تیرہویں سالگرہ دربار عام: اراکین عملہ کٹہرے میں

فلک شیر

محفلین
ہم بھی اپنی پالیسی میں کوئی فوری تبدیلی نہیں لا رہے، لیکن جاننا ضرور چاہتے کہ ارکان محفل کے ذہن میں کیا کچھ کلبلا رہا ہے۔
فورم سے علیحدگی کا آسان طریقہ تو یہی ہے کہ یہاں آمدورفت موقوف کر دیں۔
اگر علیحدگی سے مراد اپنا کھاتا حذف کرنا اور گوشہ گمنامی میں جانا ہے تو فی الحال ہمارے پاس اس کا کوئی تکنیکی حل موجود نہیں ہے۔
لمحہ موجود میں کم از کم اس رکن کے ذہن میں تو کچھ نہیں کلبلا رہا تھاقبلہ!
دوسری سطر تو براہ راست ایک مشورہ معلوم ہوتا ہے ، جب کہ میرا سوال عمومی تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خیر!
توجہ کے لیے شکرگزار ہوں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
لمحہ موجود میں کم از کم اس رکن کے ذہن میں تو کچھ نہیں کلبلا رہا تھاقبلہ!
دوسری سطر تو براہ راست ایک مشورہ معلوم ہوتا ہے ، جب کہ میرا سوال عمومی تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خیر!
توجہ کے لیے شکرگزار ہوں۔

معذرت، میری مراد آپ کو مشورہ دینا نہیں تھی۔ :)
 
سعود بھائی: آپ کا کوئی بات ماننے کا من نہ ہو تو اتنے دلارے انداز میں کہتے ہیں کہ بندے کو برا لگنے کی بجائے الٹا اچھا لگنے لگ جاتا ہے کہ میری بات نہیں مانی گئی. :waiting:
مریم بٹیا، کچھ احباب کا خیال اس کے بر عکس ہے! :) :) :)
توبہ، اتنا ٹھنڈا بندا، یوں لگتا ہے جیسے ابھی ابھی برف سے نکال کر لائے ہیں، تازہ تازہ ٹھنڈا ٹھنڈا۔ اتنا ٹھنڈا ناظم میں نے ابن سعید کے علاوہ اردو محفل پر زیک کو ہی دیکھا ہے۔ ہر مسئلے پر ابن سعید کا انداز منطقی اور حتمی ہوتا ہے اور صارفین کی چوں چاں خود ہی بند ہو جاتی ہے۔ اور جب معاملہ بحث پر اتر آئے تو دہلوی اردو میں میں کی بجائے ہم کا صیغہ استعمال کر کے وہ دھو دھو کر مارتا ہے کہ اگلا بندہ شرمندہ ہو جاتا ہے۔ ایک ایڈمن اوپر سے اردو دان، یعنی صارف کے لیے مرے پر سو درے۔ بندہ اس کے عہدے کے رعب سے نہ مرے تو اردو کی مار ہی مار دیتی ہے۔
 
آپ سب اتنے اچھے ہیں (لِٹرلی) کہ شاید ہی کوئی بات ہو جس کے متعلق آپ کا کٹہرے میں لایا جا سکے. چند ایک گِلے لڑی کی رونق بڑھانے کے لیے سب کو کٹہرے میں لائے بغیر کر لیتی ہوں:

سعود بھائی: آپ کا کوئی بات ماننے کا من نہ ہو تو اتنے دلارے انداز میں کہتے ہیں کہ بندے کو برا لگنے کی بجائے الٹا اچھا لگنے لگ جاتا ہے کہ میری بات نہیں مانی گئی. :waiting:

نبیل بھائی: ہمیں پتا ہے کہ آپ محفل پر ہی ہوتے ہیں مگر آپ کم لکھتے ہیں. محفل پر کم گو ہونا اب مزید نہیں چلے گا. پرانے محفلین کچھ نا کچھ آپ کی تحریروں سے فیض یاب ہوتے رہے اور آپ کے مراسلوں سے لطف اندوز ہوتے رہے مگر ہم دیر سے آئے ہیں اس میں ہمارا کیا قصور ہے؟ :waiting:

محترمی خلیل الرحمن: آپ ایسی ہستی ہیں جن سے ہمیشہ شفقت پھوٹتی ہوئی محسوس ہوتی ہے پر اگر پچھلے سال کی طرح اس سال بھی مشاعرہ مصروفیات کی نذر ہوگیا تو ہم کہے دیتے ہیں کہ ہم آپ سے (تھوڑا تھوڑا سا) نہیں بولیں گے. :waiting:

تابش بھائی: کیا ہے! آپ اتنے سادہ اور فی البدیہہ کیوں ہیں. باقی ساری دنیا کی طرح کچھ تو بنا سنوار کر بات کیا کیجیے. کیا ہے جو آپ نہیں ہیں پھر بھی اپنے اتنے مراسلہ جات کو ہر لڑی میں چے واؤ لام سے منسوب کیوں کیا آپ نے؟ :waiting:

فرقان بھائی: آپ پہلے اپنے محلے والوں کو اردو محفل کے بارے میں بتاتے ہی کیوں ہیں؟ اور پھر اتنی رازداری رکھے پھرتے ہیں کہ آپ پر ڈبل ایجنٹ ہونے کا گمان ہونے لگتا ہے. اس کے علاوہ آپ ٹالتے بھی بہت ہیں. اپنے تعارف میں کہا کہ انٹرویو ہزاری ہونے پر دوں گا اور اب انٹرویو کے وقت کہا کہ اگلی بار جب یہ سلسلہ ہوا تب دوں گا. (محفلین لکھ رکھیں! ) :waiting:

تیرہویں سالگرہ - اردو محفل عالمی اردو مشاعرہ ۲۰۱۸
 
اراکین کے ناموں میں تبدیلی کو لے کر کئی احباب نے مختلف سوالات کیے ہیں۔ اس حوالے سے کچھ مسائل تو تکنیکی ہیں اور کچھ انتظامی نوعیت کے۔ ہم ان کی مختصر روداد بیان کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ امید ہے کہ اس سے بعض معاملات کی وضاحت ہو سکے گی۔ :) :) :)

در اصل ہم لوگ یہاں دو باتوں کو گڈمڈ کر رہے ہیں، جن میں سے ایک ہے شناخت اور دوسرا ہے نام۔ نظام کے کئی اجزا ایک دوسرے سے شناختوں کی مدد سے جڑے ہوئے ہوتے ہیں، جبکہ نام محض پیش منظر میں نمائش کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ تکنیکی وجوہات کے چلتے کسی بھی نظام میں شناختوں کا منفرد ہونا بھی لازم ہوتا ہے جبکہ ناموں کے ساتھ یہ شرط نہیں۔ جن نظاموں میں یہ دونوں چیزیں علیحدہ ہوتی ہیں ان میں ناموں کی تبدیلی سہل ہوتی ہے۔ اتفاق سے محفل میں مستعمل سوفٹوئیر میں نام ہی شناخت بھی ہے، اس لیے اس کے ساتھ وہ ساری شرائط اور تکنیکی پیچیدگیاں جڑی ہوئی ہیں جو شناخت کے ساتھ ہوتی ہیں۔ اس کے برعکس کئی نظاموں مثلاً ٹوئیٹر یا ای میل وغیرہ میں لوگوں کی شناخت (مثلاً ٹوئیٹر ہینڈل یا ای میل پتہ) ان کے ناموں سے علیحدہ ہوتی ہے۔ ایسے نظاموں میں عموماً نام تبدیل کرنا بے حد سہل ہوتا ہے جبکہ شناخت کی تبدیلی یا تو ممنوع ہوتی ہے یا اس کی سہولت شاذ و نادر ہی فراہم کرائی جاتی ہے۔ محفل میں بھی بعض صورتوں میں اگر نام تبدیل کر دیا جائے تو بھی پرانے نام کے کافی آثار موجود ہوتے ہیں، مثلاً اقتباسات وغیرہ۔ جن نظاموں میں نام اور شناخت یکجا رکھے جاتے ہیں ان کا اپنا ایک فائدہ ہے کہ ہر رکن کے حوالے سے دو خواص کی بجائے محض ایک خصوصیت یاد رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ :) :) :)

محفل میں شناخت کی تبدیلی کی کھلی چھوٹ دینا نہ صرف انتظامیہ بلکہ دیگر محفلین کے لیے بھی لایعنی کوفت کا باعث بن سکتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر ہم کل کو اپنی اچھی بھلی مستحکم شناخت "ابن سعید" کو تبدیل کر کے "سعود عالم" کر لیں اور ساتھ ہی نمائندہ تصویر میں طلوع آفتاب کا دلفریب منظر آویزاں کر دیں تو آپ میں سے کتنوں کو اندازہ ہو سکے گا کہ اس نئی شناخت کے پیچھے کون ہے؟ بفرض محال ہم نے اس بات کا بر ملا اعلان بھی کر دیا، لیکن کوئی رکن اس دوران چند ماہ کے لیے غیر حاضر رہا ہو اور واپسی پر ہم سے رابطے کی کوشش کرے تو کیا صورت ہو گی؟ یہ تو ایک ایسی مثال تھی جس میں شناخت کی تبدیلی کے پیچھے دانستہ کوئی سازش نہیں تھی۔ محفل میں ایسی مثالیں بھی موجود ہیں جب ماضی میں لوگوں نے ہر دوسرے روز اپنی شناخت تبدیل کروا کر طرح طرح کی دانستہ ہنگامہ آرائیاں کی ہیں۔ ان تجربات سے گزرنے کے بعد ہی یہ فیصلہ لیا گیا کہ اب اراکین کی شناخت بعض مخصوص صورتوں میں ہی تبدیل کی جائے گی، مثلاً رومن سے اردو رسم الخط کی تبدیلی، املا کی درستگی، یا بہت طویل ناموں کی تخفیف وغیرہ۔ نئے اراکین کے ناموں میں تبدیلی کی گنجائش قدرے زیادہ ہوتی ہے، جبکہ مستحکم شناختوں میں تبدیلی کو ہم عموماً معقول نہیں گردانتے۔ :) :) :)
 

فرقان احمد

محفلین
سارا مراسلہ ہی دوستانہ، معلوماتی اور متفق ہے لیکن اس کا کیا کریں کہ ہمارا کیس بھی تو طویل نام والا ہی تھا۔ :)
ارے بھئی، سعود بھیا کے دلائل ایسے ہیں کہ ہم صرف 'فرقان' نام لینے سے توبہ تائب کر چکے چاہے یہ نام موجود بھی ہو۔ آپ کا معاملہ زیادہ پیچیدہ ہے کہ مریم نام سرے سے دستیاب نہیں ہے۔ ویسے آپ کا نام بظاہر بہت پیارا ہے، اسے تبدیل نہ کریں تو بہتر ہے۔
 
ارے بھئی، سعود بھیا کے دلائل ایسے ہیں کہ ہم صرف 'فرقان' نام لینے سے توبہ تائب کر چکے چاہے یہ نام موجود بھی ہو۔ آپ کا معاملہ زیادہ پیچیدہ ہے کہ مریم نام سرے سے دستیاب نہیں ہے۔ ویسے آپ کا نام بظاہر بہت پیارا ہے، اسے تبدیل نہ کریں تو بہتر ہے۔
اردو میں یہ نام گوگل پر سرچ کرنے سے سب سے پہلے میں ہی شو ہوتی ہوں۔ اس کا کوئی حل ہے کہ میں جن لوگوں کو نہ بتانا چاہوں کہ یہ میں ہی ہوں ان سے کیسے پردہ کیا جاوے؟ :)
 

عثمان

محفلین
اراکین کے ناموں میں تبدیلی کو لے کر کئی احباب نے مختلف سوالات کیے ہیں۔ اس حوالے سے کچھ مسائل تو تکنیکی ہیں اور کچھ انتظامی نوعیت کے۔ ہم ان کی مختصر روداد بیان کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ امید ہے کہ اس سے بعض معاملات کی وضاحت ہو سکے گی۔ :) :) :)

در اصل ہم لوگ یہاں دو باتوں کو گڈمڈ کر رہے ہیں، جن میں سے ایک ہے شناخت اور دوسرا ہے نام۔ نظام کے کئی اجزا ایک دوسرے سے شناختوں کی مدد سے جڑے ہوئے ہوتے ہیں، جبکہ نام محض پیش منظر میں نمائش کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ تکنیکی وجوہات کے چلتے کسی بھی نظام میں شناختوں کا منفرد ہونا بھی لازم ہوتا ہے جبکہ ناموں کے ساتھ یہ شرط نہیں۔ جن نظاموں میں یہ دونوں چیزیں علیحدہ ہوتی ہیں ان میں ناموں کی تبدیلی سہل ہوتی ہے۔ اتفاق سے محفل میں مستعمل سوفٹوئیر میں نام ہی شناخت بھی ہے، اس لیے اس کے ساتھ وہ ساری شرائط اور تکنیکی پیچیدگیاں جڑی ہوئی ہیں جو شناخت کے ساتھ ہوتی ہیں۔ اس کے برعکس کئی نظاموں مثلاً ٹوئیٹر یا ای میل وغیرہ میں لوگوں کی شناخت (مثلاً ٹوئیٹر ہینڈل یا ای میل پتہ) ان کے ناموں سے علیحدہ ہوتی ہے۔ ایسے نظاموں میں عموماً نام تبدیل کرنا بے حد سہل ہوتا ہے جبکہ شناخت کی تبدیلی یا تو ممنوع ہوتی ہے یا اس کی سہولت شاذ و نادر ہی فراہم کرائی جاتی ہے۔ محفل میں بھی بعض صورتوں میں اگر نام تبدیل کر دیا جائے تو بھی پرانے نام کے کافی آثار موجود ہوتے ہیں، مثلاً اقتباسات وغیرہ۔ جن نظاموں میں نام اور شناخت یکجا رکھے جاتے ہیں ان کا اپنا ایک فائدہ ہے کہ ہر رکن کے حوالے سے دو خواص کی بجائے محض ایک خصوصیت یاد رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ :) :) :)

محفل میں شناخت کی تبدیلی کی کھلی چھوٹ دینا نہ صرف انتظامیہ بلکہ دیگر محفلین کے لیے بھی لایعنی کوفت کا باعث بن سکتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر ہم کل کو اپنی اچھی بھلی مستحکم شناخت "ابن سعید" کو تبدیل کر کے "سعود عالم" کر لیں اور ساتھ ہی نمائندہ تصویر میں طلوع آفتاب کا دلفریب منظر آویزاں کر دیں تو آپ میں سے کتنوں کو اندازہ ہو سکے گا کہ اس نئی شناخت کے پیچھے کون ہے؟ بفرض محال ہم نے اس بات کا بر ملا اعلان بھی کر دیا، لیکن کوئی رکن اس دوران چند ماہ کے لیے غیر حاضر رہا ہو اور واپسی پر ہم سے رابطے کی کوشش کرے تو کیا صورت ہو گی؟ یہ تو ایک ایسی مثال تھی جس میں شناخت کی تبدیلی کے پیچھے دانستہ کوئی سازش نہیں تھی۔ محفل میں ایسی مثالیں بھی موجود ہیں جب ماضی میں لوگوں نے ہر دوسرے روز اپنی شناخت تبدیل کروا کر طرح طرح کی دانستہ ہنگامہ آرائیاں کی ہیں۔ ان تجربات سے گزرنے کے بعد ہی یہ فیصلہ لیا گیا کہ اب اراکین کی شناخت بعض مخصوص صورتوں میں ہی تبدیل کی جائے گی، مثلاً رومن سے اردو رسم الخط کی تبدیلی، املا کی درستگی، یا بہت طویل ناموں کی تخفیف وغیرہ۔ نئے اراکین کے ناموں میں تبدیلی کی گنجائش قدرے زیادہ ہوتی ہے، جبکہ مستحکم شناختوں میں تبدیلی کو ہم عموماً معقول نہیں گردانتے۔ :) :) :)
تکنیکی چیلنجز ، دیگر مسائل اور اس سلسلے میں طے شدہ قواعد و ضوابط قابل فہم ہیں۔ ان پر کوئی اعتراض نہیں۔
صرف یہ ہے کہ استثناء کی جو صورتیں آپ نے گنوائی ہیں اسے کچھ وسیع کرتے ہوئے اس میں خواتین اراکین کے پرائیویسی سے متعلق تحفظات کو بھی شامل کر لیا جاتا تو خوب تھا۔
 
آخری تدوین:
کچھ سوالات رکنیت کے خاتمے کے حوالے سے بھی کیے گئے ہیں جن کا جواب قدرے تفصیل کا متقاضی ہے، لیکن ہم کسی قدر اختصار کے ساتھ اپنی بات رکھنے کی کوشش کریں گے۔ :) :) :)

بنیادی طور پر کسی آن لائن پورٹل پر کسی رکنیت کو ختم کرنے کی دو صورتیں ہوتی ہیں۔ پہلی صورت تو متعلقہ رکنیت کو منجمد کرنے کی ہے جو کم و بیش معطل کیے جانے کے مترادف ہے۔ اس کے چلتے رکن اس نظام میں اپنے دخول کی صلاحیت کھو بیٹھتا ہے اور مستقبل میں اس کے لیے واپسی کا راستہ مسدود ہو جاتا ہے۔ یہ طریقہ کسی صورت ارکین کے حق میں نہیں، کیونکہ اس سے بہتر صورت یہ ہو گی کہ اراکین اپنے کوائف نامے تک لوگوں کی رسائی محدود کر کے از خود محفل میں اپنی آمد تا ارادہ ثانی ترک کر دیں۔ پھر کبھی معاملات سازگار ہوں اور آنا چاہیں تو صد بسم اللہ ورنہ کوئی زبردستی نہیں۔ محفل سے ایک عرصہ تک غائب رہنے والے اراکین کو بلاوے کا پیغام بھی ارسال نہیں کیا جاتا ہے۔ اگر اس مدت میں پاسورڈ بھول جائیں تو اسے بحال کرنے کا انتظام بھی موجود ہے۔ :) :) :)

دوسری صورت یہ ہے کہ ان کی شناخت سے ارسال کردہ تمام مواد کو شناخت کے ساتھ ہی حذف کر دیا جائے، جیسے کہ اس رکنیت کا محفل میں کوئی وجود ہی نہ تھا۔ اس میں بے شمار تکنیکی نوعیت کی پیچیدگیاں ہیں۔ اول تو یہ کہ محفل میں شرکت کے بعد ہر کوئی اپنے پیچھے ایک مشترکہ ماضی چھوڑتا جاتا ہے جو کسی ایک کے مٹائے مٹنے والا نہیں، البتہ ایسی کوشش اسے بدنما ضرور کر سکتی ہے۔ لوگوں کا یہ تاثر بچکانہ ہے کہ ان کے تمام مراسلے حذف ہو جائیں تو ان کا ماضی مٹ جائے گا۔ انٹرنیٹ پر ایک دفعہ جو مواد سامنے آجائے اور کچھ مدت تک عمومی رسائی کے لیے دستیاب رہے تو اس کے آثار کئی مقامات پر پھیل جاتے ہیں مثلاً ویب آرکائیوز یا دیگر مراسلوں میں اقتباسات کی صورت۔ ان تمام مقامات سے کسی رکن سے متعلقہ تمام مواد کو ختم کر پانا کم و بیش محال ہے۔ :) :) :)

اس کا ایک پہلو دوسرے اراکین کے مواد کو متاثر کرنا بھی ہے۔ اگر کسی رکن کی تمام لڑیاں حذف ہو جائیں تو ان لڑیوں میں موجود دیگر اراکین کا ارسال کردہ مواد یتیم ہو کر رہ جائے گا اور ڈیٹا بیس میں موجود ہونے کے باوجود نا قابل رسائی ہو جائے گا۔ مثال کے طور پر محفل کی اب تک کی طویل ترین لڑی میں ساڑھے تین ہزار سے زائد صفحات پر بے شمارے اراکین کے اکہتر ہزار سے زائد مراسلے پھیلے ہوئے ہیں۔ اس لڑی کے آغاز کنندہ کے محفل سے جانے کا خمیازہ ان بے شمار دیگر اراکین کو کیوں بھگتنا پڑے؟ اس پر طرہ یہ کہ اچانک اتنے روابط کا نا قابل رسائی ہو جانا سرچ انجنوں میں سائٹ کی ساکھ کو جو نقصان پہنچائے گا وہ الگ۔ محفل میں اس کی بھی مثالیں موجود ہیں۔ ایک محفلین تھے جو "اصلاح سخن" کے زمرے میں اول جلول سی شاعری پیش کرتے تھے اور الف عین چاچو ان پر گھنٹوں اپنی توانائیاں صرف کر کے اس قابل بناتے تھے کہ انھیں شعر کہا جا سکے۔ ایک روز موصوف کی طرف سے ہمیں ذاتی پیغام موصول ہوا جس میں ایسی ہی ایک لڑی کو حذف کرنے کا عندیہ پیش کیا گیا تھا۔ ہم نے سوچا کہ کوئی ذاتی مسئلہ ہوگا اس لیے زیادہ تردد نہ دکھاتے ہوئے لڑی کو حذف کر دیا۔ اس کے تھوڑی دیر بعد موصوف کی جانب سے انیس بیس ایسی لڑیوں کی فہرست بھیجی گئی اور سبھی کو حذف کرنے کی درخواست کی گئی۔ ہمیں لگا کہ یہ تو چاچو کے ساتھ زیادتی ہو گی کہ آنجناب ان کی مشقت پر پردہ ڈال کر نکھرا ہوا کلام جا بجا ارسال کر کے واہ واہیاں لوٹتے پھریں۔ لہٰذا ہم نے ان کی درخواست کو رد کر دیا اور اس معاملے کو محفل ادب کے مدیر الوقت برادرم محمد وارث کے سپرد کر دیا۔ :) :) :)

اگر کسی رکن کا تمام مواد حذف کرنے کے باوجود اس کی شروع کردہ لڑیوں کو کسی طور بر قرار بھی رکھا جائے تو بھی پیچیدگیاں ختم نہیں ہوتیں۔ مثلاً کسی لڑی میں خالق کائینات کے وجود پر گفتگو ہو رہی ہو اور ایک رکن "الف" آ کر کہے کہ "اس کائینات کا خالق فقط ایک ہے۔" اس کے ٹھیک بعد رکن "بے" اپنی رائے دے کہ "اس کائینات کو خالق کی کوئی ضرورت نہیں۔" بعد ازاں رکن "جیم" بغیر اقتباس لیے رکن "بے" کی بات کی تردید کرتے ہوئے کہے کہ "مجھے آپ کی رائے سے شدید اختلاف ہے۔" اب ایسے میں رکن "بے" کا مراسلہ منظر سے غائب ہو جائے تو رکن "جیم" کی رائے میں آئی اس غیر ارادی تبدیلی کا ذمہ کس کے سر ہو گا؟ :) :) :)

کچھ احباب سوشل میڈیا کی دیگر سائٹوں مثلاً فیس بک یا ٹوئیٹر کا حوالہ دیں گے کہ وہاں تو اپنا کھاتہ تمام مواد سمیت منظر عام سے غائب کرنے کی پوری آزادی ہو تی ہے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ ایسی سائٹیں فورموں سے کم از کم دو بنیادوں پر مختلف ہوتی ہیں۔ اول تو یہ کہ ایسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا مرکزی کردار اراکین ہوتے ہیں اور دوم یہ کہ ان میں زیادہ توجہ حالیہ مواد کو دی جاتی ہے۔ اس کے بر عکس فورموں کے بنیادی کردار موضوعات ہوتے ہیں اور اراکین فقط ان پر اپنی رائے دیتے ہیں، نیز یہ کہ فورموں میں ارسال کردہ ماضی بعید کا مواد بھی کم و بیش اتنا ہی قابل رسائی ہوتا ہے جتنا چند ساعت قبل ارسال کردہ تازہ مواد۔ :) :) :)

البتہ حالیہ یوروپین جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگیولیشن (GDPR) کے بعد زین فورو سمیت بہت سارے سافٹوئر میں کچھ ایسی سہولیات شامل کی گئی ہیں جن کے چلتے اراکین کی مرضی غالب آتی ہے، باوجود اینکہ مذکورہ بالا مسائل اپنی جگہ موجود ہیں۔ زین فورو کے حالیہ نسخوں میں اس کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ کسی کی رکنیت ختم کی جائے تو ان کی پروفائل ایک گمنام مہمان رکنیت کے نام کر دی جائے تاکہ پچھلا تمام مواد اس نئی نا قابل رسائی شناخت کے ساتھ برقرار رہے۔ :) :) :)

اس سے ملتی جلتی چند مثالیں محفل کے ماضی میں موجود ہیں۔ مثلاً ان دنوں کی بات ہے جب محفل میں وی بلیٹن زیر استعمال تھا اور ہمیں نئی نئی نظامت کی ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں۔ تب تک ہمارا تجربہ بے حد محدود تھا۔ ایسے میں ایک کثیر المراسلہ رکن کے شدید اصرار پر ہم نے ان کے تمام مراسلوں کو کلی طور پر حذف کرنے کی کمانڈ دے دی۔ اس کی تکمیل میں کافی وقت لگ رہا تھا۔ اسی دوران ہمیں خیال آیا کہ مراسلے حذف کرنے کی بجائے کیوں نہ فقط شناخت تبدیل کر دی جائے۔ البتہ اس وقت تک کافی دیر ہو چکی تھی اور کمانڈ کو روکتے روکتے محفل کا بہت سارا مواد ضائع ہو چکا تھا، پھر بھی بچے کھچے مواد کے ساتھ ہم نے شناخت تبدیل کر دی۔ :) :) :)
 
محفل میں معطلیوں کا قصہ بھی عجیب ہے، اس پر جتنی بھی بات کی جائے کم معلوم پڑتی ہے۔ اسپیمرز کو چھوڑ کر باقی کسی بھی رکن کو معطل کرنا انتظامیہ کے لیے انتہائی تکلیف دہ کام ہوتا ہے۔ ہماری ہمیشہ یہ کوشش ہوتی ہے کہ تکنیکی گہوارہ ہونے کے ساتھ ساتھ اظہار رائے کے ایک آزاد علمی پلیٹ فارم کے طور پر محفل کی شناخت برقرار رہے۔ یہاں لوگ اپنے وہ افکار بھی آزادی سے شریک کر سکیں جو مروتاً یا کسی خوف کے باعث اپنے آس پاس کے لوگوں کے سامنے ظاہر نہ کر سکتے ہوں۔ یہاں اس بات کی وضاحت بھی ضروری ہے کہ ازادی اظہار رائے کا مطلب شر انگیزی کی دعوت نہیں۔ ایسے میں کسی کو معطل کرنا بجائے خود اس مقصد کے منافی ہے۔ البتہ، اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم سبھی من حیث المحفلین بلوغت، رواداری، اور برداشت کا ثبوت دیں۔ اس میں اراکین عملہ کا کردار فقط گفتگو کی فضا کو سازگار بنائے رکھنے اور غیر ضروری آلائشوں کو صاف کرتے رہنے تک محدود ہوتا ہے۔ عین ممکن ہے کہ وہ اپنی انفرادی حیثیت سے کسی ایک رائے کے ساتھ ہوں، لیکن ان کے کسی ادارتی یا انتظامی عمل کو جانبداری کا نام دینا زیادتی ہے۔ ویسے ادارتی کاروائیوں میں غیر محسوس قسم کی فطری جانبداری کے امکانات کو ختم کرنے کا ایک طریقہ اراکین عملہ کا تنوع ہے۔ ہماری مسلسل کوشش رہتی ہے کہ اراکین عملہ میں مختلف آرا و سوچ کے حاملین شامل ہوں۔ بس بنیادی شرط یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے ادارتی کاموں کو اپنے فکری جھکاؤ سے الگ رکھ کر انجام دے سکیں اور بہت زیادہ جاسوس طبیعت کے حامل نہ ہوں جنھیں ہر رکن کے بارے میں غیر ضروری چھان بین کی عادت ہو، کیونکہ اس سے اراکین کی رازداری متاثر ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ :) :) :)

ویسے ہر معطلی کے اپنے اپنے اسباب و اثرات ہوتے ہیں۔ کچھ معطلیاں عارضی ہوتی ہیں تو کچھ قدرے دیر پا یا دائمی۔ کئی دفعہ بظاہر نسبتاً چھوٹا نظر آنے والا سبب اس کا باعث بن جاتا ہے، لیکن اس کی مثال کسی پتھر کو توڑ دینے والی ہتھوڑے کی اس سویں چوٹ کی سی ہوتی ہے جس سے پہلے کی ننیانوے چوٹوں کا بظاہر یا بباطن مجموعی اثر بھی اس نتیجے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ عموماً ہر معطلی سے قبل متعلقہ اراکین کو محبتاً، کنایتاً، مفرداً، یا اجتماعی بنیادوں پر اعلانیہ یا ذاتی طور پر توجہ دلا کر درخواست، سرزنش، یا تنبیہ ضرور کی جاتی ہے۔ ان میں سے کچھ تو گھاگ اور چکنے گھڑے ہوتے ہیں جن پر ایسی کسی بات کا اثر ہی نہیں ہوتا، کچھ اسے للکار سمجھ کر اعلانیہ اظہار تلذذ کرتے پھرتے ہیں، اور کچھ اپنے وقتی تاثرات کے چلتے ضد کا شکار ہو جاتے ہیں۔ جو ان سب سے مستثنیٰ ہوں ان کے ساتھ تعطل کی نوبت کبھی نہیں آتی، اور اگر آئے تو اسے انتظامیہ کی غلطی یا غلط فہمی تصور کی جانی چاہیے، جس کے لیے ہم معافی کے خواستگار ہیں۔ :) :) :)

پچھلے دنوں جب کئی اراکین معطل ہوئے اس وقت محفل کی فضا کچھ عجیب سی ہو گئی تھی، ہر کوئی شاکی نظر آ رہا تھا۔ ہر کسی کا اپنا اپنا موقف تھا اور ہر کوئی اپنی آدھی ادھوری یک طرفہ معلومات کی بنیاد پر حتمی رائے قائم کیے بیٹھا تھا۔ اس پر طرہ یہ کہ لوگ منتظمین اور محفل کے خلاف احتجاج اور محاذ آرائی پر اتر آئے۔ بجائے کسی تعمیری موضوع پر گفتگو کر کے اس پلیٹ فارم سے استفادہ کرنے کے، اپنی توانائیاں الزام تراشی پر صرف کرنے لگے اور اپنے جھگڑوں کو منتظمین کے سر منڈھ دیا۔ الزامات وہی پرانے تھے کہ انتظامیہ کسی ایک فریق کو غیر ضروری ڈھیل دے رہی ہے اور دوسرے کی نکیل کس رہی ہے۔ جبکہ انتظامیہ کا موقف ایسے معاملات میں یہ رہا ہے کہ ماحول کو درست کرنے کی غرض سے حد سے زیادہ غیر ضروری شور و شر پھیلانے والوں کی آواز کچھ دیر کے لیے دھیمی کر دی جائے، ان کی کسی مخصوص رائے کی وجہ سے نہیں بلکہ غیر مناسب طریقہ اظہار کے باعث۔ ایسے میں منتظمین کے پاس دو چارہ کار تھے، یا تو وہ ہر کسی کی شکایات کا فرداً فرداً جواب دیتے اور الزامات پر صفائیاں دیتے، جس کے نتیجے میں فوری طور پر لوگوں کی بدگمانیاں دور ہونا بعید از امکان تھا، یا پھر وہ خاموشی اختیار کرتے اور ماحول کے کسی قدر ٹھیک ہونے کا انتظار کرتے۔ اپنی مصروفیات و ترجیحات کے چلتے انھوں نے مؤخر الذکر کا انتخاب کیا۔ البتہ جو لوگ مسلسل احتجاجات کے باعث محفل کے ماحول کو بہتری کی طرف لوٹنے کی راہ میں حارج ہو رہے تھے انھیں عارضی طور پر معطل کر دیا۔ کچھ عرصہ بعد جب محفل کا ماحول قدرے بہتری کی طرف گامزن ہوا تو امید کی جاتی تھی کہ عارضی تعطل ختم ہونے پر لوگ اس بہتر ماحول کا حصہ بنیں گے، لیکن ان میں سے کچھ کے شکوے ابھی تمام نہیں ہوئے تھے جس کے چلتے وہ آتے ہی پھر وہی راگ الاپنے لگے۔ ایسے میں انھیں کھلی چھوٹ دی جاتی تو پہلے جیسا تناؤ کا ماحول پھر بن جاتا جو کسی کے لیے مناسب نہ تھا۔ :) :) :)

معطلیوں کو لے کر ایک بات ایسی ہے جو آپ میں سے بیشتر کے لیے نئی ہو گی۔ یوں تو برادرم نبیل کے بارے میں یہ بات عام ہے کہ وہ بہت جلدی لوگوں کو معطل کرنے لگتے ہیں، لیکن یہ بات بہت ہی کم لوگوں کے علم میں ہے کہ انتظامی گفتگو کے دوران وہی اکثر اس بات کو سامنے لاتے ہیں کہ تمام اسباب ایک طرف، بس کچھ ایک کو چھوڑ کر باقی سبھی کا تعطل ختم کرنے کے بارے میں آپ لوگوں کی کیا رائے ہے؟ نتیجتاً کچھ لوگوں کا تعطل ختم کر دیا جاتا ہے اور کچھ کا فیصلہ مستقبل پر ٹال دیا جاتا ہے۔ عموماً کسی کا تعطل نہ ختم ہونے کا سبب اس بات کا عدم یقین ہوتا ہے کہ وہ اپنی پرانی روش پر نہیں لوٹیں گے۔ ماضی میں ہم نے کچھ عادی لوگوں کو اپنی ضمانت پر "ایک دفعہ اور سہی" کہہ کر بحال کروایا اور جلدی ہی نادم ہوئے۔ بہر کیف، مذہب و سیاست کے زمرہ جات کی مناسب ادارت ہوتی رہے تو حالات خراب ہونے کا امکان کم رہتا ہے۔ نئے مدیران نے اب تک اس کام کو نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دیا ہے۔ ساتھ ہی انتظامی اور ادارتی عمل کو مزید مؤثر بنانے کے لیے کئی تکنیکی اقدامات بھی اٹھائے گئے ہیں۔ مستقبل میں مزید احباب کو اراکین عملہ میں شریک کر کے بہتری کی مسلسل کوششیں جاری رہیں گی۔ :) :) :)
 
Top