نواز شریف کی حالت تشویش ناک، جیل سے سروسز اسپتال منتقل

جاسم محمد

محفلین
نواز شریف کی حالت تشویش ناک، جیل سے سروسز اسپتال منتقل
ویب ڈیسک 34 منٹ پہلے
1850921-nawaz-1571683180-300-640x480.jpg

نواز شریف کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہیں، ذاتی معالج (فوٹو: فائل)


لاہور: سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو حالت تشویش ناک ہونے پر جیل سے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو طبیعت خراب ہونے پر نیب لاہور کی جانب سے میڈیکل چیک اپ کے لیے سروسز اسپتال منتقل کردیا گیا۔

نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم کی طبیعت ٹھیک نہیں اور انہیں تشویش ناک حد تک پلیٹ لیٹس کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ان کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

دریں اثنا نواز شریف کی طبیعت کی خرابی کا سن کر مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور کیپٹن (ر) صفدر سمیت لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد سروسز اسپتال کے باہر جمع ہوگئی جس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ کارکنوں نے نواز شریف کے حق اور حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔

اسی ضمن میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر نواز شریف کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری عمران خان پر عائد ہوگی۔
 

جاسم محمد

محفلین
حسین نواز نے نواز شریف کو زہر دیے جانے کا خدشہ ظاہر کردیا
206949_4010504_updates.jpg

نواز شریف کو طبیعت ناساز ہونے پر سروسز اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ ان کے خون میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 رہ گئی ہے — فوٹو: فائل

سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ پلیٹیلیٹس کم ہونے کی ایک وجہ زہر بھی ہو سکتی ہے۔


مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی طبیعت ناساز ہونے پر قومی احتساب بیورو (نیب) دفتر سے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔

سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ رات 8 بجے کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے خون میں پلیٹیلیٹس 16 ہزار کی سطح پر تھے۔

اسی ٹوئٹ کے جواب میں سابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا تھا کہ ’پلیٹلیٹس کم ہونے کی ایک وجہ زہر بھی ہو سکتی ہے جو ایک یا دوسری صورت میں دیا جا رہا ہو‘۔

اپنی ٹوئٹ میں مزید کہا کہ ’کسی کو شبے کا فائدہ نہ دیں، اگر والد کو کوئی نقصان پہنچا تو آپ جانتے ہیں کون لوگ اس کے ذمہ دار ہوں گے‘۔

اس کے بعد حسین نواز نے ایک رپورٹ بھی پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ آج کا نہیں بلکہ بہت عرصے سے طے شدہ طبی معاملہ ہے کہ پلیٹلیٹس کی کمی کی ایک وجہ زہر بھی ہو سکتی ہے‘۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف چوہدری شوگر مل کیس میں نیب کی حراست میں ہیں جبکہ وہ احتساب عدالت کی جانب سے انہیں العزیزیہ ریفرنس میں7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ظاہر ہے سیاست سے تعلق ہے تو ہر مسئلہ سیاسی بن جائے گا وگرنہ پلیٹ لیٹس کی کمی مختلف وجوہات سے ہو سکتی ہے اور یہ کمی دوائیوں سے بھی ہوتی ہے۔ خاص طور پر دل کے مریضوں میں جنہیں خون پتلا کرنے والی دوائیاں دی جاتی ہیں!
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
ترجمان نیب کا موقف
قومی احتساب بیورو کے ترجمان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'نواز شریف کی حالت قابو میں ہے اور ان کا ڈینگی ٹیسٹ منفی آیا ہے'۔
ان کا دعویٰ ہے کہ پلیٹلیٹس میں کمی مبینہ طور پر ایک ایسی دوا کی وجہ سے ہوئی ہے جو خون کو پتلا کرتی ہے۔ ان کے مطابق اس دوا کو مبینہ طور پر ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے تجویز کیا تھا۔
نواز شریف کی طبیعت ناساز، ہسپتال منتقل
 

جاسم محمد

محفلین
ظاہر ہے سیاست سے تعلق ہے تو ہر مسئلہ سیاسی بن جائے گا وگرنہ پلیٹ لیٹس کی کمی مختلف وجوہات سے ہو سکتی ہے اور یہ کمی دوائیوں سے بھی ہوتی ہے۔ خاص طور پر دل کے مریضوں میں جنہیں خون پتلا کرنے والی دوائیاں دی جاتی ہیں!
منڈیلا گوالمنڈی والا جیل سے نکل کر اب بہتر ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ سوال کل سے میرے ذہن میں کلبلا رہا ہے۔ کیا شریف میڈیکل سٹی کی لیبارٹری دنیا کی تیز ترین لیبارٹری ہے؟ کیا مکمل سی بی سی ٹیسٹ کے نتائج صرف پانچ منٹ میں حاصل ہو سکتے ہیں؟ کیا کوئی ڈاکٹر دوست اس بات پر روشنی ڈال سکتا ہے کہ اس ٹیسٹ کو کم از کم کتنا وقت لگتا ہے؟

Fullscreen-capture-23-10-2019-83620-AM.jpg
 

رانا

محفلین
یہ سوال کل سے میرے ذہن میں کلبلا رہا ہے۔ کیا شریف میڈیکل سٹی کی لیبارٹری دنیا کی تیز ترین لیبارٹری ہے؟ کیا مکمل سی بی سی ٹیسٹ کے نتائج صرف پانچ منٹ میں حاصل ہو سکتے ہیں؟ کیا کوئی ڈاکٹر دوست اس بات پر روشنی ڈال سکتا ہے کہ اس ٹیسٹ کو کم از کم کتنا وقت لگتا ہے؟

Fullscreen-capture-23-10-2019-83620-AM.jpg
سی بی سی ٹیسٹ کے لئے ہر بڑی لیبارٹری میں ہیماٹولوجی اینالائزر تو لازمی موجود ہوتے ہیں۔ اور طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ اس اینلائزر کو مریض کا خون فیڈ کیا جائے تو ایک منٹ کے اندر ہی پرنٹ نکال کردے دیتے ہیں۔ اس میں عموما خون کے اکثر خلیات کے اعداد و شمار بشمول پلیٹلیٹس درج ہوتے ہیں۔ البتہ وہ سو فیصد مستند نہیں ہوتے لیکن قریب قریب ہوتے ہیں۔ اس لئے لیباریٹری ٹیکنشن پھر سیمپل کی سلائیڈز بناکر خود چیک کرتا ہے اور جہاں اسے لگتا ہے کہ اینلائزر کے اعدادوشمار میں درستگی کی گنجائش ہے وہاں اپنی فائنڈنگ درج کردیتا ہے۔ زیادہ ابنارملٹی ہو تو پیتھالوجسٹ خود سلائیڈ دیکھتا ہے۔ لیکن بہرحال سوفیصد اس اینلائزر پر بھروسا نہیں کیا جاتا۔ سلائیڈز خود چیک کی جاتی ہیں۔ البتہ بعض اوقات کوئی مریض ارجنٹ رپورٹ مانگتا ہے تو اسے اینلائزر کا نکلا ہوا پرنٹ ہی پکڑا دیا جاتا ہے اس تاکید کے ساتھ کہ یہ حتمی رزلٹ نہیں ہے۔ نواز شریف کا یہ رزلٹ بھی اینلائزر کے اعدادوشمار پر مبنی معلوم ہوتا ہے البتہ رپورٹ لیب کے اپنی رپورٹ پیڈ پر ہے یہ بہرحال اینلائزر کا پرنٹ تو نہیں۔ ہاں اینلائزر سے ڈیٹا براہ راست لیب کے سافٹوئیر میں بھی بھیجا جاسکتا ہے۔ بعض بڑی لیبارٹریز اپنی تمام مشینوں کو اپنے لیب سافٹوئیر سے انٹگریٹ کروالیتی ہیں۔
تدوین: اس پورے کیس میں کیونکہ صرف پانچ منٹ لگے ہیں اس لئے ایسا لگتا ہے کہ یا تو صرف اینلائزر کے رزلٹ پر بھروسا کیا گیا ہے یا پھر ہائی پروفائل مریض کے پیش نظر ٹیکنشن و پیتھالوجسٹ بالکل تیار بیٹھے تھے۔
 

جاسم محمد

محفلین
سی بی سی ٹیسٹ کے لئے ہر بڑی لیبارٹری میں ہیماٹولوجی اینالائزر تو لازمی موجود ہوتے ہیں۔ اور طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ اس اینلائزر کو مریض کا خون فیڈ کیا جائے تو ایک منٹ کے اندر ہی پرنٹ نکال کردے دیتے ہیں۔ اس میں عموما خون کے اکثر خلیات کے اعداد و شمار بشمول پلیٹلیٹس درج ہوتے ہیں۔ البتہ وہ سو فیصد مستند نہیں ہوتے لیکن قریب قریب ہوتے ہیں۔ اس لئے لیباریٹری ٹیکنشن پھر سیمپل کی سلائیڈز بناکر خود چیک کرتا ہے اور جہاں اسے لگتا ہے کہ اینلائزر کے اعدادوشمار میں درستگی کی گنجائش ہے وہاں اپنی فائنڈنگ درج کردیتا ہے۔ زیادہ ابنارملٹی ہو تو پیتھالوجسٹ خود سلائیڈ دیکھتا ہے۔ لیکن بہرحال سوفیصد اس اینلائزر پر بھروسا نہیں کیا جاتا۔ سلائیڈز خود چیک کی جاتی ہیں۔ البتہ بعض اوقات کوئی مریض ارجنٹ رپورٹ مانگتا ہے تو اسے اینلائزر کا نکلا ہوا پرنٹ ہی پکڑا دیا جاتا ہے اس تاکید کے ساتھ کہ یہ حتمی رزلٹ نہیں ہے۔ نواز شریف کا یہ رزلٹ بھی اینلائزر کے اعدادوشمار پر مبنی معلوم ہوتا ہے البتہ رپورٹ لیب کے اپنی رپورٹ پیڈ پر ہے یہ بہرحال اینلائزر کا پرنٹ تو نہیں۔ ہاں اینلائزر سے ڈیٹا براہ راست لیب کے سافٹوئیر میں بھی بھیجا جاسکتا ہے۔ بعض بڑی لیبارٹریز اپنی تمام مشینوں کو اپنے لیب سافٹوئیر سے انٹگریٹ کروالیتی ہیں۔
تدوین: اس پورے کیس میں کیونکہ صرف پانچ منٹ لگے ہیں اس لئے ایسا لگتا ہے کہ یا تو صرف اینلائزر کے رزلٹ پر بھروسا کیا گیا ہے یا پھر ہائی پروفائل مریض کے پیش نظر ٹیکنشن و پیتھالوجسٹ بالکل تیار بیٹھے تھے۔
72744462_2591600690907870_9018060883435192320_n.png
 

جاسم محمد

محفلین
سی بی سی ٹیسٹ کے لئے ہر بڑی لیبارٹری میں ہیماٹولوجی اینالائزر تو لازمی موجود ہوتے ہیں۔ اور طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ اس اینلائزر کو مریض کا خون فیڈ کیا جائے تو ایک منٹ کے اندر ہی پرنٹ نکال کردے دیتے ہیں۔ اس میں عموما خون کے اکثر خلیات کے اعداد و شمار بشمول پلیٹلیٹس درج ہوتے ہیں۔ البتہ وہ سو فیصد مستند نہیں ہوتے لیکن قریب قریب ہوتے ہیں۔ اس لئے لیباریٹری ٹیکنشن پھر سیمپل کی سلائیڈز بناکر خود چیک کرتا ہے اور جہاں اسے لگتا ہے کہ اینلائزر کے اعدادوشمار میں درستگی کی گنجائش ہے وہاں اپنی فائنڈنگ درج کردیتا ہے۔ زیادہ ابنارملٹی ہو تو پیتھالوجسٹ خود سلائیڈ دیکھتا ہے۔ لیکن بہرحال سوفیصد اس اینلائزر پر بھروسا نہیں کیا جاتا۔ سلائیڈز خود چیک کی جاتی ہیں۔ البتہ بعض اوقات کوئی مریض ارجنٹ رپورٹ مانگتا ہے تو اسے اینلائزر کا نکلا ہوا پرنٹ ہی پکڑا دیا جاتا ہے اس تاکید کے ساتھ کہ یہ حتمی رزلٹ نہیں ہے۔ نواز شریف کا یہ رزلٹ بھی اینلائزر کے اعدادوشمار پر مبنی معلوم ہوتا ہے البتہ رپورٹ لیب کے اپنی رپورٹ پیڈ پر ہے یہ بہرحال اینلائزر کا پرنٹ تو نہیں۔ ہاں اینلائزر سے ڈیٹا براہ راست لیب کے سافٹوئیر میں بھی بھیجا جاسکتا ہے۔ بعض بڑی لیبارٹریز اپنی تمام مشینوں کو اپنے لیب سافٹوئیر سے انٹگریٹ کروالیتی ہیں۔
تدوین: اس پورے کیس میں کیونکہ صرف پانچ منٹ لگے ہیں اس لئے ایسا لگتا ہے کہ یا تو صرف اینلائزر کے رزلٹ پر بھروسا کیا گیا ہے یا پھر ہائی پروفائل مریض کے پیش نظر ٹیکنشن و پیتھالوجسٹ بالکل تیار بیٹھے تھے۔

کیلیبری فونٹ میں لکھی گئی رپورٹ
کل نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے ٹویٹر کے ذریعے نوازشریف کی لیب رپورٹ شئیر کرکے سنسنی پھیلا دی۔ رپورٹ کے مطابق نوازشریف کا پلیٹلیٹ کاؤنٹ 16 ہزار ہوچکا تھا جو کہ نارمل سطح سے دس گنا کم تھا۔ یاد رہے، جب یہ کاؤنٹ 60 ہزار تک ہو تو منہ، ناک سے خون نکلنا شروع ہوجاتا ہے، تاہم نوازشریف کے ساتھ 16 ہزار پر بھی ایسا کوئی معاملہ نہیں ہوا۔
جو رپورٹ ڈاکٹر عدنان نے شئیر کی، وہ چغتائی لیب کی ہے اور اس پر پیشنٹ نمبر اور کیس نمبر موجود ہیں۔ چغتائی لیب کی آن لائن سروس موجود ہے جہاں آپ پیشنٹ نمبر اور کیس نمبر اینٹر کرکے رپورٹ ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔
جب میں نے ایسا کرنا چاہا تو چغتائی لیب کی ویب سائٹ کی طرف سے میسج آگیا کہ یہ نمبرز غلط ہیں۔ غور کیا تو پتہ چلا کہ ان نمبروں کا فارمیٹ بھی مختلف ہے۔ ویب سائٹ پر دی گئی ایگزامپل کے مطابق پیشنٹ نمبر کچھ اس طرح کا ہونا چاہیئے:

سات ڈیجیٹ - دو ڈیجیٹ - چار ڈیجیٹ

جبکہ نوازشریف کی رپورٹ پر پیشنٹ نمبر یہ تھا:
38001-19-116251852

یعنی
نو ڈیجیٹ - دو ڈیجیٹ - پانچ ڈیجیٹ

اسی طرح کیس نمبر بھی غلط دیا گیا ہے۔
سوال یہ ہے کہ غلط رپورٹ دے کر ڈاکٹر عدنان اور شریف خاندان نے کیا حاصل کرنا چاہاَ؟ اس رپورٹ کے منظرعام پر آنے کے فوراً بعد حسین نواز اور کیپٹن صفدر کی طرف سے نوازشریف کو زہر دینے کا الزام عائد کردیا گیا۔
ایسا لگ رہا ہے کہ شریف خاندان عوام کی ذہن سازی کررہا ہے کہ نوازشریف کو زہر دیا جاسکتا ہے۔ نوازشریف کا کھانا گھر سے آتا ہے، ہو نہ ہو، آنے والے دنوں میں واقعی اسے زہر دے کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جائے۔
باٹم لائن یہ ہے کہ شریف خاندان نے آج تک کبھی کوئی ایک اصلی رسید جمع نہیں کروائی، جب بھی پیش کیں، جعلی رسیدیں ہی پیش کیں۔ اس معاملے میں مریم صفدر یدطولی کی حیثیت رکھتی ہے جس نے ٹرسٹ ڈیڈ کیلیبری فونٹ ریلیز ہونے سے پہلے ہی اس فونٹ میں ٹائپ کروا لی تھی۔
ہو نہ ہو، چغتائی لیب کی رپورٹ بھی اسی کیلیبری فونٹ سے ہی لکھی گئی ہو۔
کچھ بھی ہو، حکومت کو اس معاملے کی تحیقیقات کرکے فوری ایکشن لینا ہوگا۔ یہ مافیا ہے، اس مافیا کے پاس ایک سے بڑھ کر ایک جعلی ہتھکنڈے موجود ہیں!!! بقلم خود باباکوڈا
74617529_2590695744331698_8618060142388183040_o.png
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ویسے پلیٹلیٹس تو دو تین دن میں پورے بھی ہوجاتے ہیں بشرطیکہ کہ کوئی اور نہ ہو (انٹرنل بلیڈنگ جیسے ڈینگی وائرس وغیرہ ) ۔ یہاں تو ہر چیز ماشاءاللہ پرفیکٹ ہے الا پلیٹلیٹس۔واللہ اعلم باقی اطباء حضرات زیادہ جانیں ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
نواز شریف واقعی ایک زبردست قوت ارادی اورمثالی صحت کے مالک ہیں۔ عام آدمی میں پچاس ہزار تک پلیٹلیٹس کاؤنٹ کم شمار ہوتا ہے اور پچاس ہزار سے کم انتہائی کم اور خطرناک گنا جاتا ہے۔ عام طور پر ایسی صورتحال میں واقعی اندرونی اور بیرونی بلیڈنگ شروع ہو جاتی ہے (جیسے کہ ڈینگی وائرس کے مریضوں میں پلیٹلیٹس کم ہونے پر ہوتی ہے) لیکن نواز شریف کے ذاتی ڈاکٹر کے مطابق سولہ ہزار پر بلکہ ایک موقع پر دو ہزار پر بھی کوئی اندرونی یا بیرونی بلیڈنگ نہیں ہوئی۔ بی بی سی کی رپورٹ کے اقتباسات:

دن میں ایک موقعے پر پلیٹلیٹس کی یہ تعداد صرف دو ہزار رہ گئی تھی۔ تاہم سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور نواز شریف کے معائنے کے لیے تشکیل دیے گئے ڈاکٹروں کے بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ تعداد دوبارہ بحال ہو گئی تھی۔

سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان جو نواز شریف کی ساتھ موجود تھے، انھوں نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ ’نواز شریف کو پلیٹلیٹس کے تین میگا یونٹس لگائے گئے تھے۔ ان کے جسم سے اندرونی یا بیرونی کسی قسم کے خون کا انخلا ہوا تھا اور نہ ہوا ہے‘۔
 

محمد وارث

لائبریرین
کیلیبری فونٹ میں لکھی گئی رپورٹ
کل نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے ٹویٹر کے ذریعے نوازشریف کی لیب رپورٹ شئیر کرکے سنسنی پھیلا دی۔ رپورٹ کے مطابق نوازشریف کا پلیٹلیٹ کاؤنٹ 16 ہزار ہوچکا تھا جو کہ نارمل سطح سے دس گنا کم تھا۔ یاد رہے، جب یہ کاؤنٹ 60 ہزار تک ہو تو منہ، ناک سے خون نکلنا شروع ہوجاتا ہے، تاہم نوازشریف کے ساتھ 16 ہزار پر بھی ایسا کوئی معاملہ نہیں ہوا۔
جو رپورٹ ڈاکٹر عدنان نے شئیر کی، وہ چغتائی لیب کی ہے اور اس پر پیشنٹ نمبر اور کیس نمبر موجود ہیں۔ چغتائی لیب کی آن لائن سروس موجود ہے جہاں آپ پیشنٹ نمبر اور کیس نمبر اینٹر کرکے رپورٹ ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔
جب میں نے ایسا کرنا چاہا تو چغتائی لیب کی ویب سائٹ کی طرف سے میسج آگیا کہ یہ نمبرز غلط ہیں۔ غور کیا تو پتہ چلا کہ ان نمبروں کا فارمیٹ بھی مختلف ہے۔ ویب سائٹ پر دی گئی ایگزامپل کے مطابق پیشنٹ نمبر کچھ اس طرح کا ہونا چاہیئے:

سات ڈیجیٹ - دو ڈیجیٹ - چار ڈیجیٹ

جبکہ نوازشریف کی رپورٹ پر پیشنٹ نمبر یہ تھا:
38001-19-116251852

یعنی
نو ڈیجیٹ - دو ڈیجیٹ - پانچ ڈیجیٹ

اسی طرح کیس نمبر بھی غلط دیا گیا ہے۔
سوال یہ ہے کہ غلط رپورٹ دے کر ڈاکٹر عدنان اور شریف خاندان نے کیا حاصل کرنا چاہاَ؟ اس رپورٹ کے منظرعام پر آنے کے فوراً بعد حسین نواز اور کیپٹن صفدر کی طرف سے نوازشریف کو زہر دینے کا الزام عائد کردیا گیا۔
ایسا لگ رہا ہے کہ شریف خاندان عوام کی ذہن سازی کررہا ہے کہ نوازشریف کو زہر دیا جاسکتا ہے۔ نوازشریف کا کھانا گھر سے آتا ہے، ہو نہ ہو، آنے والے دنوں میں واقعی اسے زہر دے کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جائے۔
باٹم لائن یہ ہے کہ شریف خاندان نے آج تک کبھی کوئی ایک اصلی رسید جمع نہیں کروائی، جب بھی پیش کیں، جعلی رسیدیں ہی پیش کیں۔ اس معاملے میں مریم صفدر یدطولی کی حیثیت رکھتی ہے جس نے ٹرسٹ ڈیڈ کیلیبری فونٹ ریلیز ہونے سے پہلے ہی اس فونٹ میں ٹائپ کروا لی تھی۔
ہو نہ ہو، چغتائی لیب کی رپورٹ بھی اسی کیلیبری فونٹ سے ہی لکھی گئی ہو۔
کچھ بھی ہو، حکومت کو اس معاملے کی تحیقیقات کرکے فوری ایکشن لینا ہوگا۔ یہ مافیا ہے، اس مافیا کے پاس ایک سے بڑھ کر ایک جعلی ہتھکنڈے موجود ہیں!!! بقلم خود باباکوڈا
74617529_2590695744331698_8618060142388183040_o.png
ایک ذاتی تجربہ یاد آ گیا۔

میں پچھلے پندرہ سالوں سے اپنے سارے ٹیسٹ شوکت خانم لیبارٹری سے کرواتا ہوں یعنی تب سے جب سیاست میں ابھی عمران خان جنرل مشرف کا بغل بچہ تھا اور میں کسی بھی طور عمران خان کا اسپورٹر نہیں تھا۔ 2013ء کے انتخابات اور دھرنوں کے بعد میں ایک ڈاکٹر صاحب کے پاس گیا، ہاتھ میں کئی سالوں کی رپورٹس تھیں۔ دیکھتے رہے، پھر منہ بنا کر کہنے لگے کہ یہ ساری رپورٹس غلط ہیں، میں نے کہا سر بڑی مستند لیبارٹری ہے ان کی رپورٹس کیسے غلط ہو سکتی ہیں لیکن وہ اپنی بات پر اڑے رہے اور کہا کہ کسی اور لیبارٹری سے ٹیسٹ کروا کر آؤ۔ مجھے تعجب ہوا، پھر ڈاکٹر صاحب کے بارے میں مزید معلومات ڈھونڈیں تو علم ہوا کہ بڑے پکے نون لیگیے ہیں! میں نے ڈاکٹر بدل لیا۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
مجھے تعجب ہوا، پھر ڈاکٹر صاحب کے بارے میں مزید معلومات ڈھونڈیں تو علم ہوا کہ بڑے پکے نون لیگیے ہیں! میں نے ڈاکٹر بدل لیا۔
آپ نے تو ڈاکٹر بدل لیا۔ یہ قوم صحافی کیسے بدلے؟ یہاں توبڑے بڑے صالح ظفر موجود ہیں۔ لیکن خود کو صحافی کہتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
سب کا ذمہ دار عمران خان ہے۔
نواز شریف ہسپتال منتقل,مریم نواز ہسپتال منتقل, زرداری ہسپتال منتقل, سارے بیمار پڑ گئے ہیں ورنہ الیکشن سے پہلے مکمل صحت یاب تھے حکمرانی کا خواب دیکھ رہے تھے۔
 
مابدولت اپنےخاندانی مجربات سے (جو کہ زبان زد عام ہے کہ حکیم لقمان سے مابدولت کے آباواجداد کو سینہ بہ سینہ منتقل ہوتے آ رہے ہیں ) میاں نوازشریف کو پلیٹلیٹس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے پپیتے کا چھلکا ابال کر پینے کا گرانقدر مشورہ بلا معاوضہ عطا کرتے ہیں۔
نسخے کے تیربہدف ہونے کے لئے مابدولت محض نیک تمناؤں کا اظہار ہی کر سکتے ہیں ۔:):)
 

محمد وارث

لائبریرین
مابدولت اپنےخاندانی مجربات سے (جو کہ زبان زد عام ہے کہ حکیم لقمان سے مابدولت کے آباواجداد کو سینہ بہ سینہ منتقل ہوتے آ رہے ہیں ) میاں نوازشریف کو پلیٹلیٹس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے پپیتے کا چھلکا ابال کر پینے کا گرانقدر مشورہ بلا معاوضہ عطا کرتے ہیں۔
نسخے کے تیربہدف ہونے کے لئے مابدولت محض نیک تمناؤں کا اظہار ہی کر سکتے ہیں ۔:):)
میاں صاحب کو اگر یقین دلا دیا جائے کہ پپیتا سرکاری خرچے پر خریدا اور ابالا گیا ہے تو شاید وہ اسے استعمال کر بھی لیں! :)
 
Top