حالی باپ کا ہے جبھی پسر وارِث - حالی

محمد وارث

لائبریرین
باپ کا ہے جبھی پسر وارِث
ہو ہنر کا بھی اُس کے گر وارِث

گھر ہنر ور کا ناخلف نے لیا
تیرا ہے کون اے ہنر وارث

فاتحہ ہو کہاں سے میّت کی
لے گئے ڈھو کے سیم و زر وارث

ہوں اگر ذوقِ کسب سے آگاہ
کریں میراث سے حذر وارث

خاک و کرمانِ گور و خویش و تبار
ایک میّت اور اس قدَر وارث

واعظو دین کا خدا حافظ
انبیا کے ہو تم اگر وارث

قوم بے پر ہے، دین بے کس ہے
گئے اسلام کے کدھر وارث

ہم پہ بیٹھے ہیں ہاتھ دھوئے حریف
جیسے مردہ کے مال پر وارث

ترکہ چھوڑا ہے کچھ اگر حالی
کیوں ہیں میّت پہ نوحہ گر وارث

خواجہ الطاف حسین حالی
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
واعظو دین کا خدا حافظ
انبیا کے ہو تم اگر وارث

قوم بے پر ہے، دین بے کس ہے
گئے اسلام کے کدھر وارث

بہت خوب۔۔ زبردست
 

سید زبیر

محفلین
بہت خوب ۔
شکریہ حالی کا خوبصورت کلام شریک محفل کرنے کا ۔

قوم بے پر ہے، دین بے کس ہے
گئے اسلام کے کدھر وارث
ہم پہ بیٹھے ہیں ہاتھ دھوئے حریف
جیسے مردہ کے مال پر وارث
ترکہ چھوڑا ہے کچھ اگر حالی
کیوں ہیں میّت پہ نوحہ گر وارث
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب غزل ہے وارث بھائی۔۔۔!

آج کل شعراء اس قسم کی غزلیں بھی کہہ رہے ہیں جس میں ہر شعر میں تخلص ہوتا ہے۔ اس حساب سے یہ آپ ہی کی لگ رہی ہے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
خوب لائے غزل ، ردیف اس کا
آپ ہی کے ہے نام پر وارث!
بہت خوب غزل ہے وارث بھائی۔۔۔ !

آج کل شعراء اس قسم کی غزلیں بھی کہہ رہے ہیں جس میں ہر شعر میں تخلص ہوتا ہے۔ اس حساب سے یہ آپ ہی کی لگ رہی ہے۔ :)

جی اس غزل کے انتخاب کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ میرے نام کی ردیف ہے۔ لیکن غزل اپنی جگہ خوب ہے اور کچھ اشعار تو لاجواب ہیں، اسی لیے پوسٹ کر ڈالی۔ :)
 

نایاب

لائبریرین
بلا شک اک سچی غزل ۔۔۔۔۔


واعظو دین کا خدا حافظ​
انبیا کے ہو تم اگر وارث​

قوم بے پر ہے، دین بے کس ہے​
گئے اسلام کے کدھر وارث​

ہم پہ بیٹھے ہیں ہاتھ دھوئے حریف​
جیسے مردہ کے مال پر وارث​
 
قوم بے پر ہے، دین بے کس ہے
گئے اسلام کے کدھر وارث

ہم پہ بیٹھے ہیں ہاتھ دھوئے حریف
جیسے مردہ کے مال پر وارث


آج کل کے حالات کا آئینہ
بہت خوب شراکت
شاد و آباد رہیں
 

mohsin ali razvi

محفلین
اکاؤنٹ سیٹ اپٹائپنگشاعر سے مکالمہ
حالی باپ کا ہے جبھی پسر وارِث - حالی
محمد وارث نے 'پسندیدہ کلام' کی ذیل میں اس موضوع کا آغاز کیا، ‏مارچ 22, 2013

لڑی کی نگرانی کریں

  1. محمد وارثمنتظم
    باپ کا ہے جبھی پسر وارِث
    ۱ - گر پسر از پدرست او بود وار ث
    ہو ہنر کا بھی اُس کے گر وارِث
    ۲ - فن پدر برسد به پسر برسد میراث
    گھر ہنر ور کا ناخلف نے لیا
    ۳ -خانه و هنر را گر بگیرد ناخلفی
    تیرا ہے کون اے ہنر وارث
    ۴ - ای هنر زه تو که باد وارث
    فاتحہ ہو کہاں سے میّت کی
    ۵ -که بخواند بر مرده فاتحه ای
    لے گئے ڈھو کے سیم و زر وارث
    ۶ -برده اند سیم و زر وارث
    ہوں اگر ذوقِ کسب سے آگاہ
    ۶ -گر شوند زه ذوق کسب آ گاه
    کریں میراث سے حذر وارث
    ۷ - می کنند زه میراث او حذر وارث
    خاک و کرمانِ گور و خویش و تبار
    ۸-خاک و کرمهای گور و خویش و تبار
    ایک میّت اور اس قدَر وارث
    ۹ - مرده یک هزار وارث
    واعظو دین کا خدا حافظ
    ۱۰ -واعظان دین را خدا حافظ
    انبیا کے ہو تم اگر وارث
    ۱۱ -گر شمائید انبیا را وارث
    قوم بے پر ہے، دین بے کس ہے
    ۱۲ - ملت دور شد دین بی کس
    گئے اسلام کے کدھر وارث
    ۱۳ - شد زه اسلام کجا وارث
    ہم پہ بیٹھے ہیں ہاتھ دھوئے حریف
    ۱۴ - مانشسته ایم وحریف دست خود شسته است
    جیسے مردہ کے مال پر وارث
    ۱۵ - مثل آنکه بر مال مرده ای وارث
    ترکہ چھوڑا ہے کچھ اگر حالی
    ۱۶ - گر مانده زه مرده این میراث
    کیوں ہیں میّت پہ نوحہ گر وارث
    ۱۷ -بر تن مرده نوحه گر چرا وارث
    ترجمه فارسی از :: عامل شیرازی
    الجمعة - ١٠ صفر ١٤٣٥
    Friday - 2013 13 December
 
Top