کوئٹہ۔ تین بم دھماکے ، 68 افراد ہلاک ، 200 زخمی

زین

لائبریرین
آج کا دن کوئٹہ کے باسیوں کے لیے بہت بدنصیب اور برا دن تھا۔ آج شہر میں تین بم دھماکوں میں 68 زندگیوں کے چراغ گل کردیئے گئے ، 200 سے زائد معذور ہوگئے

ہمارا ایک ساتھی فوٹو گرافر جو میرا ہمعمر تھا لقمہ اجل بن ہے ۔ تین زخمی دو لاپتہ ہیں جن میں سے سماء ٹی وی کے کیمرہ مین عمران شیخ کا کہہ رہے ہیں وہ بھی جاں بحق ہوچکے ہیں لیکن اب تک ان کی لاش نہیں ملی ہے ۔

عمران شیخ سے آج صبح ہی میری ملاقات ہوئی تھی۔ دو دن پہلے پندرہ دنوں کی چھٹیوں کے بعد ڈیوٹی جوائن کی تھی۔

بہت مشکل سے یہ چند جملے لکھے ہیں ، مقصد اپنی خیریت سے آگاہ کرنا ہے ۔
 

arifkarim

معطل
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تین مختلف دھماکوں میں اکیاسی سے زائد افراد ہلاک جبکہ دو سو سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
بلوچستان پولیس کے ترجمان ڈی آئی جی احمد شکیل نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ جمعرات کی شام کے بعد علمدار روڈ پر ہونے والے دو بم دھماکوں میں انہتر افراد ہلاک جبکہ ایک سو ساٹھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ سہ پہر کو میزان چوک میں ہونے والے دھماکے میں بارہ افراد ہلاک جبکہ چونتیس زخمی ہو گئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق شام کو ہونے والا دھماکہ علمدار روڈ پر واقع ایک سنوکر کلب میں ہوا اور یہ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کے نتیجے میں تین منزلہ عمارت جس میں یہ کلب واقع تھا زمیں بوس ہو گئی۔ دھماکے کے بعد علاقے کی بجلی منقطع ہو گئی جس کی وجہ سے بہت غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی۔
شام کو علمدار روڈ پر ہونے والے اس دھماکے کے نتیجے پولیس کے ڈی ایس پی مجاہد حسین اور ایک ایس ایچ او ظفر بھی ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ زخمیوں میں پولیس کے تین اہلکار شامل ہیں جن میں ایس پی خالد مسعود کی حالت انتہائی نازک بتائی جاتی ہے۔
اس سے قبل بلوچستان کے ہوم سیکریٹری اکبر حسین درانی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پہلے دھماکے کے بعد جب امدادی کارکن اور میڈیا کے نمائندے جائے حادثہ پر پہنچے تو ایک اور دھماکہ ہوا جس میں مزید ہلاکتیں ہوئیں۔
اس سے قبل شہر کے مرکزی علاقے میں میزان چوک پر ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں بارہ افراد ہلاک اور چونتیس سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں ایک ایف سی کا اہلکار جبکہ دو سول ملازمین بھی شامل ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں میں ایف سی کے دس اہلکار شامل ہیں۔
کوئٹہ کے سی سی پی او زبیر محمود نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کر تے ہوئے بتایا کہ گیارہ افراد ہلاک اور ستائیس زخمی ہو ئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اس دھماکے کا ہدف ایک ایس پی کی گاڑی تھی اور یہ دھماکہ ایف سی کی ایک چوکی کے قریب ہوا جہاں ایک گاڑی کے نیچے ایک ٹائمر ڈیوائس لگا کر دھماکہ کیا گیا۔
پولیس زرائع کے مطابق اس دھماکے کے لیے پچیس سے تیس کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔
اس دھماکے کی زمہ داری یونائٹیڈ بلوچ آرمی نے قبل کر لی ہے۔
دھماکے کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
اس سے قبل انتیس دسمبر 2012 کو کوئٹہ ہی میں پولیس کی ایک گاڑی پر حملے میں چار اہلکار ہلاک ہوگئے تھے اور یہ حملہ کوئٹہ کے مشرقی بائی پاس کے علاقے غوث آباد میں ہوا تھا۔
اس حملے میں پولیس کے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت تین اہلکار ہلاک ہوئے تھے جبکہ گاڑی کا ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا تھا۔
اس سے صرف دو روز قبل ستائیس دسمبر 2012 کو کوئٹہ کے سیٹلائٹ ٹاؤن ہی کے علاقے میں فائرنگ کے ایک واقعہ میں ایک خفیہ ایجنسی کے دو اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
پولیس کے ذرائع کے مطابق اس طرح کے حملوں میں کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں اب تک ساڑھے چار سو سے زائد پولیس اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
بحوالہ:
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/01/130110_quetta_blast_tim.shtml
 

عسکری

معطل
اب بتائیں اس ملک کا کیا ہو گا ۔ آئی ایس آئی آئی بی اور ایم آئی کے زمہ داروں کا کورٹ مارشل کیا جانا چاہیے ۔ لے لیا انڈیا نے بدلہ 2 کے بدلے 100 مار کے اور ہم جھک مارتے رہے بکواس کرتے رہے ۔ لعنت ہے ایسی انٹیلیجنس پر ۔ اگر کچھ نہیں کیا جا سکتا تو پھر ایسے ریٹیلی ایٹ کا فائدہ جا کر ان میرے باپوں کو کہہ دیتے فلیگ میٹنگ میں کہ جو ہوا سو ہوا اب فائر نا آئے ۔ کیا ضرورت پڑی تھی اس سب کی جبکہ ہمارا گھر میں ہر تیسرا بندہ بکا ہوا ہے اور ہمیں نہیں پتہ کتنے ہزار بک چکے ہیں ۔ اب یہ بات مان لینے میں کوئی حرج نہیں کہ پاکستان کی انٹیلی جنس اور کاؤنٹر انٹیلیجنس ڈھیر ہو چکی ہے اور یہ ملک ان کے رحم کرم پر ہے نا کہ ہماری سیکیورٹی پر
 

arifkarim

معطل
اب بتائیں اس ملک کا کیا ہو گا ۔ آئی ایس آئی آئی بی اور ایم آئی کے زمہ داروں کا کورٹ مارشل کیا جانا چاہیے ۔ لے لیا انڈیا نے بدلہ 2 کے بدلے 100 مار کے اور ہم جھک مارتے رہے بکواس کرتے رہے ۔ لعنت ہے ایسی انٹیلیجنس پر ۔
آپکو کیا وحی ہوئی ہے کہ یہ کام بھارت کا ہے؟
 

arifkarim

معطل
تم ابھی بچے ہو جا کر اسی وکی کے ساتھ کھیلو اوکے ۔ آج میرا دماغ ویسے ہی اپنی جگہ پر نہیں کچھ سن بیٹھو گے ۔

اس دھماکے کی زمہ داری یونائٹیڈ بلوچ آرمی نے قبل کر لی ہے۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/01/130110_quetta_blast_tim.shtml

اگر آپکی پاک فوج نے بلوچ عوام کے دل میں اپنی جگہ بنائی ہوتی تو آج بھارت تو کیا خود پاک فوج کو بار بار بلوچیوں پر چڑھائی کرنے کی ضرورت نہ پڑتی:
http://en.wikipedia.org/wiki/Balochistan_conflict#History

اوکے؟
 

arifkarim

معطل
انتہائی افسوناک۔
کب ڈوبے گا ان دہشت پسندوں کا سفینہ :(
دہشت گردی کو ڈنڈے کے زور پر تو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ فلسطین، کشمیر، افغانستان اور عراق کی زندہ مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ دہشت گرد اپنے ’’حالات‘‘ کی پیداوار ہوتے ہیں۔ آپ حالات درست کر لیں، یہ اپنے آپ درست ہو جائیں گے۔
 

میر انیس

لائبریرین
اب بتائیں اس ملک کا کیا ہو گا ۔ آئی ایس آئی آئی بی اور ایم آئی کے زمہ داروں کا کورٹ مارشل کیا جانا چاہیے ۔ لے لیا انڈیا نے بدلہ 2 کے بدلے 100 مار کے اور ہم جھک مارتے رہے بکواس کرتے رہے ۔ لعنت ہے ایسی انٹیلیجنس پر ۔ اگر کچھ نہیں کیا جا سکتا تو پھر ایسے ریٹیلی ایٹ کا فائدہ جا کر ان میرے باپوں کو کہہ دیتے فلیگ میٹنگ میں کہ جو ہوا سو ہوا اب فائر نا آئے ۔ کیا ضرورت پڑی تھی اس سب کی جبکہ ہمارا گھر میں ہر تیسرا بندہ بکا ہوا ہے اور ہمیں نہیں پتہ کتنے ہزار بک چکے ہیں ۔ اب یہ بات مان لینے میں کوئی حرج نہیں کہ پاکستان کی انٹیلی جنس اور کاؤنٹر انٹیلیجنس ڈھیر ہو چکی ہے اور یہ ملک ان کے رحم کرم پر ہے نا کہ ہماری سیکیورٹی پر
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/01/130110_quetta_blast_tim.shtml

اگر آپکی پاک فوج نے بلوچ عوام کے دل میں اپنی جگہ بنائی ہوتی تو آج بھارت تو کیا خود پاک فوج کو بار بار بلوچیوں پر چڑھائی کرنے کی ضرورت نہ پڑتی:
http://en.wikipedia.org/wiki/Balochistan_conflict#History

اوکے؟
اس دھماکے سے میری نظر میں نہ کسی بلوچ کا تعلق ہے نا ہی بھارت کا کوئٹہ میں متواتر اسی طرح کے دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہے جو زیادہ تر علمدار روڈ پر ہوتی ہے جہاں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ہزارہ برادری کے لوگ آباد ہیں آج بھی یہ دونوں دھماکے وہیں ہوئے ہیں ۔ زائرین کی ایران جانے والی بسوں کو کبھی نشانہ بنایا جاتا ہے تو کبھی عزاداروں کو یہی سب کراچی میں روز ہوتا ہے ۔ پتہ نہیں کیوں آپ سب لوگ جان بوجھ کر ان سب باتوں سے انجان کیوں بنے ہوتے ہیں یا شاید خبروں میں صحیح تفصیلات نہیں دی جاتیں ۔
اب سب کو یہ بات مان لینی چاہیئے کہ ہم میں کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو جبراَ اپنا نظریہ دوسروں پر مسلط کرنا چاہتے ہیں اور انہوں نے ہی چھوٹے چھوٹے بچوں کے ذہن میں ایسا زہر بھر دیا ہے کہ وہ لوگ اپنی جان دے کر کتنے ہی گھر اجاڑ دیتے ہیں ۔ یہ لوگ اس حد تک جنونی ہیں کہ اگر انکے اپنے مسلک کا بھی کوئی عالم یا گروپ انکے خلاف بیان دیدے تو اسکو بھی نہیں چھوڑتے جیسے نارتھ کراچی کی ایک مسجد کے پیش امام کو شہید کرنے والا قاتل جب رنگے ہاتھوںپکڑا گیا لوگوں نے اسکو پولیس کے حوالے کیا اور سب یہی سمجھ رہے تھے کہ یہ مخالف فرقے سے ہوگا پر جب تفتیش ہوئی تو وہ امام صاحب کے مسلک کا ہی نکلا اور اسنے قبول دیا کہ میرا تعلق وزیرستان سے ہے اور چونکہ یہ امام صاحب ہمارے خلاف جارہے تھے اسلئے انکا قتل واجب تھا۔
 

شمشاد

لائبریرین
انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔
اور آج ہی سوات میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا ہے۔

انا للہ و انا الیہ راجعون۔
 

سید زبیر

محفلین
اب بتائیں اس ملک کا کیا ہو گا ۔ آئی ایس آئی آئی بی اور ایم آئی کے زمہ داروں کا کورٹ مارشل کیا جانا چاہیے ۔ لے لیا انڈیا نے بدلہ 2 کے بدلے 100 مار کے اور ہم جھک مارتے رہے بکواس کرتے رہے ۔ لعنت ہے ایسی انٹیلیجنس پر ۔ اگر کچھ نہیں کیا جا سکتا تو پھر ایسے ریٹیلی ایٹ کا فائدہ جا کر ان میرے باپوں کو کہہ دیتے فلیگ میٹنگ میں کہ جو ہوا سو ہوا اب فائر نا آئے ۔ کیا ضرورت پڑی تھی اس سب کی جبکہ ہمارا گھر میں ہر تیسرا بندہ بکا ہوا ہے اور ہمیں نہیں پتہ کتنے ہزار بک چکے ہیں ۔ اب یہ بات مان لینے میں کوئی حرج نہیں کہ پاکستان کی انٹیلی جنس اور کاؤنٹر انٹیلیجنس ڈھیر ہو چکی ہے اور یہ ملک ان کے رحم کرم پر ہے نا کہ ہماری سیکیورٹی پر
جب تک ہم انٹیلیجنس شئیرنگ کرتے رہیں گے ۔خود اپنے دشمن تلاش کر کے چن چن کر نہیں ماریں گے کامیاب نہیں ہونگے اب تو ہمارے سپہ سالار اعظم کہتے ہیں کہ ہمارا دشمن غیر واضح ہے اور وجہ صرف یہ ہے کہ اپنے دشمن کا تعین ان کی انٹیلجنس کی بنیادوں پر کرتے ہیں اور اکثروہ نشانہ بنتے ہیں جو پاکستان کے نہیں امریکہ کے دشمن ہوتے ہیں اس طرح ہم اپنے دست و بازو خود توڑ رہے ہیں اللہ امت مسلمہ پر رحم فرمائے
 

حسینی

محفلین
اب بتائیں اس ملک کا کیا ہو گا ۔ آئی ایس آئی آئی بی اور ایم آئی کے زمہ داروں کا کورٹ مارشل کیا جانا چاہیے ۔ لے لیا انڈیا نے بدلہ 2 کے بدلے 100 مار کے اور ہم جھک مارتے رہے بکواس کرتے رہے ۔ لعنت ہے ایسی انٹیلیجنس پر ۔ اگر کچھ نہیں کیا جا سکتا تو پھر ایسے ریٹیلی ایٹ کا فائدہ جا کر ان میرے باپوں کو کہہ دیتے فلیگ میٹنگ میں کہ جو ہوا سو ہوا اب فائر نا آئے ۔ کیا ضرورت پڑی تھی اس سب کی جبکہ ہمارا گھر میں ہر تیسرا بندہ بکا ہوا ہے اور ہمیں نہیں پتہ کتنے ہزار بک چکے ہیں ۔ اب یہ بات مان لینے میں کوئی حرج نہیں کہ پاکستان کی انٹیلی جنس اور کاؤنٹر انٹیلیجنس ڈھیر ہو چکی ہے اور یہ ملک ان کے رحم کرم پر ہے نا کہ ہماری سیکیورٹی پر

عسکری بھیا اب یہ بات ہمیں ماننی پڑے گی کہ ہماری فوج، انٹیلی جنس غرض ہر ادارے میں شدت پسند فکر رکھنے والے افراد گھسے ہوئے ہیں۔
ہمیں ان کا صفایا کرنا ہوگا۔۔۔۔۔۔ اگر اندر سے نہ ملا ہوا ہو۔۔۔۔۔۔ تو نہ کوئی دہشت گر جی ایچ کیو میں داخل ہوسکتا ہے، نہ مہران ایربیس میں اور نہ ہی کہیں اور۔
اور یقینا ان سب کو ان کے آقاوں کی طرف سے ہدایات بھی ملتی ہیں۔۔۔۔۔ اور نوٹ بھی۔
 

حسینی

محفلین
اب تو ان دھماکوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔
اللہ غارت کرے ان دہشت گردوں کا۔۔۔۔۔۔۔۔ اور ً ہمیں مل کر ان کے خلا ف آواز اٹھانے کی اور عملی اقدامات کرنے کی توفیق دے۔ آمین۔
 

محمداحمد

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔۔۔!

انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جتنا بھی افسوس کیا جائے۔ جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
 
اللہ تعالیٰ​
تمام شہدا کے درجات بلند فرمائے​
بہت ہی تکلیف دہ موقع ہے​
زین​
اللہ تعالیٰ​
آپ کو بھی اپنی امان میں رکھے آمین ۔۔۔۔۔۔​
 

فرخ منظور

لائبریرین
دہشت گردی کو ڈنڈے کے زور پر تو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ فلسطین، کشمیر، افغانستان اور عراق کی زندہ مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ دہشت گرد اپنے ’’حالات‘‘ کی پیداوار ہوتے ہیں۔ آپ حالات درست کر لیں، یہ اپنے آپ درست ہو جائیں گے۔

آپ ناروے سے پاکستان تشریف لا کر ہماری اس سلسلے میں کچھ مدد کریں۔ پاکستان سے باہر بیٹھ کر سبھی ڈینگیں مار سکتے ہیں۔
 
Top