سرکاری نوکریوں سے میری نفرت کی وجہ یہی ہے۔ کہ یہاں دو قسم کے لوگ پائے جاتے ہیں۔

ایک وہ جو ایمانداری سے ڈیوٹی نہیں کرتے۔
دوسرے وہ جو ایمانداری سے ڈیوٹی کرنے نہیں دیتے۔
آپ کا شمار کون سی کیٹگری میں ہوتا ہے؟
 

یوسف سلطان

محفلین
بہت اچھی روشنی ڈالی ہےاحمد بھائی آپ نے ان "سفید بھیڑوں" پر اور خیرت ہوتی ہے کہ لوگ پیسوں کی لالچ اورایمان کی کمزوری کی وجہ سے امداد حسین جیسے لوگوں کی زد میں آ جاتے ہیں ۔ اور وہ کام کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں جس سے اگلے کی جان تک کی پروا نہیں کرتے ۔
اللہ ہدات فرمائے ایسے لوگوں کو۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت اچھی روشنی ڈالی ہےاحمد بھائی آپ نے ان "سفید بھیڑوں" پر اور حیرت ہوتی ہے کہ لوگ پیسوں کی لالچ اورایمان کی کمزوری کی وجہ سے امداد حسین جیسے لوگوں کی زد میں آ جاتے ہیں ۔ اور وہ کام کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں جس سے اگلے کی جان تک کی پروا نہیں کرتے ۔
اللہ ہدایت فرمائے ایسے لوگوں کو۔

بہت شکریہ یوسف سلطان صاحب!

تاہم 'سفید بھیڑ' کی اصطلاح یہاں بھلائی کے آخری استعارے (کلیم) کے لئے استعمال کی گئی ہے۔

"کالی بھیڑوں" یا "کالی بھیڑوں کو اپنی صف سے نکالنے" کا محاورہ ہمارے ہاں عام 'تھا' لیکن یہ تب کی بات تھی کہ جب پورے گلے میں صرف ایک آدھ بھیڑ ہی "سیاہ" ہوتی تھی اور اُسے نکال دینے سے پورا گلہ ٹھیک ہو جاتا تھا۔ اب تو یہ حال ہے کہ "آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے"۔ اس افسانے میں سب کی سب بھیڑیں کالی ہیں سوائے ایک کے۔ اور اب اس "سفید بھیڑ" کو صفوں سے نکالنا ماحول کو "ٹھیک" کرنے کے لئے ضروری ہے۔ :)
 
لگتا ہے مصنف نے کبھی سائیکل یا بائیک نہیں چلائی۔

موقع مناسب دیکھ کر میں نے ایکسیلریٹر پر دباؤ بڑھایا اور تیزی سے اُس کی بائیک کے عین پیچھے پہنچ کر اپنا اگلا وہیل اُس کے پچھلے وہیل پر ٹچ کرتے ہوئے بائیں طرف ہلکا سا جھٹکا دے دیا۔

اس طرح کرنے سے پیچھے والا گرے گا جبکہ آگے والے کو کچھ نہیں ہونے والا
 

محمداحمد

لائبریرین
لگتا ہے مصنف نے کبھی سائیکل یا بائیک نہیں چلائی۔

موقع مناسب دیکھ کر میں نے ایکسیلریٹر پر دباؤ بڑھایا اور تیزی سے اُس کی بائیک کے عین پیچھے پہنچ کر اپنا اگلا وہیل اُس کے پچھلے وہیل پر ٹچ کرتے ہوئے بائیں طرف ہلکا سا جھٹکا دے دیا۔

اس طرح کرنے سے پیچھے والا گرے گا جبکہ آگے والے کو کچھ نہیں ہونے والا

بائیک پر تو نہیں البتہ سائیکل پر یہ تجربات ہم نے بہت بچپن میں ہی کر لیے تھے اور کئی ایک بار کیے تھے۔ :)
 
Top