whole one sided story is just weird.
 
Top