My heart will go on... Celine Dion

حسان خان

لائبریرین
وہی تو پوچھ رہا ہوں کہ کیا وجہ بنی ترکی میں دلچسپی کی؟

جناب زبانیں سیکھنے کا بچپن سے شوق رہا ہے۔ بچپن میں جب بھی والد صاحب کے ساتھ کتابفروش کے پاس جاتا تھا تو وہاں نظر آنے والی کوئی بول چال سکھانے والی کتاب لے آیا کرتا تھا۔ اب جو بھی مختلف زبانیں سیکھنے کا شوق رکھتا ہے، اسے کوئی نہ کوئی زبان ایسی پسند آ جاتی ہے کہ وہ اسے اپنی منکوحہ کی طرح پیار کرنے لگتا ہے۔ یہی حال میرا فارسی اور ترکی کے ساتھ ہے جو میری دو منکوحات کی طرح ہیں۔

اس کے پیچھے کچھ اسباب ہیں۔ سب سے پہلی بات یہ کہ ہر زبان کسی وسیع تہذیب سے تعلق رکھتی ہے۔ جیسے یورپ کی زبانوں کا مغربی تہذیب سے تعلق ہے اور وہاں کی ساری زبانیں اپنی زبان و ثقافت کی غنی سازی کے لیے لاطینی اور یونانی کی جانب نگاہ کرتی ہیں۔ اسی طرح اردو فارسی، کلاسیکی ترکی، کلاسیکی آذربائجانی اور چغتائی (اور بہت حد تک پاکستانی کی علاقائی زبانیں) بھی ایک ہی تہذیبی قلمرو سے تعلق رکھتی ہیں جنہیں عرفِ عام میں اسلامی تہذیب کہا جاتا ہے مگر درحقیقت یہ نام اس تہذیب کے لیے ٹھیک نہیں، کیونکہ اسلامی دنیا کی دو سب سے بڑی زبانوں انڈونیشیائی اور بنگالی کا اس تہذیب سے کوئی تعلق نہیں۔ اس کا درست تر نام ترک-ایرانی تہذیب ہے۔ ایرانی اس لیے کہ اس تہذیب کی مشترکہ زبان فارسی تھی اور یہی ادبی زبان بھی تھی، اور ترک اس لیے کہ اس تہذیب کے سرپرست اور فروغ دینے والے حکمران بلا استثنا قوم اتراک سے تعلق رکھتے تھے۔ اور اسلامی اس لیے کہ اس تہذیب سے تعلق رکھنے والی صد فیصد آبادی مسلمان تھی۔ میری اس تہذیب سے اتنی گہری وابستگی ہے کہ اب یہی میرا مذہب، میری معنویات، میری روح کی غذا اور میرا سب سے محبوب ورثہ بن چکی ہے۔ بس یہی چیز مجھے ترک-عجم پرستی کی ڈگر پر لے گئی ہے۔ اوراب قطعی مبالغہ نہیں کہ میری تہذیب و ادب جن شاہانِ ترک کی مرہونِ منت ہے اگر میں ان کے پاؤں بھی دھو کر پیوں تو میرے لیے بہت کم ہے۔ پھر ہندوستان پر حکمرانی کرنے والے نوے فیصد حکمران ترک تھے، اور یہ بات بھی سچ ہے کہ اگر وہ نہ ہوتے تو یہاں اردو زبان بھی کبھی جنم نہ لیتی، اور یہاں کی آبادی ابھی تک سنسکرت سے وابستہ ویدک تہذیب سے جڑی ہوئی ہوتی۔ کم سے کم برصغیر کی (عقیدتی یا تہذیبی) مسلمان آبادی کو تو تاقیامت ترک حکمرانوں کا ممنون رہنا چاہیے۔

القصہ، فارسی کو میں تہذیب لحاظ سے اپنی زبان اردو سے بھی عزیز تر رکھتا ہوں، اور چونکہ ترکی سے سریلی زبان آج تک کوئی دکھی نہیں، اس لیے ترکی زبان کو بھی فارسی کی طرح رشتۃ ازدواج میں لے چکا ہوں۔ ہاہاہا میری باتیں بہت افراطی لگ رہی ہوں گی، مگر میں واقعی ان زبانوں سے جنون کی حد تک محبت کرتا ہوں۔ میرے خیال سے یہ جواب تشفی بخش ہو گا۔ :lol:
 

حسان خان

لائبریرین
تو کیا آپ ترکی زبان میں رواں ہیں ؟ باآسانی لکھ ، پڑھ اور بول لیتے ہیں ؟ :)

فارسی بآسانی پڑھ لیتا ہوں، سن کر فی الفور سسمجھے میں بھی کوئی دشواری نہیں ہوتی۔ وقت پڑنے پر تھوڑے بہت جملے بھی لکھ لوں گا، مگر بولنے میں دشواری ہوگی کیونہ بول چال کی روانی ایک مناسب ماحول کی متقاضی ہوتی ہے۔ اب یہاں کراچی میں کوئی ایسا تو آج تک ملا نہیں جس سے میں فارسی میں بات کرنے کی مشق کر سکوں۔

عثمانی ترکی (اور کلاسیکی آذربائجانی) کچھ دقت کے ساتھ پڑھ لیتا ہوں کیونکہ اس میں فارسی-عربی (یعنی بالفاظ دیگر اردو) الفاظ کی بھرمار ہے، مگر جدید ترکی (اور جدید آذربائجانی) کو پڑھنے کے لیے بار بار لغت کی طرف رجوع کرنا پڑتا ہے۔ مگر ہاں، گرامر کے قواعد سے اچھی طرح واقف ہوں، اور بالکل درست لہجے کے ساتھ لکھا ہوا با آوازِ بلند پڑھ بھی سکتا ہوں، البتہ فی الحال اگر کوئی روانی سے ترکی بولے تو سمجھ نہیں پاؤں گا، نہ ہی بولنے کے مرحلے پر آیا ہوں۔ مگر امید ہے کہ انشاء اللہ ایک روز ترکی میں مکمل روانی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاؤں گا۔

ضمنا عرض ہے کہ ترکی اور آذربائجانی ایک ہی زبان کے دو علاقائی لہجے ہیں۔
 

عثمان

محفلین
فارسی بآسانی پڑھ لیتا ہوں، سن کر فی الفور سسمجھے میں بھی کوئی دشواری نہیں ہوتی۔ وقت پڑنے پر تھوڑے بہت جملے بھی لکھ لوں گا، مگر بولنے میں دشواری ہوگی کیونہ بول چال کی روانی ایک مناسب ماحول کی متقاضی ہوتی ہے۔ اب یہاں کراچی میں کوئی ایسا تو آج تک ملا نہیں جس سے میں فارسی میں بات کرنے کی مشق کر سکوں۔

عثمانی ترکی (اور کلاسیکی آذربائجانی) کچھ دقت کے ساتھ پڑھ لیتا ہوں کیونکہ اس میں فارسی-عربی (یعنی بالفاظ دیگر اردو) الفاظ کی بھرمار ہے، مگر جدید ترکی (اور جدید آذربائجانی) کو پڑھنے کے لیے بار بار لغت کی طرف رجوع کرنا پڑتا ہے۔ مگر ہاں، گرامر کے قواعد سے اچھی طرح واقف ہوں، اور بالکل درست لہجے کے ساتھ لکھا ہوا با آوازِ بلند پڑھ بھی سکتا ہوں، مر فی الحال اگر کوئی روانی سے ترکی بولے تو سمجھ نہیں پاؤں گا، نہ ہی بولنے کے مرحلے پر آیا ہوں۔ مگر امید ہے کہ انشاء اللہ ایک روز ترکی میں مکمل روانی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاؤں گا۔

ضمنا عرض ہے کہ ترکی اور آذربائجانی ایک ہی زبان کے دو علاقائی لہجے ہیں۔
اور یہ تمام کام آپ نے خود ہی کتب پڑھ کر انجام دے ڈالا! بہت خوب!
میں نے یہاں ایک دفعہ فرانسیسی زبان سیکھنے کی کوشش کی تھی۔ یونیورسٹی میں دو کورس بھی کیے۔ لیکن ابتدائی درجہ سے آگے بڑھنے کی ہمت نہ کر پایا۔ آپ میں تو نئی زبانیں سیکھنے کی خوب صلاحیت ہے۔ :)
میرا خیال ہے کہ اگر آپ چھ ماہ میں ترکی یا ایران میں گزار لیں تو مہارت حاصل کر لیں گے۔
 

حسان خان

لائبریرین
اور یہ تمام کام آپ نے خود ہی کتب پڑھ کر انجام دے ڈالا! بہت خوب!
میں نے یہاں ایک دفعہ فرانسیسی زبان سیکھنے کی کوشش کی تھی۔ یونیورسٹی میں دو کورس بھی کیے۔ لیکن ابتدائی درجہ سے آگے بڑھنے کی ہمت نہ کر پایا۔ آپ میں تو نئی زبانیں سیکھنے کی خوب صلاحیت ہے۔ :)
میرا خیال ہے کہ اگر آپ چھ ماہ میں ترکی یا ایران میں گزار لیں تو مہارت حاصل کر لیں گے۔

شکریہ :) والد صاحب چونکہ کینیڈا بھیجنا چاہتے ہیں اس لیے انہوں نے مجھ پر فرانسیسی زبان سیکھنے کا زور دیا تھا، میں نے کوشش بھی کی، مگر دل زیادہ مائل نہیں ہوا تو سوچا کہ فی الحال یورپی زبانوں میں انگریزی ہی کافی ہے، جب وقت آئے گا تو فرانسیسی کی طرف بھی توجہ دیں دیں گے۔

بس بھائی، صلاحیت کی نہیں شوق کی بات ہے، میں نے کہا نا کہ میرا اولیٰ ترین مشغلہ ہی زبانیں سیکھنا اور تہذیبوں سے واقفیت حاصل کرنا ہے، اس لیے کچھ تھوڑا بہت سیکھ گیا۔ ان کے علاوہ ہندی، پنجابی اور تھوڑی سی بنگالی بھی آتی ہے۔

اگر میرے گھر والے راضی ہو جائیں اور ایسا ممکن ہو جائے تو میں اپنی بقیہ زندگی گزارنے کے لیے تبریز منتقل ہو جاؤں۔ وہاں اس لیے کیونکہ وہ ترک اکثریتی شہرہونے کے ساتھ ساتھ ایران کا دوسرا بڑا شہر بھی ہے اس لیے وہاں ترکی اور فارسی دونوں سیکھنے کے مواقع ملیں گے۔
 

عثمان

محفلین
شکریہ :) والد صاحب چونکہ کینیڈا بھیجنا چاہتے ہیں اس لیے انہوں نے مجھ پر فرانسیسی زبان سیکھنے کا زور دیا تھا، میں نے کوشش بھی کی، مگر دل زیادہ مائل نہیں ہوا تو سوچا کہ فی الحال یورپی زبانوں میں انگریزی ہی کافی ہے، جب وقت آئے گا تو فرانسیسی کی طرف بھی توجہ دیں دیں گے۔

بس بھائی، صلاحیت کی نہیں شوق کی بات ہے، میں نے کہا نا کہ میرا اولیٰ ترین مشغلہ ہی زبانیں سیکھنا اور تہذیبوں سے واقفیت حاصل کرنا ہے، اس لیے کچھ تھوڑا بہت سیکھ گیا۔ ان کے علاوہ ہندی، پنجابی اور تھوڑی سی بنگالی بھی آتی ہے۔

اگر میرے گھر والے راضی ہو جائیں اور ایسا ممکن ہو جائے تو میں اپنی بقیہ زندگی گزارنے کے لیے تبریز منتقل ہو جاؤں۔ وہاں اس لیے کیونکہ وہ ترک اکثریتی شہرہونے کے ساتھ ساتھ ایران کا دوسرا بڑا شہر بھی ہے اس لیے وہاں ترکی اور فارسی دونوں سیکھنے کے مواقع ملیں گے۔

زبانوں کے معاملے میں تو آپ اچھا خاصا کیریر بنا سکتے ہیں۔ کیا اس طرف کبھی توجہ دی یا محض شوق تک ہی محدود رہے۔ :)
 

حسان خان

لائبریرین
زبانوں کے معاملے میں تو آپ اچھا خاصا کیریر بنا سکتے ہیں۔ کیا اس طرف کبھی توجہ دی یا محض شوق تک ہی محدود رہے۔ :)

نہیں فی الحال تو شوق تک ہی محدود ہے، مگر ترکی وغیرہ سے تراجم کا ارادہ ضرور ہے مستقبل بعید میں۔
 
Top