السلام علیکم

جوتے پہنتے وقت تک پروگرام سید زبیر صاحب، نیرنگ خیال اور باقی محفلین سے ملاقات کا تھا، کیوں کہ طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے جی چاہ رہا تھا کچھ سبزہ دیکھوں اور کسی پہاڑی پہ چڑھ کر دوستوں کے ساتھ فوٹوگرافی کی جائے لیکن عین وقت پہ ہماری طرح فوٹوگرافی کے شوقین ایک نئے دوست طبیعت کا پوچھنے گھر آ گئے اور پھر طبیعت بہلانے دامنِ کوہ کی طرف بھی لے گئے کہ موسم اچھا تھا، گھر کے پاس 7th avenue پہ رک کر انہوں نے سڑکوں کی تصویریں لیں اور میں بادلوں میں لینس گھمانے لگ گیا، اور ایسے میں مجھے ایک بہت عمدہ نظارہ مل گیا اور میں نے کچھ فوٹو بھی لے لیے۔
ان میں سے ایک شئیر کر رہا ہوں، اپنے نام کے اضافے کے علاوہ اس میں کوئی ایڈیٹنگ نہیں کی گئی کسی قسم کی۔


نظر نہ آنے کی صورت میں ربط

باقی دامنِ کوہ کی اور دوسری تصاویر بھی بہت جلد شئیر کرتا ہوں۔ اور محفلین سے حاضر نہ ہو سکنے کی معذرت۔
 
کیوں مذاق کر رہے بھائی جان یہ بھی نہیں کھل رہا قسم سے:unsure:
تو پھر یہ لیں جی
otmw.jpg
 
ہاں یہ نظر آ رہا محمد لکھا ہے غالبا لیکن ہم ایسا سوچتے ہیں اس لئے اور ہمارے ذہن میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کا ہیولہ (نعو ذ باللہ تصویر نہیں) بنا رہتا ہے اس لئے ۔اگر آپ نے بایولوجی پڑھی ہوگی تو غور کیجئے ماں کے پیٹ میں جب بچے کی تخلیق ہو رہی ہوتی ہے اس قسم کی کوئی تصویر غالبا ہوتی ہے۔جس کو embryo developmentاور شایداردو میں جنین کہا جاتا ہے ۔یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ" ہے کوئی ایک خدا جوایک ناپاک قطرے کو کیا سے کیا بنا دیتا ہے اور رفتہ رفتہ اسے ایک روپ دیتا ہے ایسا روپ کہ وہ انسان بن جاتا ہے" پھر بھی لوگ خدا کے منکر ہوتے ہیں ۔

إِنَّا خَلَقْنَا الْإِنسَانَ مِن نُّطْفَةٍ أَمْشَاجٍ نَّبْتَلِيهِ فَجَعَلْنَاهُ سَمِيعًا بَصِيرًاO
(الدهر، 76 : 2)
ترجمہ :بیشک ہم نے اِنسان کو مخلوط نطفے (mingled fluid) سے پیدا کیا۔ پھر ہم اُسے مختلف حالتوں میں پلٹتے اور جانچتے ہیں، حتیٰ کہ اُسے سننے دیکھنے والا بنا دیتے ہیںo​
 
ہاں یہ نظر آ رہا محمد لکھا ہے غالبا لیکن ہم ایسا سوچتے ہیں اس لئے اور ہمارے ذہن میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کا ہیولہ (نعو ذ باللہ تصویر نہیں) بنا رہتا ہے اس لئے ۔اگر آپ نے بایولوجی پڑھی ہوگی تو غور کیجئے ماں کے پیٹ میں جب بچے کی تخلیق ہو رہی ہو رہی ہوتی ہے اس قسم کی کوئی تصویر غالبا ہوتی ہے۔جس کو embryo developmentاور شایداردو جنین کہا جاتا ہے ۔
اِسے یوں لیں تو بہتر ہو گا کہ دراصل ہمیں لفظ محمد کی ممکنہ عربی اشکال کا اندازہ ہے اس لیے ہم اس سے ملتی جلتی اشکال پہچان لیتے ہیں جبکہ یہی لفظ چائنیز میں یا جاپانی، سنسکرت میں بالکل ہی واضح بھی نظر آ رہا ہو تو ہم نہیں پہچان پائیں گے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
امجد میانداد صاحب کل رات موبائل پر لاگ دیکھ رہا تھا تو آپ کا نام بھی ان میں چمک رہا تھا جو میں اٹینڈ نہ کر سکا۔۔۔۔ معذرت خواہ ہوں۔۔ اس دن جو پروگرام طے ہوا تھا۔ اس میں صرف سر سید زبیر اور عاطف بٹ صاحب ہی تھے۔ الف نظامی بھائی اس دن رخصت پر تھے۔ اور میں تو ویسے ہی دفتر میں تھا۔ تو یہ سہل نہ تھا کہ اٹھ کر جاتا۔۔۔ لہذا معذرت کی ایسی چنداں کوئی ضرورت نہیں۔۔ آپ کی طبیعت اب کیسی ہے؟ کسی دن اسلام آباد کے اراکین مل کر کوئی اہتمام کرتے ہیں مل بیٹھنے کا۔۔۔ وقت ہفتہ دو ہفتہ پہلے طے کر لیا جائے۔ تاکہ ہر آدمی اپنی گوناگوں مصروفیات سے وقت نکال سکے۔
 
امجد میانداد ! سبحان اللہ ، لا جواب تصویر ہے ، ویسے اس دن اگر آپ یونیورسٹی آجاتے تو موسم کے دلفریب نظارے تھے ۔
بے شک وہاں کی غیر حاضری کا قلق رہے گا لیکن نظارے تو ابھی میں نے شئیر ہی کہاں کیے ہیں جناب۔۔۔۔

انتظار فرمایئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
فیس بک گردی کے دوران یہ وڈیو ہاتھ لگی دیکھئے اور بتائیے کہ کیسی لگی آپ کا دل کیا کیا کہتا ہے ایک بچی کے ایک رخسار پر اللہ اور دوسرے رخسار پر محمد لکھا ہوا ہے
ہت سخت قسم کی پشتو ہے بہرحال جو میں سمجھ پایا ہوں وہ ایسے ہے کہ یہ بچی کہتی ہے کہ رات ساڑھے بارہ بجے میں نے قرآن شریف شروع کیا اور دس منٹ کم بارہ بجے ختم کیا تو ایک سفید داڑھی والا بندہ جو کہ بہت خوبصورت تھا اندر آیا اور اس نے میرے رخساروں پر پیار کیا اور پھر ہنس کر چلا گیا میں فورا اپنے والد کے پاس گئی تو والد نے کہا کہ تمہارے چہرے پر یہ نشان کیسے ہیں تو میں نے سارا واقعہ سنایا
http://www.facebook.com
آخر میں ساتھ یہ لگادیں تو شائد کھل جائے
/video/video.php?v=187738474723096
 
فیس بک گردی کے دوران یہ وڈیو ہاتھ لگی دیکھئے اور بتائیے کہ کیسی لگی آپ کا دل کیا کیا کہتا ہے ایک بچی کے ایک رخسار پر اللہ اور دوسرے رخسار پر محمد لکھا ہوا ہے
ہت سخت قسم کی پشتو ہے بہرحال جو میں سمجھ پایا ہوں وہ ایسے ہے کہ یہ بچی کہتی ہے کہ رات ساڑھے بارہ بجے میں نے قرآن شریف شروع کیا اور دس منٹ کم بارہ بجے ختم کیا تو ایک سفید داڑھی والا بندہ جو کہ بہت خوبصورت تھا اندر آیا اور اس نے میرے رخساروں پر پیار کیا اور پھر ہنس کر چلا گیا میں فورا اپنے والد کے پاس گئی تو والد نے کہا کہ تمہارے چہرے پر یہ نشان کیسے ہیں تو میں نے سارا واقعہ سنایا
http://www.facebook.com
آخر میں ساتھ یہ لگادیں تو شائد کھل جائے
/video/video.php?v=187738474723096
ماشاءاللہ جناب، عمدہ شئیرنگ۔
 
Top