1st Test Match: Pakistan VS West indies

حسیب

محفلین
کوئی بتلائے کہ ہم بتلائے کیا۔۔۔

نہیں تو----جیکولین فرناینڈز وی اوتھوں دی اے سنیا اے۔۔
جیکولین تو ملٹی کنٹری کی ہے
باپ سری لنکن، ماں ملائیشین، پیدائش بحرین اور سکولنگ بحرین اور آسٹریلیا
اب جس مرضی ملک کا بنا لیں
:lol::lol:
 

حسیب

محفلین
کچھ دن پہلے دی سپورٹس مین نامی شو میں یونس خان کا واقعہ ذکر کیا گیا تھا کہ جب یونس خان کا ون ڈے ڈیبیو میچ تھا تو یونس کو پانچویں نمبر پہ بھیجنے کے لیے پیڈز کروائے گے مگر جب بیٹنگ تین آؤٹ ہوئے تو کپتان (سعید انور) نے تیزی سے سکور کرنے کے لیے وسیم اکرم کو بھیج دیا، پھر چوتھی وکٹ گرنے پر معین خان کو بھیج دیا پھر جب پانچویں وکٹ گرنے پر کسی اور کو بھیجنے لگے تو یونس خان بول اُٹھے کہ کیپٹن میں بھی کھیلنے آیا ہوا ہوں آپ دوسروں کو بھیجتے جا رہے ہیں

ڈیبیو میچ میں اتنا سٹریٹ فارورڈ:hypnotized::hypnotized:
 

حسیب

محفلین
اوکے ڈیرن"برائن"براوو اے کے اے چائنہ کے لارے پاء۔
آئی لائک یو، بلکہ آئی لو یو۔ آپ مہان شہان ہو۔اور امید ہے اگلے درجن برس ہمیں اپنی دلچسپ اور خوبصورت اننگ سے محظوظ کرتے رہینگے۔
لیکن ہن آؤٹ ہو جا پاؤ۔ بس بوہت ہو گیا شغل توں تے سیرئس ای لے گیا ایں۔۔۔
ابھی ابھی یاد آیا ہے کہ براوو نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سکواڈ میں شمولیت کے بعد اپنا نام واپس لے لیا تھا تاکہ وہ ٹیسٹ کرکٹ پہ فوکس کر سکے
 

حسیب

محفلین
حسیب بھائی میں پہلے بھی کہہ چُکا اس بحث کا مقصد فالو آن کروانے یا نہ کروانا نہیں تھا بلکہ کپتان کو بزدل ثابت کرنا تھا۔
بات یہاں سے شروع ہوئی۔


اور ختم ایاں۔۔
یہ تو صرف ریکارڈ کی درستی کے لیے بتایا تھا ورنہ اصل پوائنٹ پہ وہ بعد میں آئے ہی نہیں
 

یاز

محفلین
آج کے میچ میں جیت کے بعد مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان کی ٹیسٹ میچز میں فتوحات کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔
دوسرے نمبر پہ جاوید میانداد اور عمران خان ہیں جن کی قیادت میں پاکستان نے 14، 14 ٹیسٹ میچز جیتے تھے۔
 
برائن لارا نے 99 میں آسٹریلیا کے خلاف بارباڈوس میں 153٭کی نہایت عمدہ اننگ کھیل ایک شاندار میچ جتوایا تھا۔
چائنہ کے لارے اور اس کالی آندھی سے ایسی امید تو نہیں لیکن پھر اگر ڈیرن "برائن"براوو ایدھر ایسا کچھ کر جائے تو کمال شمال ہو جائےگا
برائن چارلس لارا کی اس شاندار ترین اننگ کی جھلکیاں۔

آیا لڑئیے نی میرا چائنہ دا لارا آیا نی۔۔
براوو نے اوپنرز کے برعکس کافی اعتماد سے آغاز کیا ہے۔
پاکستانی باؤلرز کو اس سے جلد ا ز جلد چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔۔

آئے ہائے ہائے کیا چھکا مارا ہے چائنہ کے لارے نے۔لطف آ گیا۔

نتیجہ سے قطع نظر چائنہ کے لارے،ڈیرن "برائن" براوو کی آج کی اننگ دیکھنے لائق ہوگی۔۔۔

دوسرا سیشن ختم ویسٹ انڈیز 232-6
آخری سیشن میں مزید 38 اوورز کا کھل جبکہ 114 رنز درکار ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ کی خوبصورتی اس وقت جوبن پر ہے۔دونوں ٹیمز جتنی خود کو جیت کے قریب سمجھتی ہیں۔ اتنا ہی ہار بھی انکے آس پاس منڈلا رہی ہے۔
کالی آندھی بالخصوص چائنہ کے لارے نے بہت ہی خوبصورت فائٹ بیک کی ہے ۔ اس اننگ کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔۔۔

اوکے ڈیرن"برائن"براوو اے کے اے چائنہ کے لارے پاء۔
آئی لائک یو، بلکہ آئی لو یو۔ آپ مہان شہان ہو۔اور امید ہے اگلے درجن برس ہمیں اپنی دلچسپ اور خوبصورت اننگ سے محظوظ کرتے رہینگے۔
لیکن ہن آؤٹ ہو جا پاؤ۔ بس بوہت ہو گیا شغل توں تے سیرئس ای لے گیا ایں۔۔۔

اوہ پائی میں جھوٹ مار ریا سی۔توں نئیں اے چائنہ دا لارا۔ چل ہو جا ہن آؤٹ پاؤ۔

بہت شکر ڈیرن برائن براوو ،میری بات سننے کا۔پس ثابت ہوا ساڈا پیار سچا اے۔۔

اننگز کی خوشی؟
یا اننگز کے اختتام پذیر ہونے کی خوشی؟
وضاحت درکار است۔

اتنی وضاحت کافی ہے یا مزید درکار است؟؟
 
مجھے تو لگ رہا ہے کہ اگلے دونوں میچ یکطرفہ ہوں گے

ہونا تو یہ بھی یکطرفہ ہی چاہئے تھا ۔ بس براوو کی عمدہ بیٹنگ کی امید تھی۔ اور کالی آندھی کی پہلی بیٹنگ ہوتی تو یقیناً براوو کے نام ایک بڑا اسکور ہوتا۔
ایسے ہی اگلے دونوں میچز میں اس سے اچھی بیٹنگ کی امید ۔ باقی تو کالی آندھی سے روز روز ایسی کارگردگی کی امید چہ معنی دارد۔۔
یہ تو صرف ریکارڈ کی درستی کے لیے بتایا تھا ورنہ اصل پوائنٹ پہ وہ بعد میں آئے ہی نہیں
اصل یہی ہے جی مصباح ڈرپوک ہے ، بزدل ہے ٹک ٹُک ہے۔آفریدی کو واپس لایا جائے۔۔
 
ورنہ اس طرح کی تحقیق صرف کرکٹرز کے بارے میں ہی ہوتی ہے
یعنی آپ مرزا اقبال بیگ کو مقابلہ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں. :p
سامعین ان کے والد کی ٹماٹروں کی ریڑھی تھی. تایا دوسرے محلے میں چوکیدار تھے. اور ماموں کے سسر سکول میں ماسٹر ہوا کرتے تھے. جب لاہور میں انٹرنیشنل میچ ہوتا تھا تو نیکر پہن کر آیا کرتے تھے.
 

ربیع م

محفلین
نہیں، ہاں، کیوں؟ لیکن، کیسے!
پہلا دن: پاکستان جیتے گا

دوسرا دن: پاکستان ہی جیتے گا

تیسرا دن: پاکستان نہیں جیتے گا، ڈرا ہو گا

چوتھا دن: ویسٹ انڈیز جیت سکتا ہے

آخری دن: پاکستان؟ نہیں ویسٹ انڈیز، نہیں ڈرا، نہیں پاکستان۔۔۔ نہیں ویسٹ انڈیز، نہیں، ہاں، کیوں، لیکن، کیسے۔۔۔۔۔۔

اتنے بیان تو سیاستدان پانچ سال میں نہ بدلتے ہوں گے جتنے پچھلے پانچ روز میں کرکٹ شائقین کو بدلنا پڑے۔

یہ ہے اصل کرکٹ، پہلے تین روز بالکل گری ہوئی ٹیم آخری دو روز میں یکسر پاکستان پہ حاوی رہی۔

پانچویں دن کے آغاز پہ جب براوو اور سیموئلز کریز پر آئے تو ویسٹ انڈیز میچ جیتنے کے موڈ میں تھا۔ جبھی سیموئلز پہلی ہی گیند پہ عامر کے جال میں پھنس گئے۔

اب میچ مصباح اور براوو کے بیچ میں تھا، براوو وکٹ گرتے ہی ڈرا کے موڈ میں چلے گئے تو مصباح نے بھی براوو کو نظرانداز کرنا شروع کر دیا۔ دوسرے اینڈ پہ اٹیک کیا گیا اور ادھر سے تین وکٹیں گریں۔ براوو اتنا خوبصورت کھیلے کہ ڈرا کے امکانات ماند پڑنے لگے۔

اور دھیرے دھیرے جب براوو کو ہولڈر پہ بھروسہ ہو گیا تو ویسٹ انڈیز ایک بار پھر جیت کے موڈ میں نظر آنے لگا۔ مطلوبہ رن ریٹ کم تھا، پاکستانی باولرز تھکاوٹ کا شکار تھے اور چائے کے وقفے کے بعد اوس پڑنے کا اندیشہ الگ۔

ڈرا؟ خارج از امکان۔

ویسٹ انڈیز ایک تاریخی جیت کے قریب تھا اور پاکستان اپنے 400ویں میچ میں پنک بال کا پہلا مقابلہ ہارنے کے قریب تھا۔

لیکن چائے کے وقفے کے بعد جب پاکستان نے بالنگ شروع کی تو بہترین ڈسپلن کا مظاہرہ کیا۔ مصباح کا پلان بدل چکا تھا، اب تک براوو کے پارٹنرز پہ اٹیک کیا جا رہا تھا۔ لیکن اب عامر نے براوو پہ اٹیک شروع کر دیا۔ چند اوورز بعد ہی دن بھر آہنی اعصاب کا مظاہرہ کرنے والے براوو 91 ویں اوور میں کچھ پریشان سے دکھائی دیے اور دو برے شاٹ دیکھنے کو ملے۔

براوو نے اپنی وکٹ تو عامر کو نہ دی مگر اتنے کنفیوز ہو گئے کہ تین اوور بعد ہی یاسر شاہ کے دام میں آ گئے۔ اور ایک خوبصورت کیچ نے ایک کمال اننگز کا خاتمہ کر دیا۔ اور جیت پاکستان کے قریب آ گئی۔

_91961702_hi035912801.jpg
Image copyrightAAMIR QURESHI
Image captionبراوو اتنا خوبصورت کھیلے کہ ڈرا کے امکانات ماند پڑنے لگے۔
مصباح حسب معمول اس بار بھی میچ ختم ہونے سے پہلے ہی تنقید کی زد میں رہے۔ فالو آن کیوں نہیں کرایا؟ دو ریگولر سپنر کیوں نہیں کھلائے؟ چوتھی اننگز میں اٹیک کیوں نہیں کیا۔۔۔ وغیرہ، وغیرہ

اور کافی سارے وغیرہ۔

اگر مصباح سارا دن اٹیکنگ فیلڈ رکھتے اور باولرز دبئی کی اس قریب المرگ وکٹ سے سر پٹختے رہتے تو عین ممکن تھا ویسٹ انڈیز جلد آوٹ ہو جاتا۔

عین ممکن تھا ویسٹ انڈیز شیل میں چلا جاتا اور ڈرا ہو جاتا۔

اور یہ بھی عین ممکن تھا کہ ویسٹ انڈیز آسانی سے جیت جاتا۔

مگر مصباح مختلف ہے۔ اچھے کپتان جیتنے کے عادی ہوتے ہیں اور جیت سے اچھا ہے بھی کیا؟ مگر شریفوں کے اس کھیل میں مخالف کے ذہن سے کھیل کر اسے شکست دینے والے اچھے نہیں، بڑے کپتان ہوتے ہیں۔

باتیں تو بہت ہوں گی۔ جیت کے باوجود، مصباح کی کپتانی کو ہر زاویے سے رگڑا جائے گا مگر کیا یہ بھی کہیں زیر بحث آئے گا کہ دوسری اننگز میں بیٹنگ فلاپ ہونے کے بعد ایک یقینی ڈرا کو فتح میں بدلنا کتنا آسان تھا؟ بشو کی آٹھ وکٹوں میں سے کم ازکم آدھی پاکستان کی بے مغز بیٹنگ کی مرہون منت تھیں۔ پہلے آسان دکھائی دیتی فتح اب کئی اگر مگر کا شکار ہو چکی تھی۔ ایسے میں یہ جیت معمولی نہیں ہے۔

مصباح کو سمجھنا تو مشکل ہے مگر سمجھ لینے کے بعد اس میں خامیاں ڈھونڈنا کہیں زیادہ مشکل ہے۔

ویل پلیڈ براوو! تم نے مصباح سے مقابلہ کیا۔

ویل ڈن ٹیم پاکستان! تم نے ایک تاریخی میچ اچھی کرکٹ کھیل کر جیتا۔

ماخذ
 

محمد وارث

لائبریرین
اتنے بیان تو سیاستدان پانچ سال میں نہ بدلتے ہوں گے جتنے پچھلے پانچ روز میں کرکٹ شائقین کو بدلنا پڑے۔

یہ ہے اصل کرکٹ، پہلے تین روز بالکل گری ہوئی ٹیم آخری دو روز میں یکسر پاکستان پہ حاوی رہی۔
جی ہاں یہی ٹیسٹ کرکٹ کا حُسن ہے جسے ٹی ۲۰ کے قتیلان سمجھنے سے قاصر ہیں :)
 

Wasiq Khan

محفلین
پاکستان نے اپنے 400ویں میچ اور تاریخی ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میں مہمان ویسٹ انڈیز کو 56 رنز سے شکست دے کر تین میچز پر مشتمل سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی۔
 

Wasiq Khan

محفلین
دبئی انٹرنیشنل گراؤنڈ میں گلابی گیند سے کھیلے گئے سیریز کے واحد ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے مہمان ویسٹ انڈیز کو جیت کے لئے 346 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں مہمان ٹیم 289 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔ پاکستان کی جانب سے محمد عامر نے 3، یاسر شاہ اور محمد نواز نے 2،2 جب کہ وہاب ریاض نے ایک وکٹ حاصل کی۔ کھیل کے چوتھے روز کے اختتام تک ویسٹ انڈیز نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 95 رنز بنا لئے تھے جس کے بعد کھیل کے آخری روز ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے اننگز کا آغاز کیا تو مارلن سیمیول اپنے انفرادی اسکور میں کوئی اضافہ کیے بغیر محمد عامر کے گیند پر آؤٹ ہوگئے جب کہ کچھ ہی دیر بعد بلیک وڈ کو محمد نواز نےایل بی ڈبلیو کردیا۔
 

Wasiq Khan

محفلین
پانچویں وکٹ پر روسٹن چیز اور ڈیرن براوو نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے 77 رنز کی شراکت قائم کی اور ٹیم کا مجموعی اسکور 193 تک پہنچا تو روسٹن چیز یاسر شاہ کی گھومتی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے جس کے بعد نئے آنے والے بلے باز چین ڈورچ بغیر کوئی رنز بنائے وہاب ریاض کی یارکر پر بولڈ ہوئے تاہم ڈیرن براوو انتہائی محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے رہے اور اس دوران انہوں نے اپنی سنچری مکمل کی اور ویسٹ انڈین ٹیم انہی پر انحصار کرتی رہی لیکن یاسر شاہ نے اپنی ہی بولنگ پر شاندار کیچ پکڑ کر ڈیرن براوو کی اننگز کا خاتمہ کیا جو 116 رنز بنا کر پویلین لوٹے جب کہ بھیشو 3، میگائل کمنز اور شینن گبریل ایک ایک رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور کپتان جیسن ہولڈر 40 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ میچ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے پر اظہر علی کو مین آف دی میچ کے اعزاز سے نوازا گیا۔
 
Top