اردو بھی مقدس زبان؟

ابو ہاشم

محفلین
دنیا میں کئی زبانیں مقدس سمجھی جاتی ہیں جن میں مسلمانوں کے لیے عربی، یہودیوں کے لیے عبرانی، ہندوؤں کے لیے سنسکرت اور سکھوں کے لیے پنجابی شامل ہیں۔واضح رہے کہ کسی زبان کا مقدس سمجھا جانا اس زبان کےباقی رہنے کی ایک بڑی وجہ ہوتا ہے۔
مسلمانوں کی بنیادی علمی زبان عربی ہے۔ اس کے علاوہ فارسی میں بھی مسلمانوں کا بہت سا علمی سرمایہ موجود ہے۔ اسی لیے روایتی طور پر دینی مدارس میں عربی کے ساتھ ساتھ فارسی بھی پڑھائی جاتی ہے۔ لیکن اب دینی لٹریچر کے لحاظ سے اردو فارسی کو پیچھے چھوڑ چکی ہے اور اب عربی کے بعد دینی لٹریچر کا سب سے بڑا ذخیرہ اردو میں ہے۔ اس کے علاوہ بریلوی اور دیوبندی مکاتبِ فکر کا سارا لٹریچر بھی اردو میں ہی ہے اور اسی وجہ سے بریلوی دیوبندی اختلاف بھی صرف انھی علاقوں تک ہے جہاں تک اردو کی پہنچ ہے۔
لیکن ظاہر ہے کہ یہ بات اردو کو مقدس نہیں بناتی۔
البتہ ایک اور بات ضرور ہے جس کی طرف میرا دھیان گیا ہے اور وہ یہ کہ احمدیوں کا سارا مذہبی لٹریچر اردو میں ہے۔ غلام احمد قادیانی کی کتب اردو میں ہیں جسے یہ لوگ اپنا نبی مانتے ہیں اور اس کے دعوے کے مطابق اس تک آنے والی وحی بھی زیادہ تر اردو میں ہے۔ اس بنیاد پر مجھے یہ خیال آیا ہے کہ شاید احمدی اردو کو مقدس زبان سمجھتے ہوں
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
البتہ بھارت میں اردو پر مسلمانوں کی مذہبی زبان کا لیبل لگا کر بہت ظلم کیا گیا ہے ۔ سرکاری اور غیرسرکاری دونوں سطحوں پر ایک عرصے سے اردو کا استیصال کیا جارہا ہے ۔ اچھی بات یہ ہے کہ عدم وسائل کے باوجود بہت سارے مدرسے اور ادارے اردو کو زندہ رکھنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں ۔
 

ظفری

لائبریرین
دینی لٹریچر کا اردو میں زیادہ ہونے کا یہ مقصد نہیں کہ اردو علمی اور تیکنکی بنیاد پر فارسی پر فوقیت رکھتی ہے ۔ اور برصغیر میں دینی مواد کا اردو میں ہونے کی وجہ برصغیر میں اردو کو لکھا اور پڑھا جانا ہے۔ جن مذہبی گروہ ، مسالک اور فرقوں کا آپ نے ذکر کیا ہے وہ سب اردو بولنے اور سمجھنے والے ہیں ۔ اس لیئے اردو میں مذہبی لٹریچر بھی ان کی آسانی کے لیئے لکھا گیا اور بہت لکھا گیا یا یوں کہیے کہ جس کا جو جی چاہا لکھ دیا۔ اور کسی زبانی کا مقدس ہونا اس کے الہامی تعلق سے ہوتا ہے ناکہ اس کے ذخیرے سے۔ اس لیئے اردو زبان کا مقدس ہونا کسی بھی طور مقدس زبانوں سے جوڑا نہیں جاسکتا۔
 

سیما علی

لائبریرین
دینی لٹریچر کا اردو میں زیادہ ہونے کا یہ مقصد نہیں کہ اردو علمی اور تیکنکی بنیاد پر فارسی پر فوقیت رکھتی ہے ۔ اور برصغیر میں دینی مواد کا اردو میں ہونے کی وجہ برصغیر میں اردو کو لکھا اور پڑھا جانا ہے۔ جن مذہبی گروہ ، مسالک اور فرقوں کا آپ نے ذکر کیا ہے وہ سب اردو بولنے اور سمجھنے والے ہیں ۔ اس لیئے اردو میں مذہبی لٹریچر بھی ان کی آسانی کے لیئے لکھا گیا اور بہت لکھا گیا یا یوں کہیے کہ جس کا جو جی چاہا لکھ دیا۔ اور کسی زبانی کا مقدس ہونا اس کے الہامی تعلق سے ہوتا ہے ناکہ اس کے ذخیرے سے۔ اس لیئے اردو زبان کا مقدس ہونا کسی بھی طور مقدس زبانوں سے جوڑا نہیں جاسکتا۔
پر ظفری ہم لوگوں کی اُردو سے محبت نے اِسے مقدس بنادیا۔۔۔محبت بھی مقدس جذبہ ہے۔۔۔۔اور
اُردو بھی جذبے میں مقدس۔۔۔:):)
 

شمشاد

لائبریرین
ہندوستان میں جہاں تک مجھے علم ہے اردو ادب کا مواد انگریزی اور سنسکرتی ادب کے مقابلے میں خاصا مہنگا ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اور کسی زبانی کا مقدس ہونا اس کے الہامی تعلق سے ہوتا ہے ناکہ اس کے ذخیرے سے۔ اس لیئے اردو زبان کا مقدس ہونا کسی بھی طور مقدس زبانوں سے جوڑا نہیں جاسکتا۔
لیکن ظفری بھائی ۔ اس اصول کے تحت تو اردو احمدیوں کی مقدس زبان ٹھہرتی ہے جیسا کہ ابو ہاشم بھائی نے آخری حصے میں کہا کہ ان کے نبی کے دعوے کے مطابق وحی (زیادہ تر) اردو میں اترتی تھی۔
 
Top