عشق کامل ہونہیں سکتا رقیبوں کے بنا
خوبرو لیلیٰ و قیسِ بادیہ کافی نہیں
خوب پِتّا مارنا ہوگا غزل کے واسطے
سَرسَری تمرینِ وزن و قافیہ کافی نہیں
 
اچھا جی۔۔۔ ۔ اپنا اپنا خیال۔۔۔ :)
مجھے ایک مرتبہ ایک شخص نے ایک لڑکے کے شاعر بننے کی وجوہات بتاتے ہوئے بتایا کہ وہ لڑکا دل و جان سے جس لڑکی کو چاہتا تھا وہی اسکے گھر اسکی بھابی بن کر آگئی۔ اب وہ کسی کو یہ راز بتا بھی نہیں سکتا تھا اور بہت تکلیف دہ صورتحال سے دوچار ہوگیا۔ اسی شدید غم نے اس کو شاعر بنا دیا۔
میں نے اس سارے قصے پر افسوس اور اس لڑکے سے ہمدردی کا اظہار کیا تو وہ شخص مجھے کہنے لگا کہ اس کو تو شاعری کی صورت میں ایک نعمت مل گئی۔ لیکن میں نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔
اب پتا نہیں آپ اس معاملے میں کیا رائے رکھتے ہونگے :)
 
مجھے ایک مرتبہ ایک شخص نے ایک لڑکے کے شاعر بننے کی وجوہات بتاتے ہوئے بتایا کہ وہ لڑکا دل و جان سے جس لڑکی کو چاہتا تھا وہی اسکے گھر اسکی بھابی بن کر آگئی۔ اب وہ کسی کو یہ راز بتا بھی نہیں سکتا تھا اور بہت تکلیف دہ صورتحال سے دوچار ہوگیا۔ اسی شدید غم نے اس کو شاعر بنا دیا۔
میں نے اس سارے قصے پر افسوس اور اس لڑکے سے ہمدردی کا اظہار کیا تو وہ شخص مجھے کہنے لگا کہ اس کو تو شاعری کی صورت میں ایک نعمت مل گئی۔ لیکن میں نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔
اب پتا نہیں آپ اس معاملے میں کیا رائے رکھتے ہونگے :)
میں اب تک سو سے زائد شعرا سے مل چکا ہوں ، کسی ایک کی بھی ایسی وجہ نہیں پائی۔
اس لڑکے کے بارے میں تو میں بھی سوائے ہمدردی کے اظہار کے اور کیا کہہ سکتا ہوں۔ :)
اگر اس کی یہ شاعری اس کا دل بہلانے کا ذریعہ بن رہی ہے تو نعمت کہلائی جاسکتی ہے، مگر نعمت اللہ کی طرف سے ہوتی ہے اور اس طرح اپنی بھابھی کی محبت میں مبتلا رہ کر اشعار کہنا اللہ تعالیٰ کو بالکل پسند نہیں ، اس لحاظ سے تو اسے نعمت کے بجائے گمراہی کہا جائے۔ باقی سوچ اپنی اپنی۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
وہ شخص مجھے کہنے لگا کہ اس کو تو شاعری کی صورت میں ایک نعمت مل گئی۔

آپ کا پیش کردہ قصہ تو خیر کچھ مختلف ہے۔

تاہم شاعری کے حوالے سے احمد ندیم قاسمی نے کچھ یوں کہا ہے۔

اُس کا ستم بھی عدل سے خالی نہیں ندیم
دل لے کے شاعری کا سلیقہ سکھا دیا
ویسے شاعری ذریعہِ اظہار ہے اور اسے محض عشقِ لیلیٰ سے نتھی کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ تاہم اس حقیقت سے بھی انکار نہیں ہے کہ شاعری میں جان پڑ جاتی ہے جب شعراء اس قسم کے عارضے میں مبتلا ہوتے ہیں۔ بقول شاعر:

حرف جذبوں سے رنگ پاتے ہیں
آگہی شاعری نہیں ہوتی​
 
آپ کا پیش کردہ قصہ تو خیر کچھ مختلف ہے۔

تاہم شاعری کے حوالے سے احمد ندیم قاسمی نے کچھ یوں کہا ہے۔

اُس کا ستم بھی عدل سے خالی نہیں ندیم
دل لے کے شاعری کا سلیقہ سکھا دیا
ویسے شاعری ذریعہِ اظہار ہے اور اسے محض عشقِ لیلیٰ سے نتھی کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ تاہم اس حقیقت سے بھی انکار نہیں ہے کہ شاعری میں جان پڑ جاتی ہے جب شعراء اس قسم کے عارضے میں مبتلا ہوتے ہیں۔ بقول شاعر:

حرف جذبوں سے رنگ پاتے ہیں
آگہی شاعری نہیں ہوتی​
میرا مشاہدہ ہے کہ کچھ لوگ پیدائشی شاعر ہوتے ہیں اور کچھ اس قسم کے حادثات کے نتیجے میں شاعر بن جاتے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
میرا مشاہدہ ہے کہ کچھ لوگ پیدائشی شاعر ہوتے ہیں اور کچھ اس قسم کے حادثات کے نتیجے میں شاعر بن جاتے ہیں۔

کچھ وضاحت ہی ہو جائے لئیق بھائی اس کی۔ کیا کبھی ننھے منے بچوں سے بھی غزلیات سننے کا اتفاق ہوا۔ :)

تفنن برطرف ! غالباً آپ کا اشارہ خداداد صلاحیتوں کی طرف ہے۔ یقیناً یہ بات بھی ٹھیک ہے تاہم، وقت، ماحول، حالات و واقعات سب ہی اپنا کردار ادا کرتے ہیں ایک شاعر کو "شاعر" بنانے میں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
میرا مشاہدہ ہے کہ کچھ لوگ پیدائشی شاعر ہوتے ہیں اور کچھ اس قسم کے حادثات کے نتیجے میں شاعر بن جاتے ہیں۔

میں شاعر تو نہیں، مگر اے حسیں
میں نے جب سے، دیکھا تجھ کو
تب سے مجھ کو
شاعری آ گئی۔ :)

یا پھر

کچھ تو ہوتے ہیں محبت میں جنوں کے آثار
اور کچھ لوگ بھی دیوانہ بنا دیتے ہیں
 
کچھ وضاحت ہی ہو جائے لئیق بھائی اس کی۔ کیا کبھی ننھے منے بچوں سے بھی غزلیات سننے کا اتفاق ہوا۔ :)

تفنن برطرف ! غالباً آپ کا اشارہ خداداد صلاحیتوں کی طرف ہے۔ یقیناً یہ بات بھی ٹھیک ہے تاہم، وقت، ماحول، حالات و واقعات سب ہی اپنا کردار ادا کرتے ہیں ایک شاعر کو "شاعر" بنانے میں۔
جی بالکل میری مراد خداد صلاحیتوں سے ہی تھی۔ یعنی پیدائشی طور پر کچھ لوگوں میں کچھ صلاحیتیں ہوتی ہیں۔ ان میں سے ایک شاعری بھی ہوتی ہے لیکن زبان پر گرفت کے بغیر کوئی بھی شاعر نہیں بن سکتا۔
بعض لوگ کسی حادثے کے نتیجے میں شاعر بن جاتے ہیں ، میرا ایک شعر ہے،
اے دوست تیری دوستی نے کیا بنا دیا
شاعر نہیں تھا میں، مجھے شاعر بنا دیا​
لیکن شاعری سے پہلے مجھے مناسب سی اردو زبان آتی تھی۔
لیکن جیسے جیسے اس حادثے کو اثرات کم ہوتے گئے ویسے ویسے شاعری کا شوق بھی کم ہوتا گیا۔ :)
 
Top