عمران اور شوکت خانم ہسپتال

ساجد

محفلین
اللہ کا شکر ہے کہ تحریکِ انصاف کے چئیر مین جناب عمران خان سہارے کے بغیر چلنے پھرنے کے قابل ہو گئے ہین اور شنید ہے کہ آج وہ ہسپتال سے اپنے گھر منتقل ہو جائیں گے۔ ہماری دعا ہے کہ وہ جلد از جلد مکمل صحت یاب ہو جائیں۔
گو کہ جب سے عمران خان شوکت خانم ہسپتال میں زیرِ علاج ہوئے ایک سوال میرے ذہن میں آیا تھا لیکن تحریکِ انصاف سے وابستہ اپنے دوستوں کی ممکنہ دل آزاری سے بچتے ہوئے میں نے ا س سوال کو عمران خان کی صحت یابی تک مؤخر کئے رکھا۔
سوال یہ ہے کہ عمران خان کا کینسر کے علاج کے لئے قائم ایک خیراتی ہسپتال میں ایک دیگر عارضے کے علاج کے لئے داخل رہنا اور علاج کروانا کس حد تک Justify کیا جا سکتا ہے؟۔
وضاحت کر دوں کہ سوال صرف آراء جاننے کے لئے ہے نا کہ کسی کی حمایت و مخالفت کا کوئی عنصر اس میں شامل ہے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
تیلی تو آپ لگائے جا رہے ہیں۔ :p
وگرنہ آپ کو یہ گماں کیوں کر ہوتا کہ اس سوال سے حمایت و مخالفت کا عنصر ابھر سکتا ہے۔۔۔ :ROFLMAO:
 

ساجد

محفلین
تیلی تو آپ لگائے جا رہے ہیں۔ :p
وگرنہ آپ کو یہ گماں کیوں کر ہوتا کہ اس سوال سے حمایت و مخالفت کا عنصر ابھر سکتا ہے۔۔۔ :ROFLMAO:
نیرنگ بھائی ، آپ جو بھی کہہ لیں لیکن سوال اپنی جگہ پہ اہم ہے :)
میں الحمد للہ دلیل سے بات کہنے کی سکت رکھتا ہوں تیلی لگانے کی مجھے ضرورت ہے نہ عادت ;)
 

شمشاد

لائبریرین
بات تو آپ کی درست ہے ساجد بھائی لیکن ہو سکتا ہے سیکورٹی کے پیش نظر انہیں اسی ہسپتال میں رکھا گیا ہو۔
 

ساجد

محفلین
بات تو آپ کی درست ہے ساجد بھائی لیکن ہو سکتا ہے سیکورٹی کے پیش نظر انہیں اسی ہسپتال میں رکھا گیا ہو۔
شمشاد بھائی ، سب سے پہلی بات کہ شوکت خانم ہسپتال بھی اسی شہر لاہور میں ہے جس میں بہت سے دیگر ہسپتال ہیں تو سیکورٹی تو کوئی وجہ قرار نہیں دی جا سکتی ، ان کو سیکورٹی کسی بھی ہسپتال میں دی جا سکتی تھی اور ہر عوامی ہسپتال میں اس کا شاید شوکت خانم ہسپتال سے بہتر انتظام ہے کیونکہ یہ ہسپتال صرف کینسر کے علاج کے لئے ہے یہاں لڑائی جھگڑوں میں زخمی ہونے والوں کی کیس نہیں آتے جو مریضوں کو دشمنوں سے بچانے کے لئے سیکورٹی درکار ہے وہ دیگر ہسپتالوں میں بہتر طور پر پہلے ہی سے موجود ہے۔
دوسرے یہ کہ جو ہسپتال صرف کینسر کے لئے بنایا گیا اور جس میں علاج کے لئے کبھی کبھی تو مہینہ بھر داخلہ ہی نہیں مل سکتا وہاں ایک زخمی کمرے پر قبضہ کئے ہوئےکتنے ہی دن کتنے مریضوں کی حق تلفی کرتا رہا؟ اس پر مستزاد یہ کہ وہ زخمی ملک میں تبدیلی کا دعویدار بھی کہلوائے۔
خیر مزید جوابات آئیں تو میں بھی کچھ مزید سمجھ سکوں گا۔
 

زرقا مفتی

محفلین
PTI Chief Imran Khan discharged from hospital

As in the past, the SKMCH spokesman said, Imran Khan would be paying the entire cost of his hospitalization at the Shaukat Khanum Hospital. He has been touched by the numerous offers to pay for his care made by friends and well-wishers and has asked that anyone wishing to do so make a contribution to the care of the poor cancer patients at the hospital instead.
http://www.thenews.com.pk/article-101971-PTI-Chief-Imran-Khan-discharged-from-hospital
 
اگر کینسر ہسپتال میں آرتھوپیڈک سپیشلسٹ کام کرسکتے ہیں تو ایسے مریض بھی وہاں پر داخل ہوسکتے ہیں۔ دوسری بات یہ کہ عمران خان کو ایک ہنگامی صورتحال میں وہاں لیجایا گیا تھا۔ اور دوسرے کسی بھی ہسپتال کی نسبت اس ہسپتال کے عملے پر سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے زیادہ اعتماد کیا جاسکتا تھا اور یہی کیا گیا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اللہ بہتر جانتا ہے ! لیکن اگر عمران خان ہسپتال کے اخراجات ادا کر رہے ہیں تو ایسی کوئی اعتراض کی بات نہیں ہے۔
 

عاطف بٹ

محفلین
ساجد بھائی، یہ سوال پاکستان کے اندر ہی ملک سے باہر بھی لوگوں کے ذہنوں میں آیا اور مجھ سے بھی ایک غیرملکی نے یہی بات پوچھی تھی۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
میرے خیال میں شوکت خانم ہاسپٹل میں کینسر کہ خصوصی شعبہ جات کے علاوہ دیگر شعبہ جات بھی ضرور
ہونگے
 

ساجد

محفلین
PTI Chief Imran Khan discharged from hospital

As in the past, the SKMCH spokesman said, Imran Khan would be paying the entire cost of his hospitalization at the Shaukat Khanum Hospital. He has been touched by the numerous offers to pay for his care made by friends and well-wishers and has asked that anyone wishing to do so make a contribution to the care of the poor cancer patients at the hospital instead.
http://www.thenews.com.pk/article-101971-PTI-Chief-Imran-Khan-discharged-from-hospital
یہ تو اور بھی مزاحیہ بات ہو گئی یعنی عام پاکستانی کو تو کینسر جیسے موذی مرض کے علاج کے لئے بھی انتظار کروایا جائے اور ایک وی آئی پی وہاں ایسے علاج کے لئے کمرے پر قبضہ جما لے جس کے لئے وہ ہسپتال بنایا ہی نہیں گیا جبکہ اس علاج کے لئے اسی شہر لاہور میں دسیوں ہسپتال موجود ہوں۔
یاد رہے یہ ایک خیراتی ہسپتال ہے جس میں عام پاکستانیوں نے بھی چندہ دیا ہے اور ابھی بھی دے رہے ہیں ۔ تو کیا ایک عام پاکستانی کو بھی یہ ہسپتال ویسی ہی سہولت فراہم کرے گا جو عمران خان کو دی گئی اور اگر اس کو جواب ہاں میں بھی ہو تو یہ کسی ادارے کا غلط استعمال ہو گا کیونکہ وہ اس مقصد کے لئے بنایا ہی نہیں گیا ۔ علاج کے پیسے ادا کرنے یا نہ کرنے کی بات کا تو کوئی مقصد ہی نہیں بنتا۔
 

ساجد

محفلین
اگر کینسر ہسپتال میں آرتھوپیڈک سپیشلسٹ کام کرسکتے ہیں تو ایسے مریض بھی وہاں پر داخل ہوسکتے ہیں۔ دوسری بات یہ کہ عمران خان کو ایک ہنگامی صورتحال میں وہاں لیجایا گیا تھا۔ اور دوسرے کسی بھی ہسپتال کی نسبت اس ہسپتال کے عملے پر سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے زیادہ اعتماد کیا جاسکتا تھا اور یہی کیا گیا۔
ممکنات پر بات کرنے کی بجائے حقائق اور ہسپتال کے مقاصد کو سامنے رکھیں تو آپ کی بات بے معنی ہو جاتی ہے۔
عمران کو ہنگامی طور پر وہاں نہیں لے جایا گیا تھا بلکہ اسے ہنگامی امداد کے لئے مین مارکیٹ کے قریب ایک پرائیویٹ ہسپتال میں لے جایا گیا تھا اور حالت بہتر ہونے پر شوکت خانم ہسپتال لے جایا گیا تھا اور تبھی یہ سوال میرے ذہن میں آیا تھا کہ یہ ہسپتال تو اس کام کے لئے بنایا ہی نہیں گیا۔
سیکورٹی کی بات کی وضاحت میں شمشاد بھائی کے مراسلے کے جواب میں لکھ چکا ہوں ۔ یہ جواز بالکل غیر منطقی ہے۔
 

ساجد

محفلین
میرے خیال میں شوکت خانم ہاسپٹل میں کینسر کہ خصوصی شعبہ جات کے علاوہ دیگر شعبہ جات بھی ضرور
ہونگے
لاہور تشریف لائیں اور بہ نفس نفیس دیکھیں کہ اس ہسپتال میں کینسر کے مریضوں کا کس قدر رش ہوتا ہے۔ کینسر جیسے جان لیوا مرض کے بعض مریض داخلے کے لئے مہینوں انتظار کرتے ہیں ایسے میں ایک عام زخمی کو وہاں علاج کے لئے رکھنا کہاں کا انصاف ہے؟۔
جس ہسپتال کا نام ہی کینسر ہسپتال ہے وہاں آرتھو پیڈک کا شعبہ معاون ہو تا ہے نہ کہ مریضوں کے داخلے کے لئے۔
 
Top