مسجد میں جوتی چور سے جوتی بچانے کا انوکھا طریقہ:

ناعمہ عزیز

لائبریرین
بالکل نیا۔۔ پہلی بار پہنا تھا۔۔ ویسے میرا خیال ہے کہ چوری نہیں ہوا تھا شاید کوئی غلطی سے میر والا پہن گیا ہو گا
حق ہا ۔ یہ تو بہت بڑا نقصان ہے کہ ایک ہی بار پہنا جوتا کوئی اٹھا کے لے جائے۔ اگر میرا لے گئی ہوتی تو میں نے رونے کے فوراَ بعد کہہ دینا تھا اللہ کرے رستے میں جاتے ہی ٹوٹ جائے ۔ آمین
 

مقدس

لائبریرین
حق ہا ۔ یہ تو بہت بڑا نقصان ہے کہ ایک ہی بار پہنا جوتا کوئی اٹھا کے لے جائے۔ اگر میرا لے گئی ہوتی تو میں نے رونے کے فوراََ بعد کہہ دینا تھا اللہ کرے رستے میں جاتے ہی ٹوٹ جائے ۔ آمین
اس وقت تو بس رونا ہی آ رہا تھا ناں
 

علی وقار

محفلین
میرے لیے تو یہ آسان نہیں جس کو یہ بھی یاد نہیں رہتا کہ جوتے آخر اتارے کہاں تھے۔
ویسے مسجد سے جوتا چوری کے حوالے سے ایک بات یاد آ گئی جو مجھے کسی نے سنائی تھی۔ اُن کے گاؤں میں دو مساجد تھیں۔ دونوں میں تراویح کا اہتمام ہوتا تھا۔ ہوا یوں کہ شرارتی بچوں نے ہر نمازی کا ایک جوتا اس مسجد سے اٹھایا اور دوسری مسجد میں رکھ دیا اور وہاں سے بھی ہر ایک نمازی کا ایک جوتا اٹھایا اور پہلی مسجد میں رکھ دیا۔ جب تراویح مکمل ہوئی تو نمازیوں کو سخت اذیت سے گزرنا پڑا، ان کو ایک جوتا مل گیا، اور ایک غائب۔ کافی دیر بعد، یہ معاملہ کھلا تو جوتوں کی بازیابی ممکن ہوئی۔ سب کو سخت حیرت ہوئی کہ بچے اس حد تک بھی جا سکتے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
میرے لیے تو یہ آسان نہیں جس کو یہ بھی یاد نہیں رہتا کہ جوتے آخر اتارے کہاں تھے۔
ویسے مسجد سے جوتا چوری کے حوالے سے ایک بات یاد آ گئی جو مجھے کسی نے سنائی تھی۔ اُن کے گاؤں میں دو مساجد تھیں۔ دونوں میں تراویح کا اہتمام ہوتا تھا۔ ہوا یوں کہ شرارتی بچوں نے ہر نمازی کا ایک جوتا اس مسجد سے اٹھایا اور دوسری مسجد میں رکھ دیا اور وہاں سے بھی ہر ایک نمازی کا ایک جوتا اٹھایا اور پہلی مسجد میں رکھ دیا۔ جب تراویح مکمل ہوئی تو نمازیوں کو سخت اذیت سے گزرنا پڑا، ان کو ایک جوتا مل گیا، اور ایک غائب۔ کافی دیر بعد، یہ معاملہ کھلا تو جوتوں کی بازیابی ممکن ہوئی۔ سب کو سخت حیرت ہوئی کہ بچے اس حد تک بھی جا سکتے ہیں۔
بچے واقعی بہت شرارتی اور جی دار تھے۔ ورنہ یہ کوئی آسان کام بھی نہیں ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
تراویح میں میں نے دیکھا کہ ہماری مسجد کے باہر ایک خاتون سائلہ موجود ہوتی ہیں۔ اس دوران اُن کے ایک یا دو بچے تمام نمازیوں کی چپلوں اور جوتوں کو مسجد میں بڑے قرینے اور ترتیب سے رکھنے کا کام کرتے ہیں۔ وہ بھی بہ خوشی کسی کے کہے بغیر۔ :)
 
Top