فاتح
لائبریرین
ہاہاہاہاہاہاہاہازینب، آواز تو کسی سے بھی کہہ کر سنوائی جا سکتی ہے۔ آپ کی بات پڑھ کر ویسے ہی ایک بات یاد آ گئی۔ میں ایک ایسے بندے کو جانتی ہوں جس کو ایک لڑکا اتنے عرصے تک بےوقوف بناتا رہا۔ اس نے ثبوت کے طور پر اپنی آواز کسی اور سے کہہ کر سنوا دی تھی۔
میری اس بات کا غلط مطلب نہ لیجیے گا۔ آپ کی بات پڑھ کر یاد آ گیا۔
خیر، مبارک ہو۔ اعجاز انکل کی بات سے متفق ہوں کہ لگتا ہے جلد ہی منفرد ہونے کا عہدہ مل جائے گا۔ ویسے شمشاد بھائی کے بعد میرا خیال ہے آپ برق رفتاری سے جا رہی ہیں۔
ماوراء! ایسے کئی واقعات ہیں ہمارے گرد و پیش میں
لیکن آپ نے میرا جواب نہیں پڑھا تھا؟
ارے مجھے کوئی ثبوت درکار نہیں، آپ نے کہہ دیا اتنا ہی کافی ہے۔
کیا فرق پڑتا ہے تذکیر و تانیث سے؟