پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

سید عاطف علی

لائبریرین
IMG-20200811-134939.jpg

کیا اسے بھی مشک کہتے تھے؟
یہ سقے ہیں پانی پلانے والے ۔
مشکی پانی دینے والے ہوتے ہیں ۔ جو چمڑے کے مشکیزے کمر پر رکھتے ہیں ۔ وہ پانی سے گلیوں میں چھڑکاؤ بھی کرتے تھے ۔ اور پانی دیتے بھی تھے۔ اب تو شاید ہر جگہ ہی ناپید ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سانپوں اور بندروں والے بھی ابھی معدوم تو نہیں ہوئے۔ البتہ کچھ کم ہو گئے ہوں گے ۔
میں اکثر نوجوانی میں جوگیوں سے سانپ لے کر گھر میں لا کر چھوڑ کر خوف برپا کر دیا کرتا تھا ۔ عجیب بیوقوفی تھی ۔
لاحول ولا قوة إلا بالله.
 

جاسم محمد

محفلین
مشکی پانی دینے والے ہوتے ہیں ۔ جو چمڑے کے مشکیزے کمر پر رکھتے ہیں ۔ وہ پانی سے گلیوں میں چھڑکاؤ بھی کرتے تھے ۔ اور پانی دیتے بھی تھے۔ اب تو شاید ہر جگہ ہی ناپید ہیں۔
ہمارے گھر مشکی چمڑے کے بڑے سے بیگ میں ہر ہفتے پانی لے کر آیا کرتا تھا۔
 
اور ہماری گلی میں گرمیوں میں روزانہ چھڑکاؤ کرنے ۔
چھڑکاؤ سے ایک 'صاحب' یاد آ گئے۔ کبھی کبھار ترنگ میں ہوتے تو اپنی وہ تصویر بڑے فخر سے دکھاتے جب 1992-93 میں ایک ڈیڈھ سال بلدیہ کراچی کے ملازم رہے اور نائین زیرو کے علاقے میں جھاڑو لگانا اور چھڑکاؤ کرنا ان کی ذمہ داری ہوتا تھا۔
 

الف عین

لائبریرین
اندور میں ہمارے گھر کے پاس ہی ایک بڑا میونسپل کنواں تھا جہاں سے زیادہ تر بہشتی اپنی مشکوں میں پانی بھرتے تھے، اس کے پاس ہی ایک بڑی ناند رکھی رہتی تھی جس میں گھوڑوں کے لئے پانی بھرا رہتا تھا۔ اب تو تانگے بھی معدوم ہو گئے۔
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
IMG-20200814-002920.jpg

چور، سپاہی،بادشاہ اور وزیر
یہ کھیل شاید پرچیوں والا کھیل یا چور سپاہی کہلاتا تھا۔
ان پہ نمبر لکھ دیے جاتے تھے۔ پرچیاں بند کر کے رکھ دی جاتی تھیں۔ اب جس کے حصے میں جو پرچی آگئی۔ بادشاہ والی پرچی پہ زیادہ نمبر لکھے جاتے تھے، سپاہی والی پہ اس سے کم اور سب سے کم چور والی پہ۔
ایک صفحہ پہ ہر باری کے نمبر درج کر دیے جاتے اور آخر میں جمع کر کے دیکھا جاتا کہ کس کے زیادہ ہیں۔ وہی پہلے نمبر پہ آتا۔
 

ظفری

لائبریرین
بچپن میں ہمارے محلے میں ایک بڑی چلبلی سی لڑکی ہوا کرتی تھی ۔ کہیں وہ بھی معدوم نہ ہوگئی ہو ۔ :thinking:
 
Top