عرصۂ خواب کے پردے میں چھپا لگتا ہے۔۔۔۔ محمد بلال اعظم

محمد بلال اعظم

لائبریرین
غزل

عرصۂ خواب کے پردے میں چھپا لگتا ہے
وقت درویش کے حجرے کا دیا لگتا ہے

میری ہر بات مکمل ہے ترے ہونے سے
تیرا ہر لفظ مجھے مثلِ ثنا لگتا ہے

یہ زمانہ تو نہیں میرے لئے ربِ سحر!
اِس زمانے میں تو ہر شخص خدا لگتا ہے

اس قدر تیز ہوئی تیز ہوئی عمرِ رواں
اے خدا! وقت مجھے ٹھہرا ہوا لگتا ہے

ہاں محبت ہے، مگر مجھ کو انا بھی ہے عزیز
تجھ کو جانا ہے تو جا، تُو مرا کیا لگتا ہے

شاید اک اور بھی دنیا ہے مرے پہلو میں
مجھے کچھ کچھ یہ جہاں سمٹا ہوا لگتا ہے

اک ہیولیٰ ہے کہ رہتا ہے ہر اک پل مرے ساتھ
ایک منظر ہے، مجھے خود سے جدا لگتا ہے


(محمد بلال اعظم)

 

نور وجدان

لائبریرین
ہاں محبت ہے، مگر مجھ کو انا بھی ہے عزیز
تجھ کو جانا ہے تو جا، تُو مرا کیا لگتا ہے

اک ہیولیٰ ہے کہ رہتا ہے ہر اک پل مرے ساتھ
ایک منظر ہے، مجھے خود سے جدا لگتا ہے

واہہہہہہہ زبردست ! بہت خوب
 

فاتح

لائبریرین
اس شعر کے دونوں مصرعے اچھے ہیں لیکن آپس میں ربط کی کمی ہے اور یوں اس غزل کے باقی تمام مخملیں اشعار میں ٹاٹ کے پیوند کی طرح لگ رہا ہے۔۔۔
میرا تو مشورہ ہے کہ اس کے دونوں مصرعوں پر ایک ایک مصرع لگا کے دو الگ اشعار بنا دو:
میری ہر بات مکمل ہے ترے ہونے سے
تیرا ہر لفظ مجھے مثلِ ثنا لگتا ہے
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
واہ واہ بلال۔۔۔ تم نے تو کمال کر دیا۔ بہت خوب بھئی
اوہ مائی گڈنیس :)
میری محنت وصول ہو گئی آپ سے داد پا کے :)
اس شعر کے دونوں مصرعے اچھے ہیں لیکن آپس میں ربط کی کمی ہے اور یوں اس غزل کے باقی تمام مخملیں اشعار میں ٹاٹ کے پیوند کی طرح لگ رہا ہے۔۔۔
میرا تو مشورہ ہے کہ اس کے دونوں مصرعوں پر ایک ایک مصرع لگا کے دو الگ اشعار بنا دو:
میری ہر بات مکمل ہے ترے ہونے سے
تیرا ہر لفظ مجھے مثلِ ثنا لگتا ہے
جی ٹھیک ہے۔ میں اس شعر کو حذف کر دیتا ہوں اور دوبارہ سوچتا ہوں کچھ اور، اگر بات بن گئی تو۔
 
Top