قاصر

  1. فاتح

    قاصر پہلے اِک شخص میری ذات بنا ۔ غلام محمد قاصر

    پہلے اِک شخص میری ذات بنا اور پھر پوری کائنات بنا حُسن نے خود کہا مصور سے پاؤں پر میرے کوئی ہاتھ بنا پیاس کی سلطنت نہیں مٹتی لاکھ دجلے بنا، فرات بنا غم کا سورج وہ دے گیا تجھ کو چاہے اب دن بنا کہ رات بنا شعر اِک مشغلہ تھا قاصرؔ کا اب یہی مقصدِ حیات بنا غلام محمد قاصر
  2. فاتح

    قاصر بغیر اس کے اب آرام بھی نہیں آتا ۔ غلام محمد قاصر

    بغیر اس کے اب آرام بھی نہیں آتا وہ شخص جس کا مجھے نام بھی نہیں آتا اسی کی شکل مجھے چاند میں نظر آئے وہ ماہ رخ جو لبِ بام بھی نہیں آتا کروں گا کیا جو محبت میں ہو گیا ناکام مجھے تو اور کوئی کام بھی نہیں آتا بٹھا دیا مجھے دریا کے اس کنارے پر جدھر حبابِ تہی جام بھی نہیں آتا چرا کے خواب وہ آنکھوں...
  3. محمداحمد

    قاصر غزل ۔ یوں تو صدائے زخم بہت دور تک گئی۔ غلام محمد قاصر

    غزل یوں تو صدائے زخم بہت دور تک گئی اک چارہ گر کے شہر میں جا کر بھٹک گئی خوشبو گرفتِ عکس میں لایا اور اُس کے بعد میں دیکھتا رہا تری تصویر تھک گئی گُل کو برہنہ دیکھ کر جھونکا نسیم کا جگنو بجھا رہا تھا کہ تتلی چمک گئی میں نے پڑھا تھا چاند کو انجیل کی طرح اور چاندنی صلیب پر آکر لٹک...
  4. وہاب اعجاز خان

    قاصر شوق برہنہ پا چلتا تھا اور رستے پتھریلے تھے - غلام محمد قاصر

    غلام محمد قاصر کو شاعروں کا شاعر بھی کہا جاتا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ وہ عام قاری تک نہ پہنچ پائے۔ ان کے مجموعے تسلسل کی پہلی غزل پیش خدمت ہے۔ شوق برہنہ پا چلتا تھا اور رستے پتھریلے تھے گھستے گھستے گھس گئے آخر کنکر جو نوکیلے تھے خارِ چمن تھے شبنم شبنم پھول بھی سارے گیلے تھے شاخ سے ٹوٹ کے گرنے...
  5. وہاب اعجاز خان

    تضاد(محرم کے حوالے سے)

    غلام محمد قاصر پاکستانی غزل کا ایک بڑا نام ہے۔ انہوں نے اپنے کلام میں کربلا کے استعارے کو بہت خوبی سے استعمال کیا ہے۔ تضاد یزید نقشئہ جورو جفا بناتا ہے حسین اس میں خط کربلا بناتا ہے یزید موسم عصیاں کا لا علاج مرض حسین خاک سے خاکِ شفا بناتا ہے یزید کاخِ کثافت کی ڈولتی بنیاد حسین حسن کی...
Top