میر میر تقی میر کی ایک غزل - ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا

غزل
ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھیے ہو تا ہے کیا
قافلے میں صبح کے اک شور ہے
یعنی غافل ہم چلے سوتا ہے کیا
سبز ہوتی ہی نہیں یہ سرزمیں
تخم خواہش دل تو بوتا ہے کیا
یہ نشان عشق ہیں جاتے نہیں
داغ چھاتی کے عبث دھوتا ہے کیا
میر تقی میر
 

صابرحسین

محفلین
ڈاکٹرعلامہ محمداقبال رحمۃ اللہ ع

کوئی قابل ہو تو ہم شانیں کئی دیتے ہیں
ڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتے ہں
 

فاتح

لائبریرین
"ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا" درست مصرع نہیں بلکہ عوام نے اسے بگاڑ کر یوں کر دیا ہے۔۔۔ میر کی اس غزل میں اصل مصرع یوں ہے:
راہِ دردِ عشق میں روتا ہے کیا

اور یہ مکمل غزل یوں ہے:
راہِ دردِ عشق میں روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا
قافلے میں صبح کے اک شور ہے​
یعنی غافل ہم چلے سوتا ہے کیا​
سبز ہوتی ہی نہیں یہ سر زمیں​
تخم خواہشِ دل میں تُو بوتا ہے کیا​
یہ نشانِ عشق ہیں، جاتے نہیں​
داغ چھاتی کے عبث دھوتا ہے کیا​
غیرتِ یوسف ہے یہ وقتِ عزیز​
میر اس کو رائگاں کھوتا ہے کیا​
دیوان اول ۔ میر تقی میر​
 
"ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا" درست مصرع نہیں بلکہ عوام نے اسے بگاڑ کر یوں کر دیا ہے۔۔۔ میر کی اس غزل میں اصل مصرع یوں ہے:
راہِ دردِ عشق میں روتا ہے کیا

اور یہ مکمل غزل یوں ہے:
راہِ دردِ عشق میں روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا


قافلے میں صبح کے اک شور ہے
یعنی غافل ہم چلے سوتا ہے کیا

سبز ہوتی ہی نہیں یہ سر زمیں
تخم خواہشِ دل میں تُو بوتا ہے کیا

یہ نشانِ عشق ہیں، جاتے نہیں
داغ چھاتی کے عبث دھوتا ہے کیا

غیرتِ یوسف ہے یہ وقتِ عزیز
میر اس کو رائگاں کھوتا ہے کیا

دیوان اول ۔ میر تقی میر​
میں نے جو درج ذیل لنک سے کتاب ڈاؤن لوڈ کی ہے اس میں (ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا) سے ہی غزل کا آغاز ہے اگر آپکے پاس کسی دوسری کتاب کا لنک ہوتو دیجئے شکریہ۔
http://www.mediafire.com/download/luxc9xl9ozrjr9x/Deewan+e+Meer+By+Meer+Taqi+Meer.pdf
 

فاتح

لائبریرین
میں نے جو درج ذیل لنک سے کتاب ڈاؤن لوڈ کی ہے اس میں (ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا) سے ہی غزل کا آغاز ہے اگر آپکے پاس کسی دوسری کتاب کا لنک ہوتو دیجئے شکریہ۔
http://www.mediafire.com/download/luxc9xl9ozrjr9x/Deewan e Meer By Meer Taqi Meer.pdf
یہ میر تقی میر کا کوئی مستند دیوان نہیں بلکہ کسی نے اپنی کچھ پسندیدہ غزلیں اکٹھی کر کے پی ڈی ایف بنا دی ہے۔
میر تقی میر کے دواوین کے دو نسخے آن لائن موجود ہیں:
1874 کی طباعت
https://archive.org/details/KuliyatEMeerTaqi

1941 کی طباعت
https://archive.org/details/KulliyatEMeer-MeerTaqiMeer
 
آخری تدوین:
یہ میر تقی میر کا کوئی مستند دیوان نہیں بلکہ کسی نے اپنی کچھ پسندیدہ غزلیں اکٹھی کر کے پی ڈی ایف بنا دی ہے۔
میر تقی میر کے دواوین کے دو نسخے آن لائن موجود ہیں:
1874 کی طباعت
https://archive.org/details/KuliyatEMeerTaqi

1941 کی طباعت
https://archive.org/details/KulliyatEMeer-MeerTaqiMeer

بہت شکریہ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
راہ دورِ عشق سے روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا

قافلے میں صبح کے اک شور ہے
یعنی غافل ہم چلے سوتا ہے کیا

سبز ہوتی ہی نہیں یہ سر زمیں
تخمِ خواہشِ دل میں تُو بوتا ہے کیا

یہ نشانِ عشق ہیں، جاتے نہیں
داغ چھاتی کے عبث دھوتا ہے کیا

غیرتِ یوسف ہے یہ وقتِ عزیز
میرؔ اس کو رائیگاں کھوتا ہے کیا

(میر تقی میرؔ)
 
مطلع کچھ یُوں مل رہا ہے

راہ دردِ عشق میں روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا

(کلیاتِ میر تقی، منشی نول کشور، 1874، صفحہ 32) (دیکھیں: سکرین شاٹ )

راہ دورِ عشق سے روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا

(کلیاتِ میر، منشی نول کشور، 1941، دیوانِ اول، صفحہ 29)
( کلیاتِ میر، ڈاکٹر عبادت بریلوی، 1958، دیوانِ اول ،صفحہ 134)

20046610_1134016236699560_4923902249610949056_n.png
 

محمد وارث

لائبریرین
میر نے چاہے کچھ بھی لکھا ہو، لیکن حق تو یہ ہے کہ "عوامی" اصلاح نے میر ہی کے الفاظ میں شعر کو زمین سے آسمان پر پہنچا دیا ہے :)
 
میر نے چاہے کچھ بھی لکھا ہو، لیکن حق تو یہ ہے کہ "عوامی" اصلاح نے میر ہی کے الفاظ میں شعر کو زمین سے آسمان پر پہنچا دیا ہے :)


محترم مجھے آپ سے کچھ چاهئیے ث پر قافیہ اور ردیف اگر ہو سکے تو عنایت کریں

ماشاءاللہ آپ کا ذوق قابل تعریف ہے مختلف بلاگ پر آپکو دو سال سے دیکھ رہاہوں

تشکرات
 

محمد وارث

لائبریرین
محترم مجھے آپ سے کچھ چاهئیے ث پر قافیہ اور ردیف اگر ہو سکے تو عنایت کریں

ماشاءاللہ آپ کا ذوق قابل تعریف ہے مختلف بلاگ پر آپکو دو سال سے دیکھ رہاہوں

تشکرات
شکریہ محترم عزت افزائی کے لیے۔ مولانا حالی کی ایک غزل، وارث ردیف کے ساتھ یعنی ث پر۔

باپ کا ہے جبھی پسر وارِث
ہو ہنر کا بھی اُس کے گر وارِث

گھر ہنر ور کا ناخلف نے لیا
تیرا ہے کون اے ہنر وارث

فاتحہ ہو کہاں سے میّت کی
لے گئے ڈھو کے سیم و زر وارث

ہوں اگر ذوقِ کسب سے آگاہ
کریں میراث سے حذر وارث

خاک و کرمانِ گور و خویش و تبار
ایک میّت اور اس قدَر وارث

واعظو دین کا خدا حافظ
انبیا کے ہو تم اگر وارث

قوم بے پر ہے، دین بے کس ہے
گئے اسلام کے کدھر وارث

ہم پہ بیٹھے ہیں ہاتھ دھوئے حریف
جیسے مردہ کے مال پر وارث

ترکہ چھوڑا ہے کچھ اگر حالی
کیوں ہیں میّت پہ نوحہ گر وارث

خواجہ الطاف حسین حالی
 

فرخ منظور

لائبریرین
مطلع کچھ یُوں مل رہا ہے

راہ دردِ عشق میں روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا

(کلیاتِ میر تقی، منشی نول کشور، 1874، صفحہ 32) (دیکھیں: سکرین شاٹ )

راہ دورِ عشق سے روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا

(کلیاتِ میر، منشی نول کشور، 1941، دیوانِ اول، صفحہ 29)
( کلیاتِ میر، ڈاکٹر عبادت بریلوی، 1958، دیوانِ اول ،صفحہ 134)

20046610_1134016236699560_4923902249610949056_n.png

میں نے یہ غزل کلیاتِ میر مرتبہ عبدالباری آسی یعنی نسخہ آسی سے نقل کی تھی۔
ملاحظہ کیجیے۔
Kulliyat e Meer - Meer Taqi Meer
 
شکریہ محترم عزت افزائی کے لیے۔ مولانا حالی کی ایک غزل، وارث ردیف کے ساتھ یعنی ث پر۔

باپ کا ہے جبھی پسر وارِث
ہو ہنر کا بھی اُس کے گر وارِث

گھر ہنر ور کا ناخلف نے لیا
تیرا ہے کون اے ہنر وارث

فاتحہ ہو کہاں سے میّت کی
لے گئے ڈھو کے سیم و زر وارث

ہوں اگر ذوقِ کسب سے آگاہ
کریں میراث سے حذر وارث

خاک و کرمانِ گور و خویش و تبار
ایک میّت اور اس قدَر وارث

واعظو دین کا خدا حافظ
انبیا کے ہو تم اگر وارث

قوم بے پر ہے، دین بے کس ہے
گئے اسلام کے کدھر وارث

ہم پہ بیٹھے ہیں ہاتھ دھوئے حریف
جیسے مردہ کے مال پر وارث

ترکہ چھوڑا ہے کچھ اگر حالی
کیوں ہیں میّت پہ نوحہ گر وارث

خواجہ الطاف حسین حالی
 
شکریہ محترم عزت افزائی کے لیے۔ مولانا حالی کی ایک غزل، وارث ردیف کے ساتھ یعنی ث پر۔

باپ کا ہے جبھی پسر وارِث
ہو ہنر کا بھی اُس کے گر وارِث

گھر ہنر ور کا ناخلف نے لیا
تیرا ہے کون اے ہنر وارث

فاتحہ ہو کہاں سے میّت کی
لے گئے ڈھو کے سیم و زر وارث

ہوں اگر ذوقِ کسب سے آگاہ
کریں میراث سے حذر وارث

خاک و کرمانِ گور و خویش و تبار
ایک میّت اور اس قدَر وارث

واعظو دین کا خدا حافظ
انبیا کے ہو تم اگر وارث

قوم بے پر ہے، دین بے کس ہے
گئے اسلام کے کدھر وارث

ہم پہ بیٹھے ہیں ہاتھ دھوئے حریف
جیسے مردہ کے مال پر وارث

ترکہ چھوڑا ہے کچھ اگر حالی
کیوں ہیں میّت پہ نوحہ گر وارث

خواجہ الطاف حسین حالی




بہت شکریہ محترم مجھے بہت ضرورت تھی کم و بیش 20 ردیف ث سے اکٹھی کر چکا ہوں آپ کی اس عنایت کو ملا کر ریختہ سے بھی کچھ لی ہیں انشاء اللہ میرا کام کافی سہل ہو گیا

تمام مشکل ردیف کا سیٹ بمعہ شاعر کے نام تخلص اور تاریخ پیدائش و وفات شہر کے نام کے ساتھ ہر شعر کو ایڈٹ کر بالترتیب حروف تہجی اب تک کا سب سے الگ بیت بازی پلیٹ فارم بناؤں گا

بہت ساری نیک تمنائیں اور دعائیں

میں آپ کی شخصیت سے بہت متاثر ہوں
 
Top