دیدارِ فئیری میڈوز و نانگا پربت کا احوال

یہ تصویر صرف فلسفہ بھگارنے کو لی تھی کہ
زندگی کہیں بھی پنپ سکتی ہے-

28520276328_21057f979f_c.jpg
 
قریب قریب 3 گھنٹے کی ٹریکنگ کے بعد بالآخر پہنچ ہی گئے پریوں کی بلاوجہ چراگاہ پر-
اور مُنہ ول نانگا پربت شریف کر کے لم لیٹ ہو گئے


28520268418_7e55b7f7f6_c.jpg
 
گوجرانوالئیہ دوست چونکہ گھوڑے پر گیا تھا اس لئے وہ ہم سے کافی پہلے پہنچ چُکا تھا- دور سے آتے دیکھ کر ہی اس نے قہوہ کا کا کہہ دیا- جیسے ہی ہم پہنچے گرما گرم قہوہ بھی آ گیا- دو لمبی سانسیں لیں- ایک بینچ کو کھینچ کر سیدھا کیا مُنہ ول نانگا پربت شریف کر کے قہوہ کے گھونٹ سسکیوں پر سسکیاں لیتے بھرے- کوئی آدھا گھنٹہ وہی نانگا پربت شریف ول مُنہ کر کے بیٹھے/لیٹے رہے کہ اب بادلوں کا گھونگٹ اُٹھے گا اب اُٹھے گا- لیکن ایسا ہونا ممکن نہ تھا- اسی اثناء میں پھر سے ہلکی ہلکی کن من شروع ہو گئی-
اتنی دور سے نانگا پربت کے دیدار سے مطمئن نہ ہوتے ہوئے قہوہ والے صاحب سے پوچھا کہ بیال بیس کیمپ سے واپسی شام تک ممکن ہے تو کہنے لگا کہ عام حالت میں تو ممکن ہے البتہ اگر بارش تیز ہو گئی تو پھر مشکل ہو جائے گی- لہذا ٹھنڈی آہ بھری اور ایدھر اُدھر ٹہلنے لگے-
 
آخری تدوین:
پانی کے پائپ ایسے ہی بکھرے پڑے تھے اور سب سے مسلسل پانی بہہ رہا تھا- وہ تو صد شکر تب پانی بچاؤ کی تحریک شروع نہیں ہوئی تھی ورنہ پے جانا سی سیاپا

40585305870_19e4299368_c.jpg
 
بقول شخصے یہ کافی گہرا جنگل ہے- خواہش ہوئی کہ نانگا پربت نہیں تو اس میں اندر تک جایا جائے- خیر ہزاروں خواہشیں ایسی

ابھی ایسی ہی تصاویر ہیں- جو کہ میں صرف محفل کا گراف بڑھانے کے لئے پوسٹ رہا- فئیر نہ کہنا دسیا نئیں سی

42344120692_d59acf5396_c.jpg
 
Top