دیدارِ فئیری میڈوز و نانگا پربت کا احوال

اس سب کے دوران بھی نانگا پربت جی نے بادلوں کا گھونگٹ اوڑھے ہی رکھا-

40585318070_c2c24ef4e8_c.jpg
 

یاز

محفلین
جب سانس اکھڑنے لگتا تو ایسا نظارہ سامنے آ جاتا اور کہتا ارے صاحب مجھے دیکھو پریشان کیوں ہوتے ہو اور بس بڑھے چلو !!

42344197082_33d73e7b4a_c.jpg

یہاں آپ کا 50 ملی میٹر اچھا کام آیا ہے
اسی مناسبت سے اس تصویر کو نانگا پربت کی پورٹریٹ قرار دیا جا سکتا ہے۔
 

لاریب مرزا

محفلین
بہت خوب سفر نامہ اور تصاویر!! :applause:
ہمیں کبھی موقع ملا تو ہم بھی ایسی کوئی ٹریکنگ ضرور کریں گے۔ ان شاء اللہ!!

عبداللہ محمد آپ نے کے کے ایچ والے راستے کا انتخاب کیوں کیا؟؟ بابوسر والے راستے کا کیوں نہیں؟؟

یاز بھائی، آپ کو اگر گلگت جانا ہو تو آپ کونسے راستے کا انتخاب کریں گے؟؟ نیز دونوں میں سے بہتر راستہ کونسا ہے اور کیوں؟؟
 
میں نے اس لئے کیا تب بابوسر ٹاپ بند تھا-
اور پرسںوں ہی کھلا ہے وہ بھی ہلکی ٹریفک کے لئے اور اب ممکنہ avelanche کے خدشے کے سبب پھر 2 دن کے لئے بند ہے-
بابو سر ٹاپ عموماً جون کی پہلہ دہائی میں کھلتا ہے تو اگر اب جاؤں تو بابو سرٹاپ سے ہی جاؤں گا-
اسکی کئی وجوہات میں سے اہم وجہ داسو سے چلاس تک کے روڈ سے بچ جاتے ہیں آپ;) وغیرہ وغیرہ
دونوں میں سے بہتر رستہ یقیناً بابو سر ٹاپ ہی ہے-
بہت خوب سفر نامہ اور تصاویر!! :applause:
ہمیں کبھی موقع ملا تو ہم بھی ایسی کوئی ٹریکنگ ضرور کریں گے۔ ان شاء اللہ!!

عبداللہ محمد آپ نے کے کے ایچ والے راستے کا انتخاب کیوں کیا؟؟ بابوسر والے راستے کا کیوں نہیں؟؟

یاز بھائی، آپ کو اگر گلگت جانا ہو تو آپ کونسے راستے کا انتخاب کریں گے؟؟ نیز دونوں میں سے بہتر راستہ کونسا ہے اور کیوں؟؟
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
بہت خوب سفر نامہ اور تصاویر!! :applause:
ہمیں کبھی موقع ملا تو ہم بھی ایسی کوئی ٹریکنگ ضرور کریں گے۔ ان شاء اللہ!!

عبداللہ محمد آپ نے کے کے ایچ والے راستے کا انتخاب کیوں کیا؟؟ بابوسر والے راستے کا کیوں نہیں؟؟

یاز بھائی، آپ کو اگر گلگت جانا ہو تو آپ کونسے راستے کا انتخاب کریں گے؟؟ نیز دونوں میں سے بہتر راستہ کونسا ہے اور کیوں؟؟
بہتر راستہ یقیناً بابوسر والا ہے، کہ پنڈی سے خنجراب تک تمام سڑک بہترین ہے۔ صرف بابوسر کی اترائی کا مسئلہ ہے، جس کی وجہ سے ناتجربہ کار ڈرائیور کو پرہیز کرنا چاہئے۔
اور رہی میری ذاتی چوائس کی، تو اب میں ایک راستے سے جانا اور دوسرے سے آنا چاہوں گا۔ تاہم ضروری نہیں کہ اس خیال پہ عمل بھی ضرور ہی کروں۔
 

لاریب مرزا

محفلین
بہتر راستہ یقیناً بابوسر والا ہے، کہ پنڈی سے خنجراب تک تمام سڑک بہترین ہے۔ صرف بابوسر کی اترائی کا مسئلہ ہے، جس کی وجہ سے ناتجربہ کار ڈرائیور کو پرہیز کرنا چاہئے۔
اور رہی میری ذاتی چوائس کی، تو اب میں ایک راستے سے جانا اور دوسرے سے آنا چاہوں گا۔ تاہم ضروری نہیں کہ اس خیال پہ عمل بھی ضرور ہی کروں۔
بالکل درست، وہاں ناتجربہ کار ڈرائیورز بھی دیکھے۔ ان کو چڑھائی میں ہی مسئلہ ہو رہا تھا تو اترائی کا جانے کیا حال ہو گا۔ ویسے جاتے ہوئے سب سے زیادہ ڈر ہمیں اسی سانپ سڑک پہ لگا تھا۔ لیکن واپسی پہ تاثرات بدل چکے تھے اور ہم اس سڑک سے لطف اندوز ہوئے۔ :)
 

یاز

محفلین
بالکل درست، وہاں ناتجربہ کار ڈرائیورز بھی دیکھے۔ ان کو چڑھائی میں ہی مسئلہ ہو رہا تھا تو اترائی کا جانے کیا حال ہو گا۔ ویسے جاتے ہوئے سب سے زیادہ ڈر ہمیں اسی سانپ سڑک پہ لگا تھا۔ لیکن واپسی پہ تاثرات بدل چکے تھے اور ہم اس سڑک سے لطف اندوز ہوئے۔ :)
چڑھائی تو پھر بھی نسبتاً آسان ہے، خصوصاََ اگر آٹومیٹک گیئر والی گاڑی ہو تو مزید آسان ہے۔ لیکن اترائی تو ظالم ہے۔بابوسر ٹاپ سے لے کر کے کے ایچ تک ایک فٹ بھی شاہد ہی ایسا آتا ہو جہاں سلوپ نہ ہو۔ ہماری تحقیق کے مطابق یہ دنیا کی عظیم ترین اترائیوں (یا چڑھائیوں) والی پکی سڑکوں میں سے ایک ہے، کہ جس میں 32 کلومیٹر میں تقریباً 3200 میٹر یا دس ہزار فٹ اترنا یا چڑھنا پڑتا ہے۔
بابوسر سے بل کھاتی سڑک کا کچھ ایسا منظر دکھائی دیتا ہے۔ یہ ہمارے 2015 کے ٹرپ کی تصویر ہے۔
IMG_20180605_154112.jpg


ناران سائیڈ کا سین کچھ ایسا تھا۔
IMG_20180605_154129.jpg
 

سید ذیشان

محفلین
چڑھائی تو پھر بھی نسبتاً آسان ہے، خصوصاََ اگر آٹومیٹک گیئر والی گاڑی ہو تو مزید آسان ہے۔ لیکن اترائی تو ظالم ہے۔بابوسر ٹاپ سے لے کر کے کے ایچ تک ایک فٹ بھی شاہد ہی ایسا آتا ہو جہاں سلوپ نہ ہو۔ ہماری تحقیق کے مطابق یہ دنیا کی عظیم ترین اترائیوں (یا چڑھائیوں) والی پکی سڑکوں میں سے ایک ہے، کہ جس میں 32 کلومیٹر میں تقریباً 3200 میٹر یا دس ہزار فٹ اترنا یا چڑھنا پڑتا ہے۔
بابوسر سے بل کھاتی سڑک کا کچھ ایسا منظر دکھائی دیتا ہے۔ یہ ہمارے 2015 کے ٹرپ کی تصویر ہے۔
IMG_20180605_154112.jpg


ناران سائیڈ کا سین کچھ ایسا تھا۔
IMG_20180605_154129.jpg
بالکل ایسی ہی اترائی/چڑھائی لواری ٹاپ پر بھی ہے۔
 

یاز

محفلین
بالکل ایسی ہی اترائی/چڑھائی لواری ٹاپ پر بھی ہے۔
لواری کی بھی کافی چڑھائی اور اترائی ہے۔ خصوصاََ چترال سائیڈ والی اترائی پہ اسی طرح کے بے تحاشا ہیئرپن موڑ ہیں۔ تاہم وہ بابوسر کی اترائی سے عددی اعتبار سے کافی کم ہے۔
 

زیک

مسافر
ہماری تحقیق کے مطابق یہ دنیا کی عظیم ترین اترائیوں (یا چڑھائیوں) والی پکی سڑکوں میں سے ایک ہے، کہ جس میں 32 کلومیٹر میں تقریباً 3200 میٹر یا دس ہزار فٹ اترنا یا چڑھنا پڑتا ہے۔
پائکس پیک ہائیوے 30 کلومیٹر میں 2000 میٹر اوپر جاتی ہے۔ وہاں سے واپس آتے شدید دھند میں گاڑی چلاتے کچھ ڈر سا لگا تھا
 

یاز

محفلین
پائکس پیک ہائیوے 30 کلومیٹر میں 2000 میٹر اوپر جاتی ہے۔ وہاں سے واپس آتے شدید دھند میں گاڑی چلاتے کچھ ڈر سا لگا تھا
مجھے سرچ کے دوران کسی ایک آئی لینڈ پہ ایک سڑک ملی تھی۔ شاید ہوائی کے قرب و جوار کا تھا۔ اس میں سڑک سمندر کے کنارے سے شروع ہو کر پہاڑ کی ٹاپ تک جا رہی تھی۔ اس کی بلندی 3200 میٹر سے زائد تھی۔ دوبارہ ملی تو شیئر کروں گا۔
 
Top