مردوں سے شکایت کے ساتھ

لالہ رخ

محفلین
بے شک یہ پریشان کن مسئلہ ضرور ہے لیکن اتنا پیچیدہ بھی نہیں کہ آپ کہیں کہ اب کوئی اور راستہ ہی نہیں
یہاں سب نے اتنے بہترین حل پیش کئے ہیں اور میرا خیال ہے کہ اب سیل فون عام ہونے کے بعد بچہ بچہ ان سب باتوں کو سمجھتا ہے
جن صاحبہ نے یہ دھاگہ شروع کیا ہے اور جس طرح سے اس پریشانی کو بیان کیا ہے وہ سب باتیں انتہائی بچکانہ ذہن کی عکاسی کرتی ہیں
سب سے پہلی بات تو یہ کہ ان کی سہیلی کو اگر بیہودہ ایس ایم ایس آرہے تھے تو انکو اپنی سہیلی کو فارورڈ کرنے کا کیا مطلب؟
دوسری بات یہ کہ انکی سہیلی کو کال اور میسج بلاک کرنے کے بارے میں کچھ پتہ نہیں تھا؟؟؟؟
تیسری بات یہ کہ اس نے اپنے گھر والوں کو اعتماد میں کیوں نہ لیا؟؟
اور چوتھی اور آخری بات یہ کہ اچھے اور برے تو ہر جنس میں ہوتے ہیں صرف لڑکے ہی نہیں لڑکیاں بھی پورے شدو مد کے ساتھ اس برے فعل میں شامل ہوتی ہیں نہ سب لڑکے برے اور نہ سب لڑکیاں بری ۔۔۔ ۔۔ تو پھر ایک ہی لاٹھی سے سب کو ہانکنے کیا مطلب ہوا؟؟؟؟
ایسی باتیں لکھنے سے پہلے سوچنا چاہئے کہ ہم مرد برادری کو کلیتاً برا کہہ کر اپنے باپ ، بھائی ، شوہر اور بیٹے کو بھی اسی صف میں کھڑا کر رہے ہیں
اور اگر مرد برادری چند لڑکیوں کی وجہ سے سب عورتوں پر کیچڑ اچھالیں گے تو کیا ہم کو اچھا لگے گا؟؟؟؟ نہیں ناں۔۔۔ تو پھر ایسی بات لکھتے یا کہتے ہوئے دس بار سوچیں کہ ہم کیا کہہ اور لکھ رہے ہیں
کسی پر بھی انگلی اٹھانے سے پہلے اپنا محاسبہ کرنا بہت ضروری ہے اے حوا کی بیٹی



اگر میرا باپ، بھائی یا کسی کی بھی کوئی حرکت ایسی جس کو میں معاشرتی طور پر برا سمجھوں اور وہ واقعی کسی کا ذہنی سکون برباد کر رہی ہو تو مجھے اپنے باپ، اپنے بھائی کو بھی اس لسٹ میں رکھنے میں کوئی عار نہیں ۔
 

لالہ رخ

محفلین
بے شک یہ پریشان کن مسئلہ ضرور ہے لیکن اتنا پیچیدہ بھی نہیں کہ آپ کہیں کہ اب کوئی اور راستہ ہی نہیں
یہاں سب نے اتنے بہترین حل پیش کئے ہیں اور میرا خیال ہے کہ اب سیل فون عام ہونے کے بعد بچہ بچہ ان سب باتوں کو سمجھتا ہے
جن صاحبہ نے یہ دھاگہ شروع کیا ہے اور جس طرح سے اس پریشانی کو بیان کیا ہے وہ سب باتیں انتہائی بچکانہ ذہن کی عکاسی کرتی ہیں
سب سے پہلی بات تو یہ کہ ان کی سہیلی کو اگر بیہودہ ایس ایم ایس آرہے تھے تو انکو اپنی سہیلی کو فارورڈ کرنے کا کیا مطلب؟
دوسری بات یہ کہ انکی سہیلی کو کال اور میسج بلاک کرنے کے بارے میں کچھ پتہ نہیں تھا؟؟؟؟
تیسری بات یہ کہ اس نے اپنے گھر والوں کو اعتماد میں کیوں نہ لیا؟؟
اور چوتھی اور آخری بات یہ کہ اچھے اور برے تو ہر جنس میں ہوتے ہیں صرف لڑکے ہی نہیں لڑکیاں بھی پورے شدو مد کے ساتھ اس برے فعل میں شامل ہوتی ہیں نہ سب لڑکے برے اور نہ سب لڑکیاں بری ۔۔۔ ۔۔ تو پھر ایک ہی لاٹھی سے سب کو ہانکنے کیا مطلب ہوا؟؟؟؟
ایسی باتیں لکھنے سے پہلے سوچنا چاہئے کہ ہم مرد برادری کو کلیتاً برا کہہ کر اپنے باپ ، بھائی ، شوہر اور بیٹے کو بھی اسی صف میں کھڑا کر رہے ہیں
اور اگر مرد برادری چند لڑکیوں کی وجہ سے سب عورتوں پر کیچڑ اچھالیں گے تو کیا ہم کو اچھا لگے گا؟؟؟؟ نہیں ناں۔۔۔ تو پھر ایسی بات لکھتے یا کہتے ہوئے دس بار سوچیں کہ ہم کیا کہہ اور لکھ رہے ہیں
کسی پر بھی انگلی اٹھانے سے پہلے اپنا محاسبہ کرنا بہت ضروری ہے اے حوا کی بیٹی


ہاہاہاہاہاہا۔۔۔۔ اگر معاشرے کے کسی مسئلے پہ بولنا بچگانہ ذہنیت ہے تو آئی لو مائی مینٹیلٹی
 

لالہ رخ

محفلین
اب حوا کی بیٹی کو کوئی بتائے کہ برے صرف مرد ہی نہیں ہوتے
بات صرف اچھی یا بری تربیت اور ماحول کی ہوتی ہے ، برائی کو کسی ایک جنس سے مشروط نہیں کیا جاسکتا


@مہ جبیں کوکوئی بتائے کہ اب میرا واسطہ ہی اگر کسی برے بندے سے پڑے گا تو اس کو ہی برا کہوں گی نا۔۔۔ جس جنس سے مسلہ ہوگا اسی کو ڈسکس کروں گی نا کہ سب کو ہی ہانک دوں :)
 
دیکھیں ایک بات سنیں
مرد اور عورت میں ایک فطری اٹریکشن ہے
اب مرد عورتوں کو تنگ نہ کریں تو کس کو کریں؟
پھر عورتیں ہی کہیں گی کہ کوئی ہمیں تنگ ہی نہیں کررہاہے

دراصل اس کا حل یہ ہے کہ پاکستان میں شادی چھوٹی عمر میں کردیں یعنی 19 یا 20 سال۔ اور ایک سے زائد شادی کی اجازت بلکہ ترغیب ہو۔
دوسری تیسری چوتھی شادی پاکستان میں پسندیدہ ہو
 

شمشاد

لائبریرین
لیں جی رانگ کالز کے مسئلے کا حل خان صاحب نے بتا دیا ہے۔ ایک تو چھوٹی عمر میں ہی شادی کر دینی چاہیے، دوسرا یہ کہ یکے بعد دیگرے 4 شادیاں کر لینی چاہییں۔

اس سے اچھا نہیں کہ سیل فون ہی نہ رکھا جائے۔ نہ فون ہو گا، نہ رانگ کالز آئیں گی۔
 
لیں جی رانگ کالز کے مسئلے کا حل خان صاحب نے بتا دیا ہے۔ ایک تو چھوٹی عمر میں ہی شادی کر دینی چاہیے، دوسرا یہ کہ یکے بعد دیگرے 4 شادیاں کر لینی چاہییں۔

اس سے اچھا نہیں کہ سیل فون ہی نہ رکھا جائے۔ نہ فون ہو گا، نہ رانگ کالز آئیں گی۔

تنگ کرنے کا مسئلہ وہیں کھڑا رہے گا چاہے کچھ بھی بند کرلیں
 

شہزاد وحید

محفلین
کوئی فائدہ نہیں۔ دھاگے کا آغاز انتہائی غصے اور نامناسب الفاظ میں کیا تھا اور سب کی باتوں کو مذاق میں اڑایا جا رہا ہے۔ سب اپنے اپنے مشوروں کی درگت بنتے دیکھ لیں۔
 

عبدالحسیب

محفلین
آج تک مجھے یہ بات سمجھ نہیں آسکی کہ کسی کو بھی فون پہ ذلیل کرنے کا کیا تک بنتا ہے جب کہ آپ اس کو جانتے بھی نہیں اور اگر جانتے بھی ہیں تو اگلے بندے کو آپ کو جاننے میں دلچسپی نہیں ہے یہ کوئی خاص تکلیف اٹھتی ہے ہمارے معاشرے کے مردوں کو؟ کیا یہ صرف ہمارے معاشرے میں ہی ہے یا پھر ہر جگہ ہی بندوں کا یہی حال ہے ۔ گزشتہ چند روز سے ایک دوست کو ایک رانگ نمبر سے میسجز اور کالز وغیرہ موصول ہو رہی تھیں ایک تو وہ خود بھی ایک فضول چیز ہے اتنی سے بات پہ پریشان ہو کر تین دن سے اپنی زندگی کے ساتھ ساتھ میری کو بھی عذاب بنا ڈالا اس نے۔ اب ایک بندہ اس کو میسجز کر رہا ہے فضول سے ، گھٹیا شاعری اور وہ سارے مجھے فاروڈ کر رہی تھی ایک تو مجھے کرنے والے پہ غصہ، پھر مجھے فاروڈ کرنے والی پہ غصہ اور پھر فراز و محسن کی بے حرمتی پہ خون کھولتا رہا۔ اور اس سارے میں میں ہماری قوم کے سپوتوں کی مستقل مزاجی کی تو داد دینی پڑے گی۔ یار کسی کا ذہنی سکون برباد کرنے کی کیا ضرورت ہے دل تو میرا کر رہا ہے کہ رج کے گالیاں دوں اس کو یہاں لیکن ۔۔۔ ۔ مجھے دو تین کے علاوہ آتی نہیں ہیں اور انگریزی گالی ان جیسوں کو لگتی نہیں ہے۔ ویسے کیا کبھی کسی کو کسی لڑکی نے اس طرح تنگ کیا کبھی؟ لڑکوں کو کیا تکلیف ہے بھئی؟ اگنور کرنے کے علاوہ اس مسئلے کا کوئی اور حل آپ لوگوں کی نظرمیں ہے تو مجھے بھی بتا دیں ۔ ویسے مختلف نیٹ ورکس کی کال بلاکس سروسز بھی زبردست ہیں لیکن یہ کوئی پائدار حل تو نا ہوا۔ ویسے عورتوں کوچاہیے منتوں مرادوں سے بیٹے مانگنے چھوڑدیں میرے خیال میں یہ معاشرے کے لیے ذلالت مانگنے کے برابر ہے موجودہ دور کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے۔ پتا نہیں اس طرح کی حرکتیں کر کے ہمارے معاشرے کے خداؤں کو کون سی تسکین ملتی ہے؟


نسوانیتِ زن کا نگہباں ہے فقط مرد۔

اس مسئلہ کا کوئی عارضی حل نہیں۔ ایک ہی مکمّل حل ہے وہ یہ کہ مرد حضرات جو خود کی ماں ،بہن ، بیوی، بیٹی وغیرہ کے تعلق سے نہایت ہی غیرت مند ہو جاتے ہیں ،دوسروں کے متعلقین کے تعلق سے بھی غیرت مند بن جائیں۔ اور یہ تب ہی ممکن ہے جب 'اپنی نظریں نیچی رکھو" پر انفرادی طور پر سختی سے عمل کیا جائے۔ یہی وہ عمل ہے جو ہر طرح کی بے غیرتی اور غیر اخلاقیت سے روکتا ہے۔
اور آپ کا یہ جملہ کہ 'کیا کسی لڑکی نے کیا ہے کسی لڑکے کے ساتھ ایسا؟" تو اس کے لیے آپ کو ہندوستاں آنا پڑے گا ، ایک نہیں سینکڑوں مثال مل جائیں گی آپ کو۔ آپ کے یہاں کیا حال ہے یہ میرے علم میں نہیں۔ اس کا بھی مکمّل علاج وہی ہے۔
 
ویسے تو جو میں نے کہا اس کو میں بدتمیزی نہیں سمجھتی اور میں نے یہ الفاظ جو بھی جیسے بھی استعمال کیے وہ ایک خاص کیفیت کے زیرِ اثر کیے اور اس کا مخاطب بے شک تمام مرد نہیں تھے میں نے ڈیفائن بھی کیا تھا کہ کون اور کیسے۔ اور مجھے تو بہت خوشی ہوئی کہ کسی لڑکی نے بھی ایسی ہمت کی آئندہ ایسا کوئی نمبر آپ کو تنگ کرے ''لڑکی '' کا تو مجھے ضرور دئجیئے گا اس کا نمبر مجھے بہت خوشی ہوگی ایسی بہادر خاتون کو ایکسپلور کر کے ۔ معاشرے میں کیچڑ جب ایک پہ بھی اچھلتا ہے تو اس کے اثرات کو سارے معاشرے پر بھی پڑتے ہیں ۔ اور ویسے آپ کو اتنی لڑکیوں کی رانگ کالز کس لیے آتیں تھیں اتنی فارغ لڑکیاں سیریسلی آئندہ ایسا کوئی نمبر ہو تو مجھے بھی دے دیجیے گا میں بھی دیکھوں ۔ اور ویسے 80٪ نوجوان نسل کا رحجان اس طرف ہے خاص کر مردوں کا اور اس بات سے آپ انکار نہیں کرسکتے۔
ضرور جناب ایسا موقع ابھی بھی دستیاب ہے پرمجھے کچھ کنفرمیشنز کر لینے دیں پھر آپ کے حوالے۔ باقی آپ کی بات رجحان کے حوالے سے بالکل ٹھیک ہے۔
 
مجھے اسقدر پریشانی ہے رونگ نمبرز کی کے میں پہلے بیگم کے کونٹیکٹ لسٹ میں نمبر چیک کرتا ہوں پھر سب رشتہ داروں سے پوچھتا ہوں اور پھر سر نوچتا ہوں، یہاں تک کیا کہ پریشان کرنے والیوں کے نمبرز اپنے فارغ دوستوں کو بھی دئیے پر مجال ہے فرق پڑا ہوں ہاں خود کو ہی احساسِ شرمندگی ہوتا رہ




آپ کو تجسس یا پریشانی کی کیا ضرورت ہے اگنور کریں اور اگر آدھی رات کو فون اٹینڈ بھی کرتے ہیں رانگ کالر کا تو گھروالوں کو اعتماد میں بھی لیں :) ویسے تو بڑا خوب کام کرتے ہیں لڑکیوں کے نمبر فارغ دوستوں کو دے کر معاشرے میں نیکی پھیلا رہے ہیں آپ تو
اجی آپ اگنور کرنے کی بات کرتی ہیں ایک سے بڑھ کر ایک علاج ہے دونوں صنفوں کے لیے دراصل لڑکیوں کے معاملے میں احتیاط اس لیے کرتا ہوں کہ کوئی عزیز رشتہ دار یا جان پہچان والی لڑکی محض شرارت نہ کر رہی ہو اور جیسے ہی اندازہ ہوتا ہے کہ ارادہ محض شرارت نہیں فلرٹنگ،فراغت، اور ڈھٹائی ہے تو پھر حساب برابر کر دیا جاتا ہے۔ سب کے کونٹیکٹ لسٹ اس لیے چیک ہوتی ہے کہ کوئی جان پہچان والا شرارت نہ کر رہا ہو۔

باقی رہی بات پریشان کرنے والیوں کے نمبرز فارغ دوستوں کو دینے کی تو بات یہ ہے کہ گندگی مرد پھیلا رہا ہو یا عورت پھیلتی گندگی ہی ہے مرد اور عورت کی تفریق سے ان کی گندگی میں تفریق نہیں ہو سکتی۔ زندگی اجیرن کرنے والی لڑکی ہو یا لڑکا پریشان ہونے والے کا رسپانس پریشان ہونے کے بعد دونوں کے لیے ایک سا ہوتا ہے۔ اور آپ تو یہاں پریشان کرنے والے لڑکے کی پٹائی سے کم پہ آمادہ نظر نہیں آ رہیں اور جب آپ نے اس کا نمبر 50 لوگوں میں پھیلانے اور اس کو ایس ایم ایس سوفٹ وئیر کے ذریعے 10000 میسیجز سپیم کرنے کا سنا تو آپ کی باچھیں پھیل گئیں اور جب میں نے عملاََ قصور وار کو سزا دی تو آپ کو میرا فعل قبیح لگ رہا ہے کیوں!!! کہ فاعل آپ کی جنس سے ہے؟
لڑکی مجھے ، انیس بھائی یا کسی اور کو تنگ کر رہی ہے تو آپ اس کو بہادر کا خطاب دے رہی ہیں اور اس کا فعل بہادری، واہ کیا کہنے آپ کے اور لڑکے کی حرکت کے بعد آپ اس نسل کی پیداوار کو ذلالت کا خطاب دی چکی ہیں۔ کمال ہے۔
سب گواہ ہیں کہ مسئلہ اور موضوع فون کا غلط استعمال نہیں بلکہ آپ کی مخالف جنس یعنی مرد ہیں۔ ورنہ آپ ایسا دوغلا رویہ نا اپناتیں۔
 
دیکھیں میں کسی ایک کو برا نہیں کہ رہی لیکن حالات و واقعات کو مدِ نظر رکھ کے ایک بات کی ہے سارے مرد ایک جیسے تو نہیں ہوتے نا ہی مجھے ان سے کوئی خاص پرخاش ہے وہ تو ان کے لیچڑ ہونے سے چڑ ہے مجھے ۔۔۔ وہ تو یہ ہو ہی جاتے ہیں :p
اب اگر لیچ لگ ہی جائے تو اس سے چڑ تو ہونی ہے اور جب لیچ سے چڑیں گے تو لیچڑ ہی کہلائیں گے۔ اب قصور لیچ کا ہے یا لیچ سے چڑنے والے کا؟؟؟؟
 
یہ سارے حل تو مجھے پہلے سے ہی پتا تھے آئی واز لوکنگ فار سم نیو آیڈیا
اگر یہ سارے حل پہلے سے پتہ تھے تو آپ حل نہیں چاہتیں بلکہ آپ سخت بوریت میں اردو محفل میں ایک اچھا مباحثہ چاہتی ہیں :)
ورنہ میں نے بتایا ایک مراسلے میں کہ کس طرح ہم نے دو بار ایمرجنسی کال کا ڈرامہ کر کے کلپرٹ کو پکڑا، اور آج تک پتہ نہیں کتنے لوگ میرے اس شاندار منصوبہ سے فیض یاب ہو چکے ہیں۔
 
میں نے یہاں ایک مسلہ رکھا تھا اور اس کا حل مانگا تھا جو کہ آسان یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں تربہت کی کمی ہے ۔ اعتماد کے مشورے کا شکریہ۔

اعتماد سازی کے لیے میں نے مراسلوں کی ایک لڑی شروع کی تھی شاید آپ کی نظر سے نہیں گزری---یہ لیں ---"بیٹیاں"---
 

لالہ رخ

محفلین
اجی آپ اگنور کرنے کی بات کرتی ہیں ایک سے بڑھ کر ایک علاج ہے دونوں صنفوں کے لیے دراصل لڑکیوں کے معاملے میں احتیاط اس لیے کرتا ہوں کہ کوئی عزیز رشتہ دار یا جان پہچان والی لڑکی محض شرارت نہ کر رہی ہو اور جیسے ہی اندازہ ہوتا ہے کہ ارادہ محض شرارت نہیں فلرٹنگ،فراغت، اور ڈھٹائی ہے تو پھر حساب برابر کر دیا جاتا ہے۔ سب کے کونٹیکٹ لسٹ اس لیے چیک ہوتی ہے کہ کوئی جان پہچان والا شرارت نہ کر رہا ہو۔

باقی رہی بات پریشان کرنے والیوں کے نمبرز فارغ دوستوں کو دینے کی تو بات یہ ہے کہ گندگی مرد پھیلا رہا ہو یا عورت پھیلتی گندگی ہی ہے مرد اور عورت کی تفریق سے ان کی گندگی میں تفریق نہیں ہو سکتی۔ زندگی اجیرن کرنے والی لڑکی ہو یا لڑکا پریشان ہونے والے کا رسپانس پریشان ہونے کے بعد دونوں کے لیے ایک سا ہوتا ہے۔ اور آپ تو یہاں پریشان کرنے والے لڑکے کی پٹائی سے کم پہ آمادہ نظر نہیں آ رہیں اور جب آپ نے اس کا نمبر 50 لوگوں میں پھیلانے اور اس کو ایس ایم ایس سوفٹ وئیر کے ذریعے 10000 میسیجز سپیم کرنے کا سنا تو آپ کی باچھیں پھیل گئیں اور جب میں نے عملاََ قصور وار کو سزا دی تو آپ کو میرا فعل قبیح لگ رہا ہے کیوں!!! کہ فاعل آپ کی جنس سے ہے؟
لڑکی مجھے ، انیس بھائی یا کسی اور کو تنگ کر رہی ہے تو آپ اس کو بہادر کا خطاب دے رہی ہیں اور اس کا فعل بہادری، واہ کیا کہنے آپ کے اور لڑکے کی حرکت کے بعد آپ اس نسل کی پیداوار کو ذلالت کا خطاب دی چکی ہیں۔ کمال ہے۔
سب گواہ ہیں کہ مسئلہ اور موضوع فون کا غلط استعمال نہیں بلکہ آپ کی مخالف جنس یعنی مرد ہیں۔ ورنہ آپ ایسا دوغلا رویہ نا اپناتیں۔

لڑکی کو بہادر اس لیے کہ رہی ہوں کیوں کہ ایسا کرنے کے لیے لڑکیوں کو بہت ہی ہمت درکار ہوتی ہے مردوں کے لیے یہی کام تفریح جبکہ خواتین کے لیے رسک ہے اور میں واقعی ایسی خاتون کو دیکھنا چاہوں گی عورتوں میں ویسے اتنی ہمت ہونی چاہیے۔ اور میں یہ بھی دیکھنا چایوں گی کہ اس خاتون کے ایسا کرنے کے پیچھے کیا وجہ ہے ۔
دوسرا ایس ایم ایس سافٹ وئیر والی بات تو کیا یہ ضروری ہے کہ میں کسی نئی چیز کے بارے میں جاننا چاہوں یا اس کے بارے جان کر خوشی کا اظہار کروں تو میرا ادارہ اس کو غلط استعمال کرنے کا بھی ہوگا۔ اور اگر ایک دو بار سمجھانے پہ کوئی نہ سمجھے خواہ وہ لڑکا ہو یا لڑکی تو لحاظ دونوں کا نہیں کرنا چاہئے۔ ایس ایم ایس سافٹ ویئر والا آپشن زیادہ سیف ہے بجائے کہ آپ نمبر تقسیم کر تے پھرو۔
 
Top