بھیا ایک طرف تو آپ نے اصلی علماء ومفتیان کرام سے راہنمائی چاہی ہے اور دوسری طرف ان کے ساتھ ہمیں بھی ٹیگ کردیا۔

تفصیلاً تو مفتیان کرام ہی بتاسکتے ہیں البتہ اپنے محدود علم کے مطابق اتنا عرض کرسکتا ہوں کہ (ایک مسلمان کے لیے) کسی کو اپنا دینی راہنما بنانے کے لیے ظاہری طور پر تو ان کا حلیہ دیکھنا چاہیے کہ آیا ان کا لباس، وضع قطع، عادات واطوار شریعت کے مطابق ہے یا نہیں۔ اس کے بعد ان کی نشست وبرخاست کن لوگوں کے ساتھ ہے؟ ان کی زندگی میں سنتوں کا کس قدر اہتمام ہے؟ فرائض کی ادائیگی کا کتنا اہتمام کیا جاتا ہے؟ حقوق اللہ کی اہتمام سے ادائیگی کے ساتھ بندوں اور دیگر مخلوق کے ساتھ ان کا رویہ کیسا ہے۔ پریشانی اور راحت کے وقت ان کی توجہ خالق کی طرف ہوتی ہے یا مخلوق واسباب کی طرف۔ اس کے بعد
دینی علوم پر دسترس کتنی ہے؟ جن جن علوم اور مسائل وفضائل کا علم ہے یا جن کے بارے میں دوسروں کو تاکید کرتے ہیں، کیا خود بھی ان پر عمل کرتے ہیں وغیرہ۔
اس کے علاوہ کچھ دیگر چیزیں بھی ہیں جو یا تو دیگر مذاہب میں بھی کامن ہیں یا کسی خاص شخصیت کے ساتھ مخصوص ہوتی ہیں اس لیے ان کا تذکرہ دانستاً نہیں کیا۔