نایاب

لائبریرین
اپنی ایک بات کہنے کے بات کچھ سوال کروں گا۔
دین اسلام کا اور سائنس کا طالب علم ہوتے ہوئے مجھے نہیں لگتا کہ جن شعاعوں جیسے انفرا ریڈ وغیرہ اور آوازوں کو عام انسان دیکھ نہیں سکتا اور سن نہیں سکتا کو اگر عام انسان تکنیکی آلات کے ذریعے دیکھ لے تو ایسے شعاعوں اور آوازوں کو غیر مرئی نہیں کہا جاسکتا۔
میرا محمود احمد غزنوی ، نایاب ، قیصرانی اور زیک و ظفری صاحبان سے یہ سوال ہے کہ آپ غیر مرئی شے کی کیا تعریف کرتے ہیں؟
کیا آپ سب کی تعریف ایک ہے؟ اس کے بعد یہ دیکھا جائے کہ
میں تو غیر مرئی اس چیز کو کہتا ہوں جسے حواس خمسہ کے ذریعے محسوس نا کیا جا سکے۔ لیکن جب انفرا ریڈ کو ایک ڈیجیٹل کیمرے کے ذریعے میں اپنی آنکھ سے دیکھ سکتا ہوں تو یہ غیر مرئی نا رہی۔ ایسے ہی دوسری شعاعیں اور آوازیں وغیرہ ۔ یقیناً ایسی بوئیں بھی ہونگی اور ذائقے اور لمس بھی جنہیں ہم آلات کے ذریعے محسوس کر سکیں یا جان سکیں!
اب تک جو میں سمجھ سکا ہوں، جن حضرات نے جنات کو دیکھا ہے یا تو جن نے خود اپنے آپ کو ظاہر کیا یا انہوں نے اپنی روح کو اس قدر طاقتور کیا کہ جن کو دیکھ سکے۔
اس سلسلے میں صاحب علم حضرات میری رہنمائی کر سکیں تو عنایت ہوگی۔ میرے سوالات تحقیق کے لئے ہیں ورنہ جن یا ہمزاد قابو کرنے کی میری کوئی خواہش نہیں :)
آپس کی بات ہے کہ جن یا ہمزاد کو قابو کرنے کی خواہش رکھنی بھی نہیں چاہئے۔
وہ کیفیت جب کوئی شئے موجود تو ہو مگر کسی سہارے کے بنا دکھائی نہ دے ۔ غیر مرئی کہلائے گی ۔
اس کے مشاہدے کے لیئے کسی نہ کسی سہارے کی موجودگی لازم ہے ۔
چاہے یہ " شئے " مخلوق ہو یا کائنات میں عمل پذیر " نور "
حواس خمسہ " ہوا " کو محسوس تو کرتے ہیں ۔ مگر دیکھ نہیں پاتے جب تک ہوا میں کوئی دوسرا رنگ موجود نہ ہو ۔
اور یہ ہوا میں گھلنے والا دوسرا رنگ سہارہ کہلائے گا ۔۔۔۔۔
آپ کے سوال کے جواب میں آپ کی توجہ اس فرمان الہی کی جانب دلاؤں گا کہ
انسان کے لیئے وہی کچھ ہے جس کے لیئے اس نے کوشش کی ۔

مجھے صاحب علم نہ جانیئے گا ۔ میں تو علم والوں کی جوتیاں سیدھی کرتے اپنی پیاس بجھاتا ہوں ۔
بہت دعائیں
 

نایاب

لائبریرین
اعمالوں والی سرکار تو نایاب ہیں محمود غزنوی کا مجھے پتہ نہیں اور میں نے ایسا کوئی عمل ابھی تک پیش نہیں کیا آپ غالبا میرے مراسلوں کو سرسری طور پر پڑھ کر آگے نکل جاتے ہیں اسی ناسمجھی کی وجہ سے فضول سوالات کرتے ہیں
محترم روحانی بابا جی
روحانیت کی کرسی پر تو آپ براجمان ہیں ۔۔۔۔۔۔ اور " اعمال " میرے ذمے لگا دیئے ۔۔۔۔۔۔۔
اوتھے ہونا عملاں تے حساب سجنا ۔۔۔۔۔۔ کسی نے نیئں ذات پچھنی ۔
بہت دعائیں
 
نایاب بھائی اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
اب یہاں ایک سوال کھڑا ہو رہا ہے میری معلومات کے حوالے سے۔ کیونکہ یہ تعریف مجھے ہضم نہیں ہورہی۔
اس تعریف کا اگر پہلے ہم شرعی حوالے سے جائزہ لے لیں۔
مفتی احمد یار خان نعیمی کے مطابق علم غیب اس علم کو کہتے ہیں جسے حواس خمسہ کے ذریعے حاصل نا کیا جاسکے۔
تو اس کا مطلب جب کچھ جانور ایسی آوازیں سن سکتے ہیں جن کو عام انسان نہیں سن سکتے تو اسکا مطلب ان کو عام انسان کے مقابلے میں کچھ علم غیب حاصل ہوسکتا ہے یا ہوتا ہے؟
لیکن میں تو عام انسان کو اشرف المخلوقات سمجھتا ہوں!
میری رائے میں اگر تکنیکی آلات کی مدد سے انسان ایسی آوازوں وغیرہ جان سکتا ہے تو اسکو غیر مرئی کی کیٹگری میں نہیں رکھنا چاہئے ۔ ( بہرحال میری رائے طالب علمانہ ہے اور حتمی نہیں :)
میں اپنے نکتے پر آپ حضرات کی رائے کا منتظر ہوں :)
 

نایاب

لائبریرین
نایاب بھائی اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
محترم بھائی ۔ جانوراور انسان دو مختلف مخلوقات ہیں ۔ اور دونوں ہی " حواس خمسہ " کے حامل ہوتے ہوئے ان حواس کی " حسوں " میں فطرتی طور پر " فرق " رکھتے ہیں ۔ قدرت نے انسان اور جانور دونوں کو ان کی زندگی کے تحفظ کے لیئے " حواس خمسہ " کی مختلف قوت و طاقت سے نوازا ہے ۔ اور یہ دونوں " مخلوقات " اپنا الگ الگ " علم اور غیب " رکھتے ہیں ۔ اک کے علم و غیب کا دوسرے کے علم و غیب سے کسی صورت تقابل نہیں کیا جا سکتا ۔
انسان چونکہ " نطق کامل " کا حامل ہے اور اپنے علم و غیب بارے دوسرے انسانوں سے مباحثہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔اور اس صلاحیت سے اپنی اور دوسرے انسانوں کی زندگی میں آسانیاں تلاش کر لیتا ہے ۔ جبکہ جانور اپنے نطق سے صرف اپنی زندگی کا تحفظ ۔۔۔۔۔
کچھ جانور اپنے محسوس کرنے کی حس سے قدرتی اور زمینی آفات کو وقوع ہونے سے پہلے جان جاتے ہیں ۔ اور اضطراری حرکات سے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہیں ۔ اور انسان ان کے ردعمل کا مشاہدہ کرتے اپنے علم سے اس کا سبب جاننے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔۔
انسان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سب حیوانوں میں سب سے زیادہ شاطر مکار ہے ۔ اپنی عقل کو ہتھیار بناتے سازش بن سکتا ہے ۔ اپنے کہیں زیادہ بڑے جانور کو اپنے قابو میں کر اسے سدھا اپنا غلام بنا سکتا ہے ۔
سو " اشرف المخلوقات " کیوں نہ ٹھہرے ۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟
احسن التقویم پر خلق کیا گیا اور اعمال کے بل پر اسفل السافلین کے درجے پہنچا دیا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
 

الشفاء

لائبریرین
سائنسدان کس پر بازی لے گئے؟
وہ لوگ تو محروم ہیں جو صرف سائنس میں یقین رکھتے ہیں۔:)

لئیق بھائی۔ ہمارا اشارہ نایاب بھیا کی قیصرانی بھیا پر ہونے والی "نوازشات" کی طرف تھا۔۔۔آپ کچھ اور ہی سمجھ بیٹھے۔۔۔:) شائد آپ نے نیلے رنگ میں کوٹ ہوئے الفاظ نہیں دیکھے تھے۔۔۔
 
جانوروں کے حواس اور انسان کے حواس خمسہ میں بہت فرق ہوتا ہے جانوروں کے بعض حواس بہت بڑھے ہوئے ہوتے ہیں کسی کے سونگھنے کی حس ،کسی کے دیکھنے کی حس، جیسے بلی یا شیر یا اس قبیل کا کوئی جانور اندھیرے میں دیکھ سکتا ہے جیسے چیل یا باز یا گدھ کو آسمان کی بلندیوں سے معمولی سوئی تک نظر آجاتی ہے اسی طرح گدھے کو جنات اور گھوڑے کو قبر اور دوسرے بہت سارے اوامر نظر آتے ہیں جس کی وجہ سے وہ کسی مقام پر اڑیل ہوجاتا ہے اور آگے نہیں جاتا
 
جانوروں کے حواس اور انسان کے حواس خمسہ میں بہت فرق ہوتا ہے جانوروں کے بعض حواس بہت بڑھے ہوئے ہوتے ہیں کسی کے سونگھنے کی حس ،کسی کے دیکھنے کی حس، جیسے بلی یا شیر یا اس قبیل کا کوئی جانور اندھیرے میں دیکھ سکتا ہے جیسے چیل یا باز یا گدھ کو آسمان کی بلندیوں سے معمولی سوئی تک نظر آجاتی ہے اسی طرح گدھے کو جنات اور گھوڑے کو قبر اور دوسرے بہت سارے اوامر نظر آتے ہیں جس کی وجہ سے وہ کسی مقام پر اڑیل ہوجاتا ہے اور آگے نہیں جاتا
بابا جی آپ کی اس بات سے میری بہت سی کنفیوژن دور ہوگئی۔
جزاک اللہ خیراً
 
لئیق بھائی۔ ہمارا اشارہ نایاب بھیا کی قیصرانی بھیا پر ہونے والی "نوازشات" کی طرف تھا۔۔۔ آپ کچھ اور ہی سمجھ بیٹھے۔۔۔ :) شائد آپ نے نیلے رنگ میں کوٹ ہوئے الفاظ نہیں دیکھے تھے۔۔۔
واقعی میں آپ کا مدعا نہیں سمجھا تھا۔ اب سمجھ گیا ہوں۔ :)
 
بابا جی آپ کی اس بات سے میری بہت سی کنفیوژن دور ہوگئی۔
جزاک اللہ خیراً
نہ صرف یہ بلکہ جانوروں کے اجسام میں بھی بہت کمال ہوتا ہے جیسے اگر کسی کو رات کو نیند نہ آتی ہو یا کوئی زیادہ سونے کا عادی ہو تو ایک الو کو گولی مار دیں جب وہ مر جائے گا تو اس کی ایک آنکھ کھلی ہوگی اور ایک بند ہوگی ان دونوں آنکھوں کو محفوظ کرلیں جس کو نیند نہ آتی ہو اس کے سرہانے بند آنکھ رکھ دیں بہت گہری نیند سوئے گا اور جو بہت زیادہ سوتا ہو اس کے گرد کھلی آنکھ رکھ دیں اس کی نیند معتدل ہوجائے گی اسی طرح اور بھی بہت سارے اعمال ہیں کچھ ایسے بھی ہیں کہ صرف اس کو کردینے سے ہی جنات نظر آجاتے ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
اپنی ایک بات کہنے کے بات کچھ سوال کروں گا۔
دین اسلام کا اور سائنس کا طالب علم ہوتے ہوئے مجھے نہیں لگتا کہ جن شعاعوں جیسے انفرا ریڈ وغیرہ اور آوازوں کو عام انسان دیکھ نہیں سکتا اور سن نہیں سکتا کو اگر عام انسان تکنیکی آلات کے ذریعے دیکھ لے تو ایسے شعاعوں اور آوازوں کو غیر مرئی نہیں کہا جاسکتا۔
میرا محمود احمد غزنوی ، نایاب ، قیصرانی اور زیک و ظفری صاحبان سے یہ سوال ہے کہ آپ غیر مرئی شے کی کیا تعریف کرتے ہیں؟
کیا آپ سب کی تعریف ایک ہے؟ اس کے بعد یہ دیکھا جائے کہ
میں تو غیر مرئی اس چیز کو کہتا ہوں جسے حواس خمسہ کے ذریعے محسوس نا کیا جا سکے۔ لیکن جب انفرا ریڈ کو ایک ڈیجیٹل کیمرے کے ذریعے میں اپنی آنکھ سے دیکھ سکتا ہوں تو یہ غیر مرئی نا رہی۔ ایسے ہی دوسری شعاعیں اور آوازیں وغیرہ ۔ یقیناً ایسی بوئیں بھی ہونگی اور ذائقے اور لمس بھی جنہیں ہم آلات کے ذریعے محسوس کر سکیں یا جان سکیں!
اب تک جو میں سمجھ سکا ہوں، جن حضرات نے جنات کو دیکھا ہے یا تو جن نے خود اپنے آپ کو ظاہر کیا یا انہوں نے اپنی روح کو اس قدر طاقتور کیا کہ جن کو دیکھ سکے۔
اس سلسلے میں صاحب علم حضرات میری رہنمائی کر سکیں تو عنایت ہوگی۔ میرے سوالات تحقیق کے لئے ہیں ورنہ جن یا ہمزاد قابو کرنے کی میری کوئی خواہش نہیں :)
آپس کی بات ہے کہ جن یا ہمزاد کو قابو کرنے کی خواہش رکھنی بھی نہیں چاہئے۔
مرئی یعنی جس کا مشاہدہ ہو سکے ، غیر مرئی، جس کا مشاہدہ نہ کر سکیں :)
چاہے سن کر، دیکھ کر، چکھ کر یا کسی بھی دیگر حوالے سے :)
 

نایاب

لائبریرین
نایاب بھائی۔۔۔ یہاں بھی "سائنسدان" بازی لے گئے۔۔۔ :) ارے ، ہم بھی تو منتظر ہیں کہ کچھ روشنی ملے۔۔۔ :sad2:
میرے محترم بھائی
یہ " سائنسدان " میرے نزدیک بہت محترم درجے پہ ہیں ۔ سو ان کے " عذر " پر ان کے لیئے " تخصیص " کر دی ۔
آپ جیسی ہستی اور روشنی کے منتظر۔۔۔۔۔۔۔؟
میں تو یقین کامل رکھتا ہوں کہ ۔
تہجد سے فجر تک با ادب رہنے والے کب روشنی سے محروم رہتے ہیں ۔ اور یہ خواہشات نفس پہ ناقد رہتے فرض نماز کی وقت پر ادائیگی کرتے " سبحانك لا علم لنا الاما علمتنا إنك أنت العليم الحكيم‏." کے ذکر پر مداومت رکھتے سچے علیم الخبیر کے نور سے منور ہو جاتے ہیں ۔ پھر کچھ بھی " غیر " نہیں رہتا ۔
دین اسلام میں " غوروفکر " کی بہت تاکید ہے ۔ غوروفکر میں محو رہنا " مراقبے " کی ہی اک صورت ہے ۔ سو ہر نماز کے بعد چند منٹ اپنی زبان کو درود شریف کے ذکر سے مشرف کرتے اپنے قلب کی جانب توجہ کیا کیجئے ۔۔۔۔۔۔۔ پردے اترتے چلے جائیں گے ۔ ان شاءاللہ
وقت کی نماز اپنی جگہ اک کامل ترین عمل ہے ۔ جس کا عامل کسی بھی عامل کامل کم نہیں ہوتا ۔ بلکہ اس پر سبقت رکھتا ہے ۔
بہت دعائیں
 

نایاب

لائبریرین
نہ صرف یہ بلکہ جانوروں کے اجسام میں بھی بہت کمال ہوتا ہے جیسے اگر کسی کو رات کو نیند نہ آتی ہو یا کوئی زیادہ سونے کا عادی ہو تو ایک الو کو گولی مار دیں جب وہ مر جائے گا تو اس کی ایک آنکھ کھلی ہوگی اور ایک بند ہوگی ان دونوں آنکھوں کو محفوظ کرلیں جس کو نیند نہ آتی ہو اس کے سرہانے بند آنکھ رکھ دیں بہت گہری نیند سوئے گا اور جو بہت زیادہ سوتا ہو اس کے گرد کھلی آنکھ رکھ دیں اس کی نیند معتدل ہوجائے گی اسی طرح اور بھی بہت سارے اعمال ہیں کچھ ایسے بھی ہیں کہ صرف اس کو کردینے سے ہی جنات نظر آجاتے ہیں
محترم روحانی بابا جی
" الو " مکانے کا خوب طریقہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان میں ویسے بھی ہر شاخ پہ الو بیٹھا مل جاتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ گولی کی جگہ کوئی دوسرا طریقہ کارگر نہیں ہو سکتا کیا ۔۔۔۔۔۔؟
بہت دعائیں
 

قیصرانی

لائبریرین
میں نے دو دن اسی وجہ سے ذرا فاصلہ رکھا ہے کہ بات عقیدے اور مذہب پر ہی آ رہی ہے۔ جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا کہ عقیدہ اور مذہب میں ہم مانتے ہیں، جاننا ضروری نہیں۔ اس لئے اس دھاگے پر "نظرِ التفات" کم ڈال رہا ہوں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
محترم روحانی بابا جی
" الو " مکانے کا خوب طریقہ ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
پاکستان میں ویسے بھی ہر شاخ پہ الو بیٹھا مل جاتا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
یہ گولی کی جگہ کوئی دوسرا طریقہ کارگر نہیں ہو سکتا کیا ۔۔۔ ۔۔۔ ؟
بہت دعائیں
ہائے ہمارے عوامی نمائندے، سارے ہی مارے جائیں گے کیا :(
 
Top