S. H. Naqvi
محفلین
مشکل ہے رہنے دیا جائے، اصل میں غلطی آپ کی ہی ہے آپ نے اپنے مراسلوں میں اسلام اور شریعت وغیرہ کی رٹ کیوں لگائی شروع میں ہی؟؟؟اب خدا کا واسطہ ہے میری کی گئی پازیٹو بات کو پازیٹو ہی رہنے دیا جائے۔

مشکل ہے رہنے دیا جائے، اصل میں غلطی آپ کی ہی ہے آپ نے اپنے مراسلوں میں اسلام اور شریعت وغیرہ کی رٹ کیوں لگائی شروع میں ہی؟؟؟اب خدا کا واسطہ ہے میری کی گئی پازیٹو بات کو پازیٹو ہی رہنے دیا جائے۔
ایک تصحیح جنابمشکل ہے رہنے دیا جائے، اصل میں غلطی آپ کی ہی ہے آپ نے اپنے مراسلوں میں اسلام اور شریعت وغیرہ کی رٹ کیوں لگائی شروع میں ہی؟؟؟اسلام کے حوالے سے جو شدت پسند تھے ان کو تو بھگا دیا گیا محفل سے۔۔۔ ۔ اب کچھ خاص قسم کے لبرل اور ریشنلسٹ شدت پسندوں کا دور چل رہا ہے محفل پر
اس لیے کوئی بھی مراسلہ شروع کریں تو اس میں 'اسلام' کے حوالے سے خاصی محتاط رہا کریں اور ہاں اس کے لیے مستند حوالہ جات ضروری ہیں اور قرآن اور سنت کے حوالوں سے کے علاوہ کوئی 'سائنسی' اور 'حقیقی' حوالے ہونے چاہیں ورنہ ماسٹرآف سائنس بھی آپ کے کام نہیں آئے گا اورآپ خواہ مخواہ اسلامک بنیاد پرست کا لیبل خود پر لگوا لیں گی
![]()
ہیں ہیں۔۔۔۔۔۔ وہ کیسے بھلاسب آپ کا قصور ہے
حیران ہوں کہ سیکولر شدت پسندی کے الزام اس تھریڈ میں لگ رہے ہیں جہاں یہ پتہ چلا کہ بہت سے پاکستانی شوہر کے بیوی پر تشدد کو صحیح سمجھتے ہیں اور یہیں یہ لاجک بھی دیا گیا کہ یہ اسلام کے عین مطابق ہے۔جیسے اسلام کو شدت پسندی کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہئیے بلکہ کسی بھی مذموم مقصد کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہئیے ایسے ہی کچھ لوگوں کو روادری کے نام پر ایسا رویہ اختیار نہیں کرنا چاہئے جس سے ان کے بارے میں دوسری جانب کے یعنی سیکولر انتہا پسندی کا تاثر ابھرے۔ انتہا پسند یا شدت پسند ہر صورت میں بری ہے۔
میرا اس محفل میں ہونا! نہ میں واپس آتا نہ محفل شدت پسندی کا شکار ہوتیہیں ہیں۔۔۔ ۔۔۔ وہ کیسے بھلا
آپ کے ہونے سے محفل کا ہونا ہے بھیامیرا اس محفل میں ہونا!
دیکھئے اردو محفل پر ہم اردو کے نام پر جمع ہوتے ہیں اور برسوں سے جمع ہوتے آئے ہیں۔ کبھی اس طرح کی تلخی پیدا نہیں ہوئی۔ جب فسادی حضرات و خواتین پہنچتے ہیں تو ظاہر ہے کہ ہر عمل کا ردِعمل ہوتا ہے اور عمل کے عین مخالف سمت ہوتا ہے یعنی ردِعمل عمل کے بالعکس متناسب ہوتا ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ جیسا کرو گے ویسا بھرو گے والی بات ہے۔ ورنہ بے شمار فورمز فسادیوں سے بھرے پڑے ہیں، اردو محفل پر انہیں کیوں جگہ ملنے لگی؟جیسے اسلام کو شدت پسندی کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہئیے بلکہ کسی بھی مذموم مقصد کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہئیے ایسے ہی کچھ لوگوں کو روادری کے نام پر ایسا رویہ اختیار نہیں کرنا چاہئے جس سے ان کے بارے میں دوسری جانب کے یعنی سیکولر انتہا پسندی کا تاثر ابھرے۔ انتہا پسند یا شدت پسند ہر صورت میں بری ہے۔
پٹائی اور تشدد میں فرق ہوتا ہے۔ باپ اپنے بچے کو سدھارنے کیلئے چماٹ لگاتا ہے تو اسے پٹائی کہتے ہیں اور تشدد اسے کہتے ہیں جب لوگوں کو اغوا کر کے گوانتانامو بے میں بغیر مقدمے کے رکھا جاتا ہے اور ان پر کیا جاتا ہے۔حیران ہوں کہ سیکولر شدت پسندی کے الزام اس تھریڈ میں لگ رہے ہیں جہاں یہ پتہ چلا کہ بہت سے پاکستانی شوہر کے بیوی پر تشدد کو صحیح سمجھتے ہیں اور یہیں یہ لاجک بھی دیا گیا کہ یہ اسلام کے عین مطابق ہے۔
دونوں طرح کے فسادیوں کو روکنا چاہئے۔دیکھئے اردو محفل پر ہم اردو کے نام پر جمع ہوتے ہیں اور برسوں سے جمع ہوتے آئے ہیں۔ کبھی اس طرح کی تلخی پیدا نہیں ہوئی۔ جب فسادی حضرات و خواتین پہنچتے ہیں تو ظاہر ہے کہ ہر عمل کا ردِعمل ہوتا ہے اور عمل کے عین مخالف سمت ہوتا ہے یعنی ردِعمل عمل کے بالعکس متناسب ہوتا ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ جیسا کرو گے ویسا بھرو گے والی بات ہے۔ ورنہ بے شمار فورمز فسادیوں سے بھرے پڑے ہیں، اردو محفل پر انہیں کیوں جگہ ملنے لگی؟
آپ عمل کو روک دیں، اس کا رد عمل خود بخود ختم ہو جائے گادونوں طرح کے فسادیوں کو روکنا چاہئے۔
بے شک گوانتانمو غلط ہے تشدد ہے اور بند ہونا چاہیئے۔پٹائی اور تشدد میں فرق ہوتا ہے۔ باپ اپنے بچے کو سدھارنے کیلئے چماٹ لگاتا ہے تو اسے پٹائی کہتے ہیں اور تشدد اسے کہتے ہیں جب لوگوں کو اغوا کر کے گوانتانامو بے میں بغیر مقدمے کے رکھا جاتا ہے اور ان پر کیا جاتا ہے۔![]()
میں اچھی نہیں ہوں!اچھی بھتیجی، جب تک آپ بحث نہیں کریں گی، علم کبھی بھی وسیع نہیں ہوگا۔ اس طرح آپ کو یہ تو پتہ چلے گا نا کہ ایک ہی بات کے مختلف مطالب نکالے جا سکتے ہیں تو اپنی بات کس طرح ایسے بیان کیا جائے کہ اس سے الجھنیں نہ بڑھیں؟ یعنی آپ کی بہتری ہی ہے اس میں بھی![]()
بجا جناب مگر اب آزادی اظہار اور حقیقت پسندی کے نام پر جو شدت پسندی رہ گئی ہے اسے کون اور کیونکر روکے گا۔۔۔۔۔!ایک تصحیح جناب
اسلام کے نام کو جو لوگ شدت پسندی کے لئے استعمال کرنا چاہتے تھے، وہ کنارہ کر گئے ہیںورنہ یہ گند تو انہوں نے بے شمار فورمز پر پھیلایا ہوا ہے۔ اردو محفل ہی کچھ نہ کچھ بچی ہوئی ہے
کوئی نہیں۔ میرے لئے آپ اچھی بھتیجی ہی رہیں گی۔ چاہے آپ جتنی شرارتیں کر لیںمیں اچھی نہیں ہوں!
اب یہ بتائیے کہ ایک فرد جس کا کام ہی کاپی پیسٹ ہے، لگائی بجھائی کرنا، ایک مخصوص فرقے کے حوالے سے وہ بندہ پوسٹس کرتا اور پھر ایک طرح سے غائب ہو جاتا ہے۔ پھر اسی کے عین ہم خیال نئے اراکین آتے ہیں جو عین انہیں دھاگوں پر انہی حضرت کی پوسٹس کو لائک اور زبردست قرار دیتے ہیں۔ پھر اچانک وہ آئی ڈیز کچھ عرصے کے لئے مر جاتی ہیں۔ پھر اچانک پہلے صاحب زندہ ہو کر پھر کاپی پیسٹ کرتے ہیں اور پھر زومبی آئی ڈیز نازل ہو جاتی ہیں۔ اس کو بار بار سمجھانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ یہ بی جمالو کا رول نہ ادا کرو، کیا یہ شدت پسندی ہوئی؟ یا اس لئے ہم رک جائیں کہ اس سے ہمارا ہاتھ بکر کی ناک تک پہنچ رہا ہے؟بجا جناب مگر اب آزادی اظہار اور حقیقت پسندی کے نام پر جو شدت پسندی رہ گئی ہے اسے کون اور کیونکر روکے گا۔۔۔ ۔۔!یاد رکھیں زید کے ہاتھ ہلانے کی آزادی وہاں ختم ہو جاتی ہے جہاں بکر کی ناک شروع ہو
سو شدت پسندی کسی بھی طرح کی ہو وہ غلط ہے اور اس سے بچنا چاہیے۔ اعلٰی ظرف اور روادری کا عظیم مظاہرہ ہی ہمیں اس سے بچا سکتا ہے الزام در الزام نہیں۔
![]()
یعنی آپ تسلیم کرتے ہیں کہ اسلام نے شوہر کو بیوی کو مارنے کا حق دیا ہے اگرچہ اس کے ساتھ کچھ شرائط ہیں؟حق کا میسر ہونا فرض کی ادائیگی سے مشروط ہوتا ہے۔ مجھے کوئی ایسی مثال سنت میں نہیں ملتی کہ نبی کریم ﷺ نے کبھی ایسا کیا ہو۔ واللہ اعلم۔اور اگر ایسی کوئی مثال ہو بھی تب بھی اسلام اگر مرد کو حق دیتا ہے تو ساتھ میں فرائض بھی عائد کرتا ہے کہ اپنی عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو۔ جو اللہ سے ڈرتا ہے اور اپنی حد سے تجاوز نہیں کرتا مطلب خود بھی راہ ِ راست پر رہتا ہے برائی سے بچتا ہے اور اپنے کنبے کو بھی بچاتا ہے وہی اسلام کا نمائندہ ہے
بالکل میں اس طرح سمجھتا ہوں کہ جیسے ایک باپ اپنی اولاد پر حق رکھتا ہے اور ظلم نہیں کر سکتا اسی طرح مرد کو بھی حق حاصل ہے تب تک جب تک وہ اللہ سے ڈرتا رہے۔ اس بابت معلومات صحیح احادیث سے ملتی ہیں کہ حق ہے۔ حوالہ ابھی یاد نہیںیعنی آپ تسلیم کرتے ہیں کہ اسلام نے شوہر کو بیوی کو مارنے کا حق دیا ہے اگرچہ اس کے ساتھ کچھ شرائط ہیں؟
کوئی مہذب آدمی اپنی بیوی کی پٹائی نہیں کرتا اور کوئی مہذب دین اس کی اجازت نہیں دے سکتا
پس ثابت ہوا!بالکل میں اس طرح سمجھتا ہوں کہ جیسے ایک باپ اپنی اولاد پر حق رکھتا ہے اور ظلم نہیں کر سکتا اسی طرح مرد کو بھی حق حاصل ہے تب تک جب تک وہ اللہ سے ڈرتا رہے۔ اس بابت معلومات صحیح احادیث سے ملتی ہیں کہ حق ہے۔ حوالہ ابھی یاد نہیں
جی بجا فرمایا آپ نے جناب اچھا کیا آپ نے ان صاحب کو سمجھایا اور پھر بھگایا مگر کوئی بندہ لبرل ازم کا لبادہ اوڑھ کر اور حقیقت کی عینک لگا کر ایسا ہی کام کرے تو ایسے بندے کے لیے بھی آپ کو مندرجہ بالا عمل ہی دھرانا چاہیے جیسے کہ دیکھیے۔۔۔۔۔۔اب یہ بتائیے کہ ایک فرد جس کا کام ہی کاپی پیسٹ ہے، لگائی بجھائی کرنا، ایک مخصوص فرقے کے حوالے سے وہ بندہ پوسٹس کرتا اور پھر ایک طرح سے غائب ہو جاتا ہے۔ پھر اسی کے عین ہم خیال نئے اراکین آتے ہیں جو عین انہیں دھاگوں پر انہی حضرت کی پوسٹس کو لائک اور زبردست قرار دیتے ہیں۔ پھر اچانک وہ آئی ڈیز کچھ عرصے کے لئے مر جاتی ہیں۔ پھر اچانک پہلے صاحب زندہ ہو کر پھر کاپی پیسٹ کرتے ہیں اور پھر زومبی آئی ڈیز نازل ہو جاتی ہیں۔ اس کو بار بار سمجھانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ یہ بی جمالو کا رول نہ ادا کرو، کیا یہ شدت پسندی ہوئی؟ یا اس لئے ہم رک جائیں کہ اس سے ہمارا ہاتھ بکر کی ناک تک پہنچ رہا ہے؟
یہاں ایک اور مراسلے میں یہ صاحب محترم کھلم کھلا جنات کے وجود کا انکار کر رہے ہیں جب کہ قرآن کھلم کھلا جنات کے اثبات کی دلیل دے رہا ہے کہ 'وما خلقت الجن والانس الا لیعبدون' اور ہم نے نہیں پیدا کیے جن اور انسان، مگر اپنی عبادت کے لیے۔۔۔۔۔۔۔۔ تو ایسے بندے کو کیا حق ہے کہ وہ ہر مراسلے پر مذہب پر کی گئی بات کو اچھالے اور اس کو بنیاد بنا کر ہر عمل کی دلیل طلب کرنا شروع کر دے، معافی چاہوں گا اگرالفاظ کچھ تلخ ہوں مگر یہ بھی ایک طرح کی شر انگیزی ہے اور کیا ضرورت ہے اس بندہ خدا کو کہ ہر مراسلے میں اگر کوئی 'غلطی' سے مذہب کو حوالہ دے تو یہ فورا لٹھ لے کر اس کے پیچھ پڑ جائیں کہ اس کا پورا ثبوت دو ورنہ منہ بند رکھو۔ ہر مراسلے میں مذہب کو گھسیٹنے کا یہی عمل اس طرف بھی ناپسندیدہ ہونا چاہیے کیوں کہ قرائن سے لگتا ہے کہ پھر معذرت کے ساتھ، متذکرہ بندہ خدا مذہب سے کوئی خاص قسم کا بیر رکھتا ہے اور اپنے انداز میں کوئی شدت پسند کا رول ادا کر رہا ہےجب جنات کا کوئی وجود نہیں تو ظاہر ہے کسی کو جن چمڑ ہی نہیں سکتا اور ایسا "علاج" محض ظلم ہے