زیک

مسافر
نلتر میں ایک برفانی لیپرڈ ہے۔ ہم اسے دیکھنے گئے۔

شمالی پاکستان میں اقوام متحدہ کے ایسے خیمے بہت جگہ دیکھے۔ معلوم نہیں یہ کون بیچ یا بانٹ رہا ہے

 
نلتر میں ایک برفانی لیپرڈ ہے۔ ہم اسے دیکھنے گئے۔

شمالی پاکستان میں اقوام متحدہ کے ایسے خیمے بہت جگہ دیکھے۔ معلوم نہیں یہ کون بیچ یا بانٹ رہا ہے

قوی امکان ہے کہ زلزلہ کے وقت جو امدادی سامان آیا تھا، اس میں سے ہوں۔
 

زیک

مسافر
وہاں کوئی ٹکٹ نہ تھا لیکن جو وائلڈ لائف کا آدمی وہاں تھا وہ لوگوں سے ڈونیشن مانگ رہا تھا کہ اس کے بقول وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ تیندوے کے لئے پورے پیسے نہیں دیتا

اس نے بتایا کہ یہ برفانی تیندوا بہت بچپن میں اپنی ماں کے پوچرز کے ہاتھوں مرنے سے ان کے پاس آیا۔ چونکہ اس وقت خود سے نہیں رہ سکتی تھی لہذا وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے اسے رکھا ہوا ہے اور ابھی بھی یہ جنگل میں سروائیو نہیں کر سکتی

 

زیک

مسافر
پھر ہم نے لوگوں کے تماشے کے لئے بیچارے تیندوے پر تشدد ہوتے دیکھا۔ وہاں کے رکھوالے نے لیپرڈ پر پانی کی بالٹی پھینکی تاکہ تیندوا سائیڈ سے درمیان میں جائے

جو لوگ اسے دیکھنے آئے ہوئے تھے انہوں نے بھی خوب شور مچا کر لیپرڈ کو ہلنے کا کہا۔ ایک بچہ تو خواتین کے خلاف گندی زبان استعمال کر رہا تھا اس تیندوے کے لئے لیکن اسے بھی اس کے بڑوں نے نہ روکا۔

لیپرڈ بہت ناخوش تھی

 

جاسم محمد

محفلین
پھر ہم نے لوگوں کے تماشے کے لئے بیچارے تیندوے پر تشدد ہوتے دیکھا۔ وہاں کے رکھوالے نے لیپرڈ پر پانی کی بالٹی پھینکی تاکہ تیندوا سائیڈ سے درمیان میں جائے

جو لوگ اسے دیکھنے آئے ہوئے تھے انہوں نے بھی خوب شور مچا کر لیپرڈ کو ہلنے کا کہا۔ ایک بچہ تو خواتین کے خلاف گندی زبان استعمال کر رہا تھا اس تیندوے کے لئے لیکن اسے بھی اس کے بڑوں نے نہ روکا۔

لیپرڈ بہت ناخوش تھی
یہ پاکستانی چڑیا گھروں میں معمول ہے۔ تشدد کو تفریح سمجھا جاتا ہے۔
 

زیک

مسافر
اور درمیان میں ایک پتھر پر بیٹھ گئی



تصویر میں اس کی دم کے پیچھے آپ کو چپل نظر آ رہی ہے؟ اسی طرح وہاں کوڑا بھی تھا۔
 

زیک

مسافر
واپس ہوٹل کی طرف جا رہے تھے تو راستے میں یہ ٹورسٹ پولیس کار نظر آئی۔ پولیس والے تو دکھائی نہ دیئے

 

زیک

مسافر
واپس ہوٹل جا رہے تھے تو بارش شروع ہو گئی۔ یہاں نلتر نو دس ہزار فٹ کی بلندی پر اکثر شام کو بارش ہوتی ہے۔ شاید اسی لئے اتنی ہریالی ہے۔

شام کو ہوٹل میں کھانا کھایا تو منع کرنے کے باوجود بیگم نے خوب سلاد لیا۔ پھر وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔ رات کسی پہر اس کا پیٹ خراب ہو گیا۔ اوپر سے ستم ظریفی یہ کہ غسلخانہ میں پانی نہیں آ رہا تھا۔ وہ تو شکر ہے بالٹی پانی سے بھری پڑی تھی ورنہ کافی مسئلہ ہوتا۔ صبح ہوٹل والوں سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اوپر پائپ میں پلاسٹک وغیرہ ڈال دیتے ہیں اور یوں پانی بند ہو جاتا ہے۔ خیر صبح پانی آنا شروع ہو گیا۔
 
Top