فارسی شاعری گل از رخت آموختہ نازک بدنی را - مولانا جامی

قیصرانی

لائبریرین
بچپن میں ہم جب وہوا ہوتے تھے تو وہاں بجلی کافی دیر سے فراہم ہوئی تھی۔ ابو کی عادت تھی کہ علی الصبح اکثر یہ نعت ٹیپ پر چلا دیتے تھے اور شیو کرنے اور دیگر کاموں میں مصروف ہو جاتے تھے۔ مجھے کچی نیند سے بیدار ہونے پر بھی کبھی الجھن نہیں محسوس ہوتی تھی :)
 

مہ جبین

محفلین
مولانا جامی رحمۃ اللہ علیہ کی بہترین اور عمدہ نعت ہے اگر فارسی سے اردو ترجمہ ہوجاتا تو پڑھنے میں مزید لطف آتا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
نعت رسولِ مقبول ﷺ از مولانا جامیؒ
مولانا جامی رحمۃ اللہ علیہ کی بہترین اور عمدہ نعت ہے اگر فارسی سے اردو ترجمہ ہوجاتا تو پڑھنے میں مزید لطف آتا

گل از رخت آموختہ نازک بدنی را
گلاب نے تیرے چہرے سے نزاکت کا درس لیا ہے۔
بلبل زتو آموختہ شیریں سخنی را
بلبل نے تیرے تکلم سے شیریں کلای سیکھی ہے۔
ہر کس کہ لبِ لعل ترا دیدہ بہ دل گفت
جس نے بھی تیرے لعل گوں لب دیکھے تو دل (کی آواز) سے کہا
حقا کہ چہ خوش کندہ عقیقِ یمنی را
یقینا" اس یمنی عقیق کو بہت خوبصورتی سے تراشا گیا ہے۔
خیاطِ ازل دوختہ بر قامتِ زیبا
آزل کے خیاط نے تیری خوبصورت قامت پر۔۔۔
در قد توایں جامۂ سروِ چمنی را
سرو ِ سمن کا حسین جامہ تیار کیا ہے۔(غالبا" شعر میں سرو سمن ہے)
در عشقِ تو دندان شکستہ است بہ الفت
تیرے عشق میں اپنے دانت گنوادیئے
تو جامہ رسانید اویسِ قرنی را
تو آپ نے اوایس قرنی کو جامہ ارسال کیا
ازجامیِ بے چارا رسانید سلامے
بے چارے جامی کی طرف سے سلام پہنچادو
بر درگہِ دربارِ رسولِ مدنی را
رسول مدنی کے دربار کے حضور۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
گل از رخت آموخته نازك بدني را
بلبل ز تو آموخته شيرين سخني را

هر كس كه لب لعل ترا ديد، به خود گفت
حقا كه چه خوش كنده عقيق يمني را

خياط ازل دوخته بر قامت زيبات
بر قد تو اين جامه ي سبز چمني را

در عشقِ تو دندان شکستند به الفت
تو نامه رسانید اویس قرني را

از جامؔی بيچاره رسانيدہ سلامی
بر درگه دربار رسول مدني را​
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
نیرنگ بھیا ! اس کی کتابت میں تھوری سی بہتری کی گنجائش ہے ۔ قافیے کی ہر لفظ میں ایک "ی" شامل ہو گی۔
اور مطلع میں پہلے مصرع کے " از" کا الف بھی لکھا جائے گا۔
کچھ کلمات اور بھی فرق ہے لیکن ۔بڑے کلام میں اکثر ایسا ہوتا ہے۔
مجھے لڑکپن سے سبز چمن کے بجائے سرو سمن یاد ہے۔واللہ اعلم۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
نیرنگ بھیا ! اس کی کتابت میں تھوری سی بہتری کی گنجائش ہے ۔ قافیے کی ہر لفظ میں ایک "ی" شامل ہو گی۔
اور مطلع میں پہلے مصرع کے " از" کا الف بھی لکھا جائے گا۔
کچھ کلمات اور بھی فرق ہے لیکن ۔بڑے کلام میں اکثر ایسا ہوتا ہے۔
مجھے لڑکپن سے سبز چمن کے بجائے سرو سمن یاد ہے۔واللہ اعلم۔
میں بہتر کر لیتا ہوں عاطف بھائی۔
میں نے بھی ایک جگہ سے دیکھی ہے۔ اب پتا نہیں درست کیا ہوگا۔
شکریہ :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
قندِ مکرر کا لطف دے گئی یہ خوبصورت نعت۔
میں نے ڈھونڈا تھا پوسٹ کرنے سے پہلے۔۔۔ یا حیرت کے مجھے نہیں ملی۔۔۔ محفل کے سرچ ایڈیٹر کا کمال۔۔۔۔

بہت خوبصورت نعت۔
اور کیا خوب پڑھا ہے اس کو محترمہ امِ حبیبہ نے۔
بے شک۔۔۔

سبحان اللہ۔۔۔
اعلٰی انتخاب۔۔۔
اگر ہم جیسوں کے لئے اردو ترجمہ بھی ہوتا تو لطف دوبالا ہو جاتا۔۔۔:)
ترجمہ کے لیے شخصیات موجود ہیں۔۔۔۔ اپنے فاتح بھائی کی ہی منت ترلا کر لیتے ہیں۔ :)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
گل از رخت آموخته نازك بدني را
پھول نے نزاکت کا سبق آپ سے لیا ہے
بلبل ز تو آموخته شيرين سخني را
بلبل نے شیریں نغمگی آپ سے سیکھی

هر كس كه لب لعل ترا ديد، به خود گفت
جس کسی نے تیرے لبوں کو دیکھا اس نے دل میں کہا
حقا كه چه خوش كنده عقيق يمني را
کیا ہی خوبصورت تراشا ہوا یمنی عقیق ہے

خياط ازل دوخته بر قامت زيبات
خیاط ازل نے تیری خوش قامتی پر
بر قد تو اين جامه ي سبز چمني را
تیرے قد کے موافق خوب سبز لباس بنایا ہے
در عشقِ تو دندان شکستند به الفت
تیرے عشق میں اپنے دانت جب انہوں نے تڑوائے
تو نامه رسانید اویس قرني را
تو آپنے اویس قرنی کے نام نامہ بھیجا - (شاید یہاں ام حبیبہ صاحبہ نے جامہ پڑھا ہے) ۔

از جامؔی بيچاره رسانيدہ سلامی
بر درگه دربار رسول مدني را
مجبور جامی کی طرف سے سلام پہنچاؤرسول مصطفی کے حضور۔
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
میں نے ڈھونڈا تھا پوسٹ کرنے سے پہلے۔۔۔ یا حیرت کے مجھے نہیں ملی۔۔۔ محفل کے سرچ ایڈیٹر کا کمال۔۔۔۔
میں تو گوگل سرچ استعمال کرتا ہوں اس کام کے لیے بھی۔ جو تلاش کرنا ہو اس سے پہلے site:urduweb.org لکھا اور دے مارا گوگل کے منہ پر۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
گل از رخت آموخته نازك بدني را
پھول نے نزاکت کا سبق آپ سے لیا ہے
بلبل ز تو آموخته شيرين سخني را
بلبل نے شیریں نغمگی آپ سے سیکھی

هر كس كه لب لعل ترا ديد، به خود گفت
جس کسی نے تیرے لبوں کو دیکھا اس نے دل میں کہا
حقا كه چه خوش كنده عقيق يمني را
کیا ہی خوبصورت تراشا ہوا یمنی عقیق ہے

خياط ازل دوخته بر قامت زيبات
خیاط ازل نے تیری خوش قامتی پر
بر قد تو اين جامه ي سبز چمني را
تیرے قد کے موافق خوب سبز لباس بنایا ہے
در عشقِ تو دندان شکستند به الفت
تیرے عشق میں اپنے دانت جب انہوں نے تڑوائے
تو نامه رسانید اویس قرني را
تو آپنے اویس قرنی کے نام نامہ بھیجا - (شاید یہاں ام حبیبہ صاحبہ نے جامہ پڑھا ہے) ۔

از جامؔی بيچاره رسانيدہ سلامی
بر درگه دربار رسول مدني را
مجبور جامی کی طرف سے سلام پہنچاؤرسول مصطفی کے حضور۔
جزاک اللہ عاطف بھائی
 
Top