امریکہ ٹوٹ رہا ہے؟

ساجد

محفلین
عاطف بٹ بھائی آپ پرانے ھیں اب آپ ھی بتا دیجیئے کہ کیا کوئی ایسا ذریعہ ھے جس کے ذريعے سے ھم یہ شکائت انتظامیہ تک پہنچا سکیں۔
عباسی صاحب ، اردو محفل ایک اوپن فورم ہے یہ فورم نہ کسی مذہب کا مبلغ ہے نہ کسی ملک کا حاشیہ بردار۔ اس فورم پر دین کا علم رکھنے والے بھی اتنی ہی آزادی رکھتے ہیں جتنا کہ رب کے وجود سے انکار کرنے والے۔ اردو بولنے اور اردو سے محبت رکھنے والا ہر فرد قطع نظر اپنے ملک و پس منظر اور عقیدہ اس کا رکن بن سکتا ہے ۔ مذاہب و ادیان پر یہاں ماضی میں بھی کافی بحثیں چلتی رہی ہیں ۔ اختلافات اور الزامات بھی لگتے لگاتے رہے ہیں اور کبھی کبھی معاملات تلخی تک بھی پہنچے ۔ جب بھی مذہبی بحث شروع ہو کر تلخی تک جاتی ہے تو ہماری دونوں فریقوں سے گزارش ہوتی ہے کہ صبر اور دلیل سے کام لیں اور اگر معاملہ اس سے اگے بڑھ جائے تو پھر انتظامیہ اس پر ایکشن بھی لیتی ہے۔ اس ضمن میں یہ بات بہت اہم ہے کہ کسی بھی حال میں خدا یا کسی مذہب ، دھرم ، عقیدے اور گروہ کے تمسخر کی ہرگز اجازت نہیں دی جاتی۔ اگر آپ یا کوئی اور رکن یہ خیال کرے کہ کسی رکن محفل نے ایسا کیا ہے تو اس کو رپورٹ کیا جانا چاہئیے۔ رپورٹ کئے پیغام کو انتطامیہ جانچتی پرکھتی ہے اور اس کے بعد اس پر مناسب کارروائی کی جاتی ہے۔
 

علی خان

محفلین
فواد کے آقا دوبارہ سے برسراقتدار آگئے ہیں اس لئے ان کرایہ کے ٹٹووں کو بھی واپس اپنی ڈیوٹی پر بُلا لیا گیا ہے۔ اب عاطف بٹ بھائی تم دیکھو گے کہ یہ فواد صاحب یہ کہتے پھریں گے۔ کہ ہمارے پٹریاس تو فرشتہ صفت ہیں۔ یہ تو میڈیا کا کارنامہ ہے۔ یا پھر یہ کسی نے بے پرَکی اُڑائی ہے۔
 

ساجد

محفلین
فواد کے آقا دوبارہ سے برسراقتدار آگئے ہیں اس لئے ان کرایہ کے ٹٹووں کو بھی واپس اپنی ڈیوٹی پر بُلا لیا گیا ہے۔ اب عاطف بٹ بھائی تم دیکھو گے کہ یہ فواد صاحب یہ کہتے پھریں گے۔ کہ ہمارے پٹریاس تو فرشتہ صفت ہیں۔ یہ تو میڈیا کا کارنامہ ہے۔ یا پھر یہ کسی نے بے پرَکی اُڑائی ہے۔
عاطف بٹ بھائی ، پیٹریاس کا یہ معاشقہ ، آزادی اظہار کے زمرے میں نہیں آتا تھا۔ :chatterbox: :p
بھئی اگر ہم جنس پرستی اور قرآن کی بے حرمتی جیسے کام آزادی اظہار میں جگہ پا سکتے ہیں تو امریکی صدور اور جرنیلوں کےخوبصورت معاشقے کیوں نہیں؟۔ کل کو نوکری سے فارغ ہونے کے بعد یہ لوگ ان معاشقوں کو کتابی صورت میں فروخت کر کے امریکہ کے لئے زر مبادلہ بھی کما سکتے تھے۔:)
 

طالوت

محفلین
شکریہ آپ نے مجھے بتایاکہ مسلمان ایران اور پاکستان کے علاوہ بھی پائے جاتے ہیں۔ ورنہ مجھے پتہ ہی نہیں تھا۔ ہا ہا
بات میں نے کسی اور سے کی تھی۔ آپ کے دل میں کیوں لگی؟؟ پتہ نہیں۔ ۔ دال میں کچھ کالا ہے۔
باقی رہا مسئلہ عقیدہ مہدویت کا تو یہ مسلمانوں کا مسلمہ عقیدہ ہے۔ آپ کتابیں پڑھ لیں۔ ویسے بات نہ کریں۔ شیعوں کے تو حضرت مہدی آخری امام ہیں۔ جبکہ اہل سنت کی بھی معتبر کتابوں میں امام مہدی کے حوالے سے اتنی روایات پائی جاتی ہیں کوئی شخص انکار نہیں کر سکتا۔ خود اہل سنت کے علماء بھی اس عقیدے کو مانتے ہیں۔ فرق صرف یہ ہے کہ شیعوں کے نزدیک امام مہدی پیدا ہو چکے ہیں جبکہ اہل سنت کے مطابق ابھی پیدا ہوں گے!!
ہاہا ۔
آپ نے فرمایا تھا کہ جو مہدی کی آمد پر یقین نہیں رکھتا وہ مسلمان نہیں۔ تو بدقسمتی سے اس میں ، میں بھی داخل ہو گیا ۔
کتب پڑھنے کے مشورے کا شکریہ ، کوشش کرتا ہوں کہ جب بھی وقت ملے پڑھوں۔
مہدی پیدا ہو چکا ، یا پیدا ہونا ابھی باقی ہو لیکن مسلمانوں میں کئی جماعتیں موجود ہیں جو اس عقیدے کی حامل نہیں۔ وہ مسلمان نہیں یہ مسلمان نہیں ، اگر یہ بات ہے تو مسلمانوں کے معروف فرقوں کے ہاں ان کے علاوہ دوسرا کوئی مسلمان نہیں ۔ اب کبھی موقع ملے تو شیعہ کافر ، وہابی کافر ، دیو بندی کافر ، بریلوی کافر ، اہلحدیث کافر، منکرین روایات کافر کے جملے کتابوں اور دیواروں پر ضرور پڑھیں ، امید ہے افاقہ ہو گا۔
ہاں یہ ضرور ہے کہ جہاں دو یا دو سے زائد فرقوں کی پتنگیں ساتھ ساتھ اڑنے کی گنجائش ہو وہاں جھٹ سے اجماع کی راگنی الاپی جاتی ہے ، اس رویے کی تعریف کیا کرنی۔
 
امریکہ کے قانون قرانی ہیں شرعی ہیں تو مسئلہ کیا ہے۔ مولانا باراک حسین اوبامہ کے ہاتھوں بیعت تو اپ پہلے ہی ہیں۔ بس ایک کلمہ اور پڑھ لے امریکہ تو مسئلہ حل۔ کہہ دین باراک اوبامہ سے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے بغیر چھٹکارا نہ ملے گا
السلام علیکم،
نہ جی نہ۔ کلمہ پڑھنے اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم پر ایمان لانے کی بھی کوئی ضرورت نہیں۔ خان صاحب اس مشکل کو ایک دوسرے فورم پر پہلے ہی حل کر چکے ہیں۔
 

عاطف بٹ

محفلین
فواد کے آقا دوبارہ سے برسراقتدار آگئے ہیں اس لئے ان کرایہ کے ٹٹووں کو بھی واپس اپنی ڈیوٹی پر بُلا لیا گیا ہے۔ اب عاطف بٹ بھائی تم دیکھو گے کہ یہ فواد صاحب یہ کہتے پھریں گے۔ کہ ہمارے پٹریاس تو فرشتہ صفت ہیں۔ یہ تو میڈیا کا کارنامہ ہے۔ یا پھر یہ کسی نے بے پرَکی اُڑائی ہے۔
علی خان صاحب، خبردار اگر آپ نے ہمارے شریف، باکردار، نیک سیرت اور عظیم جرنیل کے بارے میں کوئی بات کی تو۔ آ لینے دیں ذرا میرے یار فواد یا خان صاحب کو پھر دیکھئے گا کہ وہ پیٹریاس بھائی کی شرافت و نجابت پر کیسے کیسے دلائل دے کر آپ کے دانت کھٹے کرتے ہیں۔
 

اسد عباسی

محفلین
علی خان صاحب، خبردار اگر آپ نے ہمارے شریف، باکردار، نیک سیرت اور عظیم جرنیل کے بارے میں کوئی بات کی تو۔ آ لینے دیں ذرا میرے یار فواد یا خان صاحب کو پھر دیکھئے گا کہ وہ پیٹریاس بھائی کی شرافت و نجابت پر کیسے کیسے دلائل دے کر آپ کے دانت کھٹے کرتے ہیں۔
ہا ہا ہا عاطف بٹ بھائی فواد بھائی سےتو ابھی خاص تعارف نہیں ھے۔مگر موصوف "خان صاحب " کو میں نے بہت تلاش کیا مگر نیٹ پر کہیں دستیاب نہیں پائے گ‎ئے۔ھو سکتا ھے کسی امریکی "لائبریری" میں مذید بحث کے لئے مواد تلاش کرنے میں مصروف ھوں ۔
 

شمشاد

لائبریرین
علی خان صاحب، خبردار اگر آپ نے ہمارے شریف، باکردار، نیک سیرت اور عظیم جرنیل کے بارے میں کوئی بات کی تو۔ آ لینے دیں ذرا میرے یار فواد یا خان صاحب کو پھر دیکھئے گا کہ وہ پیٹریاس بھائی کی شرافت و نجابت پر کیسے کیسے دلائل دے کر آپ کے دانت کھٹے کرتے ہیں۔
مجھے پتہ ہے وہ لیموں والی چائے پلا کر آپ کے دانت کھٹے کر دیں گے۔
 

یوسف-2

محفلین
01_02.gif

حوالہ: روزنامہ جنگ کراچی 15 نومبر 2012 ء صفحہ اول
 

سید زبیر

محفلین
ہاہا ۔
آپ نے فرمایا تھا کہ جو مہدی کی آمد پر یقین نہیں رکھتا وہ مسلمان نہیں۔ تو بدقسمتی سے اس میں ، میں بھی داخل ہو گیا ۔
کتب پڑھنے کے مشورے کا شکریہ ، کوشش کرتا ہوں کہ جب بھی وقت ملے پڑھوں۔
مہدی پیدا ہو چکا ، یا پیدا ہونا ابھی باقی ہو لیکن مسلمانوں میں کئی جماعتیں موجود ہیں جو اس عقیدے کی حامل نہیں۔ وہ مسلمان نہیں یہ مسلمان نہیں ، اگر یہ بات ہے تو مسلمانوں کے معروف فرقوں کے ہاں ان کے علاوہ دوسرا کوئی مسلمان نہیں ۔ اب کبھی موقع ملے تو شیعہ کافر ، وہابی کافر ، دیو بندی کافر ، بریلوی کافر ، اہلحدیث کافر، منکرین روایات کافر کے جملے کتابوں اور دیواروں پر ضرور پڑھیں ، امید ہے افاقہ ہو گا۔
ہاں یہ ضرور ہے کہ جہاں دو یا دو سے زائد فرقوں کی پتنگیں ساتھ ساتھ اڑنے کی گنجائش ہو وہاں جھٹ سے اجماع کی راگنی الاپی جاتی ہے ، اس رویے کی تعریف کیا کرنی۔
فرقہ پرستی ہی نے تو مسلمانوں کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا
پیر مرشد علامہ اقبال ؒ نے کیا خوب فرمایا
فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں زاتیں ہیں
کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں
 

علی خان

محفلین
طالوت فرقہ بندی تو ان لوگوں نے کی ہے۔ اسلام تو ہمیں فرقہ بندی سے منع کرتا ۔ اسلام تو کہتا ہے کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تام لوں ۔ اور تفرقہ میں مت پڑھوں۔ ان فرقہ بندیوں کے لئے ہم اپنے دین کو تو قصور وار نہیں ٹھہرا سکتے ہیں۔
 

عاطف بٹ

محفلین
ہا ہا ہا عاطف بٹ بھائی فواد بھائی سےتو ابھی خاص تعارف نہیں ھے۔مگر موصوف "خان صاحب " کو میں نے بہت تلاش کیا مگر نیٹ پر کہیں دستیاب نہیں پائے گ‎ئے۔ھو سکتا ھے کسی امریکی "لائبریری" میں مذید بحث کے لئے مواد تلاش کرنے میں مصروف ھوں ۔
عباسی صاحب، اللہ معاف کرے، آپ نے فواد کو بھائی کہہ دیا؟ اسے تو اس کی حرکتوں کی وجہ سے اس کے سگے بھائی بھی بھائی نہیں کہتے! :p
 

طالوت

محفلین
طالوت فرقہ بندی تو ان لوگوں نے کی ہے۔ اسلام تو ہمیں فرقہ بندی سے منع کرتا ۔ اسلام تو کہتا ہے کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تام لوں ۔ اور تفرقہ میں مت پڑھوں۔ ان فرقہ بندیوں کے لئے ہم اپنے دین کو تو قصور وار نہیں ٹھہرا سکتے ہیں۔
میں نے کبھی نہیں کہا کہ فرقہ کا سبب دین اسلام ہے ۔ میں اس رویے کی بات کرتا ہوں جو اپنے علاوہ ہر دوسرے گروہ کے سر پر کفر کا گرز دے مارتا ہے۔ اگرچہ کفر عربی میں جن معنوں میں استعمال ہوتا ہے اس کی چھوٹی بڑی اشکال موجود ہیں اور ہم اکثر و بیشتر اس میں ملوث ہوتے رہتے ہیں مگر یہاں تو دین سے ہی خارج کر کے اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ حالانکہ قران کا بالکل واضح بیان ہے کہ راہ راست پر لوگ دنیا و آخرت کی ذلت سے بچے رہتے ہیں۔ اب اگر ہم سبھی اپنے گریبانوں میں جھانکیں تو یہ اندازہ لگانا ہر مشکل نہیں کہ ہم کس راہ پر ہیں۔
 

میر انیس

لائبریرین
ہاہا ۔
آپ نے فرمایا تھا کہ جو مہدی کی آمد پر یقین نہیں رکھتا وہ مسلمان نہیں۔ تو بدقسمتی سے اس میں ، میں بھی داخل ہو گیا ۔
کتب پڑھنے کے مشورے کا شکریہ ، کوشش کرتا ہوں کہ جب بھی وقت ملے پڑھوں۔
مہدی پیدا ہو چکا ، یا پیدا ہونا ابھی باقی ہو لیکن مسلمانوں میں کئی جماعتیں موجود ہیں جو اس عقیدے کی حامل نہیں۔ وہ مسلمان نہیں یہ مسلمان نہیں ، اگر یہ بات ہے تو مسلمانوں کے معروف فرقوں کے ہاں ان کے علاوہ دوسرا کوئی مسلمان نہیں ۔ اب کبھی موقع ملے تو شیعہ کافر ، وہابی کافر ، دیو بندی کافر ، بریلوی کافر ، اہلحدیث کافر، منکرین روایات کافر کے جملے کتابوں اور دیواروں پر ضرور پڑھیں ، امید ہے افاقہ ہو گا۔
ہاں یہ ضرور ہے کہ جہاں دو یا دو سے زائد فرقوں کی پتنگیں ساتھ ساتھ اڑنے کی گنجائش ہو وہاں جھٹ سے اجماع کی راگنی الاپی جاتی ہے ، اس رویے کی تعریف کیا کرنی۔
ظہیر صاحب میری معلومات کیلئے فرمادیں کہ مسلمانوں کا کونسا فرقہ ایسا ہے جو حضرت امام مہدی(ع) کی اور حضرت عیسٰی کی آمد کا قائل نہیں ہے ۔ قادیانیوں کو تو کافر قرار دیا جاچکا ہے اور پاکستان میں رہنے والے تمام مسلمان قادیانیوں اور احمدیوں کو کافر سمجھتے ہیں ۔ اگر آپ دیواروں پر لکھنے والوں اور نعرے لگانے والوں کی بات کرتے ہیں تو بھائی انکی بات حجت نہیں ہے۔ باقی ہراسلامی فرقے کے سارے قابل قدر علماء ایک دوسرے کو مسلمان سمجھتے ہیں سوائے انکے جنکا کام ہی شر پھیلانا ہے اور ایسے لوگ اسلام میں نہیں ہر جگہ ہوتے ہیں۔
حسینی بھائی نے امام مہدی (ع) کو نہ ماننے والے کو کافر احادیث کی کتابوں کی صحیح روایات جو تمام فرقوں میں مقبول ہیں کی وجہ سے کہا ہوسکتا ہے میری طرح انکو بھی اس بات کا علم نہ ہو کہ منکرین حدیث اور قادیانیوں کو اب تک مسلمان بھی کہا جاسکتا ہے۔
آخری بات میں حسینی بھائی کی اس بات کی کوئی حمایت نہیں کر رہا پر جسطرح حضرت امام مہدی (ع) کی آمد سے متعلق آیات اور احادیث کو نہ ماننا آپ کا حق ہے اسی طرح انکو بھی حق ہے کہ ایسے لوگوB کے بارے میں جو انکا عقیدہ ہے وہ بیان کریں
 

محمد مسلم

محفلین
آخر کیاوجہ ہے کہ بعض لوگ امریکہ کی مخالفت پر چیں بچیں ہو جاتے ہیں اور ہر بات گھسیٹ کر سعودی عرب کے مسلمانوں کے خلاف لے جاتے ہیں، وہاں ہمارا صبر و تحمل اور برداشت کہاں چلا جاتا ہے؟
 

محمد مسلم

محفلین

Fawad -

محفلین
اب یہ بتاؤ کہ یہ پٹریاس بھائی اور ایلن بھائی والا کیا قصہ ہے؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جرنل پٹرياس کا استعفی ہمارے نظام حکومت ميں موجود احتسابی قوانين اور شفافيت کی پختگی کو اجاگر کرتا ہے جس کے تحت عسکری اور سول حکومت کے اہم ترين عہديدار بھی قواعد و ضوابط سے مبرا نہيں ہيں۔

ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ امريکی حکومت ميں اداروں کی جانب سے مشترکہ طور پر پاليسياں مرتب کی جاتی ہيں جن کا محور اور دارومدار افراد نہيں ہوتے۔ اس تناظر ميں جرنل پٹرياس کے حاليہ استعفے کا امریکہ کی حکمت عملی اور مجموعی خارجہ پاليسی پر کوئ اثر نہيں پڑے گا۔ اس ضمن ميں رائے زنی اور تجزيے محض بےبنياد تاثر پر مبنی ہيں جن کا حقائق سے کوئ تعلق نہيں ہے۔

کچھ فورمز پر دی جانے والی رائے کے برعکس کسی فرد کی تبديلی کا امريکہ کی مبينہ شکست يا امريکی افواج کو افغانستان ميں درپيش چيلنجز سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ يہ ياد رہے کہ امريکہ کے نظام حکومت ميں مجموعی طور پر ادارے پاليسی تشکيل دينے کی ذمہ دار ہوتے ہيں اور افراد ان پاليسی فيصلوں پر عمل درآمد کرتے ہيں۔ يہی بنيادی اصول فوجی قيادت پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ سول قيادت کا فوج پر کنٹرول ہمارے جمہوری نظام کی بنيادی اساس ہے۔ اس تناظر ميں صدر کی جانب سے کسی بھی پاليسی بيان پر عمل درآمد فوج پر ايک ادارے کی حيثيت سے لازم ہے۔ اس ادارے سے وابستہ افراد اجتماعی سطح پر صدر کے اعلان کردہ پاليسی کو کامياب بنانے کے لیے کوشاں رہتے ہيں۔

يہ درست ہے کہ جمہوريت اداروں پر انحصار کرتی ہے جو افراد کے مقابلے ميں مضبوط اور اہم ہوتے ہيں۔ اس اصول ميں ملٹری کمانڈ کا ضوابط کی پاسداری اور سول قيادت کا فوجی کمانڈ پر کنٹرول اور اس کا احترام بھی شامل ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

قیصرانی

لائبریرین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جرنل پٹرياس کا استعفی ہمارے نظام حکومت ميں موجود احتسابی قوانين اور شفافيت کی پختگی کو اجاگر کرتا ہے جس کے تحت عسکری اور سول حکومت کے اہم ترين عہديدار بھی قواعد و ضوابط سے مبرا نہيں ہيں۔

ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ امريکی حکومت ميں اداروں کی جانب سے مشترکہ طور پر پاليسياں مرتب کی جاتی ہيں جن کا محور اور دارومدار افراد نہيں ہوتے۔ اس تناظر ميں جرنل پٹرياس کے حاليہ استعفے کا امریکہ کی حکمت عملی اور مجموعی خارجہ پاليسی پر کوئ اثر نہيں پڑے گا۔ اس ضمن ميں رائے زنی اور تجزيے محض بےبنياد تاثر پر مبنی ہيں جن کا حقائق سے کوئ تعلق نہيں ہے۔

کچھ فورمز پر دی جانے والی رائے کے برعکس کسی فرد کی تبديلی کا امريکہ کی مبينہ شکست يا امريکی افواج کو افغانستان ميں درپيش چيلنجز سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ يہ ياد رہے کہ امريکہ کے نظام حکومت ميں مجموعی طور پر ادارے پاليسی تشکيل دينے کی ذمہ دار ہوتے ہيں اور افراد ان پاليسی فيصلوں پر عمل درآمد کرتے ہيں۔ يہی بنيادی اصول فوجی قيادت پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ سول قيادت کا فوج پر کنٹرول ہمارے جمہوری نظام کی بنيادی اساس ہے۔ اس تناظر ميں صدر کی جانب سے کسی بھی پاليسی بيان پر عمل درآمد فوج پر ايک ادارے کی حيثيت سے لازم ہے۔ اس ادارے سے وابستہ افراد اجتماعی سطح پر صدر کے اعلان کردہ پاليسی کو کامياب بنانے کے لیے کوشاں رہتے ہيں۔

يہ درست ہے کہ جمہوريت اداروں پر انحصار کرتی ہے جو افراد کے مقابلے ميں مضبوط اور اہم ہوتے ہيں۔ اس اصول ميں ملٹری کمانڈ کا ضوابط کی پاسداری اور سول قيادت کا فوجی کمانڈ پر کنٹرول اور اس کا احترام بھی شامل ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
جرنل نہیں جنرل :)
 
Top