قاصر بغیر اس کے اب آرام بھی نہیں آتا ۔ غلام محمد قاصر

فاتح

لائبریرین
بغیر اس کے اب آرام بھی نہیں آتا
وہ شخص جس کا مجھے نام بھی نہیں آتا

اسی کی شکل مجھے چاند میں نظر آئے
وہ ماہ رخ جو لبِ بام بھی نہیں آتا

کروں گا کیا جو محبت میں ہو گیا ناکام
مجھے تو اور کوئی کام بھی نہیں آتا

بٹھا دیا مجھے دریا کے اس کنارے پر
جدھر حبابِ تہی جام بھی نہیں آتا

چرا کے خواب وہ آنکھوں کو رہن رکھتا ہے
اور اس کے سر کوئی الزام بھی نہیں آتا
غلام محمد قاصرؔ​
 

طارق شاہ

محفلین
بٹھا دیا مجھے دریا کے اس کنارے پر
جدھر حبابِ تہی جام بھی نہیں آتا
بہت عمدہ، بہت ہی خوب ۔

غلام محمد قاصر صاحب کی خوب غزل یہاں پیش کرنے پر داد قبول کیجئے

قاصر صاحب کو مصرعوں میں ربط خوب اور اشعار میں خیال آفرینی پر کمال حاصل تھا
پروین شاکر کی طرح ان کی جدائی کو بھی ،اردو ادب کا ایک بڑا نقصان قرار دیا گیا
اللہ مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ دے، کیا ہی خوب لکھتے تھے
تشکّر
بہت خوش رہیں
 
محترمہ یہ کسی عالیہ غالیہ کا نہیں بلکہ ہمارا انتہائی ذاتی انتخاب ہے۔ :)
حد ہے ! ہم نے تعریف آپ کے انتخاب کی ہی فرمائی ہے نہ کہ کسی عالیہ کی...اتنے اچھے نام کا حلیہ ہی بگاڑ دیا آپ نے ..کچھ خیال تو کیا ہوتا اب جن کا یہ نام ہو گا ان کے دل پر کیا کیا قیامت بیت جائے گی .:battingeyelashes:
 

فاتح

لائبریرین
حد ہے ! ہم نے تعریف آپ کے انتخاب کی ہی فرمائی ہے نہ کہ کسی عالیہ کی...اتنے اچھے نام کا حلیہ ہی بگاڑ دیا آپ نے ..کچھ خیال تو کیا ہوتا اب جن کا یہ نام ہو گا ان کے دل پر کیا کیا قیامت بیت جائے گی .:battingeyelashes:
شکر ہے محفل میں کوئی عالیہ نہیں ورنہ پہنچ جانا تھا انھوں نے یہاں :laughing:
 
شکر ہے محفل میں کوئی عالیہ نہیں ورنہ پہنچ جانا تھا انھوں نے یہاں :laughing:
جی جی شکر ادا کیجیے ہمارا کہ ہم نے آپکی توجہ اس جانب مبذول کرائی ورنہ کچھ بھی ہو سکتا تھا:heehee:پھر سب محفل والے ڈھونڈتے رہ جاتے کہ آخر فاتح صاحب کدھر گے آگے تو اپ سمجھ ہی گے ہوں گے:battingeyelashes:
 
Top