کسیری حلوہ بنانے کی ترکیب

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
احبابِ کرام ! ان دنوں کچھ گھنٹے فراغت کے ملے ہوئے ہیں تو پرانی چیزیں کھنگالنے کا موقع مل رہا ہے ۔ ڈائری کی ایک صفحے پر مشہورِ عالم کسیری حلوے کی ترکیب نظر آئی ۔ ایران ، ترکی اور ہندوستان وغیرہ میں کسیری حلوہ صدیوں سے مشہور چلا آتا ہے ۔ اپنے ذائقے ،مسحور کن خوشبو اور خواص کی بناء پر ہر خاص و عام میں مقبول ہے۔ یہ حلوہ مقوی قلب ہے ۔ بعض حکماء نے لکھا ہے کہ دردِ شقیقہ (مائیگرین) ، دائمی نزلے اور الرجی کے لئے نہایت مفید ہے ۔اکثر نے اسے ضعفِ حافظہ کے لئے بھی مفید بتایا ہے۔ اگرچہ پکوان سے میرا تعلق صرف کھانے کی حد تک ہے اور باورچی خانے میں میرا داخلہ مدتوں سے " شدید منع " ہے لیکن اپنے پسندیدہ کسیری حلوے کی اس ترکیب کو افادۂ عام کے لئے یہاں پوسٹ کررہا ہوں ۔ محفل کے تمام سگھڑ اور خانہ دار و تجربہ کار خواتین و حضرات سے گزارش ہے کہ آج کل فرصت کے دنوں میں ہوسکے تو یہ حلوہ ضرور بنائیں ۔ اور اپنے تجربے کو محفل پر شیئر کریں ۔ :):):)





اجزاء:
کسیرہ ۔۔ آدھا کلو
دیسی شکر (کھانڈ) ۔۔ ایک سے ڈیڑھ کپ
پانی ۔۔ آدھا لٹر
روغن ِ زطور ۔۔ آدھا کپ ( اس کے بدلے روغنِ زیتون یا مکئی کا تیل استعمال کرسکتے ہیں )
شگن بادیہ ۔۔ تین دانے
سموٹا ۔۔ ایک عدد درمیانہ (زیادہ پکا ہوا نہ ہو)
برولے ۔۔ تین سے چار عدد (سبزی مائل ہوں تو بہتر ہے)
مکھنار ۔۔ دو چھوٹے چمچے
قطانی الائچی ۔۔ تین سے چار دانے( درمیانہ سائز)
سفوف زر بکاؤلہ ۔۔ ایک چٹکی (ورنہ زعفران بھی استعمال کرسکتے ہیں)
سقوریہ ۔۔ ایک عدد ( اگر تازہ دستیاب نہ ہو تو اس کے بدلے سوکھا زرد میقاشہ بھی استعمال کرسکتے ہیں )
سمور دانہ ۔۔ ایک چمچہ
قطور تالیہ ۔۔ تین سے چاردانے
کرمانی نمک ۔۔ ایک چٹکی
سملچہ (خمیری ) ۔۔ حسبِ ذائقہ
بادام ، پستے ، کشمش اور کرمالے وغیر ہ ۔۔ حسبِ خواہش

روایتی طور پر اس حلوے کی تیاری میں صدولے کا اسکامچہ اور کوری مٹی کی سنگیالی استعمال ہوتے ہیں ۔ لیکن عدم دستیابی کی صورت میں تانبے ، پیتل یا اسٹیل کا اسکامچہ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔

پکانے سے آدھا گھنٹہ پہلےکرمانی نمک، قطور تالیہ ، سقوریہ اورسملچے کو مٹی کی سنگیالی میں پانی میں بھگو دیں ۔ جب سقوریہ پھول کر غبرہ ہو جائے تو ایک چمچے سے تمام اجزاء کوخوب اچھی طرح سمور دیں ۔

اب اسکامچے میں روغنِ زطور کو تیز آنچ پر اتنا گرم کرلیں کہ بُندکیاں سی اٹھنے لگیں ۔پھرشگن بادیہ اور کسیرہ ڈال کر ہلکی آنچ پر دس منٹ تک دافگیرسے خوب کساٹیں ۔ جب کسٹ کسٹ کے دھمورا ہوجائے تو برولے شامل کردیں ۔ پانچ سات منٹ میں جب برولے ذرا تخلانے لگیں توپانی ڈال دیں ۔ اب ذرا سی دیر کوآنچ تیزکردیں اور جب پانی میں پھول اٹھنے لگے تو سموٹے کو برازہ برازہ کرکے اسکامچے کے کناروں سے اندر سکیر دیں ۔ دافگیرسے چلاتے رہیں حتیٰ کہ آمیزہ اسکامچے کے کناروں پر ہلکا ہلکا قطیرہ چھوڑنے لگے ۔ اس مرحلے پر سنگیالی کے اجزاء کو اسکامچے میں تیزی سے ٹپال دیں ۔ پانچ منٹ بعد سمور دانہ ، مکھنار ، قطور تالیہ ، اور سفوف زر بکاؤلہ شامل کردیں اور اسکامچے کو دَم پر رکھ دیں ۔ دس پندرہ منٹ بعد جب بھاپ میں تنجراہٹ آجائے تو چولہے سے اتار کر دافگیر سےتین چار منٹ تک خوب زور زور سے دائیں بائیں گھچکا تے جائیں ۔ جب اچھی طرح گھچک جائےتو کٹے ہوئے بادام ،پستے اور کرمالے وغیر ہ ملادیں ۔ حلوہ تیار ہے ۔ چاہیں تو تازہ استعمال کریں یا پھر کچھ دیر بعد ذرا خشک ہونے پر دو دو انچ کی چوکور قرباشیاں کاٹ کر رکھ لیں ۔ صبح کے ناشتے پر یا شام کی چائے کے ساتھ نوش فرمائیں ۔
 
احبابِ کرام ! ان دنوں کچھ گھنٹے فراغت کے ملے ہوئے ہیں تو پرانی چیزیں کھنگالنے کا موقع مل رہا ہے ۔ ڈائری کی ایک صفحے پر مشہورِ عالم کسیری حلوے کی ترکیب نظر آئی ۔ ایران ، ترکی اور ہندوستان وغیرہ میں کسیری حلوہ صدیوں سے مشہور چلا آتا ہے ۔ اپنے ذائقے ،مسحور کن خوشبو اور خواص کی بناء پر ہر خاص و عام میں مقبول ہے۔ یہ حلوہ مقوی قلب ہے ۔ بعض حکماء نے لکھا ہے کہ دردِ شقیقہ (مائیگرین) ، دائمی نزلے اور الرجی کے لئے نہایت مفید ہے ۔اکثر نے اسے ضعفِ حافظہ کے لئے بھی مفید بتایا ہے۔ اگرچہ پکوان سے میرا تعلق صرف کھانے کی حد تک ہے اور باورچی خانے میں میرا داخلہ مدتوں سے " شدید منع " ہے لیکن اپنے پسندیدہ کسیری حلوے کی اس ترکیب کو افادۂ عام کے لئے یہاں پوسٹ کررہا ہوں ۔ محفل کے تمام سگھڑ اور خانہ دار و تجربہ کار خواتین و حضرات سے گزارش ہے کہ آج کل فرصت کے دنوں میں ہوسکے تو یہ حلوہ ضرور بنائیں ۔ اور اپنے تجربے کو محفل پر شیئر کریں ۔ :):):)





اجزاء:
کسیرہ ۔۔ آدھا کلو
دیسی شکر (کھانڈ) ۔۔ ایک سے ڈیڑھ کپ
پانی ۔۔ آدھا لٹر
روغن ِ زطور ۔۔ آدھا کپ ( اس کے بدلے روغنِ زیتون یا مکئی کا تیل استعمال کرسکتے ہیں )
شگن بادیہ ۔۔ تین دانے
سموٹا ۔۔ ایک عدد درمیانہ (زیادہ پکا ہوا نہ ہو)
برولے ۔۔ تین سے چار عدد (سبزی مائل ہوں تو بہتر ہے)
مکھنار ۔۔ دو چھوٹے چمچے
قطانی الائچی ۔۔ تین سے چار دانے( درمیانہ سائز)
سفوف زر بکاؤلہ ۔۔ ایک چٹکی (ورنہ زعفران بھی استعمال کرسکتے ہیں)
سقوریہ ۔۔ ایک عدد ( اگر تازہ دستیاب نہ ہو تو اس کے بدلے سوکھا زرد میقاشہ بھی استعمال کرسکتے ہیں )
سمور دانہ ۔۔ ایک چمچہ
قطور تالیہ ۔۔ تین سے چاردانے
کرمانی نمک ۔۔ ایک چٹکی
سملچہ (خمیری ) ۔۔ حسبِ ذائقہ
بادام ، پستے ، کشمش اور کرمالے وغیر ہ ۔۔ حسبِ خواہش

روایتی طور پر اس حلوے کی تیاری میں صدولے کا اسکامچہ اور کوری مٹی کی سنگیالی استعمال ہوتے ہیں ۔ لیکن عدم دستیابی کی صورت میں تانبے ، پیتل یا اسٹیل کا اسکامچہ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔

پکانے سے آدھا گھنٹہ پہلےکرمانی نمک، قطور تالیہ ، سقوریہ اورسملچے کو مٹی کی سنگیالی میں پانی میں بھگو دیں ۔ جب سقوریہ پھول کر غبرہ ہو جائے تو ایک چمچے سے تمام اجزاء کوخوب اچھی طرح سمور دیں ۔

اب اسکامچے میں روغنِ زطور کو تیز آنچ پر اتنا گرم کرلیں کہ بُندکیاں سی اٹھنے لگیں ۔پھرشگن بادیہ اور کسیرہ ڈال کر ہلکی آنچ پر دس منٹ تک دافگیرسے خوب کساٹیں ۔ جب کسٹ کسٹ کے دھمورا ہوجائے تو برولے شامل کردیں ۔ پانچ سات منٹ میں جب برولے ذرا تخلانے لگیں توپانی ڈال دیں ۔ اب ذرا سی دیر کوآنچ تیزکردیں اور جب پانی میں پھول اٹھنے لگے تو سموٹے کو برازہ برازہ کرکے اسکامچے کے کناروں سے اندر سکیر دیں ۔ دافگیرسے چلاتے رہیں حتیٰ کہ آمیزہ اسکامچے کے کناروں پر ہلکا ہلکا قطیرہ چھوڑنے لگے ۔ اس مرحلے پر سنگیالی کے اجزاء کو اسکامچے میں تیزی سے ٹپال دیں ۔ پانچ منٹ بعد سمور دانہ ، مکھنار ، قطور تالیہ ، اور سفوف زر بکاؤلہ شامل کردیں اور اسکامچے کو دَم پر رکھ دیں ۔ دس پندرہ منٹ بعد جب بھاپ میں تنجراہٹ آجائے تو چولہے سے اتار کر دافگیر سےتین چار منٹ تک خوب زور زور سے دائیں بائیں گھچکا تے جائیں ۔ جب اچھی طرح گھچک جائےتو کٹے ہوئے بادام ،پستے اور کرمالے وغیر ہ ملادیں ۔ حلوہ تیار ہے ۔ چاہیں تو تازہ استعمال کریں یا پھر کچھ دیر بعد ذرا خشک ہونے پر دو دو انچ کی چوکور قرباشیاں کاٹ کر رکھ لیں ۔ صبح کے ناشتے پر یا شام کی چائے کے ساتھ نوش فرمائیں ۔
واہ ظہیر بھائی۔ کیا بات یاد دلائی ہے آپ نے۔ بچپن میں یہی کسیری حلوہ ہماری دادی اماں بنایا کرتی تھیں۔ سردیاں شروع ہوتے ہی اباجان سے فرمائش کرکے سارے لوازمات منگواتیں۔ پھر حلوے کی تیاری شروع ہوتی۔ کئی دن لگ جاتے۔ صدولے کا اسکامچہ تو دادی اماں نے شاید اسی کام کے لیے رکھ چھوڑا تھا۔ مجال ہے جو اماں کو ہنڈیا پکاتے اسے چھونے بھی دیتیں۔


دادی اماں اس حلوے کے لڈو بناکر سکھالیتیں اور انہیں نعمت خانے میں ایک بڑے مرتبان میں رکھ دیا جاتا۔ ہر روز صبح سویرے جوں ہی ہم دادی اماں کو سلام کرنے پہنچتے وہ مرتبان ان کی چارپائی کے نیچے سے برآمد ہوتا اور ایک لڈو ہمیں مرحمت فرمایا جاتا۔ دوپہر سے پہلے وہ مرتبان دوبارہ نعمت خانے میں پہنچ چکا ہوتا۔

کبھی کبھی عصر سے پہلے جب دادی اماں قیلولہ کیا کرتیں ہم چپکے سے باورچی خانے میں پہنچ کر ایک لڈو چرا کرتے۔

کیا بات ہے کسیری حلوے کی۔ ذائقہ کا ذائقہ اور فائدے کا فائدہ۔ یوں تو کئی بیماریوں اور کمزوریوں میں تیر بہدف ہے لیکن مقوی قلب ہونا تو کئی حکماء سے ثابت ہے۔
 

La Alma

لائبریرین
حلوہ تو ہم کسی طور بنا ہی لیں لیکن اس کے اجزاء سموٹا، زطور، سملچہ، تالیہ ،میکاشہ وغیرہ کوئی زکوٹا جن ہی ہمیں لا کر دے تو دے ۔ پکانے کے برتن،صدولے کا اسکامچہ اور کوری مٹی کی سنگیالی بھی شاید کوہ قاف سے ہی منگوانی پڑے۔
بُندکیاں سی اٹھنے لگیں
دافگیرسے خوب کساٹیں
جب کسٹ کسٹ کے دھمورا ہوجائے
دائیں بائیں گھچکا تے جائیں
جب برولے ذرا تخلانے لگیں

یہ سب کچھ تو ہم سے تا قیامت نہ ہو سکے گا۔ ہم تو زیادہ سے زیادہ پتیلےمیں چمچ ہلا سکتے ہیں۔:):)
 

الف نظامی

لائبریرین
ادس پندرہ منٹ بعد جب بھاپ میں تنجراہٹ آجائے تو چولہے سے اتار کر دافگیر سےتین چار منٹ تک خوب زور زور سے دائیں بائیں گھچکا تے جائیں ۔ جب اچھی طرح گھچک جائےتو کٹے ہوئے بادام ،پستے اور کرمالے وغیر ہ ملادیں ۔
عبدالقیوم چوہدری
چوہدری صیب نکسہ پڑھ گھچکے تے نوہ ؟ :p
 
آخری تدوین:

عباس اعوان

محفلین
کسیرہ ۔۔ آدھا کلو
دیسی شکر (کھانڈ) ۔۔ ایک سے ڈیڑھ کپ
پانی ۔۔ آدھا لٹر
روغن ِ زطور ۔۔ آدھا کپ ( اس کے بدلے روغنِ زیتون یا مکئی کا تیل استعمال کرسکتے ہیں )
شگن بادیہ ۔۔ تین دانے
سموٹا ۔۔ ایک عدد درمیانہ (زیادہ پکا ہوا نہ ہو)
برولے ۔۔ تین سے چار عدد (سبزی مائل ہوں تو بہتر ہے)
مکھنار ۔۔ دو چھوٹے چمچے
قطانی الائچی ۔۔ تین سے چار دانے( درمیانہ سائز)
سفوف زر بکاؤلہ ۔۔ ایک چٹکی (ورنہ زعفران بھی استعمال کرسکتے ہیں)
سقوریہ ۔۔ ایک عدد ( اگر تازہ دستیاب نہ ہو تو اس کے بدلے سوکھا زرد میقاشہ بھی استعمال کرسکتے ہیں )
سمور دانہ ۔۔ ایک چمچہ
قطور تالیہ ۔۔ تین سے چاردانے
کرمانی نمک ۔۔ ایک چٹکی
سملچہ (خمیری ) ۔۔ حسبِ ذائقہ
ان اجزاء میں سے ہمارے پاس تو صرف پانی موجود ہے، وہ بھی ولایتی۔
 
احبابِ کرام ! ان دنوں کچھ گھنٹے فراغت کے ملے ہوئے ہیں تو پرانی چیزیں کھنگالنے کا موقع مل رہا ہے ۔ ڈائری کی ایک صفحے پر مشہورِ عالم کسیری حلوے کی ترکیب نظر آئی ۔ ایران ، ترکی اور ہندوستان وغیرہ میں کسیری حلوہ صدیوں سے مشہور چلا آتا ہے ۔ اپنے ذائقے ،مسحور کن خوشبو اور خواص کی بناء پر ہر خاص و عام میں مقبول ہے۔ یہ حلوہ مقوی قلب ہے ۔ بعض حکماء نے لکھا ہے کہ دردِ شقیقہ (مائیگرین) ، دائمی نزلے اور الرجی کے لئے نہایت مفید ہے ۔اکثر نے اسے ضعفِ حافظہ کے لئے بھی مفید بتایا ہے۔ اگرچہ پکوان سے میرا تعلق صرف کھانے کی حد تک ہے اور باورچی خانے میں میرا داخلہ مدتوں سے " شدید منع " ہے لیکن اپنے پسندیدہ کسیری حلوے کی اس ترکیب کو افادۂ عام کے لئے یہاں پوسٹ کررہا ہوں ۔ محفل کے تمام سگھڑ اور خانہ دار و تجربہ کار خواتین و حضرات سے گزارش ہے کہ آج کل فرصت کے دنوں میں ہوسکے تو یہ حلوہ ضرور بنائیں ۔ اور اپنے تجربے کو محفل پر شیئر کریں ۔ :):):)





اجزاء:
کسیرہ ۔۔ آدھا کلو
دیسی شکر (کھانڈ) ۔۔ ایک سے ڈیڑھ کپ
پانی ۔۔ آدھا لٹر
روغن ِ زطور ۔۔ آدھا کپ ( اس کے بدلے روغنِ زیتون یا مکئی کا تیل استعمال کرسکتے ہیں )
شگن بادیہ ۔۔ تین دانے
سموٹا ۔۔ ایک عدد درمیانہ (زیادہ پکا ہوا نہ ہو)
برولے ۔۔ تین سے چار عدد (سبزی مائل ہوں تو بہتر ہے)
مکھنار ۔۔ دو چھوٹے چمچے
قطانی الائچی ۔۔ تین سے چار دانے( درمیانہ سائز)
سفوف زر بکاؤلہ ۔۔ ایک چٹکی (ورنہ زعفران بھی استعمال کرسکتے ہیں)
سقوریہ ۔۔ ایک عدد ( اگر تازہ دستیاب نہ ہو تو اس کے بدلے سوکھا زرد میقاشہ بھی استعمال کرسکتے ہیں )
سمور دانہ ۔۔ ایک چمچہ
قطور تالیہ ۔۔ تین سے چاردانے
کرمانی نمک ۔۔ ایک چٹکی
سملچہ (خمیری ) ۔۔ حسبِ ذائقہ
بادام ، پستے ، کشمش اور کرمالے وغیر ہ ۔۔ حسبِ خواہش

روایتی طور پر اس حلوے کی تیاری میں صدولے کا اسکامچہ اور کوری مٹی کی سنگیالی استعمال ہوتے ہیں ۔ لیکن عدم دستیابی کی صورت میں تانبے ، پیتل یا اسٹیل کا اسکامچہ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔

پکانے سے آدھا گھنٹہ پہلےکرمانی نمک، قطور تالیہ ، سقوریہ اورسملچے کو مٹی کی سنگیالی میں پانی میں بھگو دیں ۔ جب سقوریہ پھول کر غبرہ ہو جائے تو ایک چمچے سے تمام اجزاء کوخوب اچھی طرح سمور دیں ۔

اب اسکامچے میں روغنِ زطور کو تیز آنچ پر اتنا گرم کرلیں کہ بُندکیاں سی اٹھنے لگیں ۔پھرشگن بادیہ اور کسیرہ ڈال کر ہلکی آنچ پر دس منٹ تک دافگیرسے خوب کساٹیں ۔ جب کسٹ کسٹ کے دھمورا ہوجائے تو برولے شامل کردیں ۔ پانچ سات منٹ میں جب برولے ذرا تخلانے لگیں توپانی ڈال دیں ۔ اب ذرا سی دیر کوآنچ تیزکردیں اور جب پانی میں پھول اٹھنے لگے تو سموٹے کو برازہ برازہ کرکے اسکامچے کے کناروں سے اندر سکیر دیں ۔ دافگیرسے چلاتے رہیں حتیٰ کہ آمیزہ اسکامچے کے کناروں پر ہلکا ہلکا قطیرہ چھوڑنے لگے ۔ اس مرحلے پر سنگیالی کے اجزاء کو اسکامچے میں تیزی سے ٹپال دیں ۔ پانچ منٹ بعد سمور دانہ ، مکھنار ، قطور تالیہ ، اور سفوف زر بکاؤلہ شامل کردیں اور اسکامچے کو دَم پر رکھ دیں ۔ دس پندرہ منٹ بعد جب بھاپ میں تنجراہٹ آجائے تو چولہے سے اتار کر دافگیر سےتین چار منٹ تک خوب زور زور سے دائیں بائیں گھچکا تے جائیں ۔ جب اچھی طرح گھچک جائےتو کٹے ہوئے بادام ،پستے اور کرمالے وغیر ہ ملادیں ۔ حلوہ تیار ہے ۔ چاہیں تو تازہ استعمال کریں یا پھر کچھ دیر بعد ذرا خشک ہونے پر دو دو انچ کی چوکور قرباشیاں کاٹ کر رکھ لیں ۔ صبح کے ناشتے پر یا شام کی چائے کے ساتھ نوش فرمائیں ۔
یہ تو نہایت آسان ترکیب ہے۔ اور لگتا ہے کافی لذیذ حلوہ بنے گا۔ البتہ چند سوالات ذہن میں آرہے ہیں:
1۔ ہمارے ہاں "سموٹا" نہیں ملتا۔ صرف زکوٹا ملتا ہے اور وہ بھی لگ بھگ پندرہ سال پرانا اور وہ بھی صرف ایک عدد۔ تو کیا وہ ڈالا جاسکتا ہے؟
2۔ کیا روغن زطور کی جگہ عرق "فتور" سے ذائقہ مزید بہتر ہونے کی امید ہے؟
3۔ افسوس کہ برولے نہ مل سکے۔ بھڑولے مل رہے ہیں لیکن وہ سبزی مائل نہیں بلکہ سلور کلر میں ہیں۔
4۔ قطور تالیہ کی جگہ "فتور مچالیہ"، سملچہ کی جگہ "کتابچہ"، اسکامچہ کی جگہ "گلفامچہ" ڈالا جاسکتا ہے؟
5۔ ہمیں گھچکانا نہیں آتا، سو اگر کناروں پر ہلکا قطیرہ نہ آسکے اور بھاپ میں تنجراہٹ بھی نہ آئے تو کیا افادیت برقرار رہے گی؟
اگر ان مذکورہ باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا تو ہم آج ہی آزمائیں گے۔ ویسے بھی ہم آج کل ویلے ہیں۔ :):):)
 
آخری تدوین:

اسد

محفلین
تصویر سے تو سوجی کے حلوے جیسی چیز لگتی ہے۔
کسیرہ کیا ہوتا ہے؟
اگر اجزا کے عام فہم اردو نام مل جائیں تو شاید آسانی ہو۔

کسیرہ ڈھونڈنے پر گوگل نے 'وڑچھ ڈھوک کسیرہ'، 'کسیرہ بازار' اور 'مردانہ کمزوری کا علاج' تلاش کر دیا۔ بنگ نے سب سے اوپر 'حمل کے لئے خزانه حکمت درخت پیپل کی ڈاڑھی 6 گرام ناگ کسیرہ 6 گرام' تلاش کیا۔

روغن ِ زطور ڈھونڈنے پر فارسی سائٹس پر Whey protein کے اشتہارات اور باڈی بلڈنگ سائٹس نظر آئیں۔

شگن بادیہ پر بنگ نے ہار مان لی: "There are no results for شگن بادیہ"۔ گوگل نے ہار ماننے سے انکار کرتے ہوئے علامہ شبلی نعمانی کی تصاویر اور دیگر غیر متعلقہ نتائج پیش کیے۔

سموٹا کے لیے بنگ نے: "1 results سات بھارتی باکسر اولمپکس میں - BBC News اردو" اور گوگل نے اسی نتیجے کے بعد دیگر غیر متعلقہ نتائج پیش کیے۔

برولے پر دونوں نے سینٹ-ژاں -برولے اور کولڈ کوکو نٹ برولے اور کریم بُرولے تلاش کیے۔

مکھنار پر بنگ نے ہار مان لی اور گوگل نے صرف ایک نتیجہ "دل کی صحت مند عورت کے لئے فوڈز" پیش کیا، جو غالباً خودکار ترجمہ تھا، اور اس میں مکھن اور مکھنار کا موازنہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔۔

قطانی الائچی پر بنگ "There are no results for قطانی الائچی"، جبکہ گوگل نے غیر متعلقہ نتائج پیش کیے۔

زر بکاؤلہ اور سقوریہ پر تو بنگ کے ساتھ گوگل نے بھی ہار مان لی۔

سمور دانہ پر دونوں نے غیر متعلقہ نتائج پیش کیے۔

قطور تالیہ پر بنگ نے ہار مان لی اور گوگل نے غیر متعلقہ نتائج پیش کیے۔

کرمانی نمک تلاش کرنے پر علم ہوا کہ "آصف کرمانی نے زخموں پر نمک چھڑکا" تھا۔

سملچہ پر دونوں نے ہار مان لی۔
 

جاسمن

لائبریرین
اگر مراسلہ پہ صاحبِ مراسلہ کا نام نہ پڑھا ہوتا، تو مجھے کامل یقین ہوتا کہ یہ ایک لطیفہ کے سوا کچھ نہیں۔:)
غضب خدا کا اس قدر مشکل ترین نام جو پہلی پہلی بار پڑھے ہیں۔
 
اگر مراسلہ پہ صاحبِ مراسلہ کا نام نہ پڑھا ہوتا، تو مجھے کامل یقین ہوتا کہ یہ ایک لطیفہ کے سوا کچھ نہیں۔:)
غضب خدا کا اس قدر مشکل ترین نام جو پہلی پہلی بار پڑھے ہیں۔
جن پہ تکیہ تھا۔۔۔
ہم تو سمجھے تھے اور کوئی سمجھے نہ سمجھے، جاسمن بہن جیسی سگھڑ خاتون تو سمجھ جائیں گی، اور ان کے خزانوں میں بھی ایسی نایاب تراکیب موجود ہوں گی۔
 

La Alma

لائبریرین
تصویر سے تو سوجی کے حلوے جیسی چیز لگتی ہے۔
کسیرہ کیا ہوتا ہے؟
اگر اجزا کے عام فہم اردو نام مل جائیں تو شاید آسانی ہو۔

کسیرہ ڈھونڈنے پر گوگل نے 'وڑچھ ڈھوک کسیرہ'، 'کسیرہ بازار' اور 'مردانہ کمزوری کا علاج' تلاش کر دیا۔ بنگ نے سب سے اوپر 'حمل کے لئے خزانه حکمت درخت پیپل کی ڈاڑھی 6 گرام ناگ کسیرہ 6 گرام' تلاش کیا۔

روغن ِ زطور ڈھونڈنے پر فارسی سائٹس پر Whey protein کے اشتہارات اور باڈی بلڈنگ سائٹس نظر آئیں۔

شگن بادیہ پر بنگ نے ہار مان لی: "There are no results for شگن بادیہ"۔ گوگل نے ہار ماننے سے انکار کرتے ہوئے علامہ شبلی نعمانی کی تصاویر اور دیگر غیر متعلقہ نتائج پیش کیے۔

سموٹا کے لیے بنگ نے: "1 results سات بھارتی باکسر اولمپکس میں - BBC News اردو" اور گوگل نے اسی نتیجے کے بعد دیگر غیر متعلقہ نتائج پیش کیے۔

برولے پر دونوں نے سینٹ-ژاں -برولے اور کولڈ کوکو نٹ برولے اور کریم بُرولے تلاش کیے۔

مکھنار پر بنگ نے ہار مان لی اور گوگل نے صرف ایک نتیجہ "دل کی صحت مند عورت کے لئے فوڈز" پیش کیا، جو غالباً خودکار ترجمہ تھا، اور اس میں مکھن اور مکھنار کا موازنہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔۔

قطانی الائچی پر بنگ "There are no results for قطانی الائچی"، جبکہ گوگل نے غیر متعلقہ نتائج پیش کیے۔

زر بکاؤلہ اور سقوریہ پر تو بنگ کے ساتھ گوگل نے بھی ہار مان لی۔

سمور دانہ پر دونوں نے غیر متعلقہ نتائج پیش کیے۔

قطور تالیہ پر بنگ نے ہار مان لی اور گوگل نے غیر متعلقہ نتائج پیش کیے۔

کرمانی نمک تلاش کرنے پر علم ہوا کہ "آصف کرمانی نے زخموں پر نمک چھڑکا" تھا۔

سملچہ پر دونوں نے ہار مان لی۔
ناحق آپ نے گوگل کو اتنا پریشان کیا۔
 
Top